All Episodes

August 18, 2024 43 mins

Chapter 6 "Habeel Qabeel" Sunday Night 8:00PM Release.

"ALL TOPICS"

01. The Language

02. Where does language come from ?

03. A very interesting experiment

04. The Blue Brain Project

05. More interesting projects

06. Memories from the King Akbar

07. Language of Neanderthals

08. Clay tablets of Hazrat Idrees A.S

09. What is written in the tablets ?

10. A 5000 years old story

11. Knowledge of Idrees A.S

12. Quran & Science on Language

13. A king and three scholars

14. A secret hidden in Quran

15. Neurolinguistics science in Quran

16. Wonderful skill of Aboriginals

17. The language in colors

18. The gender of language

19. How language changes us

20. A very special language

21. People of a special language

22. A very powerful Langauge

23. The language which defeated the Vikings

24. The language of the Prophet S.A.W

25. The language of Quran

26. A gift of God

Welcome to the 5th chapter of 40,000 Years Of Knowledge series.

In this chapter, I will tell you about a very special gift of God, The creation of Language in Humans.

Assalamo Alaikum, My name is Furqan Qureshi and I conduct research in Quran, Science, History & Archeology to show us and our children, How beautiful our God is.

To support my research work, please buy my coffee from this link.

https://www.buymeacoffee.com/mrfurqan...

And if you're from Pakistan, then here is the IBAN No. for my MCB Bank.

Title: SIDDIQUE AKBAR

PK69MUCB1508279911008586

Or if you're an Jazz Cash user ... you can send your support on this mobile no.

SIDDIQUE AKBAR: 03017124003

Thank You For Listening.

Mark as Played
Transcript

Episode Transcript

Available transcripts are automatically generated. Complete accuracy is not guaranteed.
(00:00):
زبان یا لینگوچ ایک دوسرے کے ساتھ کمیڈیکٹ کرنے کا ایک سیسٹم ہے

(00:20):
آج تک کوئی ایسا کلچیر نہیں ملا جو زبان یا لینگوچ سے آری ہو اس کا سٹرپچر گرائمر کہلاتا ہے اور اس کی فری پارٹس وہ کابلری کے کہلاتے ہیں
اس دنیا کے تمام جانداروں میں سب سے زیادہ یونیک اور منفرد زبان انسان کیا جو وقت اور جگان کے ساتھ بلکن بدل جانے کی حلیت رکھتی ہے

(00:41):
اور شابٹر کے اس حصے کے لیے میں آپ کو آدم کو ملے اس پرفے کے مطلق چند حیرت انگیس پاکیں دتانے والا
کچھ اور سبہلے لینگو اسٹیکس کے ایک ایک ایک سپرٹ نوم چومسکی نے ایک سیوری پیش کی تھی جسے یونیورسل گرائمر کہتے ہیں
اس سیوری کی ٹیکنیکل دیفنیشن تو یہ ہے کہ زبان کے حوالے سے کچھ سیٹا فرولس ہوتے ہیں جو ہر انسان میں بائیولوجی کلی موجود ہوتے ہیں

(01:09):
مثل ان بچے وہ زبان سیکھنے کی سلاحیت پہلے سے لے کر پیدا ہوتے ہیں
اگر آپ ایک توتے یا کسی بچے کو ایک ساتھ زبان سکھنا شروع کریں تو بچے کہیں زیادہ وصی زبان سیکیں گے
یعنی آسان الفاظ میں انسان کے اندر کچھ ایسا رکھا ہے جو یہ جانتا ہے کہ بولنا کیسے رہا

(01:31):
کہنے کی حتک تو یہ بات بڑی حران کنسی ہے لیکن اس کا سبوت کہا ہے
میں آپ کو انسانی تاریخ کے ایک بڑے ہی دلشہ تجربے کے مطلق بتانا چاہتا ہوں
1980 میں نکارہ گوا کے گونگے بہرے بچوں کے سکول میں ایک تجربہ ہوا تھا
اس تجربے میں پہلی مرتبہ گونگے بہرے بچوں کو ایک دوسرے کے ساتھ چھوڑ کر اوپزرف کیا گیا

(01:57):
یہ بچے گاون اور دہات کے تھے انہوں نے کسی بھی کسنک کوئی سائن لائنگوڈج پہلے سے نہیں سیئے
بلکہ یہ تو کسی بھی کسنک کا پڑھنا دیکھنا نہیں چانتے تھے اور اس تجربے سے لنگویسٹکز یہ دیکھنا چاہرے تھے
یعنی کہ زبان دان یہ دیکھنا چاہرے تھے کہ یہ بچے کس طرح سا یکن اشاروں کے ساتھ ایک دوسرے سکمینکیٹ کرتے ہیں

(02:18):
ان بچوں کو اوپزرف کیا گیا انہیں دوکیمٹ کیا گیا ان کے روائیوں کو ریکوٹ کیا گیا
اور ان کے اشاروں کو سمجھنے کے لیے امریکہ سے ایک لنگویسٹکڈیگل کو بلوایا گیا جنہوں نے بڑی کی محنل سے ان اشاروں کی ان بچوں کے اشاروں کے ایک دکشنری تیار کی
کہ بچوں کے کس اشارے کا کیا مطلب ہے اور یہ دکشنری کیسنہ تیار ہوئی بچوں کو علق علق بٹھا کر ایک ہی جیسے کارٹون دکھائے گے اور ان کارٹونوں کی حرقات کو ایکسپلین کرنے کا کہا گیا

(02:50):
تو جمین بچوں نے اپنے اپنے اشاروں میں بتانا شروع کیا تو اس وقت وہ لوگ حران لائے گے
کہ وہ اشارے بالکل بھی رینڈم بھی یا بکھرے ہوئے نہیں تھے وہ تقریبا ایک جیسے اشارے تھے اور نا صف ایک جیسے اشارے تھے بلکہ بہت ارگنائزد اشارے تھے
لیکن اشاروں میں اسون تھے رولز تھے ان لنگویسٹکس نے کبھی امید بھی نہیں کی تھی کہ وہ ایک زبان کی پہلائش کو اپنی آنکوں کے ساننے ہوتا ہوا دیکھ رہے ہوئے

(03:21):
اور اس زبان کا نام رکھا گیا نکارہ گوان سائن لنگوش ایک تجربے میں ہاں ساتی طور پر ملا ایک جیتا جاکتا سبوٹ کہ زبان ہمارے اندر حارڈ وائرڈ ہے
یہ لگتا ہے کہ کسی نے انسان کو زبان کی ایک کور بیس دے دی تھی اس نے انسان کو تمام جیزوں کے نام سکھا دی دے

(03:44):
اور وقت کے ساتھ ساک اس کور بیس میں دیویلپمنٹ ہو تھی رہی
لے نئے لفاظ بنتے گے کیونکہ انسان کو یہ ملا توفہ اوپن اندرٹ کا
جس کا مطلب یہ ہے کہ اگر چہ اس کور بیس کے الفان سپر مہدود ہیں لیکن اس سے پیدا کی جانے والے ڈی آز لہ مہدود ہے

(04:05):
ہماری زبان کی ای ہی خاصیت دوگل کوڑ کے علاتی ہے
مثلا ڈیویلپ اور بی ویسے تو ان کا کوئی مطلب نہیں ہے لیکن اگر میں ان دونوں کو ملا دو تو اب مان جاتا ہے
اردو ڈیویلپ سیرف چھتیس ہے لیکن ان چھتیس ڈیویلپ سیرف سیرف چھتیس کو اسکمال کر کے لیے کیا ہے

(04:34):
سویٹسلینڈ میں ایک ریسارش فیصلیٹی ہے ڈیویلپ برین ڈیویلپ
وہ لوگ دمہ اور اس کے نیورانس کو ریسارش کرتے ہیں ایک لمبے عرصے تاکہ یہی سمجھا جاتا رہا تھا کہ نیورانس میں سرکٹس صرف تبی بنتے ہیں جب ہم زندگی میں کسی اچھے یا بھرے تجربے سے گزنے
اور تجربے کی وہی عداشت ان نیورانس کی سرکٹس کی شکل میں بنا جاتی ہے

(04:59):
لیکن the blue brain project کی ریسارش کے مطابق پچایس نیورانس ایسے تھے جو بغیر کسی تجربے بغیر زندگی کے کسی ایک سیرینس کے ایک دوسرے کو سیگنلز دیج رہے تھے
اس کا مطلب ہے کہ ان نیورانس میں کچھ نکچھ انیٹ یا انبارن یا بیسک نیشرل نالیچ پہلے سے موجود ہے

(05:22):
کسی چیز کا پیدایشی علم ایک بہت زیادہ کمپلیکس پیشیدہ علم زبان کا علم لنگوج کے علم
جو کسی نے وہاں ہماری پیدایس سے پہلے رکھ دیا تھا
اور یہ بات دنیا کے کسی بھی حصے کا انسان بحسوس کر سکتے ہیں
کہ لنگوج ایک توفے کیتنا انسان کے اندر موجود تھی

(05:45):
شاہد اسی لیے لنگوج کا راز جاننے کے لیے تاریخ میں بڑے بڑے ہر تنگیس تجربات ہوں ہے
کہ وہ فتری زبان وہ کور بیس کونسی تھی جو انسان کو سکھائی گئی تھی
ہر اڈارٹس نے آن سے ستیتیس سو سال پہلے گزرے ایک فرون سمیٹکس وان کے بارے میں لکھا تھا

(06:06):
کہ سمیٹکس نے ایک تجربہ ہیا
اس نے دور دراص کے کسی گہو میں ایک چرواہے کو پالنے کے لیے دو چھوٹے بچے دے دیئے
اور کہا کہ وہ ان بچوں کا خیال رکھے انہیں کھانے کو دے انسے پیار کریں
لیکن انسے کسی کسی کسم کی کوئی بات نہ کریں
اور خموشی سے صرف انے سنتا رہے
کہ وہ آپس میں کس زمان نے بات کریں گے اور چرواہے نے ایسا ہی کیا

(06:30):
اور ایک دن ان دونوں بچوں میں سے ایک بچے نے جو پہلے الفاظ کہیں
اس نے اپنا ہاتھ چرواہے کی طرف بڑایا اور اسے کہا بیککوس
لیکن چرواہے کو سمجھ نہیں آیا کہ بچہ کیا ماؤنے ہیں
کیونکہ چرواہے نے وہ الفاظ پہلے کبھی سنائی نہیں تھا
اور اس میں چرواہے کبھی قصور نہیں تھا یہ الفاظ بیککوس

(06:52):
نہ ہی اس علاقے کا لفظ تھا اور نہ ہی اس صدی کا لفظ تھا
اس لفظ نے مصر سے دو ہزار میل دور اور پانس و سال بعد ترکی میں بولے جانا تھا
اور اس لفظ کا مطلب ہونا تھا روٹی
1580 میں اسائی پادر فادر مونزرات پورتوگال سے انڈیا آیا تھا

(07:15):
اس وقت انڈیا اکبر باتشاہ کو مت کرنا تھا
فادر مونزرات اکبر کے دربار میں کتبیلر سیتقراء اور وہ
ہر روز دربار میں ہونے والی ایکٹیوٹی اس کو اپنی دائری میں جرنلز کی طرح لکھتا رہتا
یہ جرنلز لیٹن زبان میں تھے
اور فادر مونزرات کی موت کے بعد گھم گئے تھے
لیکن 1914 انسان چودہ میں یہ اہم دستوئز کلکتا کی ایک پرانی لائبریری میں

(07:41):
ہاتھ ساتی طور پر مل بھی
انہیں دکمنٹری اور فادر مونزرات کے نام سے کبلش کیا گیا
اور اس میں فادر مونزرات نے اکبر باتشاہ کے ایک عجیبو غریب سے تجربے کے بارے میں لکھا ہے
اس نے لکھا کہ 1601 میں اکبر نے ایک تجربہ کیا
اس نے چند شیر خوار بچوں کو جنگل میں موجود ایک قلع میں رکھا

(08:03):
اور ان کی نگداشت کے لیے چند گونگی بہری نرسیں بھی وہاں رکھتی
اس تجربے کا مقصد یہ تھا کہ بچوں کے کانوں میں کسی بھی کسن کی کوئی انسانیہ
ہیوانیہ واضح نہ پہنچے
اور اکبر سمجھتا تھا کہ اگر اس کا یہ تجربہ کامیا براہا
تو بچے قدرتی طور پر آپس میں کملیکیشن کے لیے وہی زبان استمال کریں گے

(08:24):
جو فتری اور آسمانی زبان ہوگی
اور حیرت انگی اس طور پر بچوں نے کسن ان کے لیے ایک انجان سی زبان میں
کمیونکیٹ کیا بھی
لیکن اس کے بعد وہ خواموش ہوئے اور پھر ساری زندگی نہیں بولے
اسی طرح کے تجربے سکوٹلنڈ کے باتشاہ جیمز فائف نے بھی کیے
اور اس وقت بولا جانے والا لیوز ہیبریو سے ملتا جلتا تھا

(08:46):
اسی طرح کا ایک تجربہ خولی رومن امپائر کے باشاہ فریڈرک ٹو نے بھی کیے تھے
لیکن ان سب کے بانے میں بتانے کیا ضرورت نہیں ہے جو بات میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں
وہ یہ ہے کہ نیانڈر تھلز اس ننیہ میں لگ بگ چارلاک سال تک رہے
400,000 دیئنس دی روم دیس ارث
لیکن ان سانے چارلاک سالوں میں وہ نون کی اواز بھی نکالنا نا سیکھ سکے

(09:11):
کیونکہ وہ بنی آدم نہیں تھے
وہ کوئی اور ہی مخلوق تھی انہیں زبان کا توفات دیا ہی نہیں جاتا
وہ چارلاک سالوں میں اسی لیے نہیں بول سکے کہ ان کے اندر زبان ہارڈ وائرڈ تھی ہی نہیں
اور بنی آدم انسان اس وقت دنیا میں ساتھ ہزار مختلف زبانے بولی جا رہی ہیں

(09:32):
اور سورہ روم نے اس موجزے کے بارے میں دیکھیں کہ کیا لکھا گا
تماری زبانوں اور رنگتوں کے اختلاف میں تو اہلِ علم کے لیے بڑی دیشانی ہے
اس پویٹ پر آپ کو اتنا زیروب واضح ہوجا نا چاہیے کہ نیرڈ اٹھلس ایک علیادہ مخلوق تھے
یہ نہم انسان نہیں کہہ سکتے تو اسی رفتری تقازوں والی ایک مخلوق تھی

(09:55):
جس کا مقصد صرف کھانا بھینا سونا اور ارزائیشہ نسل کرنا تھا
ایک ایسی مخلوق جو سورہ شورہ کی ایک سچراسی نمر آیا گے مطابق جب اللہ دل اولین کی دیفنیشن پر پورا بیٹھتی ہے
اس سے دھرو جس نے تمہیں تخلیق کیا اور تم سے پہلے چھب اللہ دل اولین کو
لیکن آدم کے مطالق سورہ رحمن کی تیسری اور چو تھی آیا میں اس سے زیادہ واضح اور کیا ہوگا کہ خلق ال انسان

(10:24):
اللہ مہلو بیان اللہ نے انسان کو تخلیق کیا اسے بول نہ سکھایا
انسان کی تخلیق کے بعد اللہ تعالیٰ کے اس پوفے کا سکر
جو ان پچھلوں میں اسے کسی اور کی پاس نہیں تھا کہ گفٹ اوف سپیچ بولنے کی سلاحیت
اور آدم علیہ السلام کے اس دنیا میں اتارے جانے کے بعد صرف چند ہزار سالوں کے اندر

(10:46):
دنیا کیسے بدل گئی یہ جاننے کے لیاتے بہت عور سے سنبا ہے
آدم وحوال علیہ السلام کے دنیا میں نظول کے بعد ان کے ایک پوتے تھے حضرت ادریس علیہ السلام
جن انہاں آدم علیہ السلام کی زندگی کے تین سو اٹھ سال دیکھیں
قرآن پاک میں ان کا سکر کم سے کم دو مرتبہ ہے سورہ مریم اور سورہ عبیہ

(11:08):
اور ادریس علیہ السلام کے متلنے کا اپکا جاننا بہت ضروری ہے
کیونکہ اگلے دو شپٹرس کے واقعات میں ادریس علیہ السلام کا زیتر بہت اہمتری کے پر ہوگا
لیکن فل وقت میں معاویہ بن حکم رضی اللہ تعالیٰ ہوں کی ایک ریوائد بیان کرنے چاہتا ہوں
کہ انہوں نے ایک مرتبہ آپ سلالہ علیہ وسلم سے خطر عمل یعنی ریت اور مٹی میں لکھنے کے بارے میں پوچھا

(11:33):
تو آپ سلالہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بیشک ایک پیغمبر ایسے گزرے ہیں جن انہیں لکھا
اور ابن اصحق کہتے ہیں کہ وہ پیغمبر حضرت ادریس علیہ السلام تھے
ام میں راب سے یہ سوال ہے کہ ریت اور مٹی میں لکھائی کی بات سن کر آپ کے زیان میں کیا چیز آتی ہے
ریت اور مٹی کی لکھائی جن کے بارے مواویا بن حکم نے آپ سلالہ علیہ وسلم سے پوچھا تھا

(11:54):
انہیں آج ہم کلیٹ ٹیبلیٹس کہتے ہیں
مٹی کی تخطیہ جیسے اردو رسم الخط کا نام نستالیق
یا عربی رسم الخط کا نام عبجد یا ہندی رسم الخط کا نام دیوہ ناقری ہے
ویسے ہی لکھائی کے اس قدین طریقے کو کیونی فارم سکرپٹ کہتے ہیں
سدیوں سے قدائیوں کے دوران ملنے والی تخطیہ جن پر بنیا کا قدین طریق رسم الخط لکھائے

(12:18):
پکی ہوئی مٹی اور ریت کی تخطیوں میں لکھ کر محفوظ کیا جاتا تھا
اب زراہ سادے پانچ ہزار سال پہلے سمرہ کے علاقی کی تحسیب سے ملنے والی تخطیوں کو دیکھیں
اور ان پر لکھہ لفاظ کو پڑھیں
اور زراغور کریں کہ ان میں کیا لکھا ہوئے
ستارہ مہینہ آدمی بادشہ فصل بیل مقدر مچلی نینوہ رات اور خدا

(12:44):
ان لفاظ سے آپ کو کیا پتہ چلتا ہے
ان لفاظ می اندر تھلس کے برقص ایک بہت سستمیٹک معاشرہ دکھا رہے
ان لفاظ سے پتہ چلتا ہے کہ ایک لفظ بھی نہ بول سکنے والے می اندر تھلس کے صرف چند ہزار سال بعد
بنی آدم مضرح انسان کے سٹیٹس وقت مابود جانور کانپینہ ان جسے کون سبچ بڑے چس استیبلش ہو چکے دے

(13:09):
یقینن ایک بہت بڑے سکیل پر کوئی واقع ہوا تھا جس نے ان دونوں مخلوقات میں اتنا بڑا فرق پیدا کیا
اور وہ واقع تھا آدم علیسلام کو تمام نام سکا کر اس دنیا میں اتارے جانا
آپ کی دل چسپی کے لیے بتا دیتا ہوں کہ انی اندر تھلس بھی کوئی بہت پرانی بات نہیں ہے
یہ صرف چار لکھ سال پر نس دنیا میں آئے تھے اگر دنیا میں زادہ عرصہ رہلنے سے چمپہزی انسان بان جاتا

(13:34):
تو اس وقت دنیا پر سب سے پرانی مخلوق جیلی فش ہے کہ جو پچاس کرور سال پہلے اس دنیا پر آباد ہوئی
لیکن ان پچاس کرور سالوں کے باز زبان تو بہت دور کی بات ہے ان میں دماغ تک دیوالپ نہیں ہوا
جیلی فش بغیر دماغ کا ایک جاندار ہے لیکن انسان جو تقریبا سب سے نئی مخلوق ہے

(13:55):
دماغ کو تچوڑیں وہ سب زبان کی ہی ساتھ ہزار ویرییشنز بول رہا ہے
اور رہی بات ان تختیوں کی تو میں نے آپ کو صرف چند دلفاظ کی مانی بتایا ہے
حالہ کہ چھے ہزار تختیوں میں تو صرف کانوں کی باتیں لیکنی ہے
اور باقی تختیوں میں سمررا کے ارد گرد کے علاقوں سے تعلقات کی باتیں
کچھ آسمانی دوائیں کچھ ادویات کا استعمال سیاروں اور ستاروں کی باتیں

(14:18):
کچھ نظمیں اور کہانیوں قائنات کی تخلیق کی باتیں
اور ایک تختی پر کو عادہ پکہ لفظ میں لکھا ہوا ہے
کہ جو اس تختی کے مطابق پہلے انسان تھے جنہیں مٹی سے بنایا گیا
اور سباہ اے آدم کے یہ ریفرنس اور کسی کے بارے بھی نہیں ہو سکتا
اور اس سب کے علاوہ ایک پوری تختی پر نوخ علیسلام کی عظیم سعلان کا پورا واقعہ لکھا ہوا ہے

(14:42):
جسے آج ہم فلٹ ٹیبلیٹ کے نانسے جانتے ہیں
سمررا سے ملین تختیوں کی کہانیوں میں سے ایک بڑی دلچسک کہانی ہے
جسے کسی نے اپنے بچے گلیے لکھا تھا
میں اس کہانی کا ایک پرگراف آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں
ایک آدمی تھا جو نپور کا شہری تھا
بہت غریب تھا اور اس کا نام گیمل تھا

(15:03):
وہ بہت عداص رہتا تھا
وہ اپنے شہر نپور میں بہت مہندہ کرتا تھا
لیکن اس کے پاس نہ چاندی تھی اور نہ ہی اس کے پاس سونا تھا
اس کے گھر میں گندوم بھی نہیں تھی اور اس کا دل بہت جلتا تھا
اس کے چہرے سے اداصی نظر آتی تھی اور اس کے کپلے بھی بہت گندے تھے
ایک دن اس نے سوچا اور اس طرح کہانی آگے چلتی ہے لیکن

(15:25):
کیا آپ کو ایک آنی سون کر حیرت نہیں ہو رہی
اگر میں نے آپ کو یہ بات نہ بتائی ہوتی کہ یہ کہانی آت سے سادے 5,000 سال پہلے کسی نے لکھی تھی
تو شاید آپ کو حساس نہیں ہوتا
کیونکہ آج بھی ہم اپنے بچوں کو ایسی ہی کہانی اصناتے ہیں
اور اس کا کانی کو غور سے سنے اس کو دیکھیں جزبات، فیلنگs، معاشرے میں سٹیٹس

(15:50):
ساف کپلوں کی خاصیت اہمیت
گندوم اور سونہ چاندی جیسے چیزوں کی اہمیت
سب ایک سیمیلائزت معاشرے کی باتیں ہے
کیا اس معاشرے اور اس سے صرف چند ہزار سال پہلے گزرے جانوروں جیسے
خونی مفنوک نیانڈ اتھایلس میں
آپ کو کوئی فرق نہیں نظر آ رہا
میں نے آپ کو حضرت عدم علیسلام کے ایک پوضے ادریس علیسلام کے مطلق

(16:15):
بتایا تھا
ادریس علیسلام عدم علیسلام کی زندگی میں وجود تھے
وہ ایک نبی بھی تھے
انہوں نے سب سے پہلے ستاروں کی موفمیٹس کو امزارف کیا
انہوں نے ایک سب سے پہلے سائنٹفک وزن اور پیمانے بنائے
انہوں نے سب سے پہلے کلم کا استعمال شروع کیا تھا
قرآن پاک میں ان کا دو مرتباز کریں

(16:36):
اور ایک جگہ تو یہ بھی لکھا ہوئے کہ ہم نے انہیں کمشی جگہ پر اٹھا لیا
جو بزات ایک خود ایک بڑی دلچس پر حران کون طوک ہے
اور اس کے طلق میں آپ کو اگلے چیپ سنوٹ دا ہوں گا
ادریس علیسلام کے چند ہزار سال بعد
سمررا کی تحزیب سامنے آئی
اور ادریس علیسلام ہی کی تعلیمات کے تہنے
انہوں نے تختیعہ لکھنا چھوڑکی

(16:58):
the cuniform script they invented it
انہی تعلیمات کو سامنے رکھتے
انہوں نے سارت مینٹ اور سارت سیکنز والے وقت کے پیمانی منائے
اور ان فکر ادریس علیسلام کے اگنام سے
عربی کلاوز دیرس
یعنی کے تعلیم دینا بھی نکلائیں
اور تبری کے مطابق انہیں اللہ تعالیٰ کی طرح سے ملاقی طوفہ عقل اور علم تھا

(17:19):
وہ کس کا درازیم علم ہوگا
ہم سر تصوری کر سکتے ہیں
اور ان کے علم کا ایک چھوٹا سا حصہ
آپ کو سمررا کی تحزیب نے بڑی بزاہت اسا دنس رائے گا
ایک ایسے نبی کے جن انہیں خبتر ملکا
یعنی کے مٹی اور ریج کی تختیمہ میں لکھ لکا
سن 2018 میں

(17:40):
دوکٹر مارگرڈ بون نے ایک ریسارچ پابلش کی تھی
کہ انسان کس طرح سے نفسیانتی
حصی اور جناٹیکلی
ان تمام مخلوقات سے بلکل ایک مخلیف سپیشیز ہے
یہ صرف ہمارے دماؤ اور ہمارے جین ان کی ایک خاصیت ہے
کہ وہ مظب جیسی ایک پیچیدہ چیز کو پروسسس کر سکتا ہے
ہمارے دماؤ کے پیچھلے حصے میں موجود پیریٹل لوگ

(18:02):
جو سائز میں بڑا ہوتا ہے یہ ایک بہتر کسم کی انالسیس
ایک بہتر سیکھنے کی صلاحیت یعنی لیرننگس کیل
ایک ہی وقت میں بے لوز ہو جانے اور ایک ہی وقت میں جگرالو بانچا دینی کی حصول یہ درکتا ہے
دوکٹر مارگرڈ کی ریسارچ کے مطامک
ہومو سی بینز یعنی انسان
ایک بہتی نفیس
دیٹیلٹ اور بہترین دیزائن والی مخلوق ہے جبکہ انسان کے مقابلے منیند اتھل سی اٹھانچوں سے

(18:28):
ملنے والے جنیٹیکس اور نیورالوجیکل ریماننڈس
اس بات کی اجازت ہی نہیں دیتے کہ ان کے اندر مصب جیسی
ایک پیچیدہ سٹرپٹر کو سیکھنے سمگنے کی صلاحیت اxست کر دی ہوگی
اور میں آپ سے سوال ہے کہ کیا آپ نے یہ تمام باتیں کہیں اور بھی پڑھیں ہیں
سرہ سوچیں کہ دوسری مخلوقات میں سے انسان کو علحدا کرتی ہے

(18:50):
پہلے کبھی آپ کی نظر سے گزری ہے
ایک سیکھنے سمجھنے والی مخلوق جو ملوز بھی ہو جس کر نیزائن بہترین اور نفیس بھی ہو
لیکن اس کے ساتھ وہ جگرالو بھی ہو
وہ مظب کو کسی بھی دوسری مخلوق سے زیادہ بہتر کی اس سے پروسس کر سکیل لیکن
اس کے ساتھ وہ جہل بھی ہو
زرا سوچیں کہ 2018 کی سمشورِ زمانہ ریسارج پیپر سے پہلے

(19:15):
آپ نے یہ باتیں کہاں پڑی تھی
میں آپ کو بتاتا ہوں
سورہ تین
ہم نے انسان کو بہترین سورت میں پیدا کیا اور پھر اسے نیچوں سے بھی نیچا کر دیا
ایک بہترین دیزائن والی مخلوق جو نیچا ہونے پر آئے تو سب کو بیچے چھوڑتے
سورہ احزاب
ہم نے اپنی امانت کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں پر پیش کیا لیکن سب نے انقار کر میا

(19:41):
اور اس سے در گے لیکن انسان نے اسے اٹھا لیا اور وہ بڑا ہی سالم اور بڑا ہی چاہل ہے
مظہب جیسے پیشیدہ سٹرکٹر کو پوسسس کرنے والی مخلوق انسان
لیکن مظہب کی زمینہ داری اٹھانے کے باوجود جہالت بکانے والی مخلوق انسان
اس چپٹر کو لکھتے ہوئے میں نے بڑی گہرائی میں جا کر انسان سے پہلے کی مخلوقات کے فوصلس کو سٹڑی کیا

(20:06):
اور جہاں بھی سائنس کو انسان اور ان مخلوقات کے مختلف ہونے کے دلائل دیتے دیکھا
وہاں ہمیشہ قرآن کو پہلے سے وہی دلائل ایک بہتی اڑوانسٹ سٹیج پر دیتے پایا
سب کچھ وہاں موجود ہیں صرف دیکھنے والی نظر ہونی چاہئے
اس تمام گفتگو کے بعد جاتے جاتے میں آپ تو گیارن سدی میں لکھی ایک کتاب

(20:27):
الخزاری میں سے ایک واقعہ سنان چاہتا ہوں یا سپین کے یحودی عالم یحودہ حلاوی نے
بڑی مانداری سے لکھا ہے
وہ کہتا ہے کہ ایک مرتبہ خزاریوں کے باتشاں نے یہ موجود اٹر کی اور ایراکھ کے درمیان ایک پرانی امپائر تھی
اس نے اپنے دربار میں موجود ایک یحودی اسائی اور مسلمان عالم سے ایک سوال پنچا

(20:48):
کہ سچھا مظت کونس ہے؟
مجھتا خبر پوچھی ہے کہ انڈیا میں رہنے والے لوگ یہ دعوہ کرتے ہیں کہ ان کے پاس لاکھو سال پرانی مارتے ہیں
اس پر یحودی عالم نے کہا کہ انڈیا میں چوکے کوئی مستقل مظہب نہیں ہے
اس لئے آپ ان کی باتوں کو سنجیدری سے نہ لے
اسی طرح اسائی عالم نے بھی انڈیا میں مظاہی کو دیسولوت کرار دے بیا

(21:12):
جگہن مسلمان عالم نے بڑا منفرد جواب دیا
کہ اس سے میرے اقیت میں کوئی فرق نہیں پڑھتا کیوں کہ آدم اور نو ہی پہلے انسان ہے
اور میں اہرانوں کہ بسکلی ایک اس قدر سادہ لیکن کس قدر سچھا جواب تھا
اہرانوں کہ ان first generation مسلمانوں کے کونسیمپس کس قدر کلیر تھے

(21:33):
کہ بنی آدم یعنی انسان اور آدم سے پہلے کی مخلوقات دو بلکل علیہدہ سپیشیس تھیں
they were a different kind of living beings
یہ دنیا شروع سے ہی نہ ہماری تھی اور نہ ہمیشہ ہماری رہی دے گی
یہاں آدم علیہسلام کو کہیں اور ہی سے مجھا گیا تھا
اور ان سے پہلے یہاں کوئی اور ہی آباد تھا
لیکن سورہ فاتر کی وہ آیات ہمیشہ ذہن میں رکھیے گا

(21:57):
کہ اگر وہ چاہے تو تم سب کو فنا کر دے اور تم ہاری جگہ ایک نئی مخلوق لے آئے
اور یہ کام اس کے لیے کچھ مشکل نہیں ہے
اس سے پہلے کہ یہ چیپٹر میں کمپلیٹ کروں
اللہ تعالیٰ کے اس توخفے کے حوالے سے میں آپ کو علم کی ایک نسبتن نئی برانچ کے مقلیق بتانا چاہتا ہوں
زبان یا لینگوچ کے توخفے کے مطلب

(22:19):
سورہ بکرہ کے مطابق اللہ تعالیٰ نے انسان کو تمام چیزوں کے نام سکھا دیے
یا پر سورہ رحمان کے مطابق اللہ تعالیٰ نے انسان کو بولنا سکھایا
لیکن زبان کے استعمال کے متلق دھی کلانپاک میں گایڈنس ہوگی
اور وہ بھی ایک ایسی گایڈنس جس پر پاپر ریسرچ کہیں 2015 کے آخر میں جاکر کرتی ہوئی تھی
یہ مرے لیے ایک بہتی خوبصورت سرپرائس تھا

(22:43):
کلانپاک میں عربی زبان کا ذکر کم سے کم 10 جگہ موجود ہے
ان میں سے دو جگہ یعنی سورہ شورہ اور سورہ زمر میں تو عربی زبان کی داریف کی گئی ہے
کہ یہ کران صاف عربی زبان میں ہے اور یہ کہ کران کی عربی میں کوئی ٹیڑ پان نہیں ہے
اور دو جگہ کران کے عربی میں ہونے کی وجہ بتائی گئی ہے
کہ یہ وہ زبان ہے جو یہ قوم جانتی ہے جس میں آپ رہتے ہیں

(23:08):
لیکن جن دو آیات کے متلق میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں
وہ سورہ یوسف اور سورہ زخرف میں ہے
صرف ایک لفظ کے فرق کے سانت بلکل ایک جیسی آیات جس کا عربی ترجمہ یہ ہے کہ
ہم نے یہ کران عربی زبان میں اتارا لیکن آپ سمجھ پاؤ
میں اور آپ اس آیات کو پردتے درجنو مرتبہ گزرے ہوں گے

(23:30):
لیکن چون کہ ہم عربی زبان بول لے والے ہیں اس لیے نہ کبھی میں نے
ودنہی زیادہ تر لوگوں نے این آیات کے عربی عربی عرفات پر ور کیا ہوں گا
اور عربی کے ایک زیادہ عرفات کے مطابقی ہے ترجمہ کچھ اس طرح بنا بنا ہے
کہ ہم نے یہ کران عربی میں اتارا تاکہ تم عقل پاؤ
اور یہاں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ زبان کا بھلا عقل سے کیا تعلق ہے

(23:52):
کہ عربی بولنے والا زیادہ عقل مند ہوتے اور عردو بولنے والا کم عقل مند ہوتے
اور آخر عقل کا مطلب کیا ہے
عقل بیسکلی عربی زبان کا ہی لبز ہیں اور تاجل عروس
جو کہ تاریخ میں عربی زبان کی سب سے وصیح اور بڑی دیکشنری ہے
اس کے مطابق عقل کی تاریخ ہے خالص زہانت کے ساتھ کسی علم کا استعمال کرنا

(24:15):
اور اب جو میں آپ کو بتانے والا ہوں اس پر صحیح سائنٹفک دیتا
صرف اور صرف 2015 میں جاکر ملنا شروع ہوا جب یکرین کی
داکٹر لیرا بروڈٹس کی جو نورت ویسٹن اور سٹانفورد یونیوستی جیسی بڑی یونیوستی
اس کی پیشتی داکٹر اور ارئے کوگنیٹیف سائنٹسٹ ہیں
انہوں نے سائنٹس کے ایک جدیت ترین پرانچ نیورو لنگویسٹکس پر کام کرنا شروع کیا

(24:38):
اب یہ نیورو لنگویسٹکس کی آئے
آسانترین لفاظ میں اس بات کی سٹڈی کے جو زمان ہم بولتے ہیں
اس کا ہمارے دماغ پر کیا اصر ہوتا ہے
اس وقت دنیا میں تقریبا ساتھ ہزار زمانے بولی جا رہی ہیں
اور ہماری اردو ان میں سے ایک ہے
آپ نے کبھی اوستریالیا کے ایب اور جنل باشندے دیکھیں

(24:59):
یہ وہاں کے ننگ دھڑاگ اور اوستریالیا کے حقیقی باشندے
جو وہاں سدیوں سے آباد ہے
ان اپ اور جنلس کی ایک خاص کمونٹی ہیں جنے کوک ٹائرز کہتے ہیں
اور اس خاص کمونٹی کی زبان میں دائیں اور بائیں جیسے ہلفاظ نہیں ہے
بلکہ وہ ہر بات کو مشرک مغرب شمال اور جنوب کی سنس میں کہتے ہیں

(25:21):
For example
اگر آپ انہیں ہلو کیا حالہ کہنا چاہیں گے تو آپ انہیں بولیں گے کہ تم کس طرف چاہ رہے ہو
اور پھر وہ آگے سے جواب دے گا کہ مشرک کی طرف جا رہوں
اور ان کی زبان میں اس کا مطلب ہوگا کہ میں بلکل تھی کو
یہ کوک ٹائرز وہ لوگ ہیں جن کی زبان کی وجہ سے ان میں حیرت انگز حتک دیریکشنز یا سمت پہچان لے نکی سلایت دیویلپ ہو چکی ہے

(25:48):
آپ انہیں دن میں رات میں قریب میں یا پھر سینکڑوں میردور کسی سہراء میں بھی چھوڑائیں
تب بھی وہ بغیر کسی کمپس بغیر کسی کتب نمہ کے واپس اپنے ٹکانے پر پہنچا پہنچا ہے
ویڈیوز میں آپ تو تصویریں دیکھیں گے چنکندر میں آپ کو چار رنگ دکھا ہوں گا

(26:09):
عام حالات میں اردو یا انگلش بولنے والا کوئی بھی شخص انچار اور روگوں کو نیلا ہی کہیں گا
لیکن رشن زبان میں ایک عام سے عام اوکیبلری دکھنے والا شخص بھی نیلے کے ان چارو شیٹز کے لیے مختلف الفاز استعمال کریں گا
جو گرشن میں گلوب آئے اور اس انی یہ ہے
اب ظاہر یہ کوئی زیادہ بڑا فرق نہیں ہے لیکن جب نیلے رنکے یہ چارو شیٹز دکھا کر

(26:35):
رشن اور انگلش زبان بولنے والوں کی دماغی ایکتیوٹی ان کی برین ایکتیوٹی کو اوپزرف کیا گیا
تو رشن لوگوں کی برین ایکتیوٹی انگلش بولنے والوں کی برین ایکتیوٹی سے دو گنا زیادہ تھی
ایسا اس لیے کہ نیلے رنکے لیے ہر نیال نبز ان کے نورانز میں رشن کے نورانز میں ایک نیا رییکشن اور

(26:57):
ایک نیلے سیڑننز پہدھا کر رہا تھا اور نتیجا دیتے ہیں اور برین ایکتیوٹی than دیمیلی سپیکرز
اب ایک تیسرہ تیست سنی ہے
میں اور آپ سورج کو مزکر سمجھتے ہیں یا موننس
اب بیسلی اردو بولنے والے ہم سبھی لوگ سورج کو مزکر ہی کہتے ہیں
مثل ان سورج نکل آیا اس سورج حروب ہو گیا ہے وغیرہ وغیرہ

(27:20):
اور اگر ہم سے کوئی سورج کو دیسکرائب کرنے کا کہیں تو ہمارے زہن میں سورج سے منصلک
الفاظ بھی مزکر ہی ہوں گے
مثل ان سورج بڑا ہے سورج تاکت وار ہے وغیرہ وغیرہ
لیکن جیمان زبان میں موہنلہ اس کے اولت ہے
جیمان زبان میں سورج موننس ہے جسے وہ دیزونہ کہتے ہیں
اور جب جیمان بولنے والے سورج کو دیسکرائب کرتے ہیں تو ان کے زہن میں

(27:42):
سورج سے منصلک الفاظ بھی موننس یا فہمین انئی ہوتے ہیں
مثل ان سورج بہت خوب صورت ہے
سورج بہت دلکاش ہے وغیرہ وغیرہ
آپ دیکھ رہے ہیں کہ زبان کا یہ معمولی سفرک کس طرح ہمارے دنیا کو دیکھنے کا ذاوی
یا ہی بدل لیں گا ہے
میں آپ کے سامنے ایک اوری مثال رکنا چاہتا ہوں

(28:04):
اگر آپ میں سے خدا نخاصتا کسی کے بازو کی حدی تُوٹ جائیں تو آپ کیا کہیں گے
اللہ اور آپ اردو میں یہی کہیں گے کہ میرا بازو ٹوٹ کیا ہے
جبکہ انگلش میں یہ کہنا بالکل ٹیک ہوگا
ایرون بیپو فکلیفائین کہ I broke my arm
یعنی میں نے اپنا بازو ٹور لیا ہے
اور ہم اردو بولنے والے ایسے بندے کو یقینن پاغل ہی سمجھیں گے

(28:26):
کہ شاید اس نے خود اپنے آپ کو ٹوٹ مار لیا
آپ دیکھنے گا زبان کا یہ معمولی صفرک لوگوں کے مطلق
ہماری رائی کو تس طرح سے بلل سکتا ہے
ہماری زبان ہماری لنگوڈج دائریک لی
ہمارے سوچنے کے انداز پر اثر دا لیے
اور اسی زبان کی بنیات پر پھر ہم اپنی سٹرٹیجی اپنے ریاکشن بناتے ہیں

(28:49):
مثلا نس آخری مثال کوئی دیکھ لیں گے
اگر کوئی مجھے یہ بتائیں کہ فرکان میں نے اپنے بازو ٹوڑ لیا ہے
تو میرے ذہن میں اس بندے کے علاج سے پہلے فورا ایک بلیم فکٹر آئے گا
کہ اس نے شاید خود اپنے بازو ٹوڑا ہے
اور میں اس کی بازو سے زیادہ اس شخص کی دماغی سے حد کے بارے میں سوچنے شروع کر دوں گا
اس شخص کی زبان اس کے علفاظ کی وجہ سے میرا ریاکشن مکمل ٹوڑ پر بدل جائے گا

(29:16):
زبان یا لنگویج اس کلر طاقت ورشا ہے کہ اس کے بغیر میرا اور آپ کا دماغ کچھ سوچ بھی نہیں سکتا
اس کی چل ایک چھوڑی سی پریکٹیکل اگزمپل میں آپ کو دکھا دتے ہیں
زرہ ذہن میں کوئی بات سوچیں کوئی بات
اور اگر میں غلط نہیں ہوں تو آپ کا دماغ
ہمیشہ اس اس اس سوچن کے نتیجے میں اردو زبان یا آپ کی مادری زبان میں سوچنے شروع کر دے گا

(29:41):
زبان کے بغیر آپ کا دماغ سوچنے اور سمجھنے کی سلاحیہ سے بکا سر ہے
اب بات قرآن کی عربی کی رہی یا پھر وہ عربی جو عرب میں ساتوی سنی میں بولی جا رہی تھی
تو آپ کا کبھی لسان و لعرق پرنے کا اتفاق ہوا ہے
یہ اٹھارہ جلدوں پر مشتمل عربی زبان کی کتاب ہے نکشنری ہے لیکن

(30:02):
یہ اس دور کی عربی جیت جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں اور ان سے پہلے بولی جاتی تھی
جب عرب شائر اپنی عربی فصحت اور بلاغت کی مقابلے کیا کرتے تھے
اس عربی میں سے میں آپ کو صرف ایک مثال دیتا ہوں
لفز اقدا کی مثال یا آئین کاف اور دال کی مثال کے صرف زیر زبر اور پیش کے بدلنے سے اس کے معنی

(30:26):
کیس طرح سے فوراً بدل جاتے ہیں
اس کی پہلی مثال حقد جس کا مطلب ہے نیکلس
اس کی دوسری مثال اقید جس کا مطلب ہے دہائی دیکد
اس کی تیسی مثال حقد یعنی کے کونٹریکٹ ایک معاہدہ
اس کی چوتی مثال حقد یعنی ہیڈ یعنی تھام لیا

(30:49):
اس کی پانچھوی مثال حقد کمکلکیٹڈ پیچیدہ
اس کی آخری چھٹی مثال اکد نورٹس یعنی کے گٹ
آپ اس بات کا اندازہ لگا پارے ہیں کہ ساتنی صدی کی عربی زبان
کس قدر فسیح و بلیح زبان تھی
کبھی کبھی میں حران ہوتا ہوں کہ کون تھے وہ لوگ جن لوگ کی

(31:11):
زبان اس قدر وصیح تھی
ان لوگوں میں سوشنے کا انداز کس قدر کمپلیکس
سٹریٹجیز بنانے کا حلو تا ہوگا
میں آپ کو چھوڑی سی ایک اور مثال دیتوں
636 ایر میں 636 میں
مسلمانوں اور اسائیوں کے درمیان ایک بہت بڑی جانگی ارموک کے مقام پر گئی تھی
یہ جانگ 6 دن تنجاری رہی تھی اور جس کے دوسرے دن خالد بن وضلید رسی اللہ تعالیٰہ

(31:36):
ہوں
صرف ساتھ آدمیوں کو لیکر بزنٹی ان امپائر کی 5 فوجوں سے لے تھی
اور جیتے بھی تھی
موررخ حمفری کے الفاظ میں رومنز کی خوش قسمتی تھی تھی ان کے ساتھ 5 ملک تھے
لیکن ان کی بتقسمتی تھی کہ مقابل میں خالد کی سٹریٹجیز تھی
یہ کنسی سٹریٹجیز تھی ایک ان دماغوں سے آرہی تھیں ان کے دماغ کس زبان میں اتنی بڑی بڑی سٹریٹجیز بنارے تھے

(32:02):
کہ جن انہیں رومن امپائر کی 5 فوجوں کو ہرادیا
آپ نے الجبرہ کے متلق سنی اکھا ہوگا
ہم سب نے کمسکم مٹریٹ تک الجبرہ پڑا ہی ہے
لیکن کیا ابھی آپ نے سوچا کہ الجبرہ میں اکھز کی ویلیو ہمیشہ نا معلومی کیوں ہوتی ہے
لیکن میں سب سے کچھ میکنی ہے

(32:23):
ایک دلچسپ بات بتاتا ہوں آپ کو کہ الجبرہ کو یہی اورپ ہمیں مطارف کروانے والے درستل مسلمان تھے
اور یورپیانس کے پاس اس عربی کے لفظ الجبرہ کو اپنی زبان میں ٹرانسلیٹ کرنے کے لئے کوئی لفظ تھا ہی نہیں
اور اگر وہ ٹرانسلیٹ کرتے بھی تو ٹرانسلیٹن کچھ ایسی ہونی تھی

(32:44):
کہ دسپرات پارٹس لیکن الجبرہ کے لفظ کو الجبرہ ہی رہنے دیا گیا
لیکن عربی زبان کے الجبرہ میں نا معلوم چیز کے لئے اششی کا لفظ استمال ہوتا تھا
اب میں اور آپ اردو بولنے کی وجہ سے جانتے ہیں کہ عربی میں اششی کا مطلب کوئی چیز ہوتا ہے

(33:07):
لیکن یہ اورپیان زبان میں شین کا حرف ہے ہی نہیں
اس لئے انہوں نے مجبورا اگی عرانی علامت یا ایک سیمبل ایک گریک سیمبل قائی اس پمال کی
کیونکہ صرف اور صرف اس سیمبل قائی کا تلفظ ہی اششی کے لفظ سے ملتا جلتا تھا
اور پھر بعد میں ان کتابوں کے لیٹن ترجموں میں قائی کا سیمبل یعنی کے جو ایک سیاس آلکتا ہے وہ آئیس آئیس تھا

(33:33):
انگلی شل فا بیٹ ایکس ممال لیا صح کہ ہوں تو آج بھی الجبرا کا ایکس یورپیان نقوان کی ایک عربی علم الجبرا کے اششی سے ناواقفی کی اگی عدگار ہے
میں صرف الجبرا کی بات نہیں کرا بلگے اندل اس میں ابلقاسم الزہرائی جی نے ہم البقاسم اس کے نام سے بھی جانتے ہیں

(33:54):
ایک کتاب لکی تھی کتاب تصریف لیمن آجزد تعلیف آپ ان پانچ عربی علم فاس کا اردو ترجمہ جانتے ہیں
اس شخص کے لیے میدیکل علم کا مجموہ جو خود سے کتاب نہیں لکھ سکتا
اب جن پانچ عربی علم فاس کا اردو ترجمہ پندرہ عالفاس سے بھنے تو زرا تصور کریں کہ تیس جلدوں پر مبنی اس کتاب کا مکمل ترجمہ کیا سا ہوں گا

(34:18):
یہ وہ کتاب ہے جس میں اپنے دور کا تمام میدیکل علم وجود تھا
آپ دیکھنے گے زوان کی فضاہت اور اس کے صحیح استعمال نے ان لوگوں کے تھوٹ پروسسس کو کسکتر تقویت دی
چلے میں آپ کو کش عربی علفاس بتاتا ہوں جن کا دوسری زوان میں ورچوالی کوئی مطبادل نہیں ہے
اور یہ الفاس سلنے کے بعد میں چاہتا ہوں کہ آپ ایماجن کریں کہ زبان یا لنگوچ کو اس کتر گہرے لیویل پر بولنے اور سمجنے والے شخص کا تھوٹ پروسسس

(34:47):
ایک عامسی زبان بولنے والے شخص کے تھوٹ پروسسس سے کتنا مسیح ہوگا
پہلہ لفظ فنا یعنی خود سے کی جانے والی محبت کا خاتمہ
دوسرہ لفظ مدہوب یعنی کہ زندگی کے وہ تجربے جو آپ کو سخت بنا دیں
تردین ایک ایسا معاہدہ جس میں کسی کوئی نقصان نہ ہو

(35:08):
کئی ایسی جیس جو آپ کے لیے خوشی کا معیس بنے
قراءر کسی ایسی چیز کا کرنا جس سے سکون ملے
جو دماغ اس کسم کی لنگویجی میں سوچ رہا ہو وہ کس کتر کمپلیکس یا پیچیدہ معاملات
ہو کس کتر آسانی کے ساتھ حیدہ حیدہ کیا بھی لگا
ایسے لفاظ آپ کو دوسیز معنومے بھی ملیں گے

(35:29):
لیکن چو کہ میری زادت اور گفتگو قرآن کی عربی کے حوالے سے
اس لیے میں نے مثالیں بھی صرف ساتوی صدیقی فوسح عربی سے ہی دیئے
لیکن آپ کو یہ سب بتنانے کا مقصل صرف یہ ہے
کہ جب ہمارے دماغ ایک ٹیڑی اور بالکل نچلے درجے کی زبان میں سوچنا
شروع کر دے تو ہم بھی کمپلیکس سوچ یا سٹریٹجیز بنانے کے قابل

(35:52):
نہیں رہتے اس دوکیمانٹری کی ریسارچ کے لیے میں نے دنیا بھرکی مخلیف
کلچرز کو سٹڑی کیا ان کلچرز میں ساتھنی صدیقِ نوروے کا
نورس کلچر بھی شامل تھا اور نیچٹورلی اپنی ریسارچ کے دوران میں نے
وائیکنگز کو بھی سٹڑی کیا وائیکنگز وہ جنجوی لوگ تھے جو ساتھنی صدیم
سامنے آئے ایک انتحی لڑاکا کوم سمندروں پر راج کرنے والے

(36:17):
وار شپس بنانے کے مہر لوگ جو نوروے دین ماغکو سویڈن سے
سمندری جہازوں پر نکلتے اور انگلنجیسے ملک پر حملے کرتے
ان فرکٹ یہ اس کا در لڑاکا کوم تھی کہ تاریخ میں دو مرتبہ
انگلنجیسی ایک ریاست پر وائیکنگ باتشاقاب اس ہو چکے ہیں احمد بن فدلان جو
ایک عرب مسافر تھا اس نے ان وائیکنگز کے ساتھ کچھ وقت بسارا

(36:40):
اور وہ ان کے متلق لکھتا ہے کہ یہ خجور کی درختوں کی طرح لمبے چھوڑے لوگ ہیں
ان کے سنہرے بال اور سخت جلد ہے ان میں سے ہر کسی کے ناق سے لے کر اس کی
گردن تک تیٹوز بنے ہوئے ہیں اور ان کے ہر مرد کے پاس کلحاڑی چاکو یا طلوار
ہوتی ہے یہ جسمانی طور پر ایک پور فکٹ کووم ہے اور لڑائی میں ان کا کوئی سانی

(37:03):
نہیں ہے لیکن آپ نے کبھی سوچا ہے کہ وائیکنگز آخر تاریخ میں ابھر ہے کیوں
وائیکنگز کے ابھرنے کی وجہ دراصل اندلس کے عرب مسلمانوں کی سٹرٹیجیس تھیں جنہوں نے
مسلم سپین اور پرطگال کو سونے چاندی بہترین کیسن کے تیل ریشم
مالٹوں اور مختلف کسن کے پھلوں سے مالہ مال کر دیا اور ایک تاجر کیا چاہتا ہے منافہ

(37:29):
لہذا اٹلی اور فرانس کے تاجر مسلم سپین اور پرطگال آنا شروع ہوگئے کیونکہ ان
ملکوں میں تھوڑا جزیہ دینے پر پجارت کے بہترین مواقع مل جاتے تھے جبکہ نوروے
اور دلماک کے پاس کیا تھا بکریوں کی خالیں دھڑوں کی اون وہاں کون تاجر جانا چاہتا تھا
سچ کہوں تو ساتوی صدی کے آراب مسلمانوں کی سٹریٹجیز نے نوروے دینوار اور سویٹن کو ختم کر گئے رکھ دیا تھا

(37:55):
اور یہ وہ وجاتی کہ وہاں گے لوگ پھر وائیکنگز من کروبرے اور اپنے ملکوں سے لوٹ موار کرنے کے لیے انگلنٹ
پہنچ گئے اور پھر اس طرح میں ان کا نام آیا
ان فکر ان وائیکنگز نے مسلمان علاقوں یعنی سیویل اور لزبن پہ بھی حملے کیا تھے سموندر سے
لیکن بہترین زبان بولنے والا کی سٹریٹجیز نے صرف صرف سو دینوں کی اندر سیویل اور لزبن سے وائیکنگز سے مکمل سپائے کر دیا

(38:21):
بلکہ اسی دوران کی وائیکنگز مسلمان بھی ہوئے
میں آپ کو ایک انگوٹی کی تصریر دکھا ہوں گا جو ایک وائیکنگ ملکہ کی کبرک سے ملی تھی
اور اس پر لفظِ اللہ لکھا ہو گئے
اور پھر انی مسلمان وائیکنگز کی سلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے مسلمانوں نے بہترین وار شپس بنوائے

(38:42):
اور پھر وہاں سے رون ریورڈ یعنی درعی آئی رون کے ذریعہ سویجزلینٹ پہنچے جہاں پھر اگلے ایک سو پچاس سال تک عرب مسلمانوں کی حکومت رہی تھی
آپ دیکھ رہے ہیں کہ زمانے کس طرح حکوموں کی طاقت بن تھی ہے
18 جلدوں میں عربی کی سب سے بڑی دکشنری لسان اور عرب جو قرآن کی عربی سے احس کی گئی ہے

(39:05):
یہ وہ عربی ہے جو آپ سل اللہ علیہ وسلم بولا کرتے تھے
اور جو اتنی فصیح ہے کہ اکسر عرب صحابہ بھی آپ سل اللہ علیہ وسلم سے کچھ الفاظ کا مطلب پوشا کرتے تھے
آپ نے اکسر وہ آہابی سونی ہو گی جہاں عرب صحابی بھی آپ سل اللہ علیہ وسلم سے ایک نیا عربی لفظ سنتے تھے
مثل بخاری کی وہدیزہ آپ سل اللہ علیہ وسلم نے فرمائے کہ ایک وقت ایسا آئے گا جب جحالت اور فتنے پھیل جائیں گے اور حرج بڑھ جائے گا

(39:32):
تو اس حاب نے پوچھا کہ یار سل اللہ علیہ وسلم یہ حرج کیا ہوتا ہے
اور پھر آپ سلسل نے اس کا جواب دیا کہ ناہق قلب
آپ سل اللہ علیہ وسلم ایک بہترین اور بھی بولنے والے انسان تھے
بلکہ مثل دے احمد میں آپ سل اللہ علیہ وسلم کی زبان یا لنگج کے مطلبی کی خدیث بھی ہے
کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے جوامیوں القلمات اطاقی ہے

(39:53):
یعنی کہ تھوڑے الفاظ میں زیادہ مطلب
اور میں آپ کو یہ بھی پتا دوں کہ آپ سل اللہ علیہ وسلم کے سٹوڑنٹس
کہ جو آپ سے اس طرح لبزوں کے مطلب پوچھا کرتے تھے
وہ بھی کوئی عام عربی بولنے والے نہیں تھے
بلکہ وہ لوگ بھی مولقات کے لکھاری عارب لوگ تھے
مولقات یعنی ہر بی زبان میں لکھی گئی سات نظموں کا وہ بہترین کا سیدہ

(40:14):
جو کسی زمانے میں قابا کی دیوار کے ساتھ لٹکہ ہوا تھا
اور جس کا سانی اس بور میں اور کوئی شائرانہ نظم نہیں تھی
قرآن کی عربی کوئی عام عربی نہیں ہے
یہ اللہ کا قلام ہے
سورہ زمر کے مطابق یہ بہترین قلام ہے
اور میں آپ کو یہ بھی بتا دوں کہ قرآن کی عربی کا وزن ایسا ہے

(40:35):
کہ اس نے انسانی قلام کو تقریبا فرکچر کر کیا
اور یہی وہ وجہیں کہ تقریبا ہر دوسرے سال قرآن پاک
کا ایک نیا ترجمہ ہورہ ہوتا ہے
کیونکہ ہر دفعہ قرآن کی عربی میں سے نئی چیزیں دسکور ہوتی ہے
انفرائی باک کو تھوڑا سامدازہ ہو کہ
قرآن پاک کے شروع میں یعنی سورہ باکرہ کی تیسوی آیت میں

(40:56):
پورے کفر کو ایک اوپن چالنج کیوں دیا گیا ہے
کہ بنالا اس دیہ اسا ایک قلام اگر بنا سکو تو
اور تم نہیں بنا سکتے
اور اس قرآن سے ہی ہم ٹیسٹ بھی ہوں گے
لیاب لو وکم ایوکم احسن و عملہ
ہم دیکھیں گے کہ تم میں سے کون بہتر کر کے دکھائے گا
کون اس بہترین قلام کو سیکھے گا اسے سمجھے گا

(41:18):
اس سے اپنی زندگی کی سٹرٹیجیز دیویلب کرے گا
اور اس کے ذریعے ترقی کرے گا
اس چیپر کے آخر میں میں آپ کو ایک بان دوپنا چاہتا ہوں
کہ سورہ روم کے متابق ہمائی رنگتوں اور زبانوں
کہ اختلاف میں علم والوں کے لیے بہت سنشانی ہے
یہ اللہ تعالیٰ کا ایک توحفا ہے

(41:39):
میں نے آپ کو شروع میں بتایا تھا کہ اس وقت دنیا میں ساتھ ہزار زمانے بلی جا رہنے ہیں
لیکن میں آپ کو یہ نہیں بتایا تھا کہ ان میں سے صرف ٹرڈی ٹھری زبانے تو عادي دنیا بلتی ہے
ان میں سے کچھ ایسی زبانے بھی ہیں کہ جن میں صرف ٹیارہ ایلفا بیٹس ہے
لیکن وہ باقائدہ پوری کی پوری زبانے ہیں
ان میں باسک نام کی ایک ایسی زبان بھی ہیں

(42:01):
اور دنیا میں سب سے ذہبا آیسولیٹر زبانے ہیں جس کے اندر موجود تلفاز آپ کو دنیا کی کسی اور زبان میں نہیں نظر آئیں گے
ان میں چائنیز وہ زبانے کے جو ایلفا میرسن نہیں بلکہ سنبلز میں لکھی جاتی ہے
ان میں ایسی زبانے بھی ہیں کہ جن نے بولتے وقت آپ کے دماغ کا صرف لیفٹ حصہ استعمال ہوتا ہے
جبکہ ایسی زبانے بھی ہیں کہ جن نے بولتے وقت دونوں حصہ ایکٹیویٹ ہو جاتے ہیں

(42:26):
زبان اللہ تعالیٰ گئے ایک حران کن توفہ ہے جو شروع سے انسان کے ساتھ ہے
لیکن ہر کچھ عرصے بعد ایک نئی صورت میں ٹرانس فورم ہو جاتا ہے
چیپٹرکہ اس حصے کے لیے میں نے دنیا کی زبانوں پر کافی سٹڑی کی تھی
اور سچ کہو تو زبان ہی کے موجود سے کے اندر انسان کو اللہ کے وجود کا یقین آ جاتا ہے

(42:50):
اور یہ وہ موجودہ وہ توفہ تھا جو ایولوشن میں مُنکن ہی نہیں تھا
یہ وہ توفہ ہے جس کے ساتھ عدم علیسلام کی تخلیق کی گئی
انہیں باقی تمام مخلوقات سے مختلف رکھا گیا
اور پھر جسے سکھا کر عدم علیسلام کو اس دنیا میں بھیجا گیا
اور یہاں سے شروع ہوتی ہے میری آپ کی اور تمام بنی حرمی کہا
Advertise With Us

Popular Podcasts

Bookmarked by Reese's Book Club

Bookmarked by Reese's Book Club

Welcome to Bookmarked by Reese’s Book Club — the podcast where great stories, bold women, and irresistible conversations collide! Hosted by award-winning journalist Danielle Robay, each week new episodes balance thoughtful literary insight with the fervor of buzzy book trends, pop culture and more. Bookmarked brings together celebrities, tastemakers, influencers and authors from Reese's Book Club and beyond to share stories that transcend the page. Pull up a chair. You’re not just listening — you’re part of the conversation.

On Purpose with Jay Shetty

On Purpose with Jay Shetty

I’m Jay Shetty host of On Purpose the worlds #1 Mental Health podcast and I’m so grateful you found us. I started this podcast 5 years ago to invite you into conversations and workshops that are designed to help make you happier, healthier and more healed. I believe that when you (yes you) feel seen, heard and understood you’re able to deal with relationship struggles, work challenges and life’s ups and downs with more ease and grace. I interview experts, celebrities, thought leaders and athletes so that we can grow our mindset, build better habits and uncover a side of them we’ve never seen before. New episodes every Monday and Friday. Your support means the world to me and I don’t take it for granted — click the follow button and leave a review to help us spread the love with On Purpose. I can’t wait for you to listen to your first or 500th episode!

Dateline NBC

Dateline NBC

Current and classic episodes, featuring compelling true-crime mysteries, powerful documentaries and in-depth investigations. Follow now to get the latest episodes of Dateline NBC completely free, or subscribe to Dateline Premium for ad-free listening and exclusive bonus content: DatelinePremium.com

Music, radio and podcasts, all free. Listen online or download the iHeart App.

Connect

© 2025 iHeartMedia, Inc.