All Episodes

July 7, 2024 53 mins

Chapter. 03: Jinnat In Islam Sunday Night 8:PM Release.

"ALL TOPICS"

02. Why can we not see the Angels ?

03. What does Islam say about Angels ?

04. Angels that are all around us

05. The Angel Of Death

06. The Angels of Grave

07. What are Angels for ?

08. Angels and the Humans

09. How do Angels fly ?

10. Angels who do wonders

11. Most Powerful Angels

12. Most mysterious Angels

13. The Angels of Bait-Al-Mamoor

14. The Angel Mikaeil

15. The Angel Israfeel

16. The Angel Gibraeil

17. What do Angels look like ?

18. Highest ranking Angels

19. Angels around the Arsh

20. The unknown Angels

21. What if we see the Angels ?

22. Different kinds of Creations

23. The First Contact

24. The Most Powerful Angel Of All

25. The Angels who are watching us

Welcome to the 02nd chapter of 40,000 Years Of Knowledge series.

This chapter talks about a very mysterious and extremely powerful creatures called Angels.

To support my research work, please buy my coffee from this link.

https://www.buymeacoffee.com/mrfurqan...

And if you're from Pakistan, then here is the IBAN No. for my MCB Bank.

Title: SIDDIQUE AKBAR

PK69MUCB1508279911008586

Or if you're an Jazz Cash user ... you can send your support on this mobile no.

SIDDIQUE AKBAR: 03017124003

Thank You For Listening.

Mark as Played
Transcript

Episode Transcript

Available transcripts are automatically generated. Complete accuracy is not guaranteed.
(00:00):
ایسنلائی رامانہیں اصلام دیکھریں

(00:17):
اصمنوں اور زمین کی تخریق کے بعد ہمی اللہ کی ایک مخلوبہتا بہت زادہ سے کرنے تھا ہے مالای کا جنہوں فرشتے بھی کیا تے ہیں
ہم سے بہت پہلے پہلہ کی گئی اور ہماری نسنل سے اوچھا مخلوبہ
لیکن ہمیں کسے پہتا جلتے ہیں کہ ایک سست کر دیں ہیں
اور ان کی موجود کی مانا کیوں ضروری ہے

(00:38):
سورے بکرہ میں دو جرہ مالائی کا پر یہ کی نکنہ ایمان کا ہسان بطائیہ گیا ہے
اور اندونوں میں سے ایک جنہوں تو وہ آسمت ہوں لیایا ہے
کہ جو میں رہاج کے موکے پر ساتھ میں آسمان میں نا سلدویں گی
اور جن کی موکارک بات دیں نے کہ یہ ایک فرشتا بل خسمسنی پر آیا تھا
اس کے مطلق میں آپ کو آگی چل کر باتا ہوں گا

(00:59):
انفک سورے نے سام میں ایک جنہ تو فرشتوں پر ایمان نا رکنا کمرہی کے مطرادیف پر آیا گیا
اور ہمارہ آج کا سفر انہی فرشتوں کے بارے نے ایک بکرہوں ہیں
وہ کارے تھے مودےک نے میں کیسے ہیں
اور وہ کیا کرتے ہیں لیکن آگی برنے سے پہلے میں آپ کے سام نے ایک ہوت سوال رکھنا چاہتا ہو

(01:19):
کہ اہہر ہم فرشتوں کو کیوں نہیں دیکھ پاکتے
کہ ایک ایک بھی آپ نے سبارے میں سوچا ہے
سورے حاکہ کہ ایک آیا تھے کہ انجک کسن ہیوںس کی جتوم دیکھتےوں اور اُس کی جتوم دیکھتے ہیں
ہم کہ آپ نہیں دیکھتے ہیں
آخر اسی کون سیچیزیں جھا ہمیں نظر نہیں آتے ہیں

(01:40):
اب وہ سلوں کے سبان کا جمع بیسے نے ایک ایک ہمیں ہمیں ہمیں نظراتی ہیں
ہمیں خشک بھی نظراتی
میں ہمیں وہ لو بڑا ساتھ ہی ساچوں آپ دی رئیہ ہوتے ہیں
انتمام چیزہ کو ہم دیکھتے ہیں ایک ہم جتکتے ہیں
ہواہ کی افنار بیجتکت ہو رہی ہے
خشک بھی تیزی کا احساس بیجتکت ہو جاتے ہیں

(02:01):
لیکن فرشتوں کو دیکھتے ہیں اصمان ہی میں کتنی ایسیزیں کے جو ہم دیکھنا تو نور بل گیجتکتے ہیں
اور میں آپ کو پتاتوں کے کسن
اس کا انا ات میں جو کوش بھی دیکھای جا جتکتی ہے جا سکتا ہے
وہ انس کے سن کی روشنی یا سکنل سے تیجنے بیڑن سکتے ہیں

(02:22):
اور یہ انسک بیڑن سمل کر وہ پٹی بناثی ہیں جسے اس کا این آت کا
الکٹو مگنٹک سکترم کیا ہے
اب تکنیگل زمان میں تو یہ سکترم مخلفٹری ستسن کی فریک وینسیز
ویفلین سور فٹان انا رجیس کا مجموہ ہوتا ہے
لیکن ساد آل فاز میں
کوئی بی وہ چیز جو اس انا رجیہ اس مادر کی بنیو جسے ہم جانتے ہیں

(02:45):
وہ اس پکرم پر که ندہی مجموہ نچای ہے
مصلا مبائل فون سن کی ویشوائیں کی جو نظر تو نہیں آتی لگن وہ ریڑی ویرس کے بیڑن پر موجود ہے
اسنی مکو بیڑیل یہ اٹر وائلت شوائیں کی جو نظر تو نہیں آتی لگن ہم ان کی حدت مسوس کر لکتے ہیں
وہ بی اسی بیڑن پر موجود ہے

(03:06):
الکتا اس پٹی پر اٹر وائلت اور انفررات کی دنیان ایک شوٹا ساہسا بائے جاتے ہیں
اiasیطلہ اصنئی قبل تاری جائے تکنیساہ تبoff Saintです
انا سرتح اتاب ہوا چیزے ہن گرbankی سوروی מڑعة ہوں
میجوbilir ہم ساraj سijaقاتا شو ط BEN سیزے خіб نے

(03:27):
مساک جیزے را ہمور ویشو 800 الموری مغشب fingers
جائے防 جون انکؤی منزمالüre حما
اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر اس کا انا ات میں موجود دو لک مختلف چیزے ہمارے سامنے رکھی جائے تو ہم ان دو لکمے سے سرف سات چیزوں کوئی دیکھ سکے گے

(03:49):
یعنی سادا علفاز میں نائیت نائین پر اٹھ نائین سکس فیف پر سنٹ کا انا اتھ مارینی کا ہوں سے ہی پوشید ہے چھوپی ویڈ دھگی ویڈ
اور اگر کسی چیز کی تخلی کسی لکم مگنیٹک سپکٹرم کی پٹیسے بہر کیا کسی اور مادک یہ جو اس پٹی پر موجود نہیں ہے تو پر دیکھنا دو دار کنا رہموں سے دیٹک بھی لیکر پای گے

(04:12):
لہذا ایک باکتو بہت تبہت شو میکت ہے ہوں جاتی ایک ہمارے آج کس سفر بھی سائنس ہماری کوی سادا مددہی پایٹی
ناتی جاتنی سچھ ایک ہمارا میں انسو ارسکران اور حدی سی ہوگا
فرشتوں کی تخلیک سمطلی کھزرات آیشا رزی علاتاان حصمر بھی ایک خدیس ہے کہ علاتالان افرشتوں کو نروس سے پانا کیا ہے جنانت کو آگ کسی ہو لسے

(04:38):
اور آدم کو اس مادے سے کہ جست مہل یہ بیان کر دیا گیا ہے
افرشتوں کی تخلیک نروس سے کی گئی ہے نور جستے ہم اردوں میں ایک تنڈی روش نہیں کہا ہے لیکن دار حدی کا دییکوں سی روش نہیں ہے
یہ بات کوئی لیشانتا ہے
علبتا اثنانت تتا ہے کہ یہ ساتھ را گووالی یانی ویزی بل سپکرم وی روش نہیں تبتل کل نہیں اور

(04:59):
میں ارے حال میں اس حدیس کے آخر ہی سیسے سے یہ بات بھی وازے ہو جاتی گئی
کہ ہمارے لہوائن دون مخلکان کی تخلیک کسی ایسے مادے سے ہے جس کی تقصیل کو ہمارے یہ بیان نہیں کیا گیا
پران پاک میں فریشتوں کے لیہاں بھی لابسل ملائکا اس تمال ہوئے جس کے دون مخلص ہو سکے پہلہ ملکا

(05:22):
یانی اُس نے بات شہی کی یا پر ستدوسرا مخلص ایک ابرانی ایک حبیر لابس ملخ یانی پہگام رسان کی نوسک پہلی
دون مخلص اپنی چگاٹی بکتے ہیں کیوں کے
فریشتے اللہ کی بات شہی میں بھی آتے ہیں اور اُسی کے ہمکن سے پہگام رسانی بھی کرتے ہیں

(05:42):
پر پر پر کرا نوح دیسی یہاں میں یہاں پہلہ چلتا ہے کہ فریشتوں کی کوئی جس مانی زرورت نہیں ہے
تک جانا کانا بھی نا ہوسا کرنا یہاں کی فیترات میں نہیں ہے
اللہ یہ کیسی خاص فریشتے کی تخلی کی اس فیترات پر بھی ہو
آگی جان کا نیا پہ ایس فریشتوں کے بار میں انہوں کے جب بانے ہی ہوسی اور ساتی گلی ہے

(06:05):
اور اب وہ آلیگا رہمتلالے فرما تہیں کہ تخلیچ کے چھے دنوں میں سے ملائکا کی تخلیک
بھی پوٹھ کے دن پویٹی
میں انفریشتوں سے بات شرکروں گا کہ جو آم تقلیک کے حین جو انسانوں کے زادہ کری بڑے ہیں
ورپر اپنے سفر میں آئسنا ایسنا میں آپ کو ان سے پرے فریشتوں
ان سے تاکت ورفریشتوں اور انفریشتوں کے بارے میں بھی بتا ہوں کہ جو فریشتوں کی حائراتی میں سن سے اپارے

(06:33):
انسان کےکری برہلے والی فریشتے اس کی پیدائی سیس کے سان مل سے لکو چاہتے ہیں
اللہ کے نبی سلالانی والیسلم نے فرمایا تھا کہ انسان کی پیدائی شروع ہوتی یلالہ میں مادر میں ایک فریشتہ مکرٹر بڑے کہ جو کہتا ہے
یا رب اب یا ندفائے یا رب اب یا رب اب یا رب اب یا رب اب یا رب اب یا مدخا ہوجد ہے

(06:56):
حجب اللہ کی حکم سے مہ کے پید میں انسان کی خلکت پری ہو جاتی ہے تو پوچتا ہے کہ یا رب کی مزکر ہے یا مونس
یا رب یہ بات باقت ہو گا یا نیک پاک یا رب اس کی امر کی طریعا اور یا رب اس کے مکردر میں روزی کی طریعا ہے
اور پر اللہ کے حکم سے مہفرشتا اور سنسان کی روزی اس کی امر اس کا رزک اور اس کا نے ایک یا بات ہونا لیکن دے تھا

(07:22):
پر جہو فریشتہ فارے ہوگر چلہ جاتا ہے تو ایک دوسرہ فریشتہا کر اس نوم ہولود
یا نیو سمچے کی حفظت کرت ہے یا ہان تک کے اسمچے کو سمج بونچ آج ہے
پر وہ فریشتہ بھی چلہ جاتا ہے اور اس کی جنہ انسان کا نامایا ہمال لیکنے والے دوسرشتہا جاتی ہے
پر موت کے مقتوہ دوسرشتہ بھی چلہ جاتے اور ملکول بات یا ایموت کا فریشتہا جاتا ہے

(07:49):
پر وہ فریشتہ بیروح لیکن چلہ جاتا ہے اور کبر میں سوال اور چاوہا بھی بھی بھی بھی بھی انسانیہ ہمونکر میں کیایٹیٹیٹیٹے
اللہ ورس انسان کی پیدائی سے لے گر اس کی موت کے بات تک کچھ فریشتہ حربت اس کے پری پتے ہیں
لیکن انفریشتہ کے مطلی کم کیا جاتا ہے سوڑا انفتار یہ کینان تنپر نکبا اس ستوانے لیکنے والے مکر رہے کہ جو کشتوم کرتے ہیں وہ سجانتے ہیں

(08:17):
یہ آئیت کرامان کاتبین کے بارے میں ہے کرامان کاتبین ہمارک کری موجود فریشتوں میں سنڈوں فریشتے ہیں
یہ وہ فریشتے کے جو ہمارے تمام نمائہ مال لکھ رہے ہیں لیکن انکرامان یعنی بایس ست کیم کہتے ہیں
کیا اپنے با سرزیلتالا مصدر وائے تک آپ سنسل میں فرمائہ اللہ نے انفریشتوں کو بحطری بھی خلاق قتا فرمائے

(08:42):
یہ کبھی ہمال کے مات انسان ستیشے ہر شاہتے ہیں اور اپنے بھی حاتیں میں روائے تکرام انتات بھی نامیے دو فریشتے دو حالتوں میں انسان ستیشیٹے ہیں
پہلی حالت کی جب وہ حالتے جنابت میں ہوں یعنی ارجاب وہ سلکہ رہا ہو
انی کرامان کا تبین فریشنوں کا ذکر سوائی انسنے بھی ہے

(09:03):
حوارے کری برائنے والی فریشنوں کی ایک اور کسن سورے رہاں میں ایک موقع بات
سورا رات کیا ہے کہ اس کے لیے ہوس کے آگے اور پیشے موقع بات مقرارہ رہے گے جو اللہ کے کم سرس کی ہی فازت کرتے ہیں
وہاں کے آگے اور پیشے مقرارہ رہاں میں ویفریشتے ہیں

(09:24):
اپنے جریر میں افصی ربنے جریر میں حزرہ کو سمان از دیہ اللہتالا ہوسر ویدہ کہ میں اینای اپسل سلیم سے کمشا کہ یار سول اللہ
انسان کے ساتھ کرتے ہیں فریشتے ہیں
پہل سلی میں داست فریشنوں کا سکر کیا تانجن میں سے ایک ایسان بھی تھا کہ جو حلک کی حفازت کرتے ہیں
دو وہ فریشتے کے جوان کو کی فازت کرتے ہیں اور ازر تالی رجلتالا انسان بھی اینای کے ساتھ اس کی فازت کرنے والفریشتے مقرارہ ہے

(09:52):
اور اگا اللہ کی مرزی ناہوں تو کوئی شکس کی سکت کو چاہ کر بھی کتل نہیں کر سکتا کہ اس کی فازت کے لیدنا کے حو کم سیس پر فریشتے ہیں
اس کی پرٹکشن کرتے ہیں
اور یہ فریشتے سرف دو حال طوماس کے پاس سے ہٹھتے ہیں
ایک تب کے جب تک دیر میں لکہ وہ پیش آجے یا پر جب موت کا وقت آجے

(10:14):
اور انہیں نے کے بان پر تکتفریش نوکہ سکر سکر سکر سکر تارک میں بھی این
کہ کچھ کوئی ایسانی کی جس پر نے کے بان فریشتا نہ ہوئے
کیسا دیگار دیان انجنس
لگن اللہ کی خاص لوگوں گل یہ ہی فازت کی خاص ہو جاتی ہے مسلن ساب بن وقاص میں
رسیہ لاتالان ہو نحو نحو ات کے مکھے پر دیکھا کہ دولوں کو سفیت کپروں میں ملبوز

(10:38):
آپ سلن کو بھی فازت میں لیے پر ساختی کے ساتھ کافروں سے نڈ رہے ہیں
سال من وقاص کہتے ہیں کہ اندونوں کو بھی ایسے پہلے دیکھا تھا
اور انہیں کبھی ایسے بات دیکھا ہے
سوراستہاں میں ہم پر مکرہ ایکور پریش دیکھا زیکر ہے
کہ دیکھ دے کہ ان موت کا فریش دام موت دیکھا جو تو مپر مکرر کیا چیاتی ہے

(11:02):
موت کے فریش دیکھا کہ انہیں پہا میں سرف ملکل موت یا موت کا فریش دائیں کہ دلائیں
ایک لہے ایک نیڈی ایک ہاتیں کریوائے تو میں آپ سلن رہی سلن کیا ہی سیلتی ہی سیلتی ہے
کہ ملکل موت زمین کے تمام بہری او برئی لہوں سے پوری طرحاں باکے ہے
و اس میں رہنے والوں کے بارے میں روزانہ پہنچ مرتباتہ ہیک کرتے ہیں کہ ان میں سکی سی موت کا وقت آج کرے

(11:25):
لیکن اللہ کے ہوں کم کے مبدای روچہ کر بھی کسی روکوں کبنس دھیگا سکتے ہیں
اسلامی کلیٹھریشر میں موت کے فریش دیکھا ہمو مانازرہ زرائی لہلی سلام کیا ہوا لسمان سکیا جاں جاں
لہل جسپی کے لیے لہلی تانکہ اسلام سے سک مظم میں ادارٹ کی جانے والجیزوں میں یہ نام بھی شامل ہے
چاہا جو گروگرات کے پہلے اور پہش ویم ہل میں یہ نیچ اکٹر نہیں وہ اس رائل نامی ایک فریش دیکھا زیکر کرتے ہیں کہ جرہوں کو کی دروحے نہیں کرتے ہیں

(11:53):
لیکن ملکل موتی این موت کے فریش دیکھا ہوا لہلی تانکہ سکتے ہیں
لہلی تانکہ سکتے ہیں کہ جو بہت سکتے ہیں کہ جو بہت سکتے ہیں اور جو بہت سکتے ہیں

(12:25):
اور آہسٹری سینسان بھی جانکہنے کرتے ہیں
اور نیلی ایک خوالے دو فریش دیا ہے جنمس ایک خمون کر اور دوسرے کنکیر کیا ہے

(12:49):
انفریش دوگہ ہوا لسے بحاری میں بھی آتے ہیں کہ کبڑوں میں طمعی از موش ایسے ہونی کے جیسے کانے تجال کے سام میں یا پر اُس تکریپ کریم
کرتے ہیں کہ امتالی تانکہ سنرے اہمت میں ایک ایسے فریش دیکھا زیکر ملتائیں کہ جسے کافر کی کبڑے میں ملت کیا جہتے ہیں

(13:20):
اب اس سے پہلے کے میں آپ کو بڑی فریش دوگروں کے دیسکر پشن کے مطلیگ بھی تاہوں آپ کی یہ جاننا زیروری ہے کہ فریش دیاہ کر ہے کہ ہوا بر
ایک نماجہ کی حدیس کے مطابی کبڑ سنرے فرمایا کہ میں نے اصمان نے جلے ایک ہی وہ تُن نہیں دیکھ سکتے
اور میں نے وہاں جسونے ہیں وہ تُن نہیں سنکے
اصمان چرشرات ہے اور اس کا ہاں کیا کہ وہ چرش رائے

(13:44):
اس میں چار اُگلیوں کے برابر کی جگا بھی خالی نہیں مگر یہ کہ وہاں کوئی ایک افریش دا آپ نے ماتھ حدی کا الار بلیسٹ کے حزور سجتارے سو
جو کچھ میں جانتا ہوا گر تمہیں اُس کا البوں جائے کہ تو محسوں کم اور روگی ساہتا
انفکتیہی وہ حدیسیری فینچسے سنرے کے بعد ابو زرگے فاری لزیر لطالان پھنے فوف سے کہا تھا

(14:08):
کہ کاش میں ایک دراخت ہوا تھا کہ جسے کارت کیا جاتا
لیکن کائنانت کین بھی کران اُسہ تو میں موجود فریشتے کیا کر رہے ہیں
کیا انہیں رب بکرین بھی تس بھی اور اسے سجتا کرنے گے
لابہ بھی کچھ اُمور دیے گے ہیں
تو اس کا جو آپ سورے نحل میں ایک افریشتے اپنے رب سے درتے ہیں جو ان سے اُپر ہے

(14:29):
اور وہ کرتے ہیں جس کاملے ہوکم بھی اجھائے
آپ کو اس فریشتے کے مصالے کیا کہ جو معاکے پیٹ میں ہماری ہفازت کرتا تھا
وہ فریشتا جو ہمارے ہوں سم بان نے تک ہماری پرٹکشن کرتا رہا ہے
اللہ کریں نیس مخلوک کے زی میں مخلوک لیفتا ہم لگا ہے
جو انسو با سے شام تکرتے ہیں یا ہم تک کے باتلوں کے گرجنے

(14:50):
اور ہواہوں کے چل نے پر کیا جب نبی ایک رین سلل سلم کی داوٹ
پر تائف والوں نے ان کے ساتھ بات سلو کی کی تواب سللم کے پاس وہ فریشتا ہے
جسے اللہ نے پہاروں کے اُبور پر فیستیا تھا
اس فریشتا ہے نسلان کیا اور کہا کہ اینا بھی اگر آپ چاہتے ہیں
تو میں ان لوگوں کے دونو اطراف کے سنگلہ پہاروں کو لہگر ان پر گرادوں

(15:13):
ایسے اپنے بھی ہاتیں میں نے وائیتے ہیں کہ نبی ایک رین سلل سلم سے پہاروں پر ممور فریشتے نے آرس کی تھی کے یار سوللہ
ہمارے پاس اللہ کا ہوں کا مطرت ہے کہ کس جگا کس کنڑر بارش مرصان ہے
پھرامیہ کو کئی باتوں کی خبرے دے نے کے یہی دیفرش نوگوں بھی جا جا جا بباب سلل سلم پر چادو گواتا

(15:34):
اور آپ کی سچیس کے مطالی خیال کرتے کہ آپ نے وہ کام کر لیا ہے
حالا کہ آپ سنسن نے وہ کام نہیں کیا ہوتا تھا تو ہم
آپ سنسن نے ہزر ایسا رلطانان سے کہا کہ ایسا جو بات ملہ سے پوش رہا تھا
اس نے مجھے اس کا جو آپ دی دییا ہے
میں پاس اللہ فریشتے ہیں ان میں سے ایک میرے سر کی طرف خڑا ہوں اور دوسراہ میں پہوں کی طرف

(15:57):
اور میں سے ایک نے دوسرے سے پھنچا کہ ان سہاب کی کیا بھی ماریہ ہے
دوسرے نے بتایا کہ ان پر جادو ہوئے
کہ نے پھنچا کہ یہ جادوکیس نے کیا ہے دوسرے نجواب کیا کہ بانی رزیک کے لبید بھی ناسان نہیں کیا ہے
پھر پھوشہ کے کسچیز میں جادوکیہ گیا ہے جو آپ دییا کہ کنگی اور سر کے بان میں

(16:20):
کہ جو کجور کے خوشہ میں رکھے ہوئے ہیں
سوال کرنے والے نے پھر پھوشہ کی یہ جادو اس وقت کہا ہے
اور جو آپ دیلی والے نے کہا کہ زر معان کے کویے میں
اور پھر انفریشنوں کی خبر پر نبیے کریم سلہ لن سلہ لنچان بس آپ کو لیکر اس کوی پھر گئے
اور اس جادوکیس کے خلال سمیٹ دفن کروار کیا ہے

(16:42):
پھرانی پھر اگر پھر اگر پھرشتوں کا دوسرے مبیا اور خیرے مبیاگی ساتھ دوسر دوسرے مبیا
اور اِن تک اللہ کا پہقام پوشہنے کا بھیزیکہ ہے
کیوکی سورای شورا کے مطابق ناموں کین ہے کہ اللہ کسی بندی سکلاہم کرے سے وائی بہی کے
یا پھر دیکھے پیچے سے یا پھر کسی فریشتے کو بھیجے
Justılan سوراہینجر فریشتے کی حزر تبغی ملسلہم�ی سistasک آ بچی صوراہینجر فریشتے گی غزور fundamental tavاول bancی، صوراہینム وطل Scientوان کا eerھظ assessment، ahora سوراہینجر فریشتے کا ه澤ورای裡面

(17:14):
لانکہ علیہاولے يبارہ سiste بیتی آپ کو بھی اسظر حریشتے کا ه澤ورای ملسلان کاہملی گو ملسلان کا ہے
سورہ ہوت، ابراہی ملسلام کی بھی سارہ لہی سلام کو ایک بٹ ایس ہوت اور انہیں بات یا کو بھی خبر دے نب۔
قرآن پاک میں مریم ملسلام اور سارہ لہی سلام کی بھی فریشتوں کے ساتھ لفتبوکہ زیوڑے کہ جن نبی نہیں تھی۔

(17:38):
لیکن غیر نبین سانوں کے ساتھ لفتبوکہ وقت فریشتے ہمیش انسانی شکل میں ہوتے اور یہ بات سورہ مریم ملمنشن ہے۔
کہ فریشتا آدمی بان کرزا ہی روہ۔
مریس کی وجہ میں آپ کو عاری چلتر بتا ہوں گا بلکہ بحاری کی ایک حریس کے انتابی کاسل سلن فرماہ کے بانی سرائل میں کش لوگ ایسے بھی ہوئے ہے۔

(17:58):
کہ وہ نبی نہیں تھی لیکن پھر بھی فریشتے ہمیں کے ساتھ باتیں کیا کرتے ہیں۔
فریشتوں کا انسانوں کے گروں میں آنے اور جانے کا زیکر کسلل سے ملتائیں لیکن ایک موقہ ایسا ہے کہ جاہا سے یہ فریشتے ہم کچھے ہر شاپے ہیں۔
نبی ایک ریم سلن فرماہ کے فریشتے ہمیں گا ہمیں داخل نہیں اور پیجن میں ککا یا تسور پو۔

(18:20):
لیکن کچھ فریشتے ہیں کہ جن کا حدیس میں خصمسی طور پرانی کا ستکر میں تائم مصلا، مسلم کیا کھنیس کے انتابی کئی ایک مرتبا،
حزر جب رائل لسلام آپ سلن کے پاس پیٹے ہوئے تھے کہ اصمان سے ایک ایسی دروازائی ایسی دروازائی کے جیسی دروازائی کھل نہیں کی اصمتی گیا۔
حزر جب رائل لسلام نے سارو پر اصمان کی ترفت ہی اور کہ آج آسمان میں وہ دروازائی پلینج وات سے پہلے کبی نہیں پولا گیا تھا۔

(18:48):
اور اسمت ایک فریشتا ہوترہ جس کے یہ جب رائل لسلام میں کہا کہ یہ وہ فریشتے ہیں کہ جو آسی د پہلے کبیزمید پر نہیں گیا۔
اس فریشتے ہیں سلام کیا اور آب سلن سلم کو مبارک دی اور آپ کو دو نور ملے کی خشفہ بریشت نہیں اور کہا کہ یہ آب سے پہلے کبی تسننا بھی کو نہیں تھی گئے۔
لیکن یہ آپ کو دیگے چاہیں گے۔

(19:09):
اسمت ایک پہلان ہوسر رائفاتے ہیں اور دو سران ہوسر رائفاتی آخر تو آیا تھے۔
پھر مصل رائفاتے ہیں کہ نبیقریم سللن نے ہم سلمار ازیلتالان حسفر مہتے ہیں کہ مجلس کو دروزت اور تھیک تک کر دیں کہ آج وہ فریشتالہ رائج وہ آسی پہلے زمین پر کبی نہیں گیا۔
انفکت یہ وہی فریشتالہ جسنی آپ سلم کو مصل رائفاتی آن ہم ان وہ کہ کتل کی خبریٹ کی اور وہ سور خمتی بھی دیگایت کی جاہ سنرائفات مرے شہیٹ ہوناتا۔

(19:40):
لیکن یہ فریشتے زمین پراتے گا سے ہے یا زمین سے آسمان تیتر افجاتے گا سے ہے۔
سورے مارج کی چو تھی آئسے پراجلتائے کہ فریشتے ہیں کہ رسپو گزریوتر کرتے ہیں کہ جو ایک تناکی رسٹے ہیں۔
اسحیٹکم تابک یہ وہ رسٹے ہیں کہ جن سے فریشتاب پچارس عزار سال کا سفر ایک یہ دن میں تنکر لتے ہیں۔

(20:02):
بلکہ ترمزی میں تو فریشتوں کے انراز لوگو اسمال کرنے کا تری کا بھی لکھا ہوئے۔
کہ کوے بھی فریشتال زمین سے لحو لولاکوب و تائلنا بلنا کہیں بغیر نہیں رسٹھنا یا اٹسٹھا۔
اب بریشتوں کے مطالی بتانے سے پہلے میں تین اسے ناموں کے بارے مہاکوب بتانا چاہتا ہونجن کے حوالے سمجزادا انفورمیشن نہیں نل سے بھی۔

(20:26):
لیکن ان کے فریشت ہونے کے مقامات بوت ہر تنگیزن۔
ان میں سے پہلاظ نامے پر تیائیل نامی ایک فریشتا کہ جو بنی آدم کے دل سے رن جو ہم کو دور کرنے پر فریشتے ہیں۔
دو سے رفرشتے کا نام کاب بھی احبار سے میئے قرواہت میں وہ کہتے ہیں کہ جننت میں ایک فریشتا ہے جس کا نام بھی مجمالوں میں۔

(20:48):
وہ فریشتا آپی پہدائی سلے کر اب تک جننتیوں کے لیے زیور بنارا ہے اور وہ کامت تک اسی کام میں مغن رے کا۔
اور اگر اس کے بنائے ہوں سے فرات میں سے کنگن بھی سنگیان میں آجے۔
تو سورج گروشنی اسر مدھا موجدی کی جیسے سورج کے نگل میں پر چاہن مان پر چاہتا ہے۔
اور تیسرہ نام ہے سورج کا حفال اسل کرنے ان کا جنے ہزر طوال مرازی اللہتالان ہوکہ ایک کول گی بنے آت پر کچھ ہولا مہت فریشتا ہی مان کے۔

(21:17):
اب یہاں سے آگی میں آپ کو اسمان کی طرف لیکن جا ہمیں چند بڑے اور چند بھتاکت ورفریشتے ملے گے۔
جو حدی سے مراج ابنے آب باست رزی اللہتالان مراجی راتنا بھی ایک ریم سلے ان کے کئی فریشتوں وہ دیکھنے کا ذکر کرتے ہیں۔
اور اس حدیس کی بنیات پر آگی چاہل کر تسری سنی کے شاف فریش کوردہ اب وہ اس ہاں کا سال بھی نبی اپنی تفصیر نفرشتوں کے مطلق بڑی دیٹے لیکھی ہے۔

(21:45):
جس میں وہ پہلے آسان رکھی اپر موجود حبیب نامی ایک فریشتے کا سکر کرتے ہیں کہ جس کا آدہ جسم برف سے بنای اور آدہ جسم آگ سے۔
اور ایسی برف کےنای وہ آگ کو بجاٹی اور ایسی آگ کے وہ نبرف کو پگلاتی ہے۔
ایسیر میں آگی چاہل کر تیسی آسانیانی کہ دوںم کیوں پر ستر حزار سوروں والے ایک فریشتے کا بھی زکھر ہے۔

(22:09):
ایسی بر مزید تفصیر حزلت آلی رزیالاتالہ وہ کی ایک رمائت ربیل کی ہے۔
کہ ایک فریشتا ایسیہ جس کے ستر حزار موہے۔
حار موہنے ستر حزار زبانے ہر زبان پر ستر حزار لوگہات یعنی لہنگوجیز ہے۔
اور انتمام زبانوں سے وہ اللہ تاوہتا ہی تسری بیان کرتے ہیں۔
اور اللہ اس کی ہر تسری سے ایک ایسی فریشتے کو پیدہ کرتے ہیں۔

(22:32):
وہ دوسرے فریشتوں کو تو دیکھ سکنے لیکن دوسرے فریشتےوں نے نہیں دیکھ سکتے ہیں۔
ایسیتنا اصالی بھی کی تفصیر میں چوہتے آسانیانی معونہ پر
کہ سفائلنان کے ایک فریشتے کا زیکرہ رہے جو انسنوں کا فریشتا بھی کہ ہلات ہے۔
اور پانش میں آسانیانی رکا پر جہنم کے داروں آفریشتے مالک کے ہونے کا زیکر ملک ہے۔

(22:53):
اس فریشتے مالک کے مالک کے مالک سورا ازوحرف میں کہ جہنمی اس کا نام لے لے کر پکار کر رہے گئے
کہ ای مالک کاشتے رہم ہمے موچ کی دے دے۔
اور وہ جو آپ میں کہہ گا کہ نہیں تو میں ہمیشہ یہ ہی لے۔
مالک ربتاالا کے پر سرار تنی فریشتوں میں سریشتے ہیں۔

(23:16):
نسف مالک خود بلکہ انکزے رہے ہوکم کام کرنے والے کمام فریشتے بھی۔
اور میں چاہتوں کے انکز بارے میں آپ کو سرورتے ہیں۔
سورا اعلق کی دسنی آیا سے آگی درسلے کواق کے کن کرنے گے۔
مقامے گواقیا ہوا تھا اور یہ باقی سلسلہ تو سہیہا میں پوتیڈے کے امر بھی نحشان یعنی ابوچہ ہے۔

(23:38):
محمد سلسل مپنی ماس پرنے سے رکتا تھا۔
اور ایک مرتباجہ باپ سلسل محرم شریف کے قریب ماس پر رہے تھے۔
اور ابو جہل وہاں سے گوز رہتوں چل آیا کہ امحمد کیا میں نے تو جن ماس پرنے سے منا نہیں کیا تھا۔
اور اس پر آپ سلسل مبھی اس نے آپ سلسل مبھی سکر جو آپ بھی ایتا۔

(24:02):
اور اس پر وہ مزی دو سے ہوا اور کہنے لگا کہ امحمد تو مجھے کسی سے درار ہے۔
اس واضی میں سب سے زاہنا ہمائیٹی اور مجلی سوالے میں رہے ہیں۔
اور ابو جہل کی اسی باپ سورے آلک کی سترمی اور اٹھاری ایتنازی ہونکی کہ یہ اپنی مجلی سوالوں کو بلا لے۔
ہم بیزابانی یا کو بلا لے گے۔

(24:24):
اور سہی مسلمے سے آگے کے لفازی ہے کہ ابوچہل نے آگے برکر محمد اور رسول اللہ لانسل مبھی گردل پر اپنے پاوراکنا چاہتا۔
لیکن وہ اچانے پورٹے پاور پیچے ہٹاور اپنے ہاتھوں سے خود کو بچانے لگا۔
اور جب سے پوچہ گیا کہ کیا ہوا ہاتھا تو اس نے دتائے کہ میرے اور محمد کے درمیان
آدکہ ایک کرہ دشت ناک منزر اور بخوچہ سے پر حائلوں گے۔

(24:50):
اور نبی اکرین سنلم نے فرمایا کہ اگر وہ میرے کری باہنا تو فریشتے مسکی بوتی موجلے تے۔
زبانی یا مبزاتے خود ایک موتی پرسراتے میں اک کے گرے میں۔
بیت حاشہ تشت ناک پر انکم طلے گے کہ شاہرہ میں سکلی سوراگ مدسر میں بھی اکر اس پر اُنس ہے۔

(25:14):
سو دیرب کی بزارتے مزر بھی اُمور نزبانیہ کے مدلے کا بھی ایک انٹر پرڈیشنیو کہ اُنس بانیہ اکروکن آنے۔
جس میں انکے اُنس بڑے فریشتے ہوتے اور یہ کہا مورے سوراگ مدسر ہی تیچا بیسنی وستیسنیہ ہے میں انکے اُنے کی جکاکا بیزکہ ہے۔
کہ سکر اور یہ سکر کیا ہے۔

(25:35):
اس کا جو آپ سورا مدسر میں آنے والے ایک واقع کے آخر میں ہے۔
یہ واقع درسل گیارنی آنسی شرہ ہوئے۔
اس سورا مدسر مدسر مجھے اور اس کو چھوڑ دے جسے میں نے اکلہ پہنہ کیا ہے۔
باز وہ لما کے نزلی کیے ببالید بن مغیرہ کی طرفشارے اور اس سے آگے کی آئیات میں آتا ہے کہ ہم نے اسے بڑی کشادی دی۔

(25:56):
اس نے ہور کر کے ایک تجری سوچی اسے حلکت ہوں گی اس نے کسی تجری سوچی۔
اس نے دیکھا جس نے تیوری شرہی اور اس نے موضبنہیا۔
فرپیشے ہٹگیا اور ہورور کیا اور کہنے لگا کہ یہ تو سر فیک جاد ہوئے جسے تھی سنکل کیا گیا۔
انکریب میں سے سکر مدانوں گا اور تو شکہ خبر کے سکر کیا ہے۔

(26:19):
ناموں کے سی کو زندارہ نے دیتی ہے اور نا ہوں کے سی کو مرنے دیتی ہے۔
مجھے یہ تو نہیں پتا کہ یہ سپرتے ہوئے آپ کے زندہ میں کیا منزر ہوتا ہے یہ سبسنٹے ہوئے آپ کیا فیکرتے ہیں۔
لیکن باز وہ کا اتسی آئیات کے بارے میں بولتے ہوئے لکتے ہوئے جو کہتی ات مشپرٹاری ہوتی ہے۔

(26:40):
اس کے یہ شاد میں پاس سے خموشی کے لہو اور بھی لہسلیاتا۔
انکری اور ارہبتنا اقفریشنوں کے بات میں آپ کو ایک بہت خوبصور جگہ کے بارے میں دیتانا شاتوں کے جس کی اللہ پاک نے ایسل رہے تور میں کسن بھی اٹھائی ہے۔
بیتل مہور ساتھ میں اصمان یا نیہ ہریبا پر موجودے کی باتت کا جس میں فریشتے ہوا تکرتے ہوئے۔

(27:04):
بیتل مہور کے انوانی ہی آباد اور ایک بھرے ہوئے گا ہے۔
مجھوے گا ہے۔ مجھوکہ تل مصابی کی حدیس کے مطابی کی ہے۔ ایضاد کر فریشتوں سے اسطرام آرہ ہوارے گا ہے۔
کہ روزانہ ستر حزار فریشتے اس میں ایضادہ کی لیا ہے۔
اور پھر بانہ کیا مطاک میں کی باری نہیں آئی۔
ایہ ہوا باتی مامورہ جس کی دیوار کے ساتھ نبی ایک ریم سر سلم میں میراش کی رانکہ زرت ایضرہ ہی ملسلان کو ایک لگا ہے۔

(27:31):
پہتے دیکھا تھا۔
اس میں ایضادہ کرتے فریشتوں کے حوالے سے سہی مصلل میں ایک مطاکہ دی ہلی سپ۔
نبی ایک ریم سللن میں فرمایا کہ ہم ایمیہ نیم سلمان کو لگو پر تین باتوں کے زریو فازیلہ دی دی دی گیا۔
جن میں سے ایک یہ ہے کہ ہماری سفہ فریشتوں کی سفوں کی تنانایت ہے۔

(27:52):
ان کے بعد میں آپ کو ان دو میں سے ایک ایسف فریشتے کے مطالدیگ بطالہ چاہتا ہونج ان کا ناسف پرانے پاہ پل میں انشنے۔
ملکہ لطالہ نے فرمایا ہے کہ چو ان کا دوشمانے مخوٹ اللہ کا دوشمانے۔
حزرت میں کائل اللہ ہی سلان جنے ہوں لما اس بات سے ملسوب کرتے ہیں کہ اللہ نے ان کے زن میں اپنی مخلوک کو روزی پوچانی کی زنے داری دی رکھی ہے۔

(28:16):
یا پر کوشو لما کے مطالدیگی ان فریشتوں کی قمانت کرتے ہیں جو کودرات کی طوالی پر مامورے۔
مصللن نبتا ہاتکا ہوں گا لہی بارش کا پر سانا مرایا۔
اور یون کارشتوں میں سے بیینشن پر آپ سللالہ اور بیل سلان دکھو دوہ میں سلام کی بھی تے جیے۔
مصللہ احمد میں آلی بین حسان رہمتوڑا لیکے تیے کہ حزرت میں کائل اللہ اسلام پرنا ہوں بیہ دول داہ ہے۔

(28:40):
سنسلہ تو سہیا کہ ایک ہریس کے مطابق نبی ایک نیم سلسلم دیکھو اتبا جب رائل اللہ اسلام سکمچا رہی ہے۔
جب رائل میں کائل کو حسنے ہوئے نہیں دیکھو۔
جب سجہنم بنی این میکائل ہسے نہیں ہے۔
اس سے اگے امسل دی احمد کی حدیس نے ملتائی کے پر اپسلل سللن پوشہ۔

(29:03):
کائل میں اپس مزاہن کبھی کوئی بات کہ ہی ہے۔
تو اس پر چیڑرائل وہ لیکے وہ مزاہن سر فیطلی پورت سکھے کہ کہی کہی نیم بھی آگ سکل نہیں بڑا۔
میکائل نے لسلام کے بعد ایک اور بڑے فریشتج نے اللہ نے ایک محطبڑے کام کے یہ مور کر رکھ ہے۔
کیا مد کے دینس سور کے پونک لیپر۔
سور کے جو ترمزی کے مطابق ایک سین جسی کوئی چیزہ گئی جس میں پونکہ جانے کے بعد کیا مدھلے باکی ہو جہنے۔

(29:30):
مصن نے احمد میں اپسلل سلن فرمات ہے کہ میں کسی اران کر سکتا ہونج اپنے اپنے اپنے اپنے اپنے اپنے اپنے اپنے اپنے اپنے۔
ع muchos سور جدا πάتل procedural میں لوگی آپ کاarmed قامیoserے سا فرا جدے ،
grabی کے کسی کوئی پروکاتی ہے حالعة عگلی ہے انسanie symmetric جائے۔
اور بکرا رہزی طالعن سے وائیتا ہے اور سلسلسلسل میں جب سے اسنافیل کو سور پھوکنے گزی میں ناری دی گئی ہے وہ تیار حالت میں آرش کی طرف نظرہ جمائے قرے دیکھ رہے ہیں
اپنے اپنے اپنے اپنے اپنے اور اپنے اپنے سےЭто toldہ ہو گا اپنے اپنے اپنے اغانے ائے جسی پہنےishingتے ہیں۔

(29:56):
اس در سے کہ کہی نے آنک کچھ حپت نے سے پہلے ہی ہو کم ندیت یہ جائے
اور ان کی آنکہ ہے اسی ان کے جس نے چمک دار سے طارے
اس رہی دلیسلان کے باہد وہ فرشتا کہ جس کے نام سے تکریبن سبھی مصلمانواکی فہزر جیب رہی دلیسلان

(30:16):
جن کا چار مرطوہ قرانی پاک میں نام سے زیکر ہے دو مرطبہ سورے بکرا میں
وصورا نحل اور سورے تحرینے
کو تو جگہ انہیں ایک سبر دست کو پتوالا اور ایک امان اتار فرشتا کہا یہ ہے یعنی کے سورا نجم
اور سورے شوہ رہا ہے
جب ایلیلیسلان وہ فرشتے کہ جنوں نے کتی ام بیار دسانت کا مینی کی ایک کی ہے

(30:39):
اور ان کے سپورت بڑی تاکت اور تو بات والیکام ہے مصلمانواکی کلا نایا
کبو پرشیلنٹ والاہزاب لانا
الیبن حسان رہنٹولا لے کہتے کہ انتانا مابتولا ہے
ایک ایه وہ فرشتے ہیں کہ جو پہلی وہیانی
ایک راب اس میں اپنی کن رازی خلق لیکنازل مے تھے
اور یہ ہی وہ فرشتے ہیں کہ جو آپ سورے رہای جسلم کو پنی ساتھ میراج کی رات ساتھ میں اصمان پر

(31:04):
اور سجراتل منتحات اپنے کر دے تھے
جب ایلیسلانا ماب سورے سلم بیخک مد میں کبھی تاہیہ بھی خلیفہ کل بھی کشکل میں آتے
اور کبھی ایک ایسل شخص کی سورت نے کہ جسک کپڑی نے ہے سفین
اور باہل انتاہی کالی ہوتے
جب رائلی لسلم وہ فرشتے ہیں کہ جنے آپ سلواری سلم نے دو مرتبا ان کی اصل ہانت لے دے تھے

(31:27):
ایک مرتبا مکمے اور ایک مرتبا میراج کی رات سجراتل منتحات کے باس
جب رائلی لسلان کی اصل شکل افلسورت ایسی ایک ایک
پہوڑی ازی مشان کو باتوال افرشتا کہ جن کے چھے سو کہر ایس سبزران کے پارے
جنے سے ہر ایک پر پور ایک پور افک پر چاہی ہوئے

(31:48):
اور ہر ایک پر مسان موکی زمور دیہ کورت اور چاہی رات جسیشیا چھر رئی ہوتی ہے
اور جن کی حتی کنس سمائل لارب بلزد کروڑ کوئی نہیں چاہتا
اس پرشتے کو مکمے دیکھنے والے واہکے گے بارے میں نے بھی وہ ہمت سلواری سلم فرماتے
ایک میں ہارے ہی رہ میں ایک تقاف کے بعد وادی نوترہ

(32:10):
اور چلہ جا راتا کہ میں نے آواز میں
میں آگیت بھی سیدائے بای دیکھا میں کھنی نظر نہیں ہے
موجود پھر وہاں سنائی دید اور میں نے پھر دیکھا
اور جتیس کی بر تباں سنائی دیت میں نے سر اپر اکھر اکھا جدیدائے دیہ
ایک ہاتا اسی فرشتے کو زمین اور اسمان در میں آنیک پر سیپر بڑے پایا
کہ جن میں پا سنائی رہ میں آیا تھا

(32:32):
میں اصدر گیا یہاں تک میں زمین پر کر پر اور گھرانے پر کمبل اور نے کی حوہی زاہیر کر دی
اور اسمک پر پر پر سورائے مدسر کی وہ آئی آتنا سلویت کیا ہے
اور ایک پر آونے والے اپر آگہ کر دے
اور دوسی مدتواج برائلے لسلام پو ان کی اصل شکل میں دیکھ نے والے واقعتے کے بارے میں

(32:53):
میں اپنچ چپتتتت کیا کر دے باتا ہوںنا
لیکن جب رائل اور ایک اور فرشتے کے مدتالی ایک مصندی احمد میں ایک واقع دارجے
ایک مدتو مع سلوڑا و سلوڑا و سلوڑا و سیحوڑی ایک اور کہ ہم اپسے پان سوالات کریں گے
اور اگر آپ ہم ایک جو بات دے رہے تو ہم پہچان لے گے ہم اپنے کو گنایس کر لے گے کہ آپ ہی نبی ہے

(33:14):
اور پر ہم آپ کی طبعا بھی کریں گے بلکہ نبیے کرنی سلوڑا و سلوڑا و سلوڑا و سلوڑا و اسفر انسے حد بھی ہی آتنا
ان یہ ہو دیوں کا چو تھا سوالی ایک ایر آد کون ہے
اپسلوڑ سلوڑ سلوڑ میں فرما ایک اراد اللہ کی فرشتوں میں سکفرشت ہے جس کے زل میں باتلے
اور اس کے ہات میں آگ کا ایک پ�ا ہے جس کے ساتور ابل اتاختےیوں کو چلہتا جا رہتے ہیں

(33:41):
ای deme wearsی ہوین ہیں کہ کہ یہ آوا gust傳 کرتا ہوا گہ رہتا airport ہے
علیانا کو ساقتنا اپنے پہن سوالی ایک حرنا بھی ایک realism رکھتیں
بھی کے لئے ایک فریشتام کرت کوت ہے کہ جو اس کے پاس وہ ہی لے کرت ہے آپ کا 7 فریشتہ کوئن ہے

(34:03):
اس پر آپ سلہ اللہ اسلن نے جو آپ یہ کہ میرہ 7 فریشتہ جب رائی لے
اور جب جب یہ ہوتیوں نے جب رائی لے اسلنوں کران سنہ تو ہوت کریں گے جب رائی
یہ فریشتہ تو جمز رائی اور عظاب لے کرت ہے یہ تو ہمارہ دوش من فریشتہ ہے
ہاں گر آپ کیا ہی کہ جو ان رہ مطنباتا تو بارش لے کرت ہے
تو ہم آپ کی بات مان لے چھے ہیں اور اسی پر سورے با کرتی وہاں ایتازی وہی تھی کہ جو اس اپس برائیل دوش من ہو جس نے آپ کے دل پر اللہ کا پہی گا مطارہ ہے

(34:34):
تو اللہ بھی یو اس کا دوش منے
اب یہاں سے ایس چکتر که وہاں اس ساہی رو ہوتی ہے کہ جس کے اندر میں فریشنوں کی شکل سورت کے بارے مبات کرو گا
اب سالتر انسان جفرشنوں کی مطالق سوشتہ ہے تو یہ ہی تسور کرتے ہیں کہ ایک بہتی فرسونوں تو رہاں سورت اور شائد

(34:55):
اسی وجہ سے جبازی سے مصر کی بھی بھی محظل میں آنے والی اور تو نیوصف اللہ اسلام کو دیکھا
اور اپنی ہمیلی اقات میں تو سورا یوصف کے مطابق ان کی زبان سے یہ نکلا کہ ہا شاہ اللہ یہ انسان نہیں بلکہ وہ بہتی برسر کرتا ہے
لیکن تمام فریشنے اسے نہیں یہ اگر آپ کو مونکر نکی کجہ رہ یاد ہے کہ سہران گتور نہیں یا انکھے

(35:19):
یا پر زبانی یا آگتے گڑے میں مبن سارت پر یا کر پہلی آسمان میں نکی یا پر موجود وہ فریشنہ کی جس کا آدہ جسن برفتا یا رادہ جسن آگ کامڑا
یا پر تیسری آسمان کا دوںم پر موجود ستر حزار سروں والاوفرشتا کہ جس کے ستر حزار مونکر اور حرمی میں ستر حزار سبانے

(35:40):
زرانگ بنازر کامنے تسور ملائے میرانی کیاال کے ستر حزار سر اناجان گر کے اپا دلتہ ببیر رہن سکے گا
پران پاک میں ایک جنوں فریشنوں کی ایک دیسکریقشن بطائی گئی کہ ان کے پر ہوتے ہیں
سور افاتر کی پہلی آئت میں دو دو دو تین تینٹور چار شار پر او افریشنوں کا ذکر ہے

(36:02):
اور یہ بھی کہ اللہ بھی مخلوق میں جو چاہتا ہے سیا تھا کرتا ہے
اِن نو مرزل تلاہ ہوافر معتے ہیں کہ نبی ایک ریم سلصلت کا زمانے میں مئے فرزیادہ نوجوان تھا
اور مسئیادہ نبی مصوحہ کرتا تھا اور میں دیکھتا کہ جو شخص بھی کھاپ دیکھتا و آپ سلصلت سے اس کا تسکرہ کرتا
تو ایک دیم میں نسلچا کہ ایہ اللہ اگر تیر اناز دیک مجھ میں کھوی خیر ہے

(36:28):
تو مجھے بھی کھاپ تکا تھا کہ میں بھی باکی لوگوں گیتا رہ آپ سلصلتہ ہوای بھی سلصلتہ اس کی تابیر کچھ ستو
ایک نیامر کہتے ہیں کہ پھر میں سویا اور میں نے دو فرشتے دیکھے جو میں پاسائے اور وہ مجھل لے کھر چلے اور پھر ان کے ساتھ ایک تیسر افرشتا بھی آگیا اور اُس میں مٹ سے کہا
دروں نہیں تو انے تاد بھی اہت پھر یا ہی ساگی چلپیے

(36:52):
لگیں کیا وہ جا کہ فرشتے نے انہنڈر کے کہتا سللی دی بھی بھی بھی اکسر مکامات پر جاہ فرشتے کی بات چیٹ کا تسکر آتا ہے وہ مکام ہمشہ دروں نہیں سے شروع ہے
ساتھی سنی کے سکوان محمد بھی مصلن پر کنا میں ایک فرشتے کے بار بھی باتاتے ہیں کہ جس کے چار موے ایک ان مو انسان جسا ایک مو بل جسا ایک موشیر چسا و ریک موگ دی جسا و جب وہ دم ہلاتا ہے تو بھی سنی کردکتی ہے

(37:23):
ابن رائیں چار جانوروں کے سرون والفرشتے کو ہی نجن کریں کہ دروں آپ کے سامنے آج ہے تو آئنڈھیں کہ آپ سے آسانی سنپر داش کر پایں گے
انجیل میں چارت کسن کے فرشتن کے بری دیٹیل دیسکشن کے پر سلی دیسکشن میں پر سلی دیسکشن میں پہلی کسن میں چارہ ممس یہ وہ فرشتے ہیں کہ جو انجیل دی مطابق کھائب ریٹ کسن بیشا بیڑکتی ہے

(37:48):
اسل بیڑکتی چار پر مطائے گئے جان میں سے دو پر انجیل دیسکشن کو چپا تھی اور دو پر ایکیلان کے یہ ستمالوں کےئے
دو سریکتی سمیں مالا کمس کے جو ہی بری و لہذا مالا خسنک بائی کیا یا نی کے پہا بلا نیوالے
اور بیڑکتی مطابق دیکھنے میں یہ انسانوں کے سبسزہ دمو مصلطت اتنےوالے فرشتے ہیں یا نی کے انسانی سورت میں آنا جانا رغرہ

(38:12):
تیسری کی سمیں سرہ فیمس اور ان کا زیگر بکف ازائیہ میں ہے جس کے مطابق ان کے شئی پر کو تھی جن میں سے دو پر کو اُرنے کی یہ سمالوں دو پر اپنے سر کو چپا نے کیا اور دو پر اپنے پر اپنے کو چپا نے کیا
اور اگر اگر اگر اگر اگر اگر اپتور کی گئے ہوئی آپ نے ہی اصفیہ بسیٹ کیا تو ہی اصفیہ کی چھت پر بنیوی تسفید درہ سم سرہ فیمسی کیا

(38:37):
اور بائبل کے مطابق چو تھی کسم پہنے سرہ پیسیٹھے جو شائل سبسنا جیب شکل پرشتے ہیں
اصمان میں اُر تیمس سونے کے پیسیر جن کے باہر کئی کئی آن کے بنی بھی ہوتی ہے
مشکات اور مسنڈ احمد نے ایک حدیس ہے جس کی سیحت میں طرح شکل بتایس میں اٹھ ایسی پرشتوں کا زیکر ہے کہ جو پہاری بکروں کی شکل میں ہے

(39:02):
اور جن کے خوروں اور بکھٹنوں کے درمیان پیسی لباہیے کے جیتنی ایک اصمان سے دوسرے اصمان کے درمیر تکفاصلہ
لیکن اس سے پہلے کے اچھاکر ختموں میں اکفرشتوں کی دو ایسی اکسان کے باہرن پرشتوں جو ایک بہتی پر سرار آر یا در جستال پرکتے ہیں
اور ان کا زیتر سورہے خافر میں ہے اور ارش کی اٹھانے والے اور جو ان کے آس پاس ہے

(39:30):
اپنے رب کی ہمت کے ساتھ تسلی بیان کرتے ہیں اور اس پر ایمان رکھتے ہیں
ارش کی اٹھانے والے اٹھ فرشتیں جن کے بارے میں چابر رزیہ لطالان ہوں کہتے کہ مجھے اجازدی دی گئے
کہ اللہ کی آرشتوں میں او ارشتوں میں سے ایک فرشتے کے بارے میں باتاوں کہ اس کے کان سے لے کر اس کی کن تھے تک فاصلہ ساتھ سو سال گئے

(39:55):
اپنے اب با سرزیلتالان سے مر بیے ایک حریس کا مفومہ کہ جب ہمارہ ربتی سیتوں کا فرشتے ہیں
تو آرشتوں او ارشتے او ارشتے ایک ستس بھی بیان کرتے ہیں
اور ایک ایک کر کے او تس بھی بیچلے اصمانوں تکاتے یہاں تکتے جہاں تکتے دونیا کے اصمان تک بھی بچ جاتے ہیں

(40:18):
پھر ارشتے کریب ورشتے او ارشتوں میں ہمارہ ربنے کیا فرمائے
سو وہ ان کو خبر دے تھے اور اپر اپر کے اصمان والے نیچلے اصمان والے نیچلے اصمان والے ان کو خبر دے تھے
او رہے سے ایک ایک کر کے اصمان سے فبر بیچلے تکاتی ہے
یہاں تکتے او خبر دونیا کے اصمان تک بچ جاتی ہے اور یہ وہ جائے جہاں سے پر جنان تک بہت کچھوں ریکر نے ککھو بھی شکر تے ہیں

(40:45):
اور اللہ کا یہ فیس لکرنا انفرشتوں کو ایسے سنائے دے تھے
کہ جسے کسی ساف چیتے نے پتر پر زنجید سلا نسیہ واسفہ دہوٹی ہے
اور انفرشتوں کے دیجوں پر برہت تاری ہو جاتی ہے اور اس سے وہ اپنے پر پر پران ہلکتے ہیں
اور ارشتوں تھا نے والوں کے اصمان سے پون سے فریشتے ہیں
انتزی کر مجھے پرانے پاگ میں چار لفتیف مکمات کر بھی لائجہ ہے

(41:09):
یہ وہ کر ربون کا نام دیا ہے
یہاںی قریب رہے ہیں وہ لے مکر رب فریشتے
سورہ مکتا فریشتے ہیں وہ سورہ مکر ربون ہے
اور سورہ مکر ربون ہے
اور سورہ مکر ربون ہے

(41:31):
سورہ مکتا فریشتے ہیں
یہاں مکر ربون ہے جو ارشت کریب مجھوڑھے ہیں
اللی ان کے جس کا مطلب بلندیوں کی بھی بلندیوں کی بھی بلندیوں کی بھی ایک لیکھیوی چیتا ہے
جہنے کو کی روحے اور ان کے نامایا مال میں خوست کیے جاتے ہیں
اور مکر ربون ہمے شائس کے پاس رہے ہیں

(41:52):
یہ ہی وہ مکر ربون ہے کہ چن کے مطالنے خاجہ میتر میں وہ مشوشے بلکہا ہے کہ در دل گیوازتے
پیلہ کیا انسان کو مرناتات کے لئے کچھ کم نتے کرو بھییا
مکر ربون کرو بھییا ہم دبیان کرنے والے فریشتے
اور ہر ات کی باتی ہے ایسادتی ہزار سال پرانے آشوری لیٹرے شر کیسٹڑی کے دران مجھے کلاوس ملاتھا

(42:15):
کریں کہ چو ایک ایسی مخلوب کے لیس مالتے جو ہر وقت تاریس لیان کرتی ہے
اور ان مکر ربونی اکر ربونی اکر ربییا کہ وہ تلیک خوصادہ تبسی میں
تریوی سبی میں لیکھی جائنے والی کتاق کتاق بلازیائے مکرائی بل موشو دات
اس کے اندر بیل لیکھی وہ تک سیوڈی اکری بھی جائنے
ساتھنے آسمانہ غریبہ سے لیکر آشتاق

(42:38):
ان دونوں کے درمیہ آشکی اٹھانے والی فریشتوں
اس رفیل والمکر ربون کے ایلابا
اور کون کن سے فریشتے یہ ہمار ایلم سے بہر کی بات ہے
اس سے آگے کہ ایک کونی نہیں جانتا
جسسورا تاہا کی ایک سوڈسیمی آئیت کی تبسیر میں ہے کہ اللہ نہیں جکران نازل کیا
اس میں انچیزوں کا ایلم ہے کہ جن سے اللہ نے بندوں کو مطلاقہ رہا شہا

(43:03):
یعنی انشان یا ہی دائعات اللہ کی رزامان دی اور اس کی لرازل کی احقامات
مازیوں مستطلق کی خبرے
ورنا انساب کے ایلابا بھی اللہ کی وہ مقدر سے فات ہے جنے نا کو ایناری جانتا ہے
اور نا ہی کوئی فریشتا
ایلنا یہ کہ اللہ تالا خود سو نے مدوم کرواتے
فریشتے حکی کرت میں دیکھنے میں کسنے

(43:24):
سچکم تو شائل انسان اس کے لئے تیار نہیں رہدی نہیں ہے
انسان دماغشائی دوسے کبول نکر پائر وصے سمجنر پائر
وہ خوفزہ دہ ہو جائے
کبرا جائے
فریشتے رب بزل جلال کی تاکت ور ترین مخلکات مصے
ایک انجنے سائنس کبھی سمجنے سپیر
اور اسیلیر فریشتا پر مبنی سپورے شیپٹر

(43:48):
سائنس کے رفرنسے
مچے میں بس نظرائے
لیکن جاتے جاتے میں حکویں کسنے افکنے نکتا این ازرزرور دے نسیاتوں
کہ این ایلیر فریشتے پر میکنے
بیر کان کون فنس کے دوران ایک رشین سائنٹیس
نکولائی کر باشر نک بردلچ از پیمان اپشیی ایلیر فریشتی

(44:09):
ایلیر فریشتی پیشتی
انسان کے حلیت اور اگر کائنات کے انسان کے مقابلے بے
کوئی او رمخلک موجودے
تو اس کی حلیت کا پیمانا
اسے کرداشر پس پیلکہ دیا ہے
اس پیمانے کے مطابق اگر کائنات میں انسان کے الاوہ بی کوئی مخلک موجودے
تو کمانسانس کی باہتے کہ یہاں تبو انسان سے کم ادوانسٹے ہوگی

(44:32):
یعنی بلکل پیسک کسن کی زندگی
یا پیمسانسزال ادوانسٹ ہوگی
اور اگر وہ مخلک انسانسزال ادوانسٹ ہوئی
تو نکولائی کرداشر کے حسان سے وہ تین ایک سام بھی مسکتی ہے
پہلی کسن کی وہ انسائیارے کی ساری کے ساری انرجی کا اس تمال کرنا جانتی ہوگی
اگر ایسا ہے تو وہ تبوان مخلک ہوگی

(44:55):
اور اس اس آپ سن دیکھا جائے تو انسان پور اتبوان مخلکی نہیں ہے
کیوکی اپیتاک ہم اپنی زمیل کی پوری انرجی سمال کرنے سسادی و دوری
اور اس ایک انسان پوری کسنی انرجی کا بھی سمال کرنا جانتی ہوگی
اور اس ایک نکولائی نتیپٹو مخلک کنان کی اتبوان

(45:16):
اور تیسی ری کسن وہ ہوگی کے جنانسر فپنی زمیل بلکی اتنے سورج
بلکی اپنی پوری کسنی انرج پس مال کرنا
اور اس ایک انسان پوری کسنی ہوگی اور وہ تیپتری مخلک ہوگی
اور اس مخلک کسنی مال نی اپنی کسنی اگت مام بلک ہول سوائٹ ہونس اور وہ مخلک بھی ہونگے

(45:37):
اور ہمارہ یاری انسان کے ساتھ ان کی تکنولوجی کی مصال ایسی ہوگی
کہ جب ہم یاری انسان کیسی تورد راس کے سیارے پر کوئی سیگنل ریجنہ چاہی
تو ہم اس کام میں کئی حفتلک جاتے ہیں
لگنگر یہ کامتائی تری کی مخلک پرے دوستر فور سر فیستی انسکنی زمکر لیکی
اپشوکہ نکلائی کنڈاشیف کے نظی کسنزادہ ادوانس مخلک مکلک لیسی لیسنی اپتری سے اپنی توری پش بھی نہیں کی

(46:07):
لگن آج اس پر معنے میں مزید تو از آفے ہو چکے ہیں
ایک تیپ فور مخلک بھی ہوسکتی ہے کہ وہ مخلک جو ناسر فیپنی کیسا
اور اس کے فرم ہول سیانی دروانسوں یہ شوٹ کٹس کو اسمال کرنا جانتی ہوگی پلکے
پائپ فور مخلک اس پوری کئی ناعد کے وہ مونسنیسٹ مال کرنا جانتی ہوگی

(46:30):
اور پر اس سے اپر ایکور تیپے اپفی مخلک
کجو ناسر فیس کئی ناعد، والگی اس کئی ناعد کی پر ایکی کئی ناعدتا تک بیرسائی رکتی ہوگی
تو وہاں جی حگیک تو تیرسائی رکتی ہوگی، امرہ اپسک سوال ہے
کہ میں نے آج آپ کو بہو سفریش نو رہاں کی طرف سیوانے دیگی سلاہیتوں کے مطلق بتایا

(46:51):
وہ فریشتے جو اصمانوں کے دروازے کولکھے نبیقریم سلال اللہ علیوی سلن کے پاسقران کی آیات
کی مبارک بادے لے کرایا کرتے تھے
وہ فریشتے جو اللہ کے حکم سے وہ ہمدرسول اللہ سلال اللہ علیوی سلن پوراتورا
آت مسیدیہ حرام سے مسیلی اکسا اور پر مزیدی اکسا سے پہلی اصمان رپییا کے دروازوں تک

(47:13):
اور وہاں سفریش دوسری اصمان اصفرلوں تک
میں بڑن پلغک و

(47:41):
میروم میریaceی پہ و affiliان سے کتسیہ perfekt بدحہ...
شکر سکتے ہیں ان مائے پر سنوپیری ان کے ان کے انہے با سوشتے ہوئے بھی شرمن کی ہو جئی ہے
ہمارہ دماخ فریشنوں کو دیکھنا کنپلے کر ہی نہیں پای گا
بل کے فریشتےوں بہت دور کی باتیں میں آپ کو ایک ریل لائش اگر زنپل دے تھا
انفر پولجی یانی انسان کیسٹری کا ایک کون سنٹے ایک ایک کون سنٹے ایک کونٹیٹ

(48:07):
یانی کیا ہوں کا چب دو مختلف جان دارے اس پر حضلے کہ انہے پہلے سے ایک جو سریکی موجود کی کا پطانہ پورا
انہا آپ کو ایک سرخشوڈی سیم سال دونگا ایک ریل لائش اگر سنٹے
انہیں دین ترٹی میں پپوان یوگینی کے لوگوں نے چب پہلی مرتبک سفید فا مصافر
مجلی ہے تو دیکھا تھا وہ ایک نگہ برا گئے تھے

(48:31):
کہ سب سے پہلے وہ اس کے جسم کو رگر رگر کرد کرد کرد اس کی جل دیکھی سفیدی اطار میں لندے تھے
وہ لوگی سمجھے تھے کہ یہ گورا شائد کسی بیماری سے گورا پوائے
کہ اس کے جسم پر سفید مرتب لگیوری ہے
وہ لوگی گورا دیکھتر گبرا گئے تھے
انسان بڑائی کمزور دلے یہ فرشتوں جسیس کونگت والی اور روطار مخلوب کنکنوں پر داستی نہیں کر پائے گا

(48:58):
اب اس چکٹر میں منہم سے وادہ کیا تھا کہ آخر میں میں ہات کو نبیے کریم سلالال والصلام کے حزر جب رائل لسلام کو توسری مرتبا ان کی اصل شکل دیکھنے کے بارے مبتا ہوں گا
سور انا جم پوچھوی سے اتھارا نبر کیایا ہے
میں نعیات اور مراجی مختلف آہبی سرحلہ سا آپ پیسان نیرہ کرو

(49:21):
کہ نبیے کریم سلالال والی ویسلام نے مراج کی رات اللہ تالا کے بنائے وے کچھ ازی مشان مجاہدہ مشاہدہ کیا تھے
چھتے اصمان دکنا کے جسونے اور سور خط پتروں سے بنا ہے جاہد کسی مشان دراث سدر اطلمن دا ہے
جس کی جنے چھتے اصمان دکنا اور شاہہ ساتھ اصمان نظری باتا جا تھے

(49:42):
ایک اصدر افتیز پر سونے سنبنے ہوئے پروانے مدلا تی رہتے
اور دنیا کی کئی مخلوگ اس کے رہے گوگی خط سورتی کو بھیان دور کر سکتی
یہ وہ مقام تھا کہ چھاہدہ بھی ایک ریم سلالالالی ویسل لہزن چیپرائی لہ اسلام کو دوسی مطبائی تیوسل شکل میں دےکا
اس حالت میں کہیں کہ رہ سبسران کے شیسوں پارتے جنےوں نے تمام افکر خط با گا تھا

(50:09):
اور ان کے ازی مشان پروں سے موتی زمورت اور یا پورت چھا رہے
اور ایک ریوائیت میں ایک چاب چیپرائی لہزن کو ورائی ہی جان رب بسل سلال کی موجود کی تایساس ہوئی
تو وہ اسی وقت وحی پر سجدہ میں کے رپرائیتے ہیں
اب سرف ایک لمهگی یہ سور کریں اسمانزر کو ایناج ان کریں

(50:32):
کہ ازی مشان دراثت جس کی جرنچھتے اور شاہہ ساتھ میں اسمان کو
جس کے رہنگوں اور جس کی خط سورتی تو دنیا کیت کو مخلوگ میں انھا کر سکتی ہو
جس پر سونے کے بلے وقروانے مدلارے اور وہاں ایک ازی مشان بزورت کفریشتا
ہمارے وہاں بوٹر اگر بزول جلالے وال ایک ران کی بارگا ہمیں سجدہ رہے زور

(50:52):
اپنی پینٹے سالا سنڈ کی پیتوراہن میں اسمزارہ کا پاکت ور ایسزادہ
اور اسمزادہ خط سورت مانسر کبھی بیجساور نہیں گیا
اور اسی یہ سورا اناجن کی اتارنیا ایک ایک بیشک
اس نے اپنے رب بزول جلال کی بڑی بڑیشانیوں میں سے پاس نشانیہ دیکھلی

(51:14):
اس چیپٹر کا ایک تطام میں ترمزی کی ایک بڑیگاری حدیس کے ساتھ کرنے شاتوں میں
کہ ہزر محمد امستفاصل اللہ اللہ اللہ اللہ اللہ اللہی بلیسلہ میں فرمایا
کچھ فریشتے ایسے گی ایک جو زمین میں کون پیٹر اتے ہیں
جموکی سکوم کو اللہ کا سکر کرتے پاکتے تو ان کے پاس بیٹ جاتے ہیں
اور بان میں جموی فریشتے ایس مان کی ترفچا تھے تو اللہ اللہ اللہ اللہ انسے پوشتے ہیں

(51:37):
کہ میری بندے کیا کر رہے ہیں
حالہ کے مفوک جانتے ہیں
فریشتے جو آپ دیتے ہیں کہ یعراب بوطوری تاریف مربزوری بیانتے رہے ہیں
اللہ فرماتے ہیں کہ کیا وہ نے موجودے دیکھا ہے
فریشتے کہ اتے ہیں کہ انہوں نے اپنے ہی دیکھا
پر اللہ فرماتے ہیں کہ اگر وہ موجود دیکھلے دتوکہ ہوتا
فریشتے کہ ایسا کر Briefظ door یہ اگھی اگر اس کے اکنے شسم کے ایک امérêtiert یعکنے گا

(52:07):
کہ ایک آلی ہوا لپے بعد ایک اہناز ہے科ی заявغکتے ہیں
стоPart ہے کہ ایک لیسنا کر انسے کیوں تحا 볼 کری گئے
تو جو آپ کے اہنھ رہا با워서 کر ایس persوریہ
آدم میں ایس مکشدان پھلقى کے ایک عب کرنا
ایک صف سے اگے اپنے کی ہے پرادہ سوین ایسق فریشتےogenےaff OA اک when you want to go and take on clear alarm
اگر وہ دیکھلے دو کیا ہوں تو اُر پھر اللہ کا لان فریشنوں سے فرمات ہے کہ میں تو میں اگر بنا کر جہتا ہوں کہ میں نے ان سب لوگوں کی مخفرات کرتی ہے فریشتے کے اتے ہیں کہ یا اللہ ان میں ایک شخص ایسا بھی تھا کہ جم مجلیس میں آپ تزیکر کے لیے نہیں بلکہ آپ نے کسی کام گلیا ہے تھا۔

(52:48):
اللہ کا لپر فرمات ہے کہ وہ لوگ ایسا ہے کہ ان کا ہم نشین بھی مہرون نہیں رسکتا تو ان کا ورہوں کہ میں نے ان سشخص کو بھی باچھتی ہے کہ جو ان کے پاس اپنی زیرون رسیا ہے تھا۔
سجھ کاموں تو مجلیس میں آپ نے ساہری شخص کی طالق ہے کہ جو ہل مجلیس میں سرفیسلیے پھرتا ہے کہ وہ اپنے رب کی بڑای بیان پر سکتے ہیں۔

(53:14):
اور یہ داکم مجلیس میں کی باچھا ہے کہ میں آپ نے اللہ کا زیر کر بیانجل ہے۔ شاہی دلہوں نے فرشنوں کو گوہ بنا کر مجلیس میں مفکر ہے۔
Advertise With Us

Popular Podcasts

Bookmarked by Reese's Book Club

Bookmarked by Reese's Book Club

Welcome to Bookmarked by Reese’s Book Club — the podcast where great stories, bold women, and irresistible conversations collide! Hosted by award-winning journalist Danielle Robay, each week new episodes balance thoughtful literary insight with the fervor of buzzy book trends, pop culture and more. Bookmarked brings together celebrities, tastemakers, influencers and authors from Reese's Book Club and beyond to share stories that transcend the page. Pull up a chair. You’re not just listening — you’re part of the conversation.

On Purpose with Jay Shetty

On Purpose with Jay Shetty

I’m Jay Shetty host of On Purpose the worlds #1 Mental Health podcast and I’m so grateful you found us. I started this podcast 5 years ago to invite you into conversations and workshops that are designed to help make you happier, healthier and more healed. I believe that when you (yes you) feel seen, heard and understood you’re able to deal with relationship struggles, work challenges and life’s ups and downs with more ease and grace. I interview experts, celebrities, thought leaders and athletes so that we can grow our mindset, build better habits and uncover a side of them we’ve never seen before. New episodes every Monday and Friday. Your support means the world to me and I don’t take it for granted — click the follow button and leave a review to help us spread the love with On Purpose. I can’t wait for you to listen to your first or 500th episode!

Dateline NBC

Dateline NBC

Current and classic episodes, featuring compelling true-crime mysteries, powerful documentaries and in-depth investigations. Follow now to get the latest episodes of Dateline NBC completely free, or subscribe to Dateline Premium for ad-free listening and exclusive bonus content: DatelinePremium.com

Music, radio and podcasts, all free. Listen online or download the iHeart App.

Connect

© 2025 iHeartMedia, Inc.