All Episodes

September 1, 2024 24 mins

Chapter 7 "The Great Flood

" Sunday Night 8:00PM Release.

"ALL TOPICS"

01. The Art

02. The Artists

03. Ancient Painters

04. The Sleeping Deer

05. Mysteries In The Paintings

06. Jinnat, Hins & Bins

07. An Unknown Creature

08. The Strangest Thing About Cave Art

09. Two People After Adam A.S

10. Who Was Hazrat Shees A.S

11. Who Was Hazrat Idrees A.S

12. Names Of Idrees A.S

13. A High Place Of Idrees A.S

14. A New Knowledge About Idrees A.S

15. The Book Of Enoch

Welcome to the 6th chapter of 40,000 Years Of Knowledge series.

In this chapter, I will start to give you basic understanding of cave paintings, early humans, Shees A.S & Idrees A.S

Assalamo Alaikum, My name is Furqan Qureshi and I conduct research in Quran, Science, History & Archeology to show us and our children, How beautiful our God is.

To support my research work, please buy my coffee from this link.

https://www.buymeacoffee.com/mrfurqan...

And if you're from Pakistan, then here is the IBAN No. for my MCB Bank.

Title: SIDDIQUE AKBAR

PK69MUCB1508279911008586

Or if you're an Jazz Cash user ... you can send your support on this mobile no.

SIDDIQUE AKBAR: 03017124003

Thank You For Listening.

Mark as Played
Transcript

Episode Transcript

Available transcripts are automatically generated. Complete accuracy is not guaranteed.
(00:00):
دفنانے کے طریقے کی طرح آرٹ بھی ایک ایڈیولوجیگل سسٹم اور معاشرے کا ایک نارد کیا جانے والا سبوت ہوتا ہے

(00:22):
لیکن کیوں؟ کیونکہ آرٹ ہمیشہ انسان کی تخلیقی سلاحیت اور اس کے جزبات کے ایک ازحار کا ذریعہ ہوتا ہے
ایک ایسا ازحار جیسے دوسرے دیکھ سکتے ہیں
آپ سب دنیا کے مشور آرٹ اسٹس لیونڈو دوینچی اور اس کی مونالیزہ یا ویلسن فینگور اس کی ستاری نائٹ یا پھر مایکل اینجلو کے سسٹین چیپل کی پینٹنگز کے مطلق جانتی ہوگے

(00:46):
یہ سب لوگ طاریخ کے مشور ترین آرٹ اسٹس اور ان کے آرٹ ورکس ہے
لیکن یہ سب شروع کہہ سے ہوا تھا کس نے انسان کو آرٹ بنانا سکھایا
اور آرٹ کی بھی مشور ترین شکل یعنی کے پینٹنگز
اب تک دنیا کے ست تیس موالک میں ایسی اغاریں ملی ہیں جن کی دیوانوں پر پینٹنگز بنائی ہے

(01:08):
ان فکت صرف سپین اور فرانس کی اغاروں میں ایسی سو پچاس پینٹنگز ملی چکی ہیں
اور ان میں سے کچھ پینٹنگز تو 45000 دیوائرز تک پرانی ہے 45000 سال پرانی پینٹنگز
ان پینٹنگز میں زیادہ تر فینگر ٹریسنگ تکنیک استعمال ہوئی ہے یعنی کے انگلیوں سے بنانی بھی تکنیک
جو کہ ظاہر ہے وہ دور برش یا کہ انوز کا تو تھا نہیں لہذا وہ لوگ کیا کرتے تھے کہ ریٹ اوکر یا سرخ مٹی

(01:34):
جس کم تلیق میں آپ کو پہلے بتا چکوں کہ وہ ایک سرخ رنگ کا قدرتی کلر بھی ہے ایک ایسا نیشرل کلر از بہل
اسے اپنی اغلیوں پر لگا کر غار کی دیوانوں پر درائنگ کیا کرتے تھے اور اسے فینگر ٹریسنگ تکنیک کہتے ہیں
اس میں کوئی شاک نہیں کہ ایک وقت با انسان ان پینتنگs کو دیکھ کر حران رہ جاتا ہے کہ وہ کیا دنیا دی وہ لوگ کیسے سوشتے تھے

(01:59):
کیسے رہتے تھے ان فکٹ جب پابلو پکاسوں جو ہمارے دور کا ایک مہر بڑا آٹس اور پینتر تھا
اس نے جب سپین کی التمیرہ غاروں میں وزیٹ کیا تو اس میں ایک بڑا پیارہ جملہ کہا تھا اور میں اس کی فیلنگز کو اچھی طرح سے سمجھ سکتا ہوں
اس نے کہتا ہے کہ افٹر التمیرہ اوٹھنگز دیکھ دنس یعنی کہ التمیرہ دیکھنے کے بعد باقی سب کچھ زوال پزید لگنے لگا ہے

(02:27):
التمیرہ کے بعد ذاتی طور پر میری پسندیدہ کاروینگز الجیریہ کے ایک غار میں بنی اس سوی وہیرن کیا ہے
یہ ایک بہت خوبصورت کاروینگ ہے ان فیتہ یہ اتنی پیاری ہے کہ 1992 میں الجیریہ نے اسے اپنی کرنسی پر بھی چھپوایا تھا

(02:48):
لیکن جہاں یہ سب دیکھ کر ہے رائی میں ہوتی ہے وہیں پینٹنگز کی سٹڑی سے کچھ عجیب ووریب پوریسرار سے سوالات بھی سامنے آتے ہیں
مثلان سب سے پہلہ سوال پینسلوینگی کی سٹیٹ یونیو اسٹی کی ایک ریسرچ نے کھڑا کیا تھا ان لوگوں کی ریسرچ کے مطابق ان میں سے زیادہ تر پینٹنگز ایسی فیمیل کے ہاتھوں سے بنی ہوئی ہے

(03:14):
یعنی ان پینٹنگز میں زیادہ تر کو کسی عورت کے ہاتھوں نے بنائے ہے
یہ ہمیں پینٹنگز کے سٹروکز کو دیکھ کر پہنچلتا ہے کیونکہ لیسٹرالی ایک عورت یا مرک کے ہاتھوں سے بنی ہوئے سٹروکز میں غور سے دیکھنے پر فرق میں زر آ جاتا ہے
کعورت کے ہاتھ سے بنی ہوئی پینٹنگز زیادہ تر نفیس ہوگی وہ زیادہ نفاصت رکھتی ہوگی

(03:37):
دوسرا سوال ان پینٹنگز کی لکیشن میں کھڑا کیا کہ یہ پینٹنگز ان ممالک میں بھی بنی ہوئی ہے کہ جو بالکل آئیسولیٹ جزیرے ہے
جن تک سیوائے سمندر کے پہنچنے کا اور کوئی راستان نہیں ہے
For example, بور نہیں ہو کہ جو اندونیشیا کا ایک آئیسولیٹ جزیر ہے
لیکن ان پینٹنگز کو اپنی سٹرڈی کے دوران شاید سب سے اجیب سوال

(04:00):
آرکیولوجی کے ایک کتاب اشاوتھ پریمر بکندر مشہ ملا
شاوتھ در اصلاہ فرنس کی ایک خان ہے جس کی دیوانوں پر تیس ہزار سانٹ پانی پینٹنگز موجود ہے
ایک ہزار سے زیادہ پینٹنگز جن میں چونہ مختلف جانوروں کو پینٹ کیا گیا ہے
گھوڑے، ہاتھی، بیل، شیر

(04:23):
لیکن ان پینٹنگز کے حوالے سے جو سب سے پوریسران سوال ہے وہ یہ ہے
کن پینٹنگز کو پشلے کئی ہزار سال میں کئی مرتبہ ریٹریس یا ریپینٹ کیا گیا ہے
I hope کیا میری بات سمجھ رہنگے کہ جیسے ہم کسی ایک سفے پر کسی ایک بچے کو
ایک بلکل بیسکس سکیچ بنا کر دے دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جہاں جہاں ہم نے

(04:45):
درائنگ بنائی ہے وہاں مہاں تم بھی اپنے کلر سے درائنگ کرو، ٹریسنگ کرو
بلکل بیسکس، یہ لگتا ہے کہ جسے شاوت کی غاروں میں کسی نے ایک بیسکس سکیچ بنا کر دے دیا
اور اگلے کئی ہزار سالوں میں ان سکیچ اس پر کئی مرتبہ کئی لوگوں نے فینگر ٹریسنگ کی تھی
اور یہ اوریجنل سکیچ کینکے بنائے ہوئے تھے اس سوال کے جوانب کیلئے بیاں کو

(05:11):
تھوڑا سا انتظار کرنا پڑے گا کیونکہ میں چاہتا ہوں کہ آپ کو ان کے بارے میں
بتانے سے پہلے آپ کے ذہن میں اچھی طرح سے اس دنیا کی ایک تصویف تیار کر لوں
فل وقت صرف اتنا کہوں گا کہ ابنے عمر رزیلہ تعالیٰں ہو اور ابنے عماس رزیلہ تعالیٰں ہو
ان دونوں کے مطابق آدم علیسلام سے پہلے اس دنیا میں جننات عماد تھے

(05:32):
جنے آدم کے دنیا میں آنے کے بعد جزیروں اور جنگلوں کی طرف دکیل دیا گیا تھا
پر ابنے قصیر نے انسانوں اور جننات کے علامہ بھی دو مخلوقات کا ذکر کیا تھا جنے حنون اور
منون کہتے ہیں
علجاہز جو آٹھوی صدقے کی راتی سکولر تھے ان کے مطابق حنون اور منون جننات کے مقابل میں

(05:53):
کمزور کیسنگ کی مخلوق تھے
لیکن ان کے علامہ بھی ایک مخلوق کا ذکر آد سے تیس سو سان پہلی کیا یہ کتاب میں ملتا ہے
ایک ایسی کتاب جس میں نوح علیہ اسلام سے پہلے کی امبیہ کا ناموں کے ساتھ ذکر ملتا
اور ان کے وقت کی دنیا کے مطلیق بڑی اجیب تفصیل سے لکھا ہے

(06:14):
اور اس میں کچھ بات ہے اس کا در حیران کنے کہ شایدہ میرا یقین بھی نہ کریں لیکن ایک بات پر آپ کو یقین کرنا ہی کنے
کرنا ہی گا
سورہ ودسر
تمہارے رب کے لشکروں کو سوائے اس کے اور کوئی بھی نہیں چانتا
اس دنیا پر کون کلی مخلوقات گزر چکی ہے کون جانتا ہے لیکن پینٹنگز کے مطلق آپ سب سے پرسرار بات جاننا چاہتے ہیں

(06:35):
15000 سال سے زیادہ پرانی جتنی بھی پینٹنگز ہیں ان میں آپ کو کہی بھی انسان کا فیگر بنا ہوا نہیں نظرائے گا
صرف جانوروں کی شبیحیں ہیں اور 38000 سال پرانی دو پینٹنگز میں تو کچھ اس قدر عجیبو غریب شبیحیں اور شکلیں ہے
کہ آپ حیران رہ جائیں گے لیکن ان کے بارے میں میں آپ کو اکلے شابٹر میں باتا ہوں گا

(06:59):
قدیم دنیا کے سفر کے اندر اب میں آپ کو دو ایسے ناموں سے امتارف کروانا چاہتا ہوں جنگیں کم طلیق پاکستان میں اماماً بہت کم بات کی جاتی ہے
لیکن آنے والے واقعات کو سمجھنے اور اس دنیا کے حرط انگز حالات کو ایماجن کرنے کے لئے ان دونوں ناموں سے تارف بہت ضروری ہے
اور یہ دونوں نام ہے شیس اور ادریس

(07:21):
یہ دونوں نام آدم علیہ السلام اور نو علیہ السلام کے درمیان گزرے دو بڑے پیخم مروں کے تھے
حابیل کے قتل کے بعد اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو شیس علیہ السلام تاکیئے تھے
شیس کا مدلم ہے اللہ کے نام کا توفہ
ابنِ قصیر کے مطابق شیس علیہ السلام کا نام آدم و حوانِ اس لئے شیس رکھا تھا

(07:42):
کیونکہ انہیں شیس حابیل کے بلد توفے کے طور پر دیئے گئے تھے
مائبل میں انہیں سیت کے نام سے ذکر کیا گئے اور میزوریٹٹکس یعنی کے اہد نامائی قدیم تورائد کی
چو بس کتابوں کر لکی گئی تفسیر کے مدابق
شیس علیہ السلام کی پیدایش کے وقت آدم علیہ السلام 130 سال گئے تھے
اور یہ بھی کہ شیس علیہ السلام شکل سورت میں آدم علیہ السلام سے بہت زیادہ ملتے تھے

(08:06):
اب عزر رزی اللہ تعالیٰ ہوا اب سلال اللہ علیہ السلام سے رواعت کرتے ہیں
ایسا عزواجل نے 100 صحیفیں نازل کیے تھے جن میں سے 50 صحیفیں تو صرف حزرت سیس علیہ السلام پر اٹرے تھے
حزرت شیس علیہ السلام کی اہمیت اس حوالے سے بھی بہل سادہ ہے کہ حابیل کی عولاد ہونے کی طنوبت ہی نہیں آئی تھی
تو قتل ہو گئے تھے اور قابیل کی عولاد بعد میں آنے والے ایک بڑے سیلاب میں ختم ہو گئی تھی

(08:31):
جس کے متلیق میں آپ کو آگے چل گا بتاؤنگا
اس لیے حزرت عدم علیہ السلام کے بیٹوں نے سے صرف حزرت شیس علیہ السلام کی نصل ہی آگے چلی تھی اور اسی وجہ سے انھیں بھی اسانیت کے آبا واجداد کی لسٹ میں دیکھا جاتا ہے
اور اسلامیک لٹریشر کے مطابق کنگ ہی حزرت شیس علیہ السلام نہیں چاہت کی تھی
ابن اصحق کے مطابق عدم علیہ السلام نے شیس علیہ السلام کو دن اور رات کے اوقات یعنی وقت کا کنسپ سنج ہایا

(08:57):
انہیں عبادت کرنے کے اوقات کی متلیق بتایا اور انہیں یہ بھی بتایا کہ ایک بہت بڑا سحلام آئے گا
حزرت عیسال اسلام کے ترینوی سالباد یہ روشلم ہی میں رہنے والے ایک موررِف فواویس جوزیفس نے 20 جلنوں پر ببنے
ایک بہت بڑی قاریحی اور جیوگرافیائی کتاب لکھی تھی لڈائے کے اور قائلوں کیا یا پھر انٹیکویٹیز آفت اجیوز

(09:21):
یہ شخص حزرت عیسال اسلام کے زمانے میں رہنے والا موررِف تھا اور اپنی ریسرچ کے دوران میں نے کئی مسلمان علماء کو
تاریخی طور پر جوزیفس سے ریفرنسیز لیتے وہ دیکھا ہے جہاں وہ اسے یوزیفس کے مطابق کہ کر افر کرتے ہیں
اس کتاب کی پہلی جل میں زمین و آسمان کی تخلیق سے لے کر حزرت عادم اور حوہ علیہ السلام کے بعد تقیع واقعہ لکھیا

(09:43):
اور اسی پہلی جل میں حضرس شیس علیسلام کے مطلق وحیب نے ساک والی بات لکھی ہوئی ہے کہ شیس علیسلام نے اپنے والد عادم علیسلام سے ایک اہسے دن کے بارے میں بھی سنہ تھا جب ایک بہت بڑا سیلاب آئے گا
اگن دن ایسا آئے گا جب سب کچھ پانی میں ہوگا اور پھر اگن دن ایسا بھی آئے گا جب سب کچھ آگ میں ہوگا یعنی کے آخرت کا دن

(10:04):
گیاروی صدی کے شامی موررخ عالم بشر ابن فاتق اپنی کتاب مختار الہگم و محاسن القلام نے شیس علیسلام پر بڑی تفصیل سے لکھتے ہیں
اور میں آپ کو اس کا لب بے لبان بتا دیتا ہوں کہ شیس علیسلام کو بہت سے علوم دیئے گئے تھے جن میں آنے والی صلاب کی پیشنگوئی وقت کی سمجھ اور رات کی عبادت کا علم تھا

(10:26):
اب ازر رزیلہ تعالیٰ نہوں سے مروی حدیثِ نبی کے مطابق سو مِسِ پچھا سحیفِ تو حضرت شیس علیسلام پر ہی ترے تھے
اور آٹھن سدی کے سکالر تبری کے مطابق ان سحیفوں کا اشارہ سطرح عالہ کی اٹھاروی آئے تھمی ہے کہ یہ باتیں تو پہلے کس سحیفوں میں بھی ہے
یہ سحیفِ دو سطونوں پر لکھے ہوئے تھے ایک مٹی کا سطون اور ایک انٹوں کا سطون لیکن اس روائت کے بارے میں کچھ کہا نہیں جا سکتا کیونکہ لکھائی حضرت شیس علیسلام کے بعد حضرت ادری سلام نے جاتی تھی

(10:59):
بارل شیس علیسلام کی قبر اس وقت کہا ہے یہ کنفرم نہیں ہے
فلسطین میں بیتو شیس کے نام سے گاہوں آبادے جسے بشیس بے کہتے ہیں وہاں پر بھی حضرت شیس علیسلام کی قبر بتائی جاتی ہے یہاں تک انڈیا کے یوپی یعنی اکتر پردیش میں بھی
ایک قبر حضرت شیس علیسلام سے منصوب ہے والہوالہ

(11:21):
اور دوسرا نام جس کے مطلق میں آپ کو لازمان بتانا چاہتا ہوں وہ ادریس ہے
آدم علیسلام کے بعد آنے والے یہ وہ نبی ہیں جن کا نام کے ساتھ قرآن پاک میں دو مرتباز دکھا ہے
ایک جن کا سورہ امبیام میں اور دوسی جن کا سورہ مریم میں ان لفاظ کے ساتھ کہ اس کتاب میں ادریس کا وضی کر کیجئے
کہ وہ بھی نیک قردار پہنگمبر تھے ہم نے انہیں ایک بلند مقام پر اٹھا لیا

(11:46):
یہ بلند مقام کون سہ تھا؟ صرا صبر کہیں کیونکہ یہ معلومات شاہلہ آپ کو چون کا تر رکھتے ہیں
مرال ادریس علیسلام یہ وہ پہلے انسان تھے جنہوں نے قلم اچھاہت کیا
اور معاویہ بن حکم رزیلہ تعالیٰ نے ایک ورد با آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ختر امل یعنی ریت اور مٹی میں لکھنے کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بیشرک ایک پہکمر ایسے گزرے ہیں جنہوں نے یہ لکھا

(12:11):
اور ابنِ اصحاد کہتے ہیں کہ وہ پہکمر حصت کی دریس علیسلام میں
ختر امل جس کے متلیق میں آپ کو پشلے چیپٹر میں تفصیل سے بنا چکوں ریت اور مٹی میں لکھنا
کلی ٹیبلیٹس مٹی کی تخطیہ ابنِ مردویا کی تفصیب میں بھی ابوزر رزی اللہ تعالیٰ نے ہوا سے ایک ریمایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے ابوزر

(12:32):
چار نبی سوریانی گزرے ہیں آنم شیس ادریس اور نو اور ادریس علیہ وسلم نے ہی سب سے پہلے قلم سے لکھائی تھی
سوریانی بیسیقی سیری ایک زبان کو کہتے ہیں ابنِ مردویا کی اسی حدیث کے مطابق شیس علیہ وسلم کے بعد سب سے زدہ صحیفے
یعنی تیس صحیفے حضرت ادریس علیہ وسلم پر اترے تھے

(12:54):
ادریس علیہ وسلم کے نام کی کئی ایک ویرییشن زام کو اسلامیک لیٹریجر اور رہلِ قطاب کے حام ملیں گی
اور میں چاہتا ہوں کہ آپ کو ان سب کے بارے میں بتاؤن تا کہ آپ کہیں بھی اسلام کی کوئی ویرییشن دیکھیں تو آپ سمجھ جائیں کہ یہ کنگی بات ہو رہی ہے
ادریس علیہ وسلم کا نام آپ کو حنوک بھی ملے گا، خنوک بھی ملے گا، اخنوک بھی ملے گا اور اینوخ بھی ملے گا

(13:18):
ادریس علیہ وسلم نے آدم علیہ سلام کی زندگی کے تین سوارٹ سال دیکھیں
اور زیادہ ترتفاصیر میں ملتا ہے کہ ادریس علیہ وسلم ہی تھی جینا سب سے پہلے درست دینے
یعنی تعلیم دینے یا واضح نصیحت کا آخاز کیا تھا
اب سورے مریم کی 57 نمبر کی وہ آیا کہ ہم نے اینے ایک بولند مقام پر اٹھا لیا اس کے دو معانی لیے گئے

(13:41):
پہلہ معانی تو بڑا سادہ سا ہے کہ ہم نے ان کا مرتوا بولند کر دیا
انہیں ایک اونچا مقام اتا کیا
ودہ تھینگ اس کے اونچا مقام تو سب ہی امبیان کا ہوتا ہے
کمام امبیان مرتوا بات فائس ہوتے ہیں
اس لیے اس آیت کا ایک دوسرا مطلبی ہے کہ جو واقیتا انہیں ایک بولند مقام پر اٹھا لے جاتا ہے

(14:02):
آپ سلالہ علیہ السلام کی مراج والی حدیث کو سٹڑی کریں
بخاری مسلم اور مراج کی تمام و حدیث میں یہی ہے
کہ جب نبی اکریم سلالہ علیہ السلام چو تھے آسمان پر پورچے
تو وہاں آپ نے حضرت ادریس علیہ السلام کو دیکھتا
اور قطادہ اس آیت کے حوالے سے انس بن مالک رزی اللہ تعالیٰ نے ہوں سے روائد کرتے ہیں
کہ ادریس علیہ السلام کا ایک اونچی جگہ پر اٹھا لیا جانے کا مطلب

(14:25):
ان کا چو تھے آسمان پر زندہ اٹھا لیا جانا تھا لیکن ادریس علیہ السلام کو اس بولند مقام پر اٹھایا ہی کیا تھا
ابن ابھی ہاتم میں اس آیت کی تفسیر میں خریص لکی گئی ہیں
اور میں انی الفاظ کے ساتھ اس حریث کو آپ سے سامنے را کرو ان جب ادریس علیہ السلام کے پاس ان کا دوست فرشتہ آیا

(14:46):
تو ادریس علیہ السلام نے فرشتے کو کہا کہ میں مالکل موت
یعنی موت کے فرشتے سے جاننا چاہتا ہوں کہ میری زندگی کتنی باقی مچی ہے
تاکہ میں اپنے نیک کموں کی تعداد زیادہ سے زیادہ بڑھا دوں
لہذا اس فرشتے نے انہیں اپنے پروں میں بٹھا لیا اور آسمانوں کی طرف ارکتا چلا گیا

(15:07):
یہاں تک کہ چو تھے آسمان میں انہیں مالکل موت مل گئے
اور اس فرشتے نے مالکل موت کو ادریس علیہ السلام کے ساتھ کھونے والی اپنی کفتگو بطائی
تو مالکل موت نے پوشا کہ اس وقت ادریس کہاں ہیں مجھے پروردگار کی طرف سے یہ حکم دے کر بیجا گیا ہے
کہ ان کی روح چو تھے آسمان میں کبز کرنی ہے
اور میں نے سوچا تھا کہ وہ تو زمین میں ہے تو ان کی روح چو تھے آسمان پر کیسے نکال ہوگا

(15:31):
اور تب پھر مالکل موت نے ادریس علیہ السلام کی روح چو تھے آسمان پر کبز کیا
اور جب ان کے دوز فرشتے نے اپنے پروں کے نیچے دیکھا تو ادریس علیہ السلام کی وفات ہو چکی تھی
ادریس علیہ السلام کے متلق ہمائے پاس اسلامی کا کون سے یہاں تک مادو ماد زرور ملتی ہے
لیکن اس کے علاوہ میں آپ کو ایک ایسے خزانے تک بیلے جانا چاہتوں جو ادریس علیہ السلام اور اس دور کے حوالے سے آپ کو حران کرکے راتے گا

(15:59):
1946 کے فلسطین میں دو چرواحے بچے کمران کے پہاڑوں میں اپنی بقریہ چرارے تھے
تو ایمے سے ایک بچے نے کھیل کھیل میں اگھار کے اندر کچھ پتھر پھکے
تو اندر سے ایسی اواز آئی کہ جیسے مٹی کا کوئی برطن تُوٹنے کی اواز آتی ہے
ان دونوں بچوں نے غار میں جاکر دیکھا تو مٹی کے کچھ بہتی پرانے مرتمان پڑے ہوئے نظر آئے

(16:25):
کہ جن میں صدیوں پرانے کت صفحات رول ہوئے پڑے تھے
اور یہی خزانت ہاں جسے آج ہم دیڈ سی سک رولز کے نام سے جانتے
اس کتاب میں بڑی حیرت انگز اور نحائت اندلچس باتیں لکھی ہوئی ہے
حسن آنے والے سعلاب کیوں ضروری تھا

(16:46):
یہ آنے والے مسیح کا دور کیسا ہوگا
اس کتاب میں حضرت اسلام کے حوالے سے بھی پیشنگویں لکھی ہوئی ہے
اور یہی وہ وجہ تھی کہ یحودیوں نے کمھی دیڈ سی سک رولز کو تسلین نہیں کیا
کیوں کہ یہ حضرت اسلام کے ایک نمی ہونے کے بارے میں بات کرتے ہیں
برال انس کرولز میں کتاب تھی جسے مصحف حنوک کا نام دیگا گیا تھا

(17:10):
یعنی مساف حنوک کا صحیفہ
اور میں آپ کو بتا چکو کہ حنوک خنوک اینوخ
یہ درستہ ادریس علیہ اسلام کے نام بھی ویرییشنز ہیں
آج ہم اس کتاب کو دبوک اف اینوخ کے نام سے جانتے ہیں
یہ کتاب سفید اور رشمی چمبرے پر جئز زبان میں لکھی گئی تھی
یعنی کہ اتھوپیہ کی ایک پرانی زبان جو ایک ہزار سال پہلے ہی اکسٹننٹ ہو چکی ہے

(17:34):
لیکن اس کتام کا ترجمہ بڑی مہنت کے ساتھ
1950 میں پولنٹ گئے ایک اسائی سکالر جوزیف ملک نے کیا تھا
کہ جو چھے مورن زبانوں کے لعا تیرا مادوم ہو جوی زبانوں کا بھی اکسپرٹ تھا
اللہ جسے چاہے کسی سلاحیت سے نواز لے
لیکن اب میں آپ کو اس کتاب کے چند بنیلی کون سپٹس کے مطلق بتانا چاہتا ہوں

(17:59):
کہ یہ کتاب آخر ہے کس بائے میں
اس کتاب میں لکھا ہے کہ ایک دن ایسا آنا ہے جس میں سب کو اپنے اپنے کیئے کا حصاب لے نا ہو گا
اس حصاب کے بعد انہیں انعام ملے گا یا پھر سزا ملے گی
اس کتاب میں ایک ایسے آسمان یا جننت کا بھی زیگہ رہے جس میں تخت پڑے ہوئے ہوں گے
موت کے بعد ایک ایسی زندگی کا بھی زیگہ رہے کہ جس میں فرشتے واقعے ہوں گے

(18:23):
یہ کتاب بات کرتی ہے گناگاروں کو ملنے والی سزا کی
اس میں لکھا ہے کہ ایک دن ایسا آنا ہے جب مردے زندہ ہوں گے
نیکی اور برای ایک دوسرے سے علیہ دا ہونے اور اس میں فرق کی باتیں کرنے والی کتاب
اس کتاب میں ایک ایسے دن کا بھی زیگہ رہے کہ جس میں آخری فیصلہ ہو گا
اور پھر ایک نیا جہان سامنے لائے جائے گا

(18:45):
جہاں گناگار سزا پائیں گے اور جہان نے ایک لوگ روشنی
خوشی امن اور ایک اچھی جگہ میں رہی گے
یہ ساری باتیں بتانے کے بعد اگر میں آپ سے پوچھوں کہ آپ کو اس کتاب کے بارے میں
کیا لگ رہا ہے کہ یہ کس نہ لکھی ہوگی تو یہی جواب ہوگا کہ
صاف صاف نظر آ رہا ہے کہ یہ کتاب شاید کسی زمانے کا آسمانی صحیفہ تھی

(19:09):
وہی فرشتوں زندگی موت چند اسمان کیا موت روز جزا و سزا
اور ہمشکی کی زندگی والے کون سیمٹس لیکن ابھی تو میں نے آپ کو بتانا شروع کیا
یہ کتاب ایک اور علم کے بارے میں بھی بات کرتی ہے اس میں ایک ایسے
سولر کالنڈر یا شمسی کالنڈر کے بارے میں بہاں گیا ہے جس میں

(19:31):
قاریحوں کا بہتاں واضح کون سیمٹ ہے ایک ایسا سال جس میں تینسو چون سرد دین
جس میں چار موسم ہے اور ہر موسم ایک کانوے دن یعنی کنائیٹی وارڈ دیز یعنی کتین مختلف چلتا ہے
بلگہ ان چار موسموں میں سے ایک موسم ایسا بھی ہے کہ جس میں تمام درختوں کے پتے گرچا
پہیں سیوائے چوڑا درختوں کے کہ جو ہر دور سے تین سال بعد اپنے پتے بدلتے ہیں

(19:53):
یعنی کہ آج کے حصاب سے خضان کی باتیں اور نہ صرف خضان بلگہ اس کے درختوں کے
متلق بری گہری آبزرویشنز بھی اس کتاب میں باون ہفتے بھی ہیں اور آج تک یہ موسم محل نہیں ہو سکا
کہ ہزانو سال پرانے اس لٹریشر میں انہوں نے ایک ٹروپکلیر یعنی تینسو پیسرد دین ہو
یعنی کہ باون ہفتوں والے سال کا کیس طرح پتا چلائے آتا اور عجیب بات ہے کہ

(20:16):
ہر سال بدھ سے شروع ہوتا ہے اور میں ایک کو پہلے چپر میں بتا چکوں کے بدھ کے دن روشنی
تخلیق کی گئی تینور کی یعنی علامتی طور پر ایک نئی صبح ایک نیا سال اس کے
علاوہ ان اس کتاب میں ایک کمری یعنی لونر کیرنڈر یعنی کہ چانوی تاریخوں گئت معرس ترتیب بھی
یا گیا کلینڈر بھی ہیں ستارو کی موسمینٹ کہ وہ ایک جیسے راسوں پر چلتے ہیں اور راستا

(20:41):
نہیں بدلتے بارا کیسنگی ابو ہوا دنیا کی چار سمتے انگی شمال مشرک اور جنوب اور مغرب
سات بڑی زمین ا یعنی آج کے حصاب سے سات برعظم آسمانی کتاب ایہ تختیہ اور خنوخ قل دیئے گئی
امیشن کی باتیں اس کتاب میں فلوسوفکل باتیں بھی ہیں مثل سفید رنگ پاکیزگی کی علامت

(21:03):
اور کالا رنگ گناح کی علامت ہوتا ہے اب اگر میں دبارہ آپ سے پوچھوں گے اب آپ کا اس
کتاب کے بارے میں کیا خیال ہے تو یقین ان آپ کہیں گے کہ یہ کتاب نہ صرف مظہبی نئیت کیا
بلکہ اس میں تو بڑے بڑے جنون سائنٹ فیکورون کی باتیں ہورہیں گے وقت اور سال اور تاریخیں
آپ او ہوا سولر اور لونر کلنڈرز سکاروں کی موفومنٹس خزان اور اس میں درخوں کے پچھ حر ان کے بانیں

(21:29):
بڑی گہری آبزرویشنز ہیں ان فکٹ اس کتاب کے لٹریشر کو مغربی دنیا میں اس کتر سنجیدہ
لیا جاتا ہے کہ 2015 رائیں گلینڈ میں سکالرس کی ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں اس لٹریشر کی
مہمیت پر بات کی گئی تھی اور اس میٹنگ کے نتائج دو سال بعد مخلیف کابکس کی شکل میں
پبلش ہونا شروع ہوئے تھے مثل انصاف کے اصول سیاسی و مذبین عظام محولیات

(21:51):
انسان کی شنافت قلیف نیکی اور بدی کی تعلیمات ہو گرا اس کتاب کے انگلیش
ٹرانسلیشنز کے بلکل شروع میں لکھا ہے کہ یہ پہغمبر خنوخ کی وہ کتاب ہے جو سدیوں پہلے
کھو چکی تھی اور اب آگر سہرہ اصینا سے دبارہ ملی ہے اور میں آپ کو بتا چکوں کہ خنوخ اخنوخ
اینوخ یہ تمام نام پہغمبر ادریسی کے لیے استمال ہوئے بلکل نمی صدیم لکھی ایک عربی کتاب

(22:18):
مروجوز زحب اور معام اینو الجوہر یعنی دمیدوز اف گورڈ اور مائنز اف جین جو عدم و حوہ
کے وقت سے لے کر اب باسی خلافت تکی طریق یہ کتاب ہے اس میں خنوخ اخنوخ اینوخ
اینوخ خنوخ یہ تمام نام ادریسی لیے استمال ہوئے آپ کو قرآن پاغمبر ادریسی لیے اسلام کے ایک انچی جگہ

(22:39):
پر اٹھائے جاننے کا ذکر یاد ہے اس کتاب میں بھی خنوخ کے ایک آسمانی صفر کا ذکر ہے
کہ کیسے انہوں نے جنوب اور مشرق کی طرف صفر کیا اور پھر وہ ایک ٹرائی انگل یعنی ایک ٹکون شکل
کی جگہ سے آسمان کی طرف کے پھر وہ آسمان میں موجود ستاروں کا ذکر کرتے ہیں اور ان
چیزوں کا جو اپنے دوست فرشتے اوریل کے ساتھ اس آسمانی صفر میں دیکھ رہے تھے

(23:04):
ان فکت بک اف اینوخ کے اس واجہ کو حبریو آرمائیک اور جئز زبان سے جب یونانی میں
ترجمہ کیا گیا تو ادریس کے اس صفر کے لیے یونانی لوز ہی مٹر تتمی کا استمال ہوئے
یعنی ایک جہان سے دوسرے جہان میں جانا اور آپ کے دلچسپی کے لیے بداد دیتنو کہ فیس مقوالِ مٹا
ورس کا دراصل مٹا یہی سے انسپائرڈ لاؤنس ہے کہ جو آپ کو ایک جہان سے دوسرے جہان میں لیے جاتا ہے

(23:31):
اب یہاں سے آگے بک اف اینوخ میں ادریس اور نوح کے دور کے مطلق موجود انفارمیشن مزید
حران سے حران تر ہوتی چلی جائے گی اس لیے اس چپٹر کے اندر میں فلوقت یہی تک لکھ رہوں
اور باک انفارمیشن جو بری تفصیل کے ساتھ ادریس کے دور میں ہونے والے عجیبو غریب واقعات
وان میں موجود عجیبو غریب کردار وان کی فہلائی ہوئی نقابلہ یقین کسی انگی کروبشن

(23:58):
اور اس کروبشن کے نتیجے میں آنے والے بہت بڑے سیلاب کے بارے میں کہ وہ سیلاب کیوں ضروری تھا
یہ ایک اتنے بڑے سیلاب کی ضرورت ہی کیوں پڑی تھی اور وہ تمام باتیں ان شاء اللہ میں آپ کو اگلے چپٹر میں دعوں گا
Advertise With Us

Popular Podcasts

Bookmarked by Reese's Book Club

Bookmarked by Reese's Book Club

Welcome to Bookmarked by Reese’s Book Club — the podcast where great stories, bold women, and irresistible conversations collide! Hosted by award-winning journalist Danielle Robay, each week new episodes balance thoughtful literary insight with the fervor of buzzy book trends, pop culture and more. Bookmarked brings together celebrities, tastemakers, influencers and authors from Reese's Book Club and beyond to share stories that transcend the page. Pull up a chair. You’re not just listening — you’re part of the conversation.

On Purpose with Jay Shetty

On Purpose with Jay Shetty

I’m Jay Shetty host of On Purpose the worlds #1 Mental Health podcast and I’m so grateful you found us. I started this podcast 5 years ago to invite you into conversations and workshops that are designed to help make you happier, healthier and more healed. I believe that when you (yes you) feel seen, heard and understood you’re able to deal with relationship struggles, work challenges and life’s ups and downs with more ease and grace. I interview experts, celebrities, thought leaders and athletes so that we can grow our mindset, build better habits and uncover a side of them we’ve never seen before. New episodes every Monday and Friday. Your support means the world to me and I don’t take it for granted — click the follow button and leave a review to help us spread the love with On Purpose. I can’t wait for you to listen to your first or 500th episode!

Dateline NBC

Dateline NBC

Current and classic episodes, featuring compelling true-crime mysteries, powerful documentaries and in-depth investigations. Follow now to get the latest episodes of Dateline NBC completely free, or subscribe to Dateline Premium for ad-free listening and exclusive bonus content: DatelinePremium.com

Music, radio and podcasts, all free. Listen online or download the iHeart App.

Connect

© 2025 iHeartMedia, Inc.