All Episodes

October 13, 2024 30 mins

Chapter 10. "Qaum e Loot" Sunday Night 8:00PM Release.

"ALL TOPICS"

01. Prologue

02. Why did prophet Abraham had to lie ?

03. The festivals of Sumerians

04. The fire of Abraham

05. The great king Nimrod

06. Was it really Nimrod ?

07. Names & Titles

08. The hunt to find Nimrod

09. Another great king

10. The king of prisoners

11. A trace in the grate famine

12. High priestess of the desert

13. The poetess

14. The fire goddess of the king

15. Disappearance of the entire city

16. The explaination of a lost city

17. Where did the knowledge of stars go ?

18. The war for the stars

19. Keeping it secret

20. Saddam Hussain's discovery

21. Another powerful knowledge

22. A king with no name

23. A king with a divine name

Welcome to the 9th chapter of 40,000 Years Of Knowledge series.

In this chapter I will tell you about Prophet Hazrat Ibrahim A.S (Abraham) who lived 4,400 years ago in the kingdom of Sumer or Sumeria who was extremely accomplished in the art of astrology and their knowledge of the stars had reached to the point of extreme danger.

In this part, I'll tell you about "The King Nimrod" and what happened to all that star knowledge ? ... Where is that knowledge now ?

Assalamo Alaikum, My name is Furqan Qureshi and I conduct research in Quran, Science, History & Archeology to show us and our children, How beautiful our God is.

To support my research work, please buy my coffee from this link.

https://www.buymeacoffee.com/mrfurqan...

And if you're from Pakistan, then here is the IBAN No. for my MCB Bank.

Title: SIDDIQUE AKBAR

PK69MUCB1508279911008586

Or if you're an Jazz Cash user ... you can send your support on this mobile no.

SIDDIQUE AKBAR: 03017124003

Thank You For Listening.

Mark as Played
Transcript

Episode Transcript

Available transcripts are automatically generated. Complete accuracy is not guaranteed.
(00:00):
سورہ صاف فات کی اس آئیت کا مرلد توہبا پر اچھی طرح سے واضح ہو گیا ہوں گا کہ حضرت عبری حیم علیسلام نے ستاروں درس کیونا ضرحیم اور ان جوٹ کہاگے میں بیماروں۔

(00:24):
کیونکہ دو دریاؤں کے درمیان اس سر زمین میں ستاروں کا علم اور اس علم کیتا ہے تو بھی روز مررہ کی زندگی گزارنا، اپنے چھوٹے بڑے فیصلوں کو ستاروں کے علم کے تحت کرنا، ان کی زندگی کا حصہ بن جھکا تھا۔
لیکن سوال تو یہ ہے کہ عبری حیم علیسلام کو یہ جوٹ بولنے کی ضرورت ہی کیوں پیش آئی؟
اس کا جواب آپ کو سورہ امبیہ میں ملے گا کہ جب تم پیٹ پھر کر چل دوں گے تو میں تمہیں امامودوں کے ساتھ ایک چال چلوں گا

(00:53):
اور وہ کیا چال تھی جو ان لوگوں کے جانے کے بعد عبری حیم علیسلام نے بطوں کے ساتھ چلی سورہ ساتھ فاق
عبری حیم علیسلام انبودوں کے پاس گئے اور ان سے پوشا کہ تم کھاتے کیوں نہیں
تمہیں کیا ہوا ہے کہ تم جواب بھی نہیں دیتے اور پھر وہ واقع پیشا ہے کہ عبری حیم علیسلام نے انبودوں کو کلہاڑے سے توڑا
اور پھر اس کلہاڑے کو سب سے بڑے بوٹ کے اوپر رکھتی ہے اور جب ان لوگ واپس آئے وہ ریسورد حال دے گی

(01:20):
تو پوشا کہ عبری حیم یہ تو نے کیا ہی ہے؟ اور جب عبری حیم علیسلام نے کہا کہ یہ اس بڑے بوٹ نے کیا ہے
تو تم اس سے پوش لے تو پھر وہ شرمندہ ہوگے لیکن پھر بھی انہوں نے عبری حیم علیسلام کو آگ میں بھیکنے سے فیصلہ کیا
اب اس دوران وہ لوگ کہاں گئے ہوئے تھے کہ ان کی غیر موجودی میں عبری حیم علیسلام نے ان سارے بوٹوں کو توڑا

(01:42):
آخر 6600 بوٹ موجود تھا ان کے پینٹی ان میں اس آگ کی کیا نویہ تھی اور یہ کس کسم کی امارت تھی جہاں انہوں نے حضرت عبری حیم علیسلام کو پھیکا
اسلامی کا قوص میں یہ ضرور ملتا ہے کہ ان کی کوئی اید تھی یا کوئی میلہ تھا جہاں جہاں کرتے تھے اور عبری حیم علیسلام نے اس محقص فائدہ اٹھایا
اور میشہ کیا بات بلسل صدیح ہے

(02:03):
ان فکت تحواروں کے حوالے سے سب سے پرانیٹ ریسیس دین ارین کے رہنے والوں کے حوالے میں ملتے ہیں ان کا پورا سالی مختلف تحواروں سے سجا ہوتا تھا
ابھی ریسرچ کے دوران مجھے ان کے حاکم سلن 6 تحوار ملے
پورے چاند کا تحوار، فصل پک جانے کا تحوار
یہاں تک کہ سال کے سب سے نمبر دن یعنی کس چون کا تحوار، سال کے سب سے چھوٹے دن یعنی کس نسمبر کا تحوار

(02:27):
ان کے نویر کا تحوار جو ان کے حساب سے آج کلک ایپرل اور می مبندہ ہے
بلکہ ایک تحوار ایسا بھی تھا جو ایک ایسے بھی منائے جاتا تھا جزیں نوح علیسلام کا سلاب ختم ہوا تھا
کیونکہ ان کے نسمی کھو دنیا کی ایک نیگ پیناش کا نمتہ
سچ کہو ہوں تو تکریبا ہر مئینے ان کے حاکوئینہ کوئی تحوار ہو رہا ہوتا تھا

(02:48):
رہی بات آگ اور جس جگہاں کی جہاں وہ آگ تیار کی گئی تھی
ایک بات ذہن میں رکھئے گا کہ بینوں نہرین کا یہ علاقہ زیادہ مقدار میں لکری پہنا نہیں کرتا
اس لیے یہ لوگ اپنی زیادہ تر امار نے مٹی کی بنوائے کرتے تھے
یہاں تک ان کے بڑے بڑے مندر بھی جیناوز زیگورٹس کہہتے تھے
وہ بھی مٹی کی انتو سے ہی بھانے لٹے تھے جن میں سے ایک بہت بڑا زیگورٹ آج بھی موجود ہے

(03:12):
لیکن صرف ان کے زیگورٹس نہیں بلکہ علاق میں
فل بروک اسم ایک سائیٹ پر ڈیویٹ اوٹس نے ایک آرکیولوجیس تھا
ایک بہت بڑے مندر اور کچھ آہاتوں کے ساتھ ایک بڑے تنور کی واقعی آگی تنور گی
کیا وہ کوئی ایسای بڑا تنور تھا کہ جس منہوں نے ایبراہیم علیسلام کو پھیگا
یہ بات اللہ ہی بیتر جانتا ہے لیکن جب انہوں نے ایبراہیم علیسلام کو آگ میں پھیگا

(03:37):
اس وقت انگی زوان پر
اللہ علیہ انتہ سبحانہ کا قبض علمین والی کسکی اور اللہ نے اس غزب ناق آگ سے
ایبراہیم علیسلام کو محفوظ کر گیا تھا جیسا کہ سورای امبیہ میں کہ ہم نے کہدیہ
کہ ای آگ تو دھنڈی ہو جا اور ایبراہیم کے لیے سلامتی کی شیئز بنا جا
خصوط علید نے طالب رزد تانان ہو کہتے ہیں کہ اگر اس وقت آگ کو سلامتی

(04:02):
کے ساتھ چھنڈے ہونے کا حکم نہ دیا جاتا تو وہ آگ اتنی دھنڈی ہو جاتی کہ
ایبراہیم علیسلام کو پھر اس کی دھنڈاک سے تقریف ہوتی ہے
حضرت ایبراہیم علیسلام کے آگ کے ساتھ سلامتی سد بہر نکلانے کے بعد

(04:25):
قرآن پاک میں ایک اور واقعہ کیا کرا جا
سدی رحمت اللہ علیہ کہتے ہیں کہ یہ واقعہ ایبراہیم علیسلام سے
کے آگ سے نکلنے کے بات ہوا تھا
یہ واقعہ ہے ایبراہیم علیسلام اور ایک بینان باتشاہ کا مقالمہ
اور یہ مقالمہ سورے بکرہ کی آئے اتنی ہے
کہ کیا تم نے اسے نہیں دیکھا جو باتشاہ دے دیے جانے کے بعد
ایبراہیم علیسلام سے اس کے رم کے بارے میں چھکڑ رہا تھا

(04:49):
جب ایبراہیم نے کہا کہ میرا رب تو وہ ہے جو زندگی اور موت دیتا ہے
وہ کہنے لگا کہ میں بھی زندگی اور موت دیتا ہوں
تو ایبراہیم نے کہا کہ اللہ تو سونج کو مشرق سے نکالتا ہے
تو اسے ان مغرب سے نکال لیا
یہ واقعہ ہم سب نے بچپن سے سنرکھ ہے
اور ہم سب اس باتشاہ کو نمرود کے نان سے جانتے ہیں
نمرود کا نام قرآن پاک میں نہیں ہے

(05:12):
قرآن پاک میں ایبراہیم علیسلام کی ایک اختگو ایک بینان باتشاہ سے ہوئی ہے
لیکن تفاصیر میں اس باتشاہ کا نام نمرود ملتا ہے
مجاہد ابن جابر جو ساتن سے دیکھے ایک بہت بڑے مفاصر اور طابعی ہیں
کہتے ہیں کہ چار باتشاہ ایسے بزنے جنے اس دنیا کے مشرق اور مغرب محکومت میں لیا
ان میں سے دو ایمان والے تھے اور دو قافر

(05:34):
ایمان والے یعنی حضرس سلیمان لائیسلام و حضرس سلکرنین
جبکہ دو قافر باتشاہ باک نصر اور نمرود تھے
اور زید بن اصلم جو خود بھی ساتن صدیق طابقی و مخدص تھے
کہتے ہیں کہ یہ واقعہ اس طرح پیشاہ ہے کہ ملک میں کہت پڑھ گیا تھا
خوشک سالی تھی لوگ اس باتشاہ کے پاس جاتے ہیں اور اسے اناج لے کراتے تھے

(05:58):
اور ابراہیم الاسلام بھی وہیں گے اور وہاں پر یہ مقالما پیشاہ ہے
اب یہ کہت والی بات بہت اہم ہے اس پہ میں تھوڑا آگے چلگر بات کروں
عالبتہ قرآن پاک کی طرح کسی آرکیولوجیکر دیتا میں نمرود کا نام نہیں ملتا
حطہ کہ سومیرین کی انگلس نام تفقی میں بھی نمرود کا نام نہیں ہے

(06:19):
جس میں انہوں نے اپنے ایک سوچوں تس باتشاہوں کے بارے میں بڑی قفصیل سے لکھا ہے
لیکن ان چار تحضیبوں کو احتیاد کے ساتھ سٹڑی کرنے پر ایک بات آچل تھی ہے
کہ میسو پٹامیہ گے ان تحضیبوں میں جتی اہمیت ان کے ہان نام کی حقیتی
اتنی ہی اہمیت ان کے ہان ان کے ٹائٹلز کی بھی ہوتی تھی
عدید بین اگزمپل سورائی انام میں عزرت ارحیم الاسلام کے والد کا نام عزر آیا ہے

(06:45):
جب کے نصف بیان کرنے والے جن میں حضرت ابنِ ابباس رزگہ لطاران ہوگی شاملے وہ اس کا نام عرخ بتاتے ہیں
کیونکہ ان میں سے ایک اس کا نام تھا اور دوسرا اس کا ٹائٹل تھا
اور باز گات تو ان کے ہان ٹائٹل ان کے ہان نام سے بھی زیادہ اہم ہو جاتا تھا
اس کے قور مثال ایک دوسرا باتشاہی جس کے ساتھ ابراہیم الاسلام کا دوسرا بقل ما ہوا تھا

(07:09):
جس کے ساتھ ابراہیم الاسلام نے اپنے آخری چھوٹ بولا کہ سارا ان کی بیوی نہیں بلکہ بہن ہے
وہ پورا واقعہ تم اتوالت کی وی ایسے یہاں نہیں سنارا لگن اس باتشاہ کے نام کے مطالق میں ضرور بتاوں گا
کہ اس کا نام ابھی ملک بتایا جاتا ہے جس کا مرلم ہے ہمارا باب باتشاہ
جو کہ واضح طور پر ٹائٹل ہے حالا کہ اس کا اپنا نام اخیش تھا

(07:32):
اور آگے چل کر آپ دیکھیں گے کہ دو دریعوں کے درمیان کے باتشاہ خود کو زیادہ تر چرواحی باتشاہ کہتے تھے
کیونکہ وہ خود کو اپنی قوم کا گائٹ سمجھتے تھے لیکن اس ٹائٹل کی ایک اور وجہ بھی ہے
چرواحی باتشاہ کے لیے جو لفظ انہوں نے استعمال کیا ہے اس کی ایک اور ٹرانسلیشن
بھیڑیں پالنے والے باتشاہ کی بھی ہوئی ہے اور آپ کی تلچسپی کے لیے بتا دیتا ہوں کہ

(07:56):
انٹیبلیشت کے امتابر ایک آشوریوں کے محلوں میں ایسی خاص بیڑیں بھی پالی جاتی تھی یہ نے صرف ایکی مقصد
کے لیے پیدا بریٹ اور ٹرین کیا جاتا تھا کہ وہ باتشاہ کے مخالفین کے گھروں کے دروازوں کو
تکر مار کر توڑ دیتی تھی اور باتشاہ کی آدمی اس کے گھر میں داخل ہو جاتے تھے
تو پھر کون تھا یہ نمرود؟ میں آپ کے سامنے اسلامی کاکونٹس اور آرکیولوجی سے

(08:20):
ملنے والا کچھ جاتا رکھوں گا جس کی مدہ سے ہم اس باتشاہ کو تاریخ کی طائم لائن میں
ایدانٹیفائی کرنے کی کوشش کریں گے کیونکہ اس طرح سے ہمیں ابراہیم علیسلام کی
بیٹایم لائن کا اندازا ہو چاہے گا آپ کو وہ اربیلی ٹریشر کتابل مقال یاد ہے کتابل مقال
اور دس وی صدی کے اسلامیک سکونر علم سولی کے مطابق نمرود نے سکسٹی نائن سال تدباتشاہی

(08:45):
کی تیتی بیٹاابل مقال میں ایک اور واقعہ بھی لکھائے کہ نمرود نے آسمان میں ایک کالے بات لوگر خاص شکل میں دیکھا
جیسے بہت پسان دائی یہاں تک کہ اس نے درماریوں سے ای اپنے ویرکرس سے کہا کہ وہ شیپ سونے کی دھاپ سے بنایای
اس میں کین کی پتھر جڑے اور اسے اپنے سر پر پہنہ اور ایو وہ پہلا باتشاہ بنا جس نے اپنے سر پر تاج رکھا تھا

(09:09):
یہی بات پانچوی سنی کی تاب قادم حوار شیطان میں بھی لکھی ہوئی ہے لیکن صرف تاج بنانے والے کے نام کے پتھ کے ساتھ
لیکن نمرود کے حوالے سے سب سے بڑی لیٹ بزات ہے خود سورے بکرہ کی اس آیت ہی میں موجود ہے جس میں ابراہیم علیسلام کا اس بینام باتشاہ سے مقال میں کا ذکر ہے
کیا تن اسے نہیں دیکھا جو باتشاہ دے دیے جانے کے بعد ابراہیم سے اس کے رب کے بارے میں چھگر رہا تھا

(09:36):
میں آپ کو شروع میں بتایا تھا کہ کوئی نہیں جانتا سمررا کے لوگ آئے کھان سے کے ہمارے پاس ان کے شروع کے دو ہزار سان کی کوئی تاریخ نہیں
لیکن اگر کسی باتشاہ نے سمررا پر قبصہ کر کے حقیقی باتشاہ تھا سوی تی تو وہ چوالیس سو سال پہلے گزرہ سارگن اف آک ایڈیہ تھا

(09:57):
طابلٹ سے ہمیں پتا چلتا ہے کہ اس میں فراد کے کنارے اپنے بڑے بڑے مجسمے بھی کھڑے کروائے تھے اور وہ پہلا باتشاہ تھا جس میں خود اپنے لیے
Lord of the Four Quarters کا تائیٹل استعمال کیا تھا یا پھر دوسرے الفاظ میں چار کونوں کا باتشاہ اور ایک طرح سے اس وقت وہ چار کونوں کا باتشاہ تھا بھی

(10:18):
شوال میں آک ایڈیہ جنوب لیس مر را مشریق میں اعلام یعنی کے قدیم اعلان اور مغرب میں آج کا تورکی یہ وہ باتشاہ تھا ہے جس پر ری سیرچ کے دوران
مجھے اس کی باتشاہت آج کے دوبعی اور ابودابی تک پہلے ہونے کے بھی شوائے دنیا
کیونکہ ایک وقت ایسا آیا تھا اس کے سارگن اف آک ایڈیہ کے خلاف بتس باتشاہ نے بغاوط بھی تھی اور اس وقت آج کے یوئی اور اومن اس کی باتشاہت سے واپس چھن گئے تھا

(10:45):
آپ کو آیس کے عالصان ایاد ہے کہ ایک ایسا باتشاہت جو باتشاہت دے دیے جانے کے بعد ابراہیم سے اس کے رب کے بارے میں جگر گا تھا
اب دیکھا جائے تو صحیحی معنو میں سارگن اف آک ایڈیہ ہی وہ باتشاہ تھا کہ جسے واقعی ایک بڑی باتشاہت نہیں تھی
اور اگر کتابل مقال کا وہ واقع سچ ہے کہ جہاں نمرود نے بات معدلہوں دیکھ کر اپنہ تاج بنوایا

(11:08):
اور تاج بہننے والا پہلہ باتشاہ بنا تب بھی صارگن ہی و شخص دا کہ جسے تاج والی حقیقی باتشاہت ملی
کیونکہ صارگن اف آک ایڈیہ کے تاج کا ذکر ہمارے پاس تخطنوں بھی صورت میں موجود ہے
اس کے پوثے نرم سین نے تو اپنہ افشل ٹائٹل ہی اذوہ آگادے رکھا ہوا تھا
یعنی ایک ایڈیہ کا علاہ ہویا ایک ایڈیہ کا خلا

(11:30):
بلکہ ملنے والی ایک ٹابلٹ پر لکھا ہویا ہے کہ نرم سین آک ایڈیہ کا طاقت بر خلا چار کونوں کا باتشاہ یہ تقبی لکھنے والا تمرہ غلام ہے
صارگن اف آک ایڈیہ کی پرشین گلز سے لکر مری چوینین تک حکومت
سائز اور جو ٹابلٹ سے اس کی سلطنت کے متلق لکھی گئی ہے
انہوں پڑھ کر ہی ملکتا ہے کہ جیسے وہ اپنے آگ کو آثمان کے نیشے کی تمام زمین یا مشدق سے لکر مغرب تک کا باتشاہ کلوا تھا

(12:00):
اور ایک ٹابلٹ میں تو صارگن اف آک ایڈیہ نے خود اپنہ ٹائٹل رکھا ہوئے صارگ کسا کی
یعنی قائنات کا باتشاہ
پھر ایک تختی پر لکھا ہوئے کہ صارگن جو کیش کا باتشاہ تھا اس نے چونٹس لڑایا لڑی
اور سمندروں کے کنارے تک کیا
اس نے ملوحا سے جہاز بنوائے یعنی کہ آج کا سند اور سیدار کے جنگل یعنی تورکی تک گیا

(12:22):
اور مگان کے تامبے کی کانوں تک گیا اور اردن کے چاندی کے پہاڑوں یعنی کے یمن اور جورڈن کی سلور مائنس تک گیا
ایک مرتبہ پھر سمجھا دوں کہ آپ صور بھکرہ کی سایت پرور کریں
جب ایبراہیم نے اس باتشاہ سے کہا کہ میرا رب تو وہ ہے جو زندگی اور موت دیتا ہے
تو کہنے لگا کہ میں بھی زندگی اور موت دیتا ہوں

(12:45):
قفصیر ابن جریر میں لکھا ہوئے کہ ایبراہیم علیسلام کی ایباہ سنگر باتشاہ نے لو ایسے قیدیوں کو بردوالیا تھا
جنہیں پہلے ہی سے سزائی موت دی جان چوی تھی
لیکن باتشاہ نے ایک کی سزائی موت قائم رکھتی اور دوسرے کی سزائی موت معاف کرتی
اور اس طرح اس نے کہتی ہے کہ میں بھی زندگی اور موت دیتا ہوں
اب اجیب حیرت کی باتا ہے کہ سمررا اکیریہ اور بیبلونیہ کی باتشاہوں پر اپنی ری سرچ کے دوران جو وزاحت کے ساتھ اگر کوئی ایسا باتشاہ ملا جو قیدی رکھنے کا شوکنی بو

(13:17):
تو وہ یہی سارگو نوف اکیریہی تھا
اور اس بات کی ایک وجہ بھی تھی کہ سارگو نوف اکیریہ کو باتشاہ سمررا کو گرانے کے بعد ملی تھی
اور اس طرح اس کے پاس سومیرینز یہ ایک بڑی تعداد قیدی بن کر موجود
اور دوسرا یہ کہ سارگو نوف اکیریہ ہی وہ باتشاہ تھا جس کی تختیوں میں قیدیوں کے قیدی بنائے جانے گی

(13:38):
پوری پوری تصاویر تقرلیف دی گئے
آپ کو یادے کہ میں نے آپ کو زید بن اصلم قابی کے کول کو یاد رکھنے کا کہا تھا
کہ ابراہیم اور اس میں انام باتشاہ کے درمیان یہ مقالمہ اس طرح پیش آیا
کہ ملک میں کہت پڑیا تھا
خوشکسالی تھی لوگ اس باتشاہ کے پاس جاتے اور اس سے اناج لے کراتے تھے
اور تب ابراہیم اور اسلامی وہاں گے جہاں یہ مقالمہ پیش آیا

(14:02):
ان فکٹ یہ بات بہت اہم ہے
کیونکہ یہ سارگو نوف اکیریہ ہی تھا جس نے اپنی بیٹی اینی دوانہ
کو بینن نہرین کے سب سے بڑے زیکرات
کی ہی پرستیس کے احدے پر بٹھایا تھا
چہاں وہ چاند کی عبادت کر دیتی
اور خوبصورتی کی دیوی انانا کے لیے شیر لکھا گا دیتی
ان فکٹ سالن اور فاقیدیہ کی اس بیٹی کو تاریخ میں ایک اور ٹائیٹل بھی دینا گیا ہے دنیا کی سب سے پہلی شاہرہ

(14:27):
اور اس کے ہاتھوں سے لکھے ہوئے شیر آج بھی تختیق پر موجود ہے
اور میں آپ کو اس کے بہت یہ خاص مقفر لکھوئے شیر پڑھ کر سنہا تھا
کہ جب سے شہر بنے ہیں
آج پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ اناج پیدا نہیں ہو رہا
ندیگوں میں مشلیاں پیدا نہیں ہو رہی
ہم روز پھولوں کو پانی دیتے ہیں لیکن میں رس پیدا نہیں ہو رہا

(14:49):
بادل جمع ہوتے ہیں لیکن ان سے بارش نہیں ہو رہی
ایک شکل کا تیل ایک کوارٹ کا ہو جکے
ایک شکل کا اناج ایک کوارٹ کا ہو جکے
جو چھت پر سویا وہ چھاتی پر مر گیا
اور جو کمرے میں سویا اس سے دفن ہونا نسید نہ ہوا
لوگ بھوک سے مر گیا ہے
این دوانہ ان اشہار میں کسی بہتی بھرے کہت کی بات کر رہی ہے

(15:13):
اب کیا یہ وہی کہتا جس کے دوران ابراہیم علیسلام
اور اس میراں واتشاہ کا مقال دوان ہوا
یہی وہ سارگن آفاک ایڈیہ تھا جس کی بیوی سامی رامیس نے
خود کو ایک دیوی کی طور پر دیکلیر کیا ہوا تھا
وہ اپنی پوجا کروا تیتی
اور جس نے میری ٹریین ان کے علاقوں میں آگ کے عبادتخانے بروایا تھے
وہ لوگ آگ کو بھی پوچھتے تھے تو کیا اسی لیے انہوں نے ابراہیم علیسلام کو آگ میں پے گا

(15:36):
ان سب باتوں کے جو آپ اللہ ہی بہتر جانتے ہیں کہ میں آپ کے سامنے صرف وہ لیٹز رکھ رہا ہوں جن سے لگ کا یہ ہے
کہ شاہد وہ سارگن آفاک ایڈیہ ہی تھا جس کا ٹائٹل نمروٹ تھا
لیکن آفاک ایڈیہ کے مطلق شاہد سب سے اجیب باتوں بھی میں آپ کو بتائی نہیں
دو دریاؤں کے درمیان اس سر زمین میں چار بڑی تحزیبیں گزریئے

(15:59):
آکیڈیا نامی اس پہزیب کا سب سے بڑا شہر بھی آکیڈیا ہی تھا اور یہی وہ شہر تھا جو واحد شہر ہے
کہ جو ایک چلی تماع ہوا لیکن آرکیولوجی میں اس کا ناموں نے شان تک نہیں ملا
ایراک میں چار ہزار سالوں کی تاریخ میں یہ وہ واحد شہر ہے جو سفعہ حسپی سے یہ مکتیا
ہم اس کی اغزیسن سے مطلق صرف اسٹنا پتہ چلتے ہیں کیونکہ اس کا نام ایراک سے ملنے والی ساتھ ہزار دخلیوں ملکہ ہوا

(16:26):
لیکن بہت کوشوں کے باوجود آج تک آکیڈیا کا شہر مل نہیں سکا اور صرف ایک اندازہ ہے کہ یہ آج کے بغداد کے قریب باکے تھا
تل لائیلان نامی ایک سائد پر کام کرنے والے آکیولوجیس اس بتاتے ہیں کہ آکیڈیا نے انپائر ختم ہونے کی ایک وجہ
دجلہ اور فرات میں آنے والے چینجز کی ویڑے اسے پڑھنے والا کہت بھی لو سکتی ہے

(16:49):
کیونکہ اس علاقے کے شہروں کی قدائی میں وہاں پڑا آناج اور زیگرارس میں پڑی ریت اور گھرت اس طنا سے ہے کہ لگتا ہے کہ وہاں انسانی ایک دیویٹی اچانکہ روپ گئی تھی
وہاں ملے مٹی کے سیمپل سے یہ بھی پرانچلتا ہے کہ جیسے کیڈوں یعنی ارت وومس کی پیدایش اچانک روپ گئی تھی
جو اس بات کا سبوت ہے کہ وہاں بارش کا ہونہ روپ گیا تھا اور شہر کو ترک کر دیا گیا تھا لگن پھر بھی یہ وجوحات آکیڈیا کے شہر کے بالکلی سقبائح حاصلی سے مٹ جانے کا اکسپلین نہیں کرتے

(17:21):
یہ شہر اس طرح سے غائب ہوا کہ آج صرف کفتیوں میں اس کا نام زندہ بچا ہے لگن اس شہر کے غائب ہونے کی ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک ایک نیشن
تو فصیر بنے قصیر کے مطابق نی آپ کو لیتا ہوں کہ اس میں انام باتشاہ کو تین ورطمہ حقید داور دی گئی تھی لگن اس نے ہر بار انکار کیا
یہاں تک کہ ان پر مچھروں کی عزاب پہنے دروازہ کھون دیا گیا اور وہ ان پر اس بری قصرت سے آئے کہ انہیں سورج بھی نظر نہ آتا تھا

(17:49):
اور تھوڑی حیدر میں وہ مچھر ان کا خون گوشت کو سب کھانے اور ان میں سے ایک مچھر باتشاہ کے نترے میں گوز کیا
جسے اس کی موت سسک سسک کر رین گرین کروی اور بیواروں اور پتروں پر اپنہ سر تکراتا
شہر میں سے انسان یا تو بھاگ گے یا پھر مارے گے یا پھر شہر چھوڑ کر چلے گے جو انسانی ایکٹیویٹی کے اچانک روم چانے کو اکسپلین کرتا ہے

(18:16):
لیکن وہ مچھر اللہ دالہ کی کونسی مخلوق کی یہ بات شاہت کوئی نہیں جانتا
لیکن ایک بات تو ضرور ہے کہ اس نویت کے کسی بکترین واقعی کے بغیر اور قیدیہ کے شہر کے اس طرح سفح حسی سے مد جانے کی کوئی دوسر اکسپلینیشن نہیں میں
برصوریت کہ سes مق去了 بیا ہوں falt Chapel

(18:44):
میں جانتا ہوں کہ آپ میں سے بہت سے لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ کہ دو دریاؤں کے درمیان اس سر زمین میں رہنے والوں نے اگر واقعی اتنی بڑی بڑی اچیفمنٹ سکی تھی
اگر سمرہ کے رہنے والوں نے ماثمیٹک سکی اتنی ریفائنٹ شکل دریافت کر رہی تھی کہ وہ سطاروں کی چاال کو ماثمیٹکلی پردکت کر رہے تھے
اگر آکیڈیہ آسیریا اور بیبلونیا کے رہنے والے سطاروں کے علم سے اتنی کانفردنٹ پیشنگویہ کر رہے تھے کہ ایک سلاب آئے گا کہ جو بار کو توڑ دے گا اور تب باتشاہ کو چھائی کہ وہ مجھے خط لکھیں یا پھر نمرود کے سطار اشناسوں نے اسے ایک ایسے بچے کی پیدایش کا بطایا کہ جو ان کے مصدر ختم کر دے گا

(19:23):
تو پھر آج یہ سارا علم کا ہے اس علم کا کیا ہوا شاید یہ جان کر آپ حران رہے ہیں
سترانسو بانوے میں فرانکس کے ایک ایسٹرونمر بی آیر جوزف دی بی چمپ نے ایراک میں سٹ کیا تھا
وہ بابل بھی گیا اس نے وہاں ایسٹرونمی یعنی سطاروں کی سٹری سے متلق کچھ باتیں ابسر کی اور وہ باتیں اس نے اپنی دائری میں لکھ رہی

(19:48):
پیر جوزف دی بی چمپ کی موث کے بعد یہ دائری بریڈش ایسٹ ایڈیہ کمپنی کے ہاتھ لکی جنہوں نے فرن سے پہلے اپنے ایجنٹز کو بسرہ اور بغداد بھیجا
تاکہ آسارے قدیمہ کے ان ایرٹی پیٹس اور ریلکس کو جتنا جلدی ہو سکے لنڈن منتقل گئی جائے جنگے بارے میں پیر جوزف نے اپنی دائری میں لکھا تھا

(20:10):
اٹھارہ سو پشپن میں پانچ بہری جہازوں پر وہ تخنیہ اور ریلکس بھرکر دریائے دجلا کے ذریعے لنڈن لے چائے جا رہے تھے
لیکن تب ہی بہری کا ساکوں نے ان جہازوں پر حملہ کر گیا اور وہ پانچوں کے پانچوں جہاز ان توسو تخنیوں اور قبیم ریلکس کے ساتھ دریائے دجلا کی اہرانوں میں خرق ہو گئے

(20:32):
لیکن بریڈش اس انڈیا کمپنی انتخنیوں پر موجود علم کی اہمیت سے آگا ہو چکی تھی اور وہ کسی بھی قیمت پر انہیں ریٹریب کرنا شاہتے تھے ندوارہ حاصل کرنا شاہتے تھے
لہذا انتخنیوں اور ریلکس کو ریکبر کرنے کے لیے بخداد میں موجود اس وقتی بریڈش ویزیدنس نے سلطنت او اسمانیہ کی مدد لے لی

(20:54):
لیکن تب تک فرانس بیپی ایر جوزف کی دائری میں لکھی باتوں سے آگا ہو چکا تھا اور وہ بھی ان تخنیوں کو ہر صورت حاصل کرنا چاہتے تھے
لہذا انہوں نے بھی تخنیوں اور دھوڑنے کے لیے اپنے ایک مشن دریائے دجلا بھیجتی ہے جسے پریزنل مشن کہتے ہیں
لیکن وہ تخنیوں کسی کو نہیں ملی

(21:14):
البتہ ان تخنیوں میں علم کا ایک ایسا خزانہ ضرور موجود تھا کہ سو سال بعد 1971 انیسو اکتر تک جپان بھی ان تخنیوں وہ دجلا کی گہرائیوں میں دور ترہ
لیکن وہ ریلکس امشہ تلیق ہو گئے
وہ قذاق کون تھے اور وہ تخنیہ کہاں گئی
میرے ذاتی خیال ہے کہ وہ کسی قسم کے محافظ تھے

(21:36):
جو یا تو دنیا کے خطرے سے ان علم کے خزانے کی حفاظت کر رہے تھے یا پھر ان علم کے خطرے سے دنیا کی حفاظت کر رہے تھے
کہ وہ کبھی دنیا تک نہ پہنچے
شاید اسی لئے انہوں نے تخطیوں سے بھرے پانچ جہازوں کو دجلا میں غرق کر دیا
جو آج تک نہیں مل سکیم
ان قذاقوں کو پھر دوارہ کبھی کسی نے نہیں دیکھا

(21:58):
دجلا کی وہ تخطیہ تو شاید ہمشہا کے لئے کھو گئی
لیکن ایراکھ کی زمین پر مزید تخطیوں اور ان پر موجود علوم کے یہ لڑائی جانی لئی
اٹھارہ سون انان ویم میں جرمینی نے ٹیمپل آف مردوک میں قدای شروع کی
اور جو جو سیمپلز ملتے گئے
انہیں دھڑا دھڑ جرمینی بھیجنا شروع کیا جانے لگا

(22:20):
ان فکٹ انگلرنڈ اس بات سے اتنا گھبرا گیا کہ کہیں کہیں جرمین و سارے علومی نا حسل کر لے
کہ ان نسہ سترہ میں انگلرنڈ نے ایراک پر اپنی فوج بھیج دی لیکن فوج کے وہاں پہنچنے سے پہلے ہی
جرمن آرکیولوجیس وہاں سے بھاگ گے اور بریڈش فوجوں کو وہاں کچھ بھی نہیں ملا
لیکن میں آپ کو اس سے بھی زیادہ حیرت کی ایک بات بہت دا تھا

(22:42):
کہ اس چپٹر کے اندر میں نے آپ کو ان تخطیوں سے ملنے والا جو بھی دیتاں بھتایا ہے وہ ان نسہ ستا سی سے پہلے گا ہے
جو ٹرانسلیٹ کرنے کے بعد پبلک کے لیے پیٹ پبلش کیایا تھا لیکن اننسہ ستا سی سے لے کر آج تک جو بھی تخطیوں
ملی ہیں ان میں سے کسی ایک کر دیتا بھی پبلک کے لیے ریزنن کیایا اللہ جاندھائے کہ ان ان تخطیوں میں

(23:03):
اب تک کیا کیا علوم دیکھ لیے ہوگے یہ بات آپ سب جانتے ہیں کہ سلدام حسین نے آئیکیولوجیکر
رسترویشن اخویلوں نام سے ایک پوجیک شروع کیا تھا جس نے اور انہیں بخت نصر کا دھائی سو کمروالہ محل اس کا سب سے بڑا زیبرارٹ
ایک میوزیم اور بابول کے مشہور ہینگنگارڈنز بنوانے کے جن کے متلیق میں آپ کو ستروں میں چکتے ہوگا

(23:27):
لیکن سب سے اہم بات جو 2011 میں مریم موسا نام یہ ایک جیرنل اس نے اپنی رپورٹ میں لکھی تھی کہ سلدام حسین نے اس
میوزیم میں رکھنے کے لیے ان تمام تختیم کی رپلکاس ان کی دوپلکیٹس بنوائی تھی اور یہی وہ وقت تھا کہ ٹیق دو حزارتین میں امریکہ نے ایراب پر حملہ
کر دیا اور ٹیق بابول شہر کی جنانی یا ٹیق بیبلون کی آرکیولوجیل سائٹ کے اوپر اپنہ فوج کمپ بنائے تھا جسے کمپ ایلپا کہتے ہیں اور اگلے دو سال تک وہاں امریکنز اور پولش

(23:59):
پوجہ تباہی تھی رہی اور لوگوں نے تختیم کی جو رپلکاس بنوائی تھی انہیں دو میوزیمز کو اور ایک لائبریری کو تباہ
کر دیا اور پھر دو ہزار پانچ میں اسِ نقابل بیان حت تک بیونڈ رپیر حالت میں ایراب کی سٹیٹ بورڈ
اوپ حیرت اج کے حوالے کا ربیا اس حوالے سے مریم مونسا کے لیوہ بریڈش میوزیم کے دیریکٹر جون کرٹیس نے دی مکملیک

(24:23):
رپورٹ بنائی تھی جسے پڑھ کر آگھو میں آسو آجاتے ہیں کہ کس طرح وہ لوگ ایک مسلمان ملک میں
لوٹ مار کرتے رہے ان کے خزانے لوٹ ترے ان کے علوم لوٹ ترے اس سب کے بارے میں دو حزار شے میں
امریکہ کے کرنل جون کولمن نے ایک بڑی اجیب سی بات کہی تھی اور میں ٹھیک اس کے الفاظ آپ کے سامنے

(24:45):
کوٹ کر رہوں کہ وہاں امریکن آرمی کی موجود کی کی وجہ سے جو نقصان ہوا ہے ہم اس پر مافی شاہتے ہیں لیکن یہ بھی صچہ ہے
کہ وہاں امریکن آرمی کی موجود کی سے دوسرے لوٹیروں کو وصل لوٹنے کا موقع نہیں ملائے
خدا جانے یہ میسج وہ کسے دے رہا تھا بریڈش میوزیم کو فرنچ کو جیپنیس کو جو کسلی 300 سال سے ان تقنیوں پر موجود علم

(25:12):
بیطلاش میں سچ کہ ہوں تو اس دنیا کمپنی کے پانچ جہاں سوں کو دجلا میں غرق کرنے ہیں والے بہری کذاکوں ان تعلق
میرا دل سے ماننا ہے کہ وہ کسی قسم کے مخافظ ہی تھے جو یہ بات جانتے تھے کہ ان علوم کو دنیا تک نہیں
پہنچنا چاہیے وہ کون سے علوم ہے جو ان نسو سفاسی کے بعد والی تختیوں پر موجود ہیں جن اے پبلک کرنے پر پابندی ہے

(25:37):
یا وہ کون سے علوم تھے جو دجلا میں غرق ہوگے اور آج تک بار بار دھونے جانے کے بعد وجود بھی کسی کو نہیں مل سکے
یہ بات اللہ ہی بیطل جانتا ہے لیکن اس دور کا ایک اور بھی علم تھا جو بظاہر یوں لگتا ہے کہ جسے ہمیشہ کے لیے کھو گیا ہو
ان تختیوں پر موجود علم سے تہیزہ دا عزت والا بابرکت علم

(25:59):
حضرت عبرحی ملیسلام کے صحیحے جو قلیم ترین آسمانی صحیفوں میں سے ایک تھے جن کا ذکر سورہ عالہ اور سورہ نجن دونوں میں ہے
اور سورہ فاتر اور عالِ امران دونوں میں تقریبا ایک ہی جیسی آئیت ہے کہ جس میں مولسات اور صحیفوں کے علاوہ ایک اور چیز کا ذکر ہے
کتابل منیر اور آز خولس کے اقصر دیتی ہی مانتی ہے کہ کتابل منیر بھی اسی زمانے میں ایک آسمانی کتاب تھی

(26:28):
لیکن میں نے ایسا کیوں کہا کہ مظاہریوں لگتا ہے کہ وہ صحیف ہی کھو گئے ہیں
ایک مرد واسورہ عالہ پڑھیں اور دیکھیں کہ اس کی اٹھارنی آئیت میں کیا لگتا ہے
یہ باتیں تو پہلے کے صحیفوں میں بھی ہے ابراہیم اور موسا کے صحیفوں میں
اور یہ کونسی باتیں ہیں ان صحیفوں کی ایک جھلک سورہ نجن کی چھتیسی میں آئے ایر سے آگیا ہے

(26:49):
کیا اسے اس چیز کی خبر نہیں دی گئی جو موسا اور اہد کو پورا کرنے والے وفادار ابراہیم کے صحیفوں میں تھی کہ کوئی شخص اسی دوسرے کا بوج نہیں اٹھائے گا
ہر انسان کے لیے صرف وہ ہے جس کی اس میں خود کوشش کی
اس کی کوشش انقریب دیکھ جائے گی پھر اسے پورا پورا بدلا دیا جائے گا

(27:10):
تمام چیزوں کا پہنچنا صرف آپ کی رگ کی طرف ہے تمام چیزوں کا پہنچنا صرف آپ کی رگ کی طرف وہیں حساتا ہے اور وہی رلاحا ہے
وہی مارتا ہے اور وہی زندہ کرتا ہے اسی نے مزکر اور مون نس پیدا ہی ہے نٹفا سے پیچھا گوٹکایا چاہتا ہے

(27:30):
اسی کے ذنہ دوبارہ پہنہ ترنا ہے وہی غنی کرتا ہے اور وہی تولن دیتا ہے وہی شورہ ستارے کا رم ہے
اسی نے پہلے والے آد کو حلاق کیا اور سموٹ کو بھی چننے سے کوئی نہ بچا اور اس سے پہلے نوح کی قوم کو جوکہ اپنے ذل میں بڑے ہی بطرین اور سرکشتا ہے
اسی نے موت تفقہ کو علیت کیا

(27:53):
کبھی کبھی قرآن پاک کی لفاظ سن کر دل سے نکلتا ہے کہ یہ باتیں انسان جو زبان سے نکلہ کلام ہو ہی نہیں سکھتا
سورہ نجم کی جو آیات میں نے آپ کو سنای اس کی شروعاتی آیت سے یوں لگتا ہے کہ جیسے ابراہیم کے صحیحوں میں بھی یہی خودواد تھے
انسان کو اللہ کی طرف بلا نے والا جس چیپرے کے آخر میں میں آپ سب کو ایک بات ضرور کہنا چاہتا ہوں

(28:16):
کہ کیا آپ نے ایک مرتبہ بھی سوچا کہ اللہ تعالیٰ نے اس باتشہ کا نام کیوں نہیں مباتا ہے
آپ نے اس بات پر غور کیا کہ دو دریاؤں کے درمیان والے کس طرح آپ کو ٹائٹلز دیا کر دے تھے
ابراہیم علیسلام کے وارد طرف کا ٹائٹل آزر یا آخیش کا ٹائٹل عویم ملخ یا سالوں نے آپ اکیدیا کیسے خود کو چار کونوں کا باتشہ یا مشر کو مغرک کا باتشہ یا پر قائنات کا باتشہ کھلوہ تھا

(28:40):
کیسے نرمسین خود کو اکیدیا کا علاہ کلوات ہوا تھا
یہ سب وہ لوگ تھے کہ جو ابراہیم علیسلام کے وقت میں موجود جو خود کو بڑے بڑے ٹائٹلز دیا کرتے تھے
لیکن آج خم جانتے بھی نہیں کہ اس بینام باتشہ کی حقیقی شناخت کیا تھی اللہ تعالیٰ نے اسے بینام کر کے قاریخ میں ایسا بینام کر دیا

(29:01):
کہ جو خود کو اسمان کے نیچے کی زمین میں مشر کو مغرب کا مالے کہا کرتا تھا
اس کا نام کسی ایک بھی تختیمے یقین کے ساتھ موجودی نہیں ہے
لیکن ان سب کی مقابلے میں اللہ تعالیٰ نے بیبراہیم علیسلام کو ٹائٹل دیا
وہ ٹائٹل جو سورہ نسان کی 125ی آیت بھی ہے
وَتَّخْزَ اللہُ اِبْرَحِمْ وَخَدِیلَا ٹھا بھرائی نے ابراہیم کو اپنے دوص بنادیا

(29:27):
اور جنے اللہ تعالیٰ نے اپنے دوص بنالیا آج دنیا کی تیس کو میں اپنی جینیولوجی قریس کر پے اُن ہی سے جامل دیا
قرآنِ پاک کی پینتی سورتوں میں ان کا ذکر ہے اور ساد بنوی وقاہ سے ملوی حدیثِ مراش کے وطاوی
اللہ کے اس دوص کو نبیہ کریم سللالیٰ نے ساتوے آسمان میں بیت المامور کی دیوار سے ٹائٹل گائے بیٹھے دیکھا

(29:53):
ایک ایسے درخت کے نیچے جس کے پتے اندھائی خوبصورت چراپ ہو جیسے ہوئی۔
Advertise With Us

Popular Podcasts

Bookmarked by Reese's Book Club

Bookmarked by Reese's Book Club

Welcome to Bookmarked by Reese’s Book Club — the podcast where great stories, bold women, and irresistible conversations collide! Hosted by award-winning journalist Danielle Robay, each week new episodes balance thoughtful literary insight with the fervor of buzzy book trends, pop culture and more. Bookmarked brings together celebrities, tastemakers, influencers and authors from Reese's Book Club and beyond to share stories that transcend the page. Pull up a chair. You’re not just listening — you’re part of the conversation.

On Purpose with Jay Shetty

On Purpose with Jay Shetty

I’m Jay Shetty host of On Purpose the worlds #1 Mental Health podcast and I’m so grateful you found us. I started this podcast 5 years ago to invite you into conversations and workshops that are designed to help make you happier, healthier and more healed. I believe that when you (yes you) feel seen, heard and understood you’re able to deal with relationship struggles, work challenges and life’s ups and downs with more ease and grace. I interview experts, celebrities, thought leaders and athletes so that we can grow our mindset, build better habits and uncover a side of them we’ve never seen before. New episodes every Monday and Friday. Your support means the world to me and I don’t take it for granted — click the follow button and leave a review to help us spread the love with On Purpose. I can’t wait for you to listen to your first or 500th episode!

Dateline NBC

Dateline NBC

Current and classic episodes, featuring compelling true-crime mysteries, powerful documentaries and in-depth investigations. Follow now to get the latest episodes of Dateline NBC completely free, or subscribe to Dateline Premium for ad-free listening and exclusive bonus content: DatelinePremium.com

Music, radio and podcasts, all free. Listen online or download the iHeart App.

Connect

© 2025 iHeartMedia, Inc.