All Episodes

July 14, 2024 47 mins

Chapter. 03 Part. 2: Most Powerful Jinn Sunday Night 8:PM Release.

"ALL TOPICS"

02. The Creation of Jinnat

03. Understanding The Jinnat

04. The kinds of Jinnat

05. Jinnat who resemble a shadow

06. Jinnat who are invisible

07. Jinnat who resemble snakes

08. How Jinnat may look like

09. Jinnat & their possible shapes

10. The book of deadly names

11. Jinnat & the Humans

12. The creature called Jinnat

13. Shayateen

14. Hanoon & Banoon

15. Jinnat And Hanoon O Banoon

16. Quran and Hadith about Shayateen

17. A shaytan who transformed

18. Favorite shape of Shayateen

19. A Shaytan with a mysterious flame

20. Shayateen that come during the night

21. Those who fly in the sky

22. The female Shaytana

23. Shayateen through the history

Welcome to the 03rd chapter of 40,000 Years Of Knowledge series.

In this chapter, I will tell you about the mysterious and scary world of The Jinn. Where are Jinnat ? Who are they ? And most importantly ... What do Jinnat look like ?

To support my research work, please buy my coffee from this link.

https://www.buymeacoffee.com/mrfurqan...

And if you're from Pakistan, then here is the IBAN No. for my MCB Bank.

Title: SIDDIQUE AKBAR

PK69MUCB1508279911008586

Or if you're an Jazz Cash user ... you can send your support on this mobile no.

SIDDIQUE AKBAR: 03017124003

Thank You For Listening.

Mark as Played
Transcript

Episode Transcript

Available transcripts are automatically generated. Complete accuracy is not guaranteed.
(00:00):
بسم اللہ الرحمن الرحیم اسلام علیکم

(00:16):
آج کا چپٹر جننات کے مطلقہ جن ایک ایسی مخلوق کے جو پوری دنیا کے ممالک مزاہِ و کلچرز میں کسی روک میں نظر آتی ہے
لیکن جتنے لوگ ان کو مانتے ہیں شاید اتنے ہی لوگ ان کا انکار بھی کرتے ہیں جہاں دور تناس کے دیحاتوں میں ہر چیز کا ذمدار جننات کو تہرادی آ دیا جاتا ہے

(00:37):
وہی بہت ساری جگہ ایسی بھی یہاں جننات کو صرف اور صرف اس سے کہانیہ کہاں کر تال دیا جاتا ہے
لیکن ایک مات ہوتا ہے کہ جننات کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی انسانی تحزیب کی اپنی
اب چاہے وہ قدیم اہراک کی تحزیب ہو یا چاہے ایران کے ذر تشت جیسے پرانی مزاہِ جننات کی تاریخ سے مطاصر ہوکر جن لوگ انہیں سانٹفک حنوم سے سابت کرنا چاہاں

(01:03):
انہوں نے کبھی انہیں وائرنس یا کسی بیکتیریہ کا نام دے دیا
کہ اصل میں جننات سے مراد فردین سے نظر آنے والے جاندار ہیں اور کچھ بھی نہیں
اور کچھ نے کہ دیا کہ در حقیقت سرکش انسانوں کو ہی جننات کان جاتا ہے
لیکن حقیقت ان سب تصورات سے بہت مختلف ہے اور ہمارے سفر میں آج کا topic جننات کی دنیا سے ہے

(01:26):
لیکن جیسے میں آپ کو فرشتوں علیہ چیپٹر میں بڑی تفصیل سے بتا چکوں کہ ہم اس قائنات کی کون سی چیز دیکھ سکتے ہیں اور کون سی چیز نہیں
تو فرشتوں ہی کیتنا جننات کو بھی تفصیل ان بیان کرنے کے لیے میں سب سے پہلے قرآن اور حدیث کے علم کا ساہر آن گا
اور اس کے بعد میں آپ کو جننات کے متلق سدیوں پر محیط تاریخ کے بارے میں بھی بتاوں گا اور یہ topic اتنا وصیح ہے کہ مجھے اس چیپٹر کے چار حصے کرنے ہوں گے

(01:56):
اس چیپٹر کے پہلے حصے کے اندر میں جننات کے وجود کو ان کی اقسام کو اور وہ دیکھنے میں کیسے ہوتے ہیں اس طوپک پر کی گئے اپنی سٹڈی کو آپ کے سامنے رکھوں گا
اس چیپٹر کے دوسرے حصے میں میں جننات اور شایاتین کے درمیان فرق کو آپ کے سامنے رکھوں گا
اور یہ کہ شایاتین میں ایسا کیا ہے کہ وہ جننات سے علہدہ ہوتے ہیں یا علغ ہوتے ہیں

(02:22):
پھر اس چیپٹر کے تیسرے حصے کے اندر میں آپ کو ایک مخصوص شیطان کے بارے میں بتاوں گا کہ جو اپنی عمر اپنی سلحیت اور اپنی سرکشی میں باقی تمام جننات سے زیادہ طاقت ورائے
اور اس چیپٹر کے آخری حصے میں میں آپ کو ایک ایسا شایتان کے بارے میں بتاوں گا ایک ایسا شایتان جن کے بارے میں

(02:43):
کہ جو ہماری پیدایس سے لے کر آج تک ہمارے ساتھ ہے یعنی یہ ہمارا حمزات
لیکن سب سے پہلا سوال کے جن ااخر ہے کیا
یہ مات تو تقریبا ناب سب ہی نے سون رکھی ہوگی کہ عربی لوز جن کا مطلب ہے وہ چیز جو نظر نہ اے

(03:06):
اسی لیے جننات جنی یعنی کے ماقی پیٹ میں موجود امریو اور جان یعنی کے زندگی
ان جیسے الفاظ کا ماخز یہی لوز ہے لیکن جس جن یا جننات کے متلق آج میں آپ کو بتانے والا ہوں
وہ ایک زندہ جیتی جاتی اور خاتی پیٹی مخروف ہے جنہماری نگاہیں نہیں دیکھ سکتی

(03:27):
اور ہماری نگاہیں نے کیوں نہیں دیکھ سکتی سورہ رحمان اور سورہ حجر میں اس کا جواب ہے
سورہ رحمان ہم نے جننات کو پیدا کیا آگ کی لپٹ سے
اور سورہ حجر اور اس انسان سے پہلے ہم نے جننات کو لو والی آگ سے پیدا کیا
اللہ تعالیٰ نے اس مخلوقی کمپوزیشن ہی ہم سے مختلف رکھئے اور اسے حضرت آیشہ رزی اللہ تعالیٰ نحا سمروی سلسلہ تو صحیحا کی ایک قدیس

(03:56):
مزید ایک سلن بھی کرتی ہے کہ جہاں آپ سل اللہ علیٰ نے فرشنوں کو نور سے پیدا کیا
جننات کو آگ سے اور آدم کو اس چیز سے کہ جو تمہیں پتا دی گئی ہے
اب اس حدیث سے ایک بات تو بڑے اچھے طریقے سے واضح ہوجاتی ہے کہ فرشنوں کی طرح جننات کی تخلیق بھی اس مادے سے ہے

(04:18):
جسے ہمارے لیے بیان نہیں کیا گیا ہمارے لیے ایک سلن نہیں کیا گیا
اور اس مادے یا مطیریل کو ہماری نظریں دیکھ بھی نہیں سکتی ہیں اور کیوں نہیں دیکھ سکتی
یہ بات میں آپ کو فرشتوں علیٰ چیپٹر میں بہت بیٹیل کے ساتھ باتا جکوں
دوسری بات کے قرآن پاک میں جہننات کا 39 طفاصی کر ہے 29 ٹائمس اور ایک تو پوری کی پوری صورہ

(04:41):
یعنی صورہ جن ہے ہی ان کے نام پر لہذا جہنات کے مختلف مخلوق کے طور پہ ہونے میں شک کرنا
ایک مسلمان کو زیب نہیں دیتا ہے ایک مسلمان ایسا نہیں کر سکتا
اب اگر آپ اگر آپ مجھے سوال کریں گے پھر جننات دیکھنے میں کیسے ہوتے ہیں
تو اُنٹا میرا آپ سے یہ سوال ہوگا کہ جانور دیکھنے میں کیسے ہوتے ہیں
آپ جانور کو کیسے دفائن کریں گے آپ نہیں کر پہنگے

(05:05):
ایسا اس لیے کیونکہ ہر جانور کا انٹومیکل میکنگ مختلف ہوتا ہے
آپ کیسے جانور کہیں گے
شیر جیسے نظر آنے والی چیز کو یا زرافہ جیسے جسم والے کو یا پھر رینے والے کسی مگرمچ جیسے جسم والے کو
یا پھر سام جیسے کسی چیز کو
ہم انسانوں کا انٹومیکل میکنگ تقریبا ایک جیسے ہیں

(05:27):
دو طانگیں دو بازل دو آنکیں ایک ناک
مصفر گئے تو صرف شاید قد کا یا نین نکش کا
لیکن جیسے جانوروں کی پوری فیزیولوجی ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہیں
بلکل ویسے ہی جننات کی مختلف اس میں دیکھنے میں
ایک دوسرے سے بلکل مختلف ہیں
اور آگے چل کر میں آپ کو تفصیل سے ان کے مطلق بتا ہوں گا

(05:50):
اب جننات اللہ تعالیٰ کی ایک بہت دیورس مخلوق ہیں
مشقات شریف میں ابو سالبہ فشنی رزیالہ تعالیٰ ان پر سے مروی ہے کہ
الجن نوسلافہ
یعنی جننات کی تین اقسان ہے
ایک وہ کسم کے جن کے پر ہے اور وہ حواہ میں اورتے ہیں
دوسرے وہ جو سامپوں اور قطو کی طرحیں اور تیسرے وہ کہ جو آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں

(06:17):
اس حدیث سے بہت وزاحت کے سان پتا چاہتا جاتا ہے کہ جننات میں سے
کچھ ایسے جننات بھی ہیں کہ جو آسمانوں میں ارتے پھیرتے ہیں
چگہ اور فاصلے یہ چیزیں ان کے لئے مانی نہیں رکھتے
اور اس بات کو کنفرم سورے جن کی وہ آیت کرتی ہے کہ جہانکہ وہ یہ کہہ رہے تھے کہ
اس قرآن کے نازل ہونے سے پہلے ہم باتیں سمنے کے لئے آسمان میں جگہ جگہ بیٹ جائے کرتے تھے

(06:43):
اس پورے واقع کا آغاز در اصلاح سورای اخقاف میں اسرہ ہوتا ہے کہ یاد کریں
جب ہم نے جننات کی ایک جماعت کو آپ کی طرف متوجہو کیا کہ وہ قرآن سنے
یہ واقعہ در اصلاح مکتہ کے قریب ایک سہرائی وادی نخلا میں بیش آیا تھا
جہاں آپ سلالہ علیہ وسلم اپنے صحاب کو فجر کی نماز پڑھا رہے تھے

(07:05):
کہ اہن اسی وقت نسیبین اور بسرا کے کچھ جننات جو اس وقت وہاں سے گزر رہے تھے
آپ سلالہ علیہ وسلم کی طرف متوجہ ہوئے
لیکن میں چاہتا ہوں کہ آپ کو یہ واقع پورا سنوہوں کیونکہ اس طرح آپ کو جننات کی رسائی
اور ان کے سوچنے کے انداز کے بارے میں بیوازے ہو جائے گا
یہ پورا واقع بخاری کی ایک حدیث میں ہے کہ نبوت کے بعد ایک وقت آیا

(07:29):
جب جننات کو آسمان کی خبرے لینے سے روک دیا گیا تھا
اور آسمان میں جانے پر ان کی طرف انگارے پھکیں جانے لگے تھے
اور اسی بات کی وجہ جاننے کے لیے جننات زمین میں پھیل گئے
اور اس وقت وہ تحامہ کی طرف چاہے تھے کہ راست میں فجر کے وقت وادیہ نخلا میں
انہوں نے آپ سلالہ علیہ وسلم کو پرانے پاک ہوڑتے و سنہ اور کہا

(07:52):
کہ اللہ کی قسم یہی ہے وہ جو ہمارے لیے آسمان کی خبریں سنے سے
روک بھی جانے کا بایس من ہے اور یہی وہ موقع تھا کہ جب نبی اکریم سلالہ علیہ وسلم
پر سورہ جن کی وہ آیات نازل ہوئی تھی کہ کہ دیجھ یہ مجھے وحی کی گئی ہے
کہ جننات کی ایک جماعت نے قرآن سنہ اور کہا کہ ہم نے عجیب قرآن سنہ ہے

(08:15):
اس رات زبر بن عوام بھی آپ سلالہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے
اور مسند احمد کے مطابق سفیان کہتے ہیں کہ وہ جننات گھنے بالوں
یا گہرِ سائیوں کی طرح مہاہ تیہ باتہ ہے جماہ ہو گئے تھے
اور امام بحقی کی دلائیلہ النبوہ میں آئے کہ یہ ساتھ یا نو جن تھے
جو آپ سلالہ علیہ وسلم کے گرد ایک دائری کی شکل میں کھڑے ہو گئے تھے

(08:38):
میرے ذاتی ایک تجربے کے مطابق خاتون نے مجھے اپنی سنگی کا ایک واقعہ سنایا تھا
کہ انہوں نے ایک ایسی حالت میں جن کو دیکھا کہ جیسے ہم کسی گرم ستا سے
حرارت یا ہیٹ اٹھی بھی دیکھتے ہیں فرق صرف اتنا تھا کہ اس خاتون کو وہ حرارت
بلاحٹ مائل یا یلو اش تایپ نظر آ رہی تھی وہ جن بالکل ایک اینرجی کی طرح تھا

(09:02):
اور کافی لنبے قد قد حکی جو اپنی طانگیں سکیڑے ہوئے بیٹھا تھا
ان دسر نہ آنے والے جننات کے حوالے سے حصہ بکہ عبدالله بن مسود رزیلہ تعالیٰ ہم اس مرحی
ایک حدیث لائلہ تو الجن یعنی جننات کی رات کے نام سے مشہور ہے کہ جس میں عبدالله بن مسود کہتے ہیں
کہ ایک رات ہم آپ سلالہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے تو اب ہم سے کہیں گم گئے

(09:24):
ہم نبی اکریم کی تلاش میں نکلے اور ہم نے وادیوں میں بھی دیکھ لیا اور گھارٹیوں میں بھی تلاش کر رہا
لیکن ہمیں آپ سلالہ علیہ وسلم کہیں نہیں ملے اور ہم خوفزہ دا ہوئے کہ کہیں کسی نے نبی کو اغوانا کر دیا ہو
یا معاز اللہ بے خبری میں شہید نہ کر دیا ہو اب دلہ بن مسود کہتے ہیں کہ وہ رات ہم پر ایسی گزری کے جیسے

(09:45):
کسی قوم پر بھکترین رات وزر تی ہے جب سوہ ہوئی تو ہم نے دیکھا کہ آپ سلام حیرا کی طرف سے چلے آ رہے ہیں
اور جب ہم نے جلدی جلدی میں یہ سارا واقع آپ کی خدمت میں پیش کیا تو آپ نے فرمائے کہ رات میں
پاس جننات کی داول دینے والا آیا ہمیں اس کے ساتھ چلا گیا تھا اور میں نے ان کے سامنے کوئی آن کی قرات کی اور ابنِ مسود مزید کہتے ہیں

(10:07):
کہ اس کے بعد آپ سلام ہمیں وہاں ساتھ لے کر بھی گئے اور ہمیں ان کے پیرو کے نشانات کر بھی دکائیں
یہاں تک کہ ان کی آگھ کے نشان بھی
بخاری میں ایک حدیث ہے کہ جس میں مسروخ ان ہی ابدلہ ابنِ مسود کے بیٹے سے بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جن جننات نے قرآن سنا
نبی کریم سلام کی کوئی جننات کی خبر ببول کے ایک درخت میں نہیں تھی لیکن مجھے اس حوالے سے کوئی ریفرنس نہیں ملسکا کہ ایک زیادت لیے کون سیات تھی

(10:38):
ابدلہ بن مسود والی ہی لیلہ تعالیت الجن یا پھر کوئی مختلق رات کیونکہ جننات کے نبی کریم سلام کے پاس قرآن سیکنے کی نیل سے آنے کے
ملٹیپل واقعات ہے جننات کی ایک اور شکل سامپو کی طرح بھی ہوتی ہے اور اس پر عبدالله بن اباہ سے ایک حدیث بمروی ہے کہ آپ سلام نے فرمائے

(10:59):
سامپ جننات کی مسخ شدہ سورتے ہیں جیسے بنی سائل کو بندر اور خانازیر کی صورت میں تبدیل کیا گیا
حضرت ابو صحید خدری کے ایک بتیجے تھے رزیلہ قیان ہو جن کی نئی نیشادی ہوئی تھی اب انی دن اور غزوائی حصاب کا موقع آ گیا
تو جنگ کے دنوں کے دوران ایک وقت پر انہوں نے آپ سلام سے اپنے گھر جانے کی شازت ماجئی جس پر آپ نے انہیں جازت دے دی

(11:27):
اور یہ بھی کہا کہ اپنے اصلہ اپنے ساتھ لے کر جانا
اب جو وہ صاحبی گھر پہنچے تو دیکھتے ہیں کہ بیوی دروازے پر کھڑی ہوئی ہے
صاحبی کی خیرت اور اقصے نے جوشمارہ اور نیزہ بیوی کی طرف کر لیا جس پر وہ کہنے لگی کہ جلد بازی میں نہ پڑھو
پہلے وہ چیز دیکھو کہ جس نے مجھے گھر سے نکالا ہے
اب جب صاحابی گھر میں داخل ہوئے تو دیکھتے ہیں کہ وہاں ایک بڑا ایمکرو بیسم کا سامپ بیٹھا ہوئے

(11:54):
صاحابی نے اسے اسی نیزے کی مدد سے بہت نکالنے چاہا لیکن وہ نیسہ اسے لگ گیا
اور وہ سامپ وہی طرح اپنے لگا
اب اب اس صید خدری کہتے ہیں کہ ہم نہیں جانتے کہ پھر وہاں کیا ہوا
پہلے سامپ مرہ یا میرا بھتیجا
اور بعد میں ان کے لوگ نبیہ کریم صلی اللہ ویٰ صلیم کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ آپ اللہ سے دوہ کریں کہ وہ ہمارا ساتھی ہمیں لوٹا دے

(12:18):
جس پر آپ صلی اللہ ویٰ صلیم نے پھر دو دفعہ یہ فرمائے کہ اپنے ساتھی کے لئے مغفرہ طلب کرو
اور پھر یہ فرمائے کہ جننات میں سے کچھ جن اسلام نہ چکے ہیں جب تو بھی ہیں دیکو تو انہیں تین مرتبہ تراؤ
یعنی تین دن تک اور اگر پھر بھی وہ نظرائے تو تین دن کے بعد اگر انہیں مارنا چاہو تو پھر مار دو

(12:39):
ان صحابی کے گھر میں موجود وہ مقروسام دراصل ایک جن تھا
سن ایٹین ٹرٹی ٹو میں ٹارہ سو بتس میں شریف جافت انگر کتام شائے کی تھی کہ اگر ہم جننات کو دیکھ سکیں تو وہ ہمیں عادہ انسان یا عادہ جانور کی شکل میں پھی نظر آ سکتنے ہیں
اب یہ بات مرے لیے بالخصوص وڑی دلچسپی کا بائس مانی تھی اس کے اسے سلسلہ تو صحیحہ کی ایک حدیث بڑی وزاحت کے ساتھ کنفرم کرتی جا

(13:07):
ابنہ بھی کے والد کا خجورے سکھانے کا ایک مدان تھا اور وہ بزاتِ فود اس کی نگرانی کیا ترتے تھے
ایک مرتبہ وہاں معمول کے مطابق خجورے پری سو کھرین تھی تو دیکھتے ہیں کہ ایک جگان سے خجورے کام موری ہے
یہ دیکھ کر انہوں نے وہاں نظرے رکھنی شروع کر دی تو کیا دیکھتے ہیں کہ کم عمر لڑکے کی طرحاں کا کوئی جیاندار وہاں خراب ہوئے

(13:30):
انہوں نے اسے اسلام کیا اور اس جاندار نے آگے اسے اسلام کا جواب کی دیا جس پر انہوں نے پوشا کہ تم انسانوں میں سے ہو یا جننات میں سے
فودس نے کہا کہ جننات میں سے اور ابنہ بھی کے والد نے اس کے ہاتھ دیکھے کہ جو بالکل کتوں کے ہاتھ کے جاہتے تھے اور اس پر بالکل کتوں ہی اتنا کے باعل دیتے

(13:52):
اس جن نے مزید یہ بھی کہا کہ جننات جانتے ہیں کہ ان میں مد سے زیادہ طاقتور اور کوئی نہیں ہے
تو ابنہ ابھی کے والد نے پوچھا کہ پھر تمہیں چوری پر کس نے مجبوط کیا ہے تو اس نے جواب دیا کہ ہمیں خبر بلی ہے کہ تم ایک ایسے شخصوں جو صدقہ کرنا پسنٹ کرتا ہے
تو ہم نے سوچا کہ ہم بھی تمارا کھانا تھا ہے اس وقت ابنہ ابھی کے والد کے سامنے وہ جن اس طرح سے تھا کہ اس کے ہاتھ کتوں کی طرح تھے

(14:22):
بلکہ کتوں کی شکل میں آنے والے جننات کے متلے کہ آہدیس اور تاریحی رکوڈ میں شہد کسی بھی دوسرے جانور سے زیادہ ملتا ہے
لیکن اس سے پہلے کہ میں آپ کو آنے آنے والے جان لیکن شکل بدلنے والے جننات شیپ شفٹرز کے لیے یعنی لگتا ہے کہ جیسے چھتونک جانور

(14:44):
یعنی وہ جانور جو مٹی مریم کے لیے یعنی لگتا ہے کہ جننات کے لیے ان میں خاص کیسم کی کشیش ہے
مثل انسام، ویچو، چھپکلی اور توچی عرصہ پہلے کی بات ہے کہ برزیل کے میدیا پر ایک بہت بڑی خبر وائرل ہوئی تھی جس میں ایمازون کے جنگلات میں
گھند رختوں کے بیچو بیچ ایک ویل مچلی کی لاش پریمی لی تھی

(15:08):
اپتی سزار کلوگرام کی ایک ویل مچلی کی لاش جنگل میں کیسے پنچی یا کیا وہ واقعی ایک ویل تھی یا پھر وہ ویل کی شکل میں کوئی مخلوب تھی اس وات کا جواب کیسے کے پاس نہیں ہے
آپ سپنے حضرت سلیمان علیہ السلام کا جننات پر حکومت دیے جانے کے بارے میں بھی سنا ہوگا
حضرت سلیمان علیہ السلام کی سہرت انگیز سلطانت کے انتالک میں نے تفصیل کے ساتھ پندر میں چیپٹر میں لکھا ہے لیکن فل وقت میں آپ کے سامنے سوری ساود کی صرف دو آیات کا ذکر کرنے لازم سمجھتا ہوں

(15:41):
کہ ہم نے طاقتور جننات کو بھی سلیمان کا فرمہ پر دار کر دیا اور ہر ایمارت بنانے والے کو اور ہر گوطا فور کو بھی
اور دوسرے جننات کو بھی کے جو زنجیروں میں جکرے رہتے دے
اس وقت سپین کے شہر اقسانہ میں ایک عربی مینیسکرپ یا مساعدہ موجود ہیں جو عل اندلس کے زمانے

(16:04):
یعنی مسلم سپین کے دور کے اگی مارت کے نیچے سے ملا تھا
اس اجیبو غریب مینیسکرپٹ کو The Book of Deadly Names کا نام دیا گیا تھا
یعنی کے خطرناک ناموں کی کتاب
اس مینیسکرپٹ میں بڑی تفصیل کے ساتھ لکھا ہے کہ کیسے ایک بادشان سلیمان علیہ السلام کے سامنے بہتر
یعنی کے سیمٹیٹو مختلف جننات کو پیش کیا گیا

(16:28):
اور یہ بھی کہ انہوں نے بادشا کو اپنی اپنی قواتوں اور تاکتوں کے بارے میں بتایا تھا
کہ وہ کیا کر سکتے ہیں
اسی حوالے سے کور ریفرنس مجھے نمی صدی کے ایراکی سیکولر
ارانیت سنشری سیکولر ابو فراج محمد کے کتاب
کتابل فہرس میں بھی ملا تھا
جس کے چند اوریچنل کوپیز آج بھی اسٹمبل ویینا پیرس اور برلین میں موجود ہیں

(16:53):
اور جس میں انہوں نے ان سیمٹیٹو میسے ان سیمٹی ستر جننات کی بری حیتی تیل دیسکریپشن لکھی ہے
کہ جو بادشا سلمان علیسلام کے دور میں موجود تھے
اسی حوالے سے ایک تیسرا ریفرنس مجھے ابو فضل محمد اتباسی کی
تین ایٹی نائن میں لکھی ہے کتاب اشامل فل بحر القامل میں بھی ملا
جن میں سے سب جننات کی دیسکریپشن تو میں آبایس اس چیکٹر میں نہیں بتا سکتا

(17:18):
لیکن چند ایک کے بارے میں میں آپ کو بتا دیتا ہوں
ان میں سے ایک نام علمظاحب ہے علمظاحب کہ وہ ایک ایسا جن تھا
کہ جس کا جسم سونے کی طرح چمکتا تھا
پھر ایک جن کا نام علعبیل ہے کہ جو بھوزدہ سفید رنگت والا تھا
اور اس کا پورا جنسل نظراتا تھا

(17:39):
پھر ایک جن کا نام علعمر یعنی کہ صرف رنگ کا ایک جن
جس کی طانوں کا صرف اوکری حصہی نظراتا تھا
پھر ایک نام بورکن کے جس کی آواز بہت گرجدار سی تھی
اور اس کی صرف کمر یعنی کے پیٹ ہی نظراتی تھی
پھر ایک نام شمورش جس کے آنے کے مقص صرف اس کے پیٹ کی ایک جلکسی نظراتی تھی

(18:01):
پھر ایک میمون نام کا جن جس کے صرف پاؤں ہی نظراتی تھی
اور ایک نام زبعہ کہ جو مٹی کے ایک توفان کے ساتھ صبر کرتا تھا
اس آخری نام زبعہ کے حوالے سے ہر تنگی اسنور پر ایک ریفرنس
مجھے خزرہ پلسال اسلام کے صرف ایک سو سال بعد لکھی جانے والی قطام

(18:22):
The Testament of Solomon میں بھی ملا تھا
اب اس قطاب میں ایک واقع لکھا ہوئے کہ سلمان الاسلام کے زمانے میں
کیسا جین بھی تھا کہ جو حوام موجود ریت کی طرح اورکا تھا
سلمان الاسلام نے ایک شخص کو بیجا
کہ وہ چمڑے کے ایک مشکیزے کا مون اس طرح سے کھول کر رکھتے کہ جب سہرا کی حوال چلے

(18:43):
تو مشکیزہ حوال میں اورنے والی ریگ سے بھر جائے
اور اس طرح وہ شخص زبعہ کو اس مشکیزے کے اندر لے جانے میں کامیاب ہو گیا
اور پھر اس کے بعد زبعہ ہی تو اس طرح بھی استعمال کرتا ہوا ایک ایسا پتھر اٹھا کر
حکل سلمانی کی امارت میں لگوایا گیا تھا
کہ جو باقی جننات کے لیبی اٹھانے میں بہت بڑا

(19:06):
پھر اسی کتاب میں زبعہ کے مطلق مجھے ایک اور واقع ملا کہ وہ ریڈسی
یعنی بہر احمر کی گہرائی سے پرپل رنگ
یعنی بنافشی کلر کا ایک بہت ہی حرد انگیس سسطون بھی نکال کر لائیاتا
اور اس وقت تھا یعنی کے واپس آتے ہوئے
اور اس کے ساتھ ابرزت نابیہ کیسا جن تھا
کہ جس کا یہ قویم تھا کہ اس میں حضر موسیعالی اسلام کا دور بھی دیکھا ہو گیا

(19:29):
اس کتاب میں اور بھی کئی جننات کے مطلق لکھائے
جن کے نام مخلیف زبان و مصرن عربی عبراہنی اور یعنانی میں ہے
اور انٹری دسکریپشن بھی بری جیب و غریب ہے
مثلہ ایک جن ایسا بھی تھا کہ جس کے وجود پر کوئی سر نظر ہی نہیں اختیر تھا
اب ان کتابوں میں کتی سچائی ہے سوائی اللہ کے اور کوئی بھی نہیں جانتا

(19:51):
لیکن اس چیپٹر میں ان کتابوں کے ریفرنسیز کی وجہ صرف سور اصواب کی وہ آیت تھی
کہ جو ہمیں بتاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سولیمار ال اسلام کو جننات پر نہ صرف حکومت دی تھی
بلکہ وہ ان کے لئے ایمارتیں نہیں دناتے تھے
کہ جیسا اس کتاب کے مطابق زبان ایک موطفر اپتر اٹھر اٹھاگر حکل میں لگایا تھا
اور وہ ان کے لئے سمدروں کی گہرائی میں غوطے بھی لگا تھے

(20:16):
جیسا کہ زبار ال لگایا تھا اور وہ اپنے ساتھ بنفشی
پرپل کمر کی کسی تیم کی پتھر کا موسطون بلایا تھا والہو عالمی
البتہ سورے سود ہی کی چون تیسوی آیت کی تفسید میں ابن قصیر ایک جن را ذکر کرتے ہیں
کہ جس کا نام سخر تھا اور جس نے حضر سولیمار ال اسلام کی محور بھی چھوڑانے کی تروشیش کی تھی

(20:38):
یعنی کے اموٹی اور نمی صندی کی سکالر یعنی نائنس سنچری سکالر ابنول فقی
جو ایک موررخ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک جیوگرافر بھی تھے وہ اپنے کتاب عجائبہ لگ مفنوقات
وورائبہ لگ موجودات میں از جن کا ذکر بری دیٹیل کے ساتھ کرتے ہیں
کہ پھر حضر سولیمار ال اسلام نے اسے سزاد اہنے کے لیے ایک سندوک میں بل کر کے سمندروں میں بھیکوا دیا تھا

(21:03):
اسی طرح چوڑنی صدیق کی ایک کتاب بل بکو پونڈر اسمی یعنی کے اہرانیوں کی کتاب میں
جن کا تذکرہ عالمالی کل اس ود کے نام سے ملتا ہے یعنی کے The Black King سیاح باتشا
جنات کے ساتھ انسانوں کے کلوز کانٹیکٹ کیا نقری بھی تعلق کے بارے میں میں آگے چل کر
تھوڑا پر پر سیل سلتا ہوں گا لیکن پھل وقت سے اتنا بنا را چاہتا ہوں کہ یہ ممکن ہے

(21:25):
اس کی دلیل میں قرآن کی آیاد بھی موجود ہے
اور حضرت آئیشہ رزیلہ تعالیٰ نے اس مروی ایک حدیث بھی موجود ہے کہ جہاں پر ماتی ہے کہ ایک رات نبیہ کرین صلی اللہ وی اسلام نے اپنی بیویوں سے کوئی بات کہی ہوئی
جس پر ایک امل مؤمنی نے کہا کہ یا رسول اللہ ایسے لگ رہے کہ یہ بات تو حدیثِ خرافہ ہے
آپسل صلی اللہ نے اسے اہرانگی سے تونج ہے کہ تون کیسے جانتی ہو کہ خرافہ کیا ہے

(21:48):
اس حدیث کے مطابق خرافہ عزرہ قبیلے کا ایک آدمی تھا جسے جہلیت میں جانت نے قید کر لیا تھا اور وہ ایک طویل اور سے تک جانت ہی میں رہا
جس کے بعد وہ اسے انسانوں میں چور گے اور تب سے وہ لوگوں کو جانت کی عجیب اور غریب باتیں بتاہن کرتا تھا
اور اس شخص کی باتوں کو لوگ حدیثِ خرافہ کہتے تھے

(22:10):
اب اس سے پہلے کہ میں آپ کو جانت کے بعد شیعتین کے باہنوں بتاؤن
حضر جابرزی اللہ تعالیٰ اہم سے اتح دیس مروی ہے کہ نبی کرین صلی اللہ علیہ وسلم نے ملاقات کے لیے
چن جننات آئے آپ سلسل سے ملاقات کے لیے اور انہوں نے قرآن کے مطلق سوالات کیا
آپ سلسل نے ان کے جوابات دیے اور ان کے سامنے صورہ رحمان کی چلافت کی جس میں بار بار فابق آئیی عالیٰ ربی کمار تکنزبان آتا ہے

(22:36):
اور اسے سنگر ان جننات نے کہا کہ ہم دنرا ہم نے اللہ کی نشانیوں میں سے کوئی ایسی چیز نہیں دیکھی جس کی ہم تقسیب تک دیتے ہیں
اور یہی صورہ ایک مرکبا جب نبی کرین صلی اللہ علیہ وسلم نے ملنے کے لیے آنے والے چن انسانوں کے سامنے تلاوت کی کہ وہ خاموش رہے
اور اس بات پر آپ سلسل نے فرمایا کہ تم سے اچھا جوابت و جننات نے دیا تھا

(22:59):
لیرہ تل جن والی حدیث میں جننات نے ابھی ایکیم صلسل سے اپنی خراخ کے امتلی بھی سوال کیا تھا تو آپ سلسل نے نے بتایا کہ ہر وہ حردی
کہ جس کے جانور پر اللہ کا نام لیا گیا ہو اور اس پر لگاگوہ گوشت تمہارے ہاتھ میں آ کر پہلے سے زادہ گوشت تکنجائے کا
یہی تمہاری خراخ ہے اور ہر نرم قدم والے اونٹ اور کٹے ہوئے سومو والے جانور کی لید تمہارے جانوروں کا چار ہے

(23:26):
اور بیسیگل یہی وہ وجہ ہے کہ آپ سلسل نے انسانوں کو ان دونوں چیزوں سے تنجا کرنے سے منہ بھی فرمایا
یہاں تک پہنچ کر اب آپ کو کافی حق تنجنات کے بارے میں اندازہ ہوں چکروں گا کہ ان دیکھنے میں کیسے ہو سکتے ہیں
وہ اچھای اور برای کے درمیان فرق بھی سمجھتے ہیں وہ خاتے بھی ہیں اور کیتے بھی ہیں

(23:48):
لیکن ان کی تخلیق کی حقیقی کمبوزیشن کیلئے قرآن پات میں مارج کا لفس بھی ہے یعنی بغیر دھویں کی ایک آگ اور سموم کا لفس بھی ہے
یعنی آگ کی تیز لپٹھ
اب ایک زیادہ یہاں کیسی آگ اور کیسی لو ہے خزرت آیشہ رلتانہ سے مروی حدیث سے ہمیں پتہ چاہتے ہیں
کہ ان کی تخلیق اس مادے سے ہیں کہ جسے شاید ہم پوری طرح سے کبھی بھی سمجھنا سکتے ہیں

(24:13):
ال جاہز آٹھوی سنیگی اپنی ایک بہت مشہور کیداں کتابل حیوان میں لکھتے ہیں کہ اگر وہ نیک اور بد دونوں کام کریں تو وہ ایک جن ہے
اگر وہ آسمانوں میں چھوک کر سنے بھاری وزن بھی اٹھا سکے اور انسانوں سے زیادہ تیز اور طاقتور ہو تو وہ ایک مارج ہے
اور اگر وہ اس سے بھی زیادہ کر سکتے تو پھر وہ ایک فرید ہے یعنی کہ جنات کی ایک انتحی پارفل کلاس

(24:44):
وہی فرید جو حضر سلمان علیسلام کے دربال میں بھی موجود تھا وہی فرید جس کا نام سورہ اے نمل میں بھی بینشن ہے
اور جس نے یہ دعوہ کیا تھا کہ سبا کی ملکات کا تخط آپ کے پاس کس سے پہلے لیا ہوں گا کہ آپ اپنی چے کن سے اٹھیں
اور اس واقع پر پوری ایک تحیحی منسلمان علیسلام کے چپٹر میں لکھی لبتا نظر نہ آنے والے جنات کی ایک خاص کسن کے حوالے سے

(25:08):
مصر کے ایک سکونر شیخ کشک نے اپنی زمینی جہنملاحصاری سرشوں کو سا رہا ہے
اور ان کی ایک بات مجھے ہمیشہ یادرہ تی ہے کہ ان میں سے باز جنات اپنی خوبصور کی میں اس قدر حسین ہے
کہ اگر ہم انہوں نے دیکھنے کے قابل ہو جائے تو شاید ہم خوبصور کی پر مطلبیت ہو جائے

(25:34):
اب اس پوینٹ سے آگے میں آپ کو شایتین کے بارے میں بتا ہوں گا
زیادہ تر سکولرز جنات اور شایتین میں فرق کرتے ہیں اور جنات کو انسانوں کے زیادہ قریب مانتے ہیں
کیونکہ قرآن پاہت نے جنات اور انسانوں کو اکثر جگہوں پر ایک ہی ساتھ مخاطب کیا ہے
اور ان میں فرق کا سب سے بڑھا سبود

(25:55):
سورے انام کی ایک سو باروی آیا تھا ہے کہ ہم نے ہر نبی کے دشمن بہت سے شایتین پینا کیا تھے
کچھ انسانوں اور کچھ جنات میں سے
شایتین جنات میں سے بھی ہوتے اور انسانوں میں سے بھی
جیسا کہ قصائفہ بن جمعان رزی اللہ تعالیٰ نہوں سے روایعت ہے کہ آپ سلسل نے فرمائے
مرے بعد ایسے امام یعنی حکمران اور رہنوماں ہوں گے کہ جو میری سونت پر نہیں چلیں گے

(26:20):
اور جلد ہی ان میں سے ایسے بھی لوگ ہوا کریں گے کہ جن کے جسم انسانی لیکن دل شایتین گے ہوں گے
ابتا اس شیپٹر کا مقصد ان انسانی شایتان کو نہیں بلکہ ان شایتین کے متلق آپ کو بتانا ہے کہ جو جنات میں سے ہیں
اور جو صرف اور صرف برای سے منصوم
اس شیپٹر کے اندر میں آپ کو ہی نہیں شایتین کے بارے میں مخلیف آگیس ان کی شقل سورت اور ان کے مطلق موجود مخلیف تاریخی لیٹریچر کے بارے میں بتا ہوں گا

(26:49):
اس لوز شایتان کے دو باخز ہیں ایک ایبرانی زبان میں شایتان کا لوز ہے دشمن گے مخالف اور راربی میں شایتان کا لوز شتن سے نکلائے
کہ جس کا مطلب ہے بھٹک جانے والا جنات اور شایتین کی تاریخ انسان سے بھی پہلے کیا کیونکہ ان کی تخلیق بھی انسان سے پہلے کیا

(27:10):
مثلان سورہ ایجر کے مطابق ہم نے انسان کو کالی سری ہوئی کھنکھناتی مطیح سے پیدا کیا اور اس سے پہلے ہم نے جنات کو آگی لپٹ سے پیدا کیا
افہس شینرائشن کے مسلمان سکولر جیسا کہ ابنِ قصیر کے مطابق اس دنیا میں آدم علیسلام سے پہلے جنات اور شایتین رہتے تھے

(27:32):
اور اس کا ریفرنس وہ حضرت عبدالله بن اومر رضی اللہ تعالیٰ ہاں کے سکول سے لیتے ہیں کہ آدم سے دو ہزار سال پہلے دنیا میں جنات عبان تھے
ابنِ قصیر رحمت اللہ علیہ این جنات سے پہلے ایک اور مخلوق حنون اور بنون کا بھی ذکر کرتے ہیں
یعنی کہ شیطانی روحیں اور بلائیں اور پھر یہ کہ اللہ تعالیٰ نے جنات کو ان پر مسلط کر دیا تھا

(27:56):
کہ جنہوں نے حنون اور بنون کے ساتھ قتلوہارت کر کے زمین میں اپنی چگہ بنائی
اور مِس گلیسی خون رزیق دیکھتے ہوئے پھر فرشتوں نے اپنے خبشات کا اظہار کیا تھا کہ آپ ایسی مخلوق کیوں بنارہا ہے کہ جو زمین میں فصاد کرے
لیکن حنون اور بنون کا ذکر کسی مستند حدیث میں نہیں ہے
ہاں تاریخی لیکرائچر میں ان کا ذکر ذکر مل جاتا ہے

(28:19):
وریکسم پہلے ایک ریفرنس مراکو کے ایک سکالر عبدالله سید محمد حبیب کا ہے
کہ حنون اور بنون آدم علیسلام سے پہلے معدوم ہو جانے والی ایک مخلوق تھی
دوسرا ریفرنس عجاہس کی شہرہ ایحفاق کتاب کتاب الھائیوان نے ہے
کہ بسکلی حنون اور بنون جنات کی نسبت ایک کمزور مخلوق تھی

(28:41):
کیا واقعی وہ مخلوق تھی یا نہیں اللہ بہتر جانتا ہے
بارال حنون اور بنون کے خاتمے کے بعد آہسا آہسا ان جنات میں بھی سرکشی پڑھنا شروع بھی
اور وہ خود کو اِس زمین کے ایک لوتے وارس سمجھنا شروع ہو گئے
اور امام اصدی اپنے تفسیر میں حضرت مررہ بن مصود رزیل طالان ہو
اور دوسرے صحابیوں مثلن ابنِ اباس رزیل طالانوں سے روایت کرتے والکتے ہیں

(29:05):
جب جنات میں یہ سرکشی حال سے زادہ بڑھ دیں تو جنات ہی مجھے ایک جن کے جو اس وقت حسمان میں
فرشتوں کے ساتھ تھا جس کے متلق آپس چیکٹر کے آخر میں پڑھیں گے
اسے فرشتوں کے ساتھ زمین پر بھیجا گیا اور پھر انہوں نے زمینی جنات و شیعتین کو
سمندری جزائر کی طرف دکے لیئے دیا اور تلچسپی کی بات ہے کہ مجھے اپنی سری سارچ کے دوران

(29:31):
شیعتین کی شکل صورت کے متالیک سب سے زیادہ دیٹیلز کہنڈاگیں بالکل شمال میں سمندری جزائر میں
رہنے والے انوش لوگوں کے حام لیئے گی لک اکٹرک کے برفیلہ جزائر کے قریب رہتے ہیں
اور ان کے حام جو سادے تین ہزار سے زادہ مختلف شیعتین کی دیسکرپشن ملی تھی
اور پھر توسرے نمبر پر دنیا کے سب سے پرانے مظہب میں سے ایک مظہب یعنی زر تشت میں

(29:57):
لیکن اس سے پہلے کہ میں آپ کے سامنے شیعتین کے متالیک ہزار سال پرانا لیٹریجر رکھوں
میں چاہتا ہوں کہ آپ کے سامنے قرآن اور حبیس کی روشنی میں شیعتین کو ایک مطبعا دیسکرائب کر دوں
اب تاود بحاری اور سلسلات اصحیحہ ان تینوں کتابوں میں جابر بن عبداللہ رزیلہ تعالیٰ نو سر وائن تھا

(30:21):
نبی اکریم سلسل نے فرمائے سورج حروب ہونے کے بعد اپنے جانوروں کو مچ ہو اپنے بچوں کو روک لوں
کیونکہ یہ شیعتین کے حیل میں کا وقت ہے یہاں تک کرات کا اندھیرا چھا جائے
پھر اللہ کا نام لے کر اپنے درواسہ بان کر دوں اللہ کا نام لے کر شراق بجاد دوں
اور اللہ کا نام لے کر پانی کا مرتل اور توسرے برطن دھک دوں

(30:44):
اور اگر دھکن ہوتا درمیان نہیں کوئی چیز رکھ دوں
شیعتین اور رات کا تعلقی یقین ان گوھت گہرہ ہیں
اب وہ قرارہ رزیلہ تعالیٰ نو سے مروی ہے کہ نبی اکریم سلسل نے فرمائے جب تم رات کے وقت مرخ کی عواصل ہو
تو اللہ سے اس کا فضل بانگو کیونکہ اس وقت وہ یعنی کہ مرخ فرشتے کو دیکھ رہا ہوتا ہے

(31:06):
اور جب رات کے وقت تم قدح کی عواصل ہو تو فورون شیطان اشہر سے اللہ پنا مہوں کیونکہ اس وقت وہ شیطان کو دیکھ رہا ہوتا ہے
رات ہی کے وقت کے حوالے سے مسکند احمد میں عبد اللہ بن اوم رزیلہ تعالیٰ نو سے مرمی ہے کہ آپ سلسل نے فرمائے اگر لوگ جان لے
ای رات کو اکیلہ سفر کرنے میں کیا نقصان ہے تو کوئی بھی شخص رات کے وقت اکیلہ سفر نہیں کرے گا

(31:32):
رات کے لوہ شیعتین کے لیے مختص وقت کے حوالے سے بخاری میں آپ سلسل ان کی حدیث ہے کہ سورش تلو اور وروب ہونے کے وقت نماز نہ پڑھو
کیونکہ یہ شیعتین کے وقت ہے آپ سلسل نے جب کبھی مشرک کے طرف دیکھتے تو فرمات ہے کہ افسوث فتنا اسی طرف سے اٹھے گا اور وہ سدی بھی شیطانی سدی ہونے

(31:54):
آپ سلسل نے اپنے اسحاب کو دھوپ اور سایے کے درمیانی جنا ہے یعنی کہ عدید حوپ اور عدید شاہوں میں بھی بیٹنے سے منہ فرمات تھے کیونکہ اس طرح سے شیعتین بیٹنے
پر بیٹنے سے شاہتین کے عادات کے بارے میں چھاہ سا اندازہ ہو جاتا ہے لیکن ان کی شکل سورت کے حوالے سے چن بہت سپیسفکہ حدیث بھی موجود ہے

(32:18):
قطادہ بن نوماہن رزی اللہ تعالیٰہوں سے مرمیے کہ ایک رات شدید سے آتی اور بیپنہ بارے شوری تھی اور میں آپ سلسل نے خدمت میں اشاہ پڑھنے کی گیا تو جب آپ سلسل نے سلام پھیرا اور ان کی مجھ پر نصر پڑی تو آپ سلسل نے پوچھا کہ قطادہ تمہیں کیا ہوا ہے تم اس وقت یہاں پر

(32:39):
تو میں نے کہا کہ یار سللہ اللہ سلام میرا خیال تھا کہ آج نمازی کم ہوگے اس لیے میں نے چاہا کہ چلو میں تو مسجد پہنچوں تاکہ میں آپ کے ساتھ نماز پڑھلے
اس پر آپ سلسل نے فرمایا کہ جب تم نماز پڑھلا تو میرے آنے تاک اپنی جگہ پر بیٹھے رہا ہے
جب آپ سلسل نے نماز سے فارق ہوئے میں نے دیکھا کہ آپ سلسل نے پاس خجور کی ایک تحنی تھی اس تحارے آپ چل رہے تھے

(33:05):
آپ سلسل نے ایک تحنی مجھے دیتے ہوئے کہا کہ تمہیں غیر موجود کیم تمہیں گھر والوں کے پاس شیطان آیا
اس تحنی کو لے جو اور گھر تاک اسے مزبوطی سے پکڑے رہنا
اور جب گھر کے ایک کونے میں کوئی وجود دیکھ لوں تو بات کرنے سے پہلے اسے مارنا
قطادہ کہتے ہیں کہ جان میں مسجد سے نکلا تو وہ تحنی شمہ کی طرح روشن ہو گئی

(33:30):
اور جب میں گھر پہنچا تو گھر والوں کو سوئی ہوئے پایا
البتہاں گھر کے ایک کونے میں سح جہسا ایک جانور بیٹھا گا جس کے پورے جسم پر کانٹے ہی کانٹے تھے
اور میں اسے تحنی سے مارتا رہا ہے یہاں تک کہ وہ گھر سے نکل گیا
اس وقت قطادہ کے گھر میں وہ شایتان ایک ایسی حالت میں بیٹھا گا تھا کہ اس کے جسم پر کانٹے ہی کانٹے تھے

(33:54):
ویسے ہی جیسے اسے حقی جسم پر ہوتے ہیں میرے ریسارچ کے مطابق آحدیس میں شایتان کو جس جانور کے روپ میں سب سے زیادہ بتایا گیا ہے
وہ ایک کالا کتا ہے جامیت و امزی اور سلسلہ تو صحیحہ ان دونوں آحدیس کی کتابوں میں حضرت ابوزر رزی اللہ تعالیٰ اس کے حدیس موجود ہے

(34:15):
کہ نبی اکریم سلسلہ نے فرمایا کہ عورت گدہ اور کالے کتا کے سامنے سے گزر جانے پر نماز باتل ہو جائے گی اور اسے پھر سے پڑھنا ہوگا
ابد اللہ بن سامت کہتے ہیں کہ میں نے ابوزر رزی اللہ تعالیٰ اسے پیچھا کہ صرف صفید اور رزرت کے مقابلے میں کالا کتا ہی کیوں
ابوزر رزی اللہ تعالیٰ اسے کہ میں نے بھی نبی اکریم سلسلہ سے یہی بات مجھی تھی اور آپ سلسلہ نے فرمایا تھا کہ کالا کتا شہطان یعنی کہ شہطان کالے کتا کی شکل میں بھی آتا ہے

(34:46):
اور اپنی ریسر سردی کے دوران مجھے شایتین سے منصوب سب سے زیادہ ذکر بھی ایک کالے کتا کے متلقی ملا
ایک شہطانی کالے کتا کے ایک آساب سے پہلے ذکر قدیم مصریہ و انشاء ایجیبشنز کے حامل پہنے جسے وہ سر بی و رسی یا کربی و رس کہتے تھے
اور اس کی تصییر اپنے برتنوں پر بھی بنائے کرتے تھے اور یہ وہی ایجیبشنز ہیں جن کے بنائے ہوئے حیرو کلیفس میں شایتین کے نام سرخ تنگ سے لکھیں گے

(35:14):
اور مزید حرق کی بات ہی ہے کہ مصریہ کے ہان شایتین اور معبود ان دونوں کے لئے اسماء ہونے والا لنس ایک ہی تھی
ان انشانڈ ایجیبشنز کے حوالے سے بہت تفصیل کے ساتھ میں آپ کو 14 شابٹر ندتا ہوں گا لیکن پشلے چوڑا سو سالوں میں یورپ کی اخبارات میں جگہ جگہ ایک کالے کتا کے ملا سکر ملتا ہے

(35:41):
کبھی 1856 میں فرانس کے ایک شرش کے اندر کالا کتا نسر آتا ہے جبکہ شرش کے دروازہ بھی باند روٹے تھے
کبھی بلجن میں ایک بڑے سکالے کتا کے ایک ایجیبشنز میں ملتی ہے کہ جو ایک ایک بروٹی ہوئی زنجیر گلے میں دا لکھا کر سائرات کے تو بنگ حمدہ رہتا ہے
کبھی 1677 میں ایک کالے کتا کے بطنامیز مانا ریچڈ کابل کے جنازے پر دیکھا جاتا ہے کہ جو جانا باینا شیطان پرخنسان تھا

(36:08):
بلکہ دی آیل اف مین کے ایک اخبار میں پورا ایک واقع درچ ہیں کہ ایک مرد با مشلیہ پکڑنے والی ایک کشتی کا گریو سائرات اپنے کپٹن پہنطزار کرتا رہا لیکن کپٹن نہیں آیا
اور بتا سبہ کپٹن نے آکر بتا ہے کہ ایک آلے کتا کے سائرات میرا راستان روکے رکھا اور میں جہاں کیں بھی جاتا وہ کتا بھی اس طرف مول چاتا
جابرزی اللہ تعالیٰ ہوں سے ہی ایک اوری وائیت ہے کہ رسول اللہ سلسل نے ہمیں کتے مارنے کا حکم دیا اور ہمیں نے مارنے تدھیہ یہاں تک کہ دی ہاتھ سے آنے والی عورت کی کتا کو بھی ہم کتل کر دیتے ہیں

(36:42):
لیکن بعد میں آپ سلالہ علیہ علیہ وسلم نے ہمیں اس سے روک لیا اور کہا کہ آگوں پر سفید رانکے دو نکتوں والے کتا کو مارو کیونکہ وہ شیطان ہے
لیکن شایتین صرف جانوروح کی صورت میں نہیں آتے یہ ان جنات میں سے بھی ہو سکتے ہیں کہ جو ہمیں نظر نہیں آتے
مثلہ حضرت تردار جلتالہ نے اس سے روائیت ہے

(37:04):
آپ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم نے نبی سلالہ علیہ وسلم کو نماز کے دوران عوز و بلا مِن نکت کہتے سنا
پھر آپ سلالہ علیہ وسلم نے کہا کہ اللہ عناک ملہ عنات اللہ اور یہ آپ سلالہ علیہ وسلم نے تین محمہ کہتا ہے اور اپنہ ہاتھ ایسے اگے بنا ہے کہ جیسے آپ سلالہ علیہ وسلم کیسی چیز کو پکر رہے ہیں

(37:25):
جب آپ نماز سے فاری ہوئے تو ہم نے پوچھا کہ یا رسول اللہ آج ہم نے نماز میں آپ کی زبان سے وہ قلیمات سنے ہیں کہ جو پہلے کمینی سنے تھے
اور آپ نے ہاتھ بھی اٹھایا اس پر آپ سلالہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ شیطان تھا اور میرے چہرے پر آگ کا ایک شو لہ پھیکنا چاہتا تھا تو پہلے میں نے اسا محاطب کر کے عوز و بلا مِن نکت کہا

(37:46):
اور پھر اللہ عناک ملہ عنات اللہ کہا اور پھر اسے پکرنے کے لیے ہاتھ بڑھایا لیکن وہ پیچھے ہٹیا
اور اپنے صباح اہلے مدینہ کے بچے اس کی لاش کے ساتھ کل رہے ہوتے جو گیند کی شکل پیوتی اس آگ کے شولے والے شیطان کے بارے میں یوں لگتا ہے کہ شاہد یہ شاہتین کی کسی خاص کسم میں سے

(38:07):
کیونکہ اس طرح کا ایک اور شاہتان ایک مختلف واقع میں ایک مختلف عدیس میں بھی نظراتا ہے
یہ دوسری حدیث بیسکلی حضرت عبد الرحمن بن خمبش رزیلہ تعالیٰ ہمیسر مروی ہے عبد الرحمن کہتے ہیں کہ جسرات شاہتین وادیوں اور پہاروں سے اتر اتر کر رسول اللہ سلسلہم کی طرفانے لگے تو ان میں ایک شاہتان ایسا بھی تھا جس کے پاس آگ کا ایک شولا تھا

(38:31):
جسے وہ آپ سلسلہم کو جلا دینا چاہتا تھا لیکن اس پر روگ تاریق ہو گیا اور وہ پیچھے ہٹنے نکا
اور اس وقت جبرائیلہ57 پاس آئے اور کہا کہ یا رسول اللہ کہیں
آپ نے پوچھا کہ کیا کہوں جبرائیلہ elseیلہ کہا کہ کہیں میں اللہ کنکمل قلمات کی پناہنے آتن جن سے کوئی نیک اور کوئی فاجر تو جاوز نہیں کر سکتا

(38:55):
ہر اس چیز کے شارgardہ جو اس نے پیدا کی اور زمین وتحلائی
ہر اس چیز کے شار dazz واتے سے نازل ہوتی اور اس میں چڑتی تھے
اور ہر اس برای کے شہر سے کے جو زمین میں پیدا ہوتی اور زمین سے انقلتی ہے
اور رات اور دن کے فتنوں سے اور رات کو ہر آنے والے سے سباہ اس کے جو خیر کی خبر لائے یا رحمن

(39:16):
اور تب اللہ کے حکم سے اس چیطان کی آگ پجتے گی
جنات اور شایعتین ان دونوں کے انسانوں کے ساتھ کوس کونٹیکٹ کے بارے میں آدیس بھی موجود ہے
جن میں سے ایک حدیث میں سوئی ہوئے انسان کے سر کے پیچھے شایطان کے تین گرہیں لگا دینا ذکر ہے

(39:36):
دوسری حدیث میں نیند کے دوران شایطان کے رات مر ناک کے نترے میں بیٹرے دائنے کا ذکر ہے
اور نہ صرف یہ بلکہ ایک حدیث میں گھروں کے اندر میں شایعتین کی موجود گی کا ذکر ایس طرح ملتا ہے
کہ جہاں پانچ گھر واقعیوں یا ایک روایت میں جہاں تین شخص رہتے ہیں
اور ان میں اعزان دی جائے، نہ نماز پڑی جائے وہاں شایعتین کا غلبہ ہو جاتا ہے

(40:00):
پھر کچھ ایعتین جنات کا آسمان تک جانے کی کوششوں گا ایسی کردی سورہ سفات میں ملتا ہے
اور اس کا مفہوم کچھ اس طرح سے ہے کہ دنیا کا آسمان سے طاروں سے مزیئن ہے
اور سرکش شایطانوں سے محفوظ ہے
وہ فرشتوں کی باتوں کو سلنے کے لیے کان گھی نہیں لگا سکتے لیکن اگر اس وقت ان میں سے کوئی جن ایک بات اوچک لیں

(40:21):
تو انہیں ہر طرح سے ایک دھیکٹوے شو لے کے ساتھ معانا جاتا ہے
عموماً ان دھیکٹوے شو لوں کو شاہب ساقب ہی لکھا اور سنہ جاتا ہے
لیکن اس بات کا کیا مطلب ہوا کہ اگر ان میں سے کوئی ایک بات اوچک لیں
خزرت آئیشہ رزگلہ تعالیٰ نحا سے مروری ہے کہ ایک مرحبا لگوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک سوال ہی آقا یا رسول اللہ

(40:44):
یہ کہن تو باز وقت ایسی چیز نہیں بتا دیتے ہیں کہ جو سچ نکل تی ہے تو اس پر آپ صل اللہ علیہ وسلم نے
فرمائے کہ وہ شاہتین جنات کی بات ہوتی ہیں جو وہ آسمان سے چوری کر لیتے ہیں
اور پھر اس ایک سچی بات میں سو سے زادہ جھوٹ ملا کر کہانوں کو بتا دے ہیں
اور اس حدیث کے علفاظ کے مطابق کہانوں کے کان میں شاہتین کی باتیں اس طرح سے سنای دے رہی ہے

(41:09):
اور یہ کہاں سے بہت ایک شاہتین جنات زمینوں اور آسمانوں میں اٹھا اور گھومتے پھرتے ہیں
بلکہ سنن نسائی میں ابدعہ باس رزی اللہ تعالیٰ ہوس ومروی عدیس ہے کہ
ایک شخص آپ صل اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر وار کہا کہ یا رسول اللہ
میں نے ایک عجیب شاہک آسمان سے اٹھرتے ہیں اور اسے اپنی طرف آتے دیکھا ہے

(41:33):
اور میرے بھی دل میں یہ خواہش پیداوی ہے کہ میں اس سے بات کرنے والے
لیکن پھر میں نے خورن خود پر قابو پا لیا اور وہاں سے پیچھے ہٹیا
اب ابن ابان سکتے ہیں کہ ظاہر ہے وہ شخص آپ صل اللہ علیہ وسلم سے اس چیز کے مطلق دنیافت کرنا چاہرہ تھا
لیکن آپ صل اللہ علیہ وسلم نے صرف یہ جواب دیا کہ اللہ و اکبر
اللہ کا شکر ہے کہ تم نے ایمان کے ذریعے دل سے اس چیز سے ملنے کے وصف سے قدور کر ریا

(41:58):
ان شاہتین میں میل اور فیمل کے حوالے سے بیسے تو کئی ایک سنگود موجود ہیں
ایک سنگود میں میل شاہتانہ بھی ہوتی ہے وصلا سلسلہ تو صحیح کی شیعالیس بھی حلیس
کے جس میں لبز شاہتانہ وزاتیں خود موجود ہے اور پھر زیاد بن عرقم کے رزیق ذریعے
نبیہ کریم صل اللہ علیہ وسلم کی ودوہ کہ جو آپ نے ہمیں بیتی خلا جانے سے پہلے

(42:23):
پرنے کی تاکید تھی تھی کہ اللہ و اکبر و اکبر میں اور خوبصی وال خبا اسی
یعنی میں خبیس جنن اور خبیس جنیوں سے تریفنا ہمیں آتا ہوں انہ حدیث سے صاح پتہ جلتا ہوں کہ
شاہتانہ اور خبائس یعنی فیمل شاہتانہ اگزیست کرنی ہے لیکن وہ ہم سے کس حت کونٹکٹ کرتی ہے

(42:44):
یا انسان اور جنایا یا جن اور انسان اورت کے درمیان شاہدی جیسا کوئی رشتاب بن سکتا ہے یا نہیں
اس پر علامہ کے درمیان اختلاف ہے اور اس پر بھی اختلاف ہے کہ اگر بالفزی شاہدی ہو بھی جائے
تو کیا ان کے درمیان عولاد ہو سکتی ہے یا نہیں
بل بطائن شاہتانہ یعنی فیمل شاہدین کے بانے میں مجھے بہن تفصیلی دیٹیلز 1486 میں یورپ میں لکھی ایک کتاب میں ملی تھی

(43:11):
اس کا در حیرت انگز ملومات ہی کہ اس کتاب کے حیران کنمازی اور اس کے لکھے جانے کے بعد
ہونے والے عجیبوں غریب آکیاں میں نے تفصیلی ساتھ انیس نے چپٹر میں لکھا ہے اس لئے اس کتاب کا تذکرامیں ابھی یہاں نہیں کرا
شاہتین کا تاریش میں ذکر اتنا ہی پرانے ہیں جتنی تاریخ فوض پرانی ہے

(43:33):
دنیا کی سب سے پرانی محصول پرطامی انتحظید کہ جو مورٹل ایراک نے 5,000 سال پہلے موجود تھی ان میں بھی ایک ایسی مقصان دے
اور ایک اندے کی مخلوق کا ذکر ہے کہ جو ہمیں مقصان پور چانا چاہتی ہے قدیم مصری یعنی انشنٹ ایچیپشنز دی
ایک ایسے ہی نظرنا آنے والے بھٹ کے وہوں کے بارے میں باتیں کرتے ہیں جن سے بچنے اور جن کو بلانے کے لیے ان میں پورے پورے منترے چاہتی ہے تھے

(43:58):
کیونکہ ان کا مننا یہ تھا کہ یہ شایتین تاؤن دماغی امراز حتہ کے موت تق کی وجہ لن بن سکتے ہیں اور انہوں نے بڑی تفصیل کے ساتھ اپنے آئیرو کلیپس میں ساری انفارمیشن چھوڑی ہے جن کے انتالک میں آپ کو ترنے چیپٹر میں دھوکا ہوں گا
اہلِ کتام یعنی یہودیوں اور اسائیوں کے ہان بھی شایتین کا کونسیکٹ بڑی مزاہد سے نلتا ہے

(44:21):
وہ ایک ایسے شایتان کے بارے میں بھی بات کرتے ہیں کہ جو پانی کی برطنوں میں بیٹھ شایتے ہیں اور وہاں سے پینے والوں کو تنگ کرتا ہے
خرطال موڈک لیٹریچر میں آشمع دائیوہ نامی ایک شایتان کا ذکر ملتا ہے کہ جو خود کے ایک شہزادے ہونے کا داویدار ہے
اور اپنی عمر کے حوالے سے خود کو اتنا پرانا کہتا ہے کہ اس نے نوخ علیسلام کے سعلاب کا دور بھی دیکھا ہے

(44:47):
لیکن موڈرن یحودیوں اور حسائیوں کے حان شایتین کی شکل سورت کے حوالے سے جو ہمیں دیسکریپشن دیکھنے کو ملتی ہے
یعنی کہ نوخیل دانت اور نوختار دو مرحات میں ایک ترشول یا بازقات ایک نر بکرے کی شکل
یہ در اصلا صل صرف یونانی دیو مالائی کریکٹرز ہیں مثلن پین جو دیکھنے میں بکری جیسی کوئی مخلوق ہے

(45:10):
یا پہ سایڈن جس کے ہاتھ میں آگ کا ترشول ہوتا ہے یا پھر بیس جس کے آگ جیسے وال ہے
ان جسی مخلوقات سے اخس کی شکلیں لیکن اس میں کوئی شکل نہیں ہے کہ دنیا بھر کا لیٹریشر مختلف شایتین کی دیسکریپشن سے بھر ہو گئے
اور آپی دلچسپی کے لیے میں میں سے چند کے متلقات کو بتانے تھوں

(45:33):
ہماری پاکسان اور انڈیا میں ایک بہت عام سا لوزیت دیو جس کی کہانیہ میں نے اور آپ نے بچمن سے سون رکھی ہیں
لگن اس لفس کا اوریجن در اصلا ٹیٰ ہزار سال پران ہے جب قبیر انان میں ذرطشت مزا پرٹیس سوا کرتا تھا
ذرطشت مزب کے اندر مجھے دائوہ کہ نام سے ایک لفس ملا کہ جو شایتین کے خاص اوڑر ایک خاص کلاس کے لیے سمال ہوتا تھا

(45:59):
ایسے شایتین جو جسمانی طور پر بہت ہی طاقتور ہیں
ملکہ نمی صدیہ کے ایران میں سلطان شاف محمود غزمی کے ایک شایر فردوس نے ایک بہت طویل نظم شاہ نامہ لکھی تھی
یعنی کے بات شاہوں کی کتاب اور اس میں وہ دیو کے کون سپر پرٹ بری دلچسپی دیٹیلز اکتا ہے
اور ان میں سے بھی ایک خاص دیو جسے دیو سپید کہتے ہیں یعنی کہ سپید رنکہ دیو

(46:25):
کہ جو بل خصوص بہت ہی ایک طاقتور شایتان ہے لیکن رستم بل آخر سے ہرادیتا ہے
اور اس طرح طاقتور شایتین کے ایک اور اڑر حلفہ اور ملفہ کے بارے میں
افریکن کلچہ میں بہت دیٹیلز ملتی ہے
یا پھر جیسا کہ انڈیا میں پیشاج یا راکشس کے جیسے کونسپٹ ہیں
دنیا کا کوئی کلچہ ایسا نہیں ہے کہ جہاں آپ کو شایتین کا کونسپٹ نہ ملتا ہو
Advertise With Us

Popular Podcasts

Bookmarked by Reese's Book Club

Bookmarked by Reese's Book Club

Welcome to Bookmarked by Reese’s Book Club — the podcast where great stories, bold women, and irresistible conversations collide! Hosted by award-winning journalist Danielle Robay, each week new episodes balance thoughtful literary insight with the fervor of buzzy book trends, pop culture and more. Bookmarked brings together celebrities, tastemakers, influencers and authors from Reese's Book Club and beyond to share stories that transcend the page. Pull up a chair. You’re not just listening — you’re part of the conversation.

On Purpose with Jay Shetty

On Purpose with Jay Shetty

I’m Jay Shetty host of On Purpose the worlds #1 Mental Health podcast and I’m so grateful you found us. I started this podcast 5 years ago to invite you into conversations and workshops that are designed to help make you happier, healthier and more healed. I believe that when you (yes you) feel seen, heard and understood you’re able to deal with relationship struggles, work challenges and life’s ups and downs with more ease and grace. I interview experts, celebrities, thought leaders and athletes so that we can grow our mindset, build better habits and uncover a side of them we’ve never seen before. New episodes every Monday and Friday. Your support means the world to me and I don’t take it for granted — click the follow button and leave a review to help us spread the love with On Purpose. I can’t wait for you to listen to your first or 500th episode!

Dateline NBC

Dateline NBC

Current and classic episodes, featuring compelling true-crime mysteries, powerful documentaries and in-depth investigations. Follow now to get the latest episodes of Dateline NBC completely free, or subscribe to Dateline Premium for ad-free listening and exclusive bonus content: DatelinePremium.com

Music, radio and podcasts, all free. Listen online or download the iHeart App.

Connect

© 2025 iHeartMedia, Inc.