All Episodes

July 21, 2024 41 mins

Chapter. 04: Seven Earths In Quran Sunday Night 8:PM Release.

"ALL TOPICS"

01. A Jinn named Iblees

02. Who is Iblees

03. His first temptation

04. The way Iblees traps us

05. The worship of Iblees

06. Yazidis tribe

07. A powerful Jinn

08. Iblees & the fire

09. What did Ibn-E-Sayyad say

10. Hamzad & Posession

11. The origin of Hamzaad

12. Hamzad through Quran & Hadith

13. Posession & Attacks from Shayateen

14. Difference between a Possession & Illness

15. Madness Vs. Real Jinn Possession

16. Different voices of a Possessed man

17. People who are attacked by Jinnat

18. How to protect ourself from Jinnat

19. The Best of the People

Welcome to the third chapter of 40,000 Years Of Knowledge series.

In this chapter, I will tell you about a very powerful Jinn named Iblees, Who is he ? What different forms he lives in ? And what does he want from us ? and also; I will tell you about a Jinn who is ... Always with us; Our Hamzaad.

To support my research work, please buy my coffee from this link.

https://www.buymeacoffee.com/mrfurqan...

And if you're from Pakistan, then here is the IBAN No. for my MCB Bank.

Title: SIDDIQUE AKBAR

PK69MUCB1508279911008586

Or if you're an Jazz Cash user ... you can send your support on this mobile no.

SIDDIQUE AKBAR: 03017124003

Thank You For Listening.

Mark as Played
Transcript

Episode Transcript

Available transcripts are automatically generated. Complete accuracy is not guaranteed.
(00:00):
جب اللہ تعالیٰ نے فرشتوں سے فرمائیت کہ میں کالی سڑی ہوئی کھن کنادی مٹی سے ایک انسان تخلیق کرنے والا ہوں جمعے سے پورا بنان چکوں

(00:29):
اور اس میں اپنی روح کھونکتوں تو کم سب اس کے سامنے سجدہ میں گر پڑنا
چنانچہ تمام فرشتوں نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کے اور اس نے سجدہ کرنے والوں میں شامل ہونے سے انقار کر دیا
یہ واقع کرانی پاک میں کم سے کم سات مرتب آیا ہے لیکن صورہ کحف میں بتایا گیا ہے کہ ابلیس دراصل ایک جین کا نام تھا

(00:52):
سلسلت اس حیہ کے مطابق سموم یعنی گرم ہوا کی آگ سے پیدا کیا گیا وہ شیطان جین جس میں اللہ کے سامنے کھلی بہاوث کر دی
اور جس کی صزام میں اسے آسمانوں سے نکال دیا گیا اور اس نکال جانے پر اس نے قسم اٹھا ہے کہ وہ قامت کے دن تک مٹی سے بنے ہوئے اس انسان کا دوشمن رہے گا

(01:12):
ابلیس کا لو اس بلاسہ سے نکلائیں یعنی کہ ہم اشگی کا دوک اس جین کے بہت سے دوسرے نام بھی ملتے مثلہ ابو کر را یعنی صفتیوں کا باق عدو بلہ یعنی اللہ کا دشمن ابو کردوس یعنی لوگوں کو کھنچنے کی کوشش کرنے والا
ازازیل الحکم سلطان وارد الحارس یہ ہی وہ جن تھا کہ ہم سے پہلے زمین پر رہنے والے جنات کو مار مار کچھ جزیروں کی طرف بگانے والے فریشوں کو لے کر آیا تھا

(01:44):
اور قرآن میں گیارہ مرکمائس خاص جن لیس کا ذکر ہے
جب سے آسمانوں سے نکال کر زمین کی طرف بھی جان گیا تو یہ بسرا کے قریب اترا تھا اور ابن امرز گلطلا ہوں کہتے ہیں کہ اٹرتے ہوئے اس کی انگلیاں اویلیوں میں تید
اور یہ آسمان کی طرف نظرِ جماعے دیکھ راتا
سلسلہ تو صحیحہ کے مطابق زمین کے اندر ابلیس اپنہ تخصصمدر کے پانیوں پر نگا کر بیٹھتا ہے

(02:10):
اور اس کی خراغ ہر وہ چیز ہے کہ جس میں اللہ کا نام نہیں لیا جا
سورہ بقرہ کے مطابق ابلیس وہ جن ہے کہ جو بنیادم یعنی ہم سے شدیت تری نفرت رکھتا ہے
سورہ حجر کے مطابق اسم اللہ کے سامنے کہا تھا کہ چو کہ آپ نے مچھے مٹی کے اس انسان کی وجہ سے گمراح کیا ہے

(02:31):
اس لیے میں بھی آپ کے اس انسان کو گمراح کروں گا
سورہ سود کے مطابق اس نے یہ بھی کہا تھا کہ مجھے آپ کی ازت و جلال کی قسم ہے
جب تک ان میں روح موجود ہے میں کوشش کرتا رہوں گا
اور سورہ عراف کے مطابق یہ بھی بولا کہ میں اس کے آگے پیچھے اور اس کے دائیں اور بائیں سے اس پر حمل کروں گا

(02:53):
اور آپ مجھے قیامت کے دن تک کے لیے وقت لے
اور سورہ سود اور سورہ عراف کے مطابق اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے فرمہا تھا
کہ تجھے محلت ملی سورہ حجر اور تجھ پر قیامت کے دن تک میری لانتا ہے
میری بندوں پر ترک کوئی غلبہ نہیں سوائے ان کے جو گمرا ہے سورہ اسرہ کہ تو ان میں سے اپنی آواز کے ساتھ جنے بھی بحقا سکتا ہے بحقا لے

(03:20):
سورہ سود ان میں سے جو بھی تیرے ماننے والا ہوگا میں اسے جہنم میں تیرے ساتھ بروں گا
اور مسدِ احمد اللہ تعالیٰ نے یہ بھی فرمہایا کہ مجھے بھی میرے ازت و جلال کی قسم ہے
کہ جب تک یہ مد سے وخشش مانگتے رہیں گے میں انہیں وخشتا رہوں گا
اب ان پچھلے دو پر اکرافس میں ہوئی اس بات چیت کی تاکت کو میں سوچ کریں جب بھی اپنی لکھائی کے دوران میں امام و الفاص لکھتا ہوں

(03:47):
کہ جنے اللہ رب و لا حضت نے فود بیان کیا
تو یہ صاحب ہے کہ میں اپنے دل کو لرستے ہوئے میں سوچ کرتا ہوں
ان دو پر اکرافس پر وہاں تو کریں کہ کیسے ایک ہماری دشمن پر تولا ہوئے
اور دوسرا ہمیں معاف پر معاف کیے جا رہے
مرحل تب سے اس جن یعنی بلیس کی محلت شروعی اور اس نے سب سے پہلا وار بھی انی پر کیا

(04:12):
جن کے سامنے اس میں سجدے سے انکاہر کیا تھا
حضرت عدم علیہ السلام
یہ وار سورتہا کے مقابق ان کے دل میں وصفہ سا دال کر کیا جا
کہ کیا میں تم ایک ایسے درخت کے بارے میں بتاؤن جسے تم ہمیشہ کی زندگی پاس گوکے
ایک ایسی باتشاہت جو کم برانی نہیں ہوگی

(04:34):
سورہا راہ
ایک ایسا درخت کے جو تم فرشتہ بنادے گا
کیسکتر طاقتور ٹیمپٹیشن تھی
کیسکتر طاقتور وار تھا وہ
وہ ٹیمپٹیشن جو آج بھی ہماری اندر زندہ ہے
ایک ہمیشہ کی زندگی
ایک نا ختم ہونے والی باتشاہی
وہ ٹیمپٹیشن جسے سون کر بھی آج ہماری انکے جگ مدہ ہوتی ہے

(04:56):
لیکن تک سوشن اس کے ایبلیس کو اس کمزوری کے بارے میں علم کیسے ہوا
کیونکہ مشقات کے مطابق جب اللہ تعالیٰ نے عدم علیٰیسلام تو قطلاب بنائیا تھا
تو جس کدر چاہا اس کدر اس ایجانت میں پڑے رہن دییا
اور ایبلیس اس پتلے کے گرد چکر لگاتا
فاکہ دیکھ لے کی کیا چیز ہے
اور جب اس نے اندر سے خالی دیکھا تو پہشان لیا

(05:20):
کہ یہ ایک ایسی مخلوق کی تخلیق کی گئی ہے کہ جو خود پر قابل نہیں رکھ سکے گی
اور تب سے لیکن آج تک یہ جن ہمارے پیچھے پڑا ہو گا
سورے عراف کے مطابق اس نے ہمارے ماباب کو جنرل سے اس حالت میں بھاڑ نکلوایا
کہ اس میں ان کا لباس بھی اتروا دیا
اور وہ اور اس کے ہم نشین

(05:41):
ہمیں اس جگوں سے دیکھتے ہیں کہ ہم اور اینید دیکھ سکتے
ایبلیس یہی کسی انسان کے پاس نہیں آتا
اور بلکہ بہت خود سورتی کے ساتھ اپنا جال بچھا گا
ہی سیٹس دستیج سیٹس سیٹ کرتا ہے
ہماری من پسان چیزوں ہماری دل کیہری ترین خواہیشوں کی شکول میں ہمیں فریب لیتا ہے
اس کی اندل فریبیوں کا ذکر

(06:04):
حافظ ابو بکر بنوی دنیا جنے ابنال قیم بھی کہتے ہیں
انہوں نے اپنی کتاب مسائد الشائطان میں بھی تفصیل سے کیا ہے
لیکن بت بکر سمتی سے اس کتاب کا کسی اورگوں میں امیتر تہریجوا نے بھی کیا
اس کو ہم پر انفلوانس سب سے زدہ حالتہ دو افنے ہوتا ہے
یعنی کمزوری کی حالت میں

(06:25):
یعنی جب ہم اپنے جزبات کے ہاتھ کو مغلوب ہوئے ہوتے
احساسِ کمتری بے پنا محبت شدید نفرق
اخوصہ اور دپریشن انسیکورٹی یا لسک نحسونس کا رہے ہوتے
اس وقت ہم اس کے حملوں کے لئے ایک بہت ایسان حدفت بکیزی ٹارگٹ ہوتے
یہاں تک کہ ہمارا یہ سب سے مڑا بشغن اپنہ آخری وار ہمائی موت کے وقت کرتا ہے

(06:49):
ایک جرمن کتاب ہے دس اسلامیش ٹوکن بوف یعنی اسلام ایک بکفٹ دیج
یہ کتاب ان لوگوں کے بانے میں بات کرتی ہے جو بالکل موت کے قریب واقع ہوتے ہیں
اور اس کتاب نے چند ایک بڑی اجیب حوری برکورس پڑھنے کے ملکی ہے
مسلم موت کے قریب ایک شخص بالکل ایک انجان چہرے وال دیکھنے کے مطلب لیکن بتاتا ہے

(07:11):
کہ جو اس کے پاس پانی کا ایک پیالا لے کر آیا ہے اور کہتا ہے کہ میں تیرے لیے پانی لائیا ہوں
لیکن یہ پانی میں تجھے صرف تب دنگا کہ جب تک کہے ایک اتنا کوئی خالق نہیں ہے
یا کھر تُو دو خداو کی گواہی دے یا کھر تُو کہدے کے نبی نے جوند گولا تھا
وعلعا عوزل اللہ
اپنی سری سرچ کے دوران ابلیس نامی اے جن مجھے ہر کلچر ہر تحزید میں کسی لیکسی صورت میں نظر آیا

(07:37):
لیکن حیرت انگیس طور پر اگر اسی ایک کلچر میں مجھے ابلیس ایک بطرین کردار میں بلا
تو اسی کے ساتھ موجود ایک دوسرے کلچر میں مجھے اس کی عبادت ہوتی بھی نظر آئی
I'll give you an example
قدیم ارات یا مصدو پتامیہ میں ایک نحائتی خطرناب جن و مصدو کے بارے میں
اس کر ملتا ہے کہ وہ بچوں کو نقصان پوچھا تھا اور اور پوکوں کو مسکارجز کوس کرتا ہے

(08:03):
لیکن یہی لمصدو انشانٹ ایران میں لاما کے نام سے مہبود بناؤ گا نصر آتا ہے
ان پیٹ اس مہبود لاما کی شکر آج بھی
تنیم ارانی دہزی پر ایک سنبل ہے
یعنی کے پروانہ ایک بیل
اسی طرح اس قدیم ایران میں جس احورہ مصدہ کی عبادت کی جاتی ہے
یہ وہی عہورہ ایک بگڑے ہونے نام کے ساتھ انشانٹ انڈیا میں ایک شیطان کے روپ میں نظر آتا ہے

(08:29):
جس کے ملنے والے بیسکلی آج بھی موجود ہیں و خود کو اگوری کہلواتے ہیں
ہماری ہر تمپٹیشن ہماری ہر جائز میں جائز کوہش جیس کی تقمیل کے لیے ہم کسی بھی حطت جانا چاہتے ہیں
ایبلیس ہمیں اس روپ میں نظر آتا ہے
سولنی صدیقہ ایک ایٹالیان میوزیشن تھا جیسے پر تارٹی نیم

(08:52):
موزک لکھنے کا دیوانگی کی حتہ شیل آئی اور اس نے کچھ بڑی ہی مشہور دونے بھی لکھی تھی
جس میں سے ایک تھی دیدیوال سٹرل اور یہ وہ دون تھی جس کے بارے میں اس نے آخر میں لکھتا تھا کہ یہ دھون مجھے شیطانوں نے توفے میں دیتی
کبھی ایک ایسی مظہبی پیشوا کے سامنے اس کے علم پر تقبور کی شتل میں آتا ہے جیسے پوپ فرانسس نے ایک دفعہ کا ہاتھ رہا ہے

(09:17):
ایبلیس بہت اقل مند ہے یہ بہت سے مظہبی پیشوا کے زیادہ مظہب کو جانتا ہے
اس موردرون ایج میں کہ جب اسپیشیل ای مغربی دنیا میں جہاں مظہب کے ماننے والے دیرے دیرے کم ہوتے چلے چاہرے ہیں
وہاں بھی ایبلیس نے خود کو عزادی کی علامت کے طور پر سندہ رکھا ہوں گے
بغاوت کی علامت عزادی کی علامت اور آج کی موردرون ایج میں بھی ایک جگہ ایسی ہے کہ جہاں یہ معبود بناؤنہ زر آ رہا ہے

(09:45):
ایراک، ایران اور ترکی مقبیلہ آباد ہے جسے یہ زیدی کہتے ہیں ان کا نام شاہد آپ نے 2014 میں بہت زیادہ سنوہ ہوگا
ان کی ایک کتاب ہے The Book of Illumination جس کے لکھنے والے کا نام ملک تاؤوس ہے یعنی کہ مور بادشاہ نپی کوک کینگ

(10:06):
لیکن یہ زیدیوں کے اس مور بادشاہ کی بڑی ہی انتلچس پر اجیب دسکریپشن ہے کہ ایک ایسا فرشتہ اس نے انسان کے سامنے جھکنے سے انگار کر دیا تھا
مور کے جو بیسکلی اپنے پروں کے ٹوٹ جانے کے بعد دبارہ نکلانے کے لئے ایسے پوری دنیا میں ریگ روٹ کی ایک علامت ہے
ایک نئی زندگی کی ایک دائمی زندگی کی لیکن مور کے اس کے علامہ بھی ایک اہمیت ہے

(10:32):
اہلے کتاب کے مطابق مور یعنی تاؤوس ہی وہ پرندہ تھا جس کے دل میں ابلیس نے یہ خیار دالا کہ ایک دن یہ سب کچھ ختم ہو جائے گا
یہاں تک کہ دری یہ خوبصور کی بھی
اور اسی بات پر تاؤوسی سے لے کر جہنگ نہیں گیا تھا کہ وہ بھی ہمشکی کا فعل چاکل ہے
یہی ملک تاؤوس یعنی زیدیوں کی ایک دوسری کتاب کتبا چل وے

(10:56):
یعنی یہ زیدی بک افنی ریویلیشن میں فلک اپنے انتلک لکھتا ہے کہ میں تب دیتا
جب آدم جننت میں تھے انتب تھا جب نوخ کا سعلان بایا
انتب تھا جب ابراہیم کو آدم میں تھنکا گیا
اور ابن عباس رزیلطالہ احاں نے فرمایا کہ جب اہلِ فارس یعنی قدیم ارانیوں کے نبی فوت ہوگے
تو یہ ابلیس ہی تھا جس نے انہیں آگھ کی عبادت پر لگا دیا

(11:21):
ایٹینٹھ سنچری میکسکومنگ تب کا تیزی سے پڑھوان چڑا
جو خود کولا سین تم وردے کے ماننے والے کہتے تھے
اور دھانچوں کے ساتھ ایک دن گزارتے تھے
جسے وہ دھڑے آف دیٹ کہتے ہیں
بظاہر تو یہ ایک بزرر سندن دکتا ہے کہ وہ لوگ اپنے مرے روح کو یعنت کر رہے ہیں
لیکن پوپلر کلچر میں دھانچے

(11:42):
پوری دنیا میں ہی ایک بڑے شیطان یا بوری اور واح کی فیزکل فوم سمجھے جاتے ہیں
بلکہ یونانی زبان میں سب سے بڑے شیطان کے لئے جو اللہ وز استعمال ہوتا ہے
دیہ بلوس یہ درستان ایبلیس ہی کے لفظ کے ایک ویرییشن ہے
اور اس کا ملم ہوتا ہے کہ شدیترین علفاظ کہنے والا
ایبلیس نامی اجین موجود ہے

(12:06):
یہ اتنا ہی حقی کی ہے جتنا کے میں اور آن
نہ ہی عرب کے سہروں کی کہانیوں کا کارکٹر ہے اور نہ ہی صرف برای کا نام گیا
یہ ایک حقی کی اور بہت طاقتور جھیل میں
جو تمام جننات میں سے انسان کا بطرین دشمنیں اور آخر میں
یہ اتنا داکی پور کیوں ہے سوال کو یہ پہنے ہوتا ہے

(12:27):
یہ کہ لے کہ یہ جن شاید اتنا طاقتور نہ ہوتا
اگر اس کا حدف اتنا کمصور نہ ہوتا
اس کا حدف ہے انسان کا دل
سورہ مارج انسان بڑے ہی کمصور دل والا بنائے گیا ہے
اور اگر انسان کے دل منصیان کا عرضہ جر پکر لے
تو اسے ہی وصف واصل خندناس کہتے ہیں

(12:48):
یہی منصیانیہ بھلا دینہ تھا جو سورہ یوسف میں
کہ یوسف کے قید خانے کے ساعدی کو شیطان نے للا دیا
اور یوسف کئی سال تک قید خانے میں ہی دے
اور اس بھول کا وہ علاج جو ہمیں اس چین سے بچان سکتا ہے
وہ بھی ہم اس سورہ کا حفن بنا دیا گیا ہے
وزقور ربک ازان اصحید

(13:09):
یعنی جب بھی بھولی اپنے پروردگاری یاد کرنے را
اللہ ربک لیسد کی یاد کے سامنے یہ جن اور اس کی قاقت کوئی حیثیت نہیں رکھتی
اسمان بن عبیل آس رزی اللہ تعالیٰ فرمہنے ایک مرتبہ آپ سلام سے کہا ہے
یا رسول اللہ
مجھے قرآن بھول جاتا ہے تو اسمان کہتے ہیں کہ آپ سلام نے میرے سینے پر ہاتھ مارا

(13:30):
اور فرمائے کہ اے شیدان اسمان کے سینے میں سے نکل جا
اور اسمان کہتے ہیں کہ آپ سلام نے تین مرتبہ ایسی تیا
اور اس کے بعد جب کبھی میں نے کسی صورت کو یاد کرنا چاہا تو وہ مجھے دبارہ کبھی نہیں گئی
میں نے آپ کو شورے میں بتایا تھا کہ ابلیس نام کا یہ جن آگ سے بنا ہوئے
اور اسی بات پر تقبور کر کے اس میں آدم عیسلام کو سجدہ کرنے سے اقار کر دیا تھا

(13:54):
اور پھر اسے مخلد دی گئی تھی
لیکن بال آخر اسے جہنم ہی مدالا جانا ہے لیکن کیا گبھی آپ کے ذہن میں آیا کہ آگ کو آگ سے کیا نبسان ہو سکتا ہے
شاہد اس سوال کا جواب بھی صورہ دہر کی تیروی آیت میں ہے کہ نہ انہیں جلتا ہوا صورج چھوے گا اور نہ ہی زم حریر

(14:15):
اور آثمی صدی کے کراتی سکول اور عبداللہ بن محمد بن عبید ابھی دنیا لکھتے ہیں کہ یہ زم حریر نقابلے تصور کسم کی تھنڈک ہے
یہ ایک ایسی تھنڈک ہے کہ جسے ہمارا زہن سوچنے کے قابل بھی نہیں ہے
کیا اس جن کا مقدر وہی زم حریر ہے یہ باتوں سوائلہ تعالیٰ چہر کوئی بھی نہیں جان سکتا لیکن اس لن کے آنے تا کی

(14:40):
اس جن نے مختلف شکلوں میں بڑی خطرناک وارک ہے
آپ میں سے اکثر میں ابن سیاد کا نام سن رکھا ہوگا کہ جو محمد اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مدینے کا ایک انتحائی پڑے سرار کرہ کرتا رہا
ابو صید کہتے ہیں کہ مدینے کے ایک راس میں چلتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ابن سیاد آ گیا اور اس وقت پاکر اور عمر رزی اللہ تعالیٰ ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ

(15:04):
یعنی کہ اس وقت کی درنیا میں رہنے والے طوب کے تین انسان
نبی اکرین صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن سیاد سے فرمایا کہ کیا تو یہ گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسولہ
آگے سے اولٹا اس نے بھی یہی سوال کیا کہ آپ یہ گواہی دیتے ہیں کہ میں اللہ کا رسولہ
نبی اکرین سلسل نے فرمایا کہ میں اللہ پر جس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر امان لایا گیا

(15:27):
گیبنے سیاد تو جی کیا نظرتا ہے اس نے کہا کہ مجھے پانی پر ایک تخط نظرتا ہے
آپ سلسل نے فرمایا کہ پس سمندر پر ابلیس کا تخط دیکھ رہے
پھر اب سلسل نے پوشا کہ تجھے اور کیا نظرتا ہے
اس نے کہا کہ میں دو سچوں اور ایک جھوٹے یا دو جھوٹوں اور ایک سچے کو دیکھ رہا ہوں

(15:48):
اور اس بات پر آپ سلسلوں نے فرمایا کہ اس کا معاملہ خود اس کے سامنے گڑ مڑ کر دیا گیا ہے اسے چھوڑ دو
ابلیس نامی یہ جن انسان کی پیدایش کے وقت سے اس کا دشمن ہے
اور آخری دن تحقیر میں دشمنوں کی آگنرے گا
اس وقت بھی یہ پانیوں نے کہی لدہ ہی موجود اپنے تخت پر بیٹھا ہوا ہے

(16:09):
اپنے اندر ہماری نفسرتی بھی لے
ہمیں بہتانے کی کوششیں کرتا ہوا
ربت آلا کی عزت قسم اٹھا ہواے
کہ جب تک ہماری روح ہمیں موجود ہے
اس کی کوششیں جاری رہی

(16:31):
جنات کی اس اندیکھی دنیا کے متعلق چپٹر کے اس حصے میں
میں آپ کوئی کسے خاص جن کے بارے میں بنا نے والا ہوں
کہ جو ہم سب کے ساتھ موجود ہے
اس مقبی جب کہ میں بول رہا ہوں اور آپ سن رہے ہیں
یہی کہیں ہمارے قریب شاہت کئی ہمیں دیکھتا ہوا
وہ جن جسے ہم عام سبان میں ہمزاد بھی کہتے ہیں لیکن وہ کون ہے

(16:51):
کیا واقعی کوئی ایسا جن موجود ہے
کیا اس جن کا ہم پر کوئی اثر ہوتا ہے
اور ایک اہن سوال کہ وہ ہماری شخصیت میں کیسے ظاہر ہوتا ہے
لیکن اس چپٹر کے اندر میں آپ کو ایک اور بہت اہم طوپک کے بارے میں دونگا
جنات کے ہم پر کمسے کے بارے میں کہ کیا وہ پوصلتا ہے
اسے پوصلتا ہے
لیکن اس سے پہلے ہمزاد کی بات کرتے ہیں

(17:14):
جب ہم اپنی روز مراتی زندگی میں ہمزاد از ذکر کرتے ہیں
تو ہمارے ذہن میں
کچھ ایسا سا خاقہ ایک ایسا سا ایمج تامیل ہوتا ہے
کہ وہ دیکھنے میں بالکل ہم جیسا ہوں گا ہمارا ہم شکل
وہ کبھی نظر تو نہیں آتا لیکن ہمیشہ ہمارے ساتھ رہتا ہے
لیکن میں آپ کو کہتے ہیں ہمزاد ایک چلی کھوار سیز ماد کا لقز ہے

(17:34):
جس کا اردو مطلب ہے
وہ بوج جو سب نے اٹھایا ہوں اس لفظ کے ماخذ کے تلاش مجھے ساتھ سو سال پہلے فارسی میں لکے گئے
ایک اصیدہ ہزار فسان تتلیک کر گئی
جہاں یہ لفظ ایک نانظر آنے والے ساتھ ہی کیلئے استعمال ہوا ہے
اس لفظ کا دوسی چکا پر اسمال نو سو سال پرانے فارسی لٹریٹریچر چہار مقالہ میں بھی ملتا ہے

(17:56):
لیکن در حقیقت اس لفظ کی تاریخ اسلام سے بھی پہلے کی گیا
وہ دور کے جب قابا میں ابھی بط موجود تھے اور قابا ہی کی دواروں پر ایک فصیدہ آویسان تھا
جس میں ساتھ نظمے لکھی ہوئی تھی
یہ نظمِ امرو بین ابنِ قلصون کی لکھی ہوئی تھی اور یہ نحائتی فسیح و بلیح حوظوان میں تھی

(18:17):
عربی زمان لہاں
اور چکے یہ دوار پر لٹکی ہوئی تھی اس لئے نے کہتے ہی مولقات تھے
آج ان نظموں میں سے صرف چار نظمی باک سکیہ ہونی نظموں کے ایک شیر میں یہ لفظ کر جائے
جنکہ ہم عربوں کا فوف ہمارے دوشمانوں کے ساتھ ہمیشہ ایک کرین کی طرح رہتا ہے اور کرین کا یہ للس یا غربی للس پرشین لبس ہمزاد کی مقرابیف ہے

(18:42):
یعنی ایک نانظرانے والا ساتھی جو ہمیشہ ساتھ ہے
عربی زمان میں کرین دو جدوہ میں سے ایک کو کہتے ہیں گویا ایک نظرنا آنے والا جدوہ
ایک ہمزاد کی جو ہر کوئی ساتھ لیئے ہوئے
اب اس مقام پر پہنچ کر اتنا تو واضح ہو جاتا ہے کہ ہمزاد یا کرین کا تصور مہفوران ہے
لیکن کیا ہمیں ہمارے دین میں اس کے متلک اس مطایہ جیا ہے

(19:06):
صور عصاف فات میں پچھاسمی آئیت سے آگے دو گفتگو کرنے والے کی جنت میں بیٹھ ہوئے گفتگو کا ذکر ہے
جن میں سے ایک کہتا ہے کہ میرے لیے ایک کرین تھا
کہ جو کہا کرتا تھا کہ کیا واقعی تم اس سب پر یقین رکھتے ہیں کہ موت کے بعد کی زندگی کی بات احصاچ ہے
پھر انھی آیات میں آگے چل گر یہ کہنے والا کہتا ہے کہ کیا تم دیکھنا چاہتے ہو کہ میرے قریب اس وقت کہاں ہیں

(19:31):
اور وہ جھانک کر دیکھیں گے تو اسے جہندم کی آگ میں جلتا ہو گا پائیں گے
اب یہ بھی تو ہوسکتا ہے کہ یہ لفظ قریب یعنی ساتھ رہنے والا کسی بھی انسانی دو اس کے لیے استعمال ہوا ہو
لیکن یہی لفظ قریب صور عصف رف میں بھی بہت زیادہ وضاحت کے ساتھ دوبارہ استعمال ہوا ہے
کہ جو بھی شخص رحمان کی یاد سے حفلت کریں ہم اس پر ایک شیپان مقرر کر دیتے ہیں اور وہی اس کا قریب نے

(19:57):
وہ انہیں صحیح راستے سے رکھتا ہے لیکن یہ یہی سمجھتے رہتے ہیں کہ وہ صحیح راستے کریں
یہاں تک کہ جب وہ شخص امارے پاس آئے گا تو کہے گا کہ کاش میرے اور میرے قریب کے درمیان میں مشریق اور مغرب جیتنی توری ہو گی
ابھی نایان سے اتنا تو بہت واضح ہوجاتا ہے کہ قرین نام کی کوئی نقوی انجیٹی کا موجود ہے

(20:18):
کہ ہمارے ساتھ مقرر ہے جو ہمیں بھٹکا دینا چاہتی ہے لیکن اس بات کا کیا سمجھتے ہیں کہ ہمارا یہ ساتھ ہی جننات میں سے آئے
اس کا جواب در سل عبداللہ بن مسود رزیلہ تعالیٰ نحو سے مروری ایک حریث میں ہے کہ نبی اکرین صلصور نے فرمایا کہ کوئی شخص ایسا نہیں ہے
جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے انجینات میں سے اس کا ایک ساتھ ہی نا مقرر کر رکھا ہوا اور اس حدیث میں ایک طبح پھر سے ایک مطواق پھر سے وہی لازے اسمان ہوئے قرین امین الجین دی

(20:48):
انجینات میں سے ایک قرین جننات میں سے ایک ساتھ ہی جو ہر وقت اسے برای کی طرف مائل کرتا ہے
اس کو صحابہ قرام نے پوشا تھا کہ یار سلسل اللہ سلسلن کے کیا آپ کے ساتھ بھی ہے
آپ سلسل میں فرمایا کہ ہاں میرے ساتھ بھی ہے لیکن اللہ نے اس کے مقابلے میں بھی مدد فرمای اور وہ اسلام لے آیا
اس لیے سوائے خیر کی بات کیا وہ بسی کوئی بات نہیں ترکا

(21:12):
اور یہ حدیث مسلمد احمد نے دی ہے بلکہ مسلمد احمد کی ایک اور حدیث کے مقامی کی یہی وہ قرین ہے
جو ہمیں نماز پڑھتے ہوئے لوگوں کے سامنے سے بزرنے پر مقصاتا ہے
اور اب بسرہ سوال کہ کیا ہمارا ہمزاد یا شیطان جن ہم پر قابض ہو سکتا ہے یا کیا وہ ہمارے اندر داخل ہو سکتا ہے

(21:34):
اس چپر کے پشلے حصے کے اندر میں آپ کو بتانچھ گوں کہ شیطیل کا حدف ہمارا سب سے کمزور اوز فائن کے ہمارا دل
اور اس کا سب سے بڑا حدیہار اسی کمزور دل کے اندر خیالات خل دانا ہے
ہماری نفسیات سے کھیلنے اور اس کے اٹاکھ کی صورت میں سب سے پہلی چیز بھرے خیالات چکا رہا ہے

(21:56):
کشی جیسے خیالات جہنداروں کو تقلیف جینے جیسے خیالات
شرم ناق خیالات اور کچھ ایسے خیالات کے جن کا ذکر آپ فکر سے نہیں کر دے وشہر مائیں گے
ان خیالات کی حول ناقی کا اندازہ آپ یہاں سے لگا سکتے ہیں کہ چپٹر کے اس حصے کے بارے میں لکھتے ہوئے
اپنے انٹریویوز کے دوران میرے سامنے ایک شخص میں کنفیشن کیا کہ ہر زندہ چیز کو دیکھ کر اس کے دل میں اس چیز کی گردن گاٹ لےنے کی فاہش بہلہ ہوئے

(22:27):
پھر ایک شخص انٹریویوز کے دوران ایک شخص کا کنفیشن تھا کہ وہ اکسر فکر کو اپنی کنپٹی پر بندوک رکھ کر چلاتے ہوئے ایماج انتر پہلے
اور کچھ کنفیشن اس اتنے بھیان میں کورس انجیدہ تھے کہ میں انہیں اس چپٹر میں بھیان بھی نہیں کر سکتا سنا لی سکتا
برحال کرین نمیس جن کے نفسیں آتی وار بیس سائیکولوجیکل اٹاک ہمیشہ کی طرح ہماری حالتیں صوف میں بڑے شدید تیسم کے ہوتے ہیں

(22:54):
بے اندہا خوشی خوف ناقی سم کا خموغسہ، بیتحاشہ خوف یا در، دین اور بیداری کی درمیانی حالت جیسے کران سے بھی کہتے ہیں
یہ حالتیں اس جن کے اٹاک کے لیے ڈیل ہے یہ ہماری کمزور کرین کندیشنز ہوتی ہے لیکن ایک واعتیان رکھی ہے کہ ہمارے حمزاد یا کرین کے ہم پروار اور نفسیاتی بیماری میں فرق کرنا بہت ضروری ہے

(23:18):
اور اس لیے میں نحائد ضروری سمجھتا ہوں کہ آپ کو ان دونوں میں فرق کے بارے میں بھی بتا ہوں
نفسیات یا سائیکولوجی میں ایک بہت بھیانکسی کافیت ہے دی ای دی یعنی گے دس اصوشیرتیف ایڈینٹیڈی دیس اوڈر
اس کنڈیشن میں ایک انسان کے کئی روپ دیویلپ کو جاتے ہیں اور ہر روپ یہ ایک علیہ دا شناف نام عمر

(23:42):
یہاں تک کہ ہر روپ کی اپنی اتنی علق آواز بھی کو سکتی لیا
اس بیماری میں ہر روپ ایک عالتر کہناتا ہے اور ایک عالتر سے دوسرے عالتر میں بدلنے کے عمل کو سوچ کرنا کہتے ہیں
جب کبھی اس کافیت کا مریز ایک عالتر سے دوسرے عالتر میں سوچ کرتا ہے
اس وقت اس کی اپنی شفصیت جسے ہوست کہتے ہیں وہ بالکل ختم ہو جاتی ہے

(24:07):
اور اس کا عالتر ہی اس کی شفصیت پر مکمل طریقے سے غالب آ جاتا ہے
اور یہی ہی وہ کافیت ہے جسے ہم اکثر جن کے حابی ہو جانے سے منصوب کر دیتے ہیں
اور ایک عام شخص کے لیے اس تنڈیشین کو قورن جن کا قبصہ سمجھ لے نا
تو یہ عجیب بات نہیں ہے کیونکہ کسی بھی ایک عالتر میں

(24:28):
ہوس کی کافیت اتنی عجیب ہو جاتی ہے کہ کبھی اچانک اس کی آنکھوں میں آسو اور بل میں عداسی چھا جاتی ہے
لیکن اگلے ہی لمہ وہ کہتے ہی لگا کر حسرا ہو سکتا ہے
ایک لمہ وہ بچوں کیتنا ناد کر رہا ہو سکتا ہے
اور اگلے لمہ وہ نفرت کے عبال میں آگا آپ پر اٹاک بھی کر سکتا ہے
ایک لمہ کے لیے وہ آپ کو پیار سے سمجھا رہا ہو سکتا ہے

(24:52):
اور دوسرے لمہ وہ ایک دماکے کی طرح آپ پر پھڑھ بھی سکتا ہے
میرے خیال میں اگر آپ بھی دیئیڈی اس کے مریز کو اپنے آلٹرز کے درمیان سوچ ہوتے دیکھیں
تو آپ بھی اسے جنرات ہی کے ذریعہ سا سمجھیں گے
برہاں اس کیفیت کے ادوالب ہونے کی سب سے بڑی وجہ بشپن میں ملا ایبیوز

(25:16):
لیکن چھو گئے یہ طوپک ڈیئیڈی جیسی کسی نفسیاتی بیماری کے متلق نہیں ہے
اسی ایرہ فل وقت اس کے متلق بہت زیادہ نہیں لکھنا
آپ کو صرف بیسک انفارمیشن دے رہن
اور بیسک انفارمیشن دے کے بعد میں واپس کریں
یہ ہمسااتی درف آتا ہوں اور آپ کو قرین کے ہم پر حاوی ہونے دیئیڈی میں فرق کرنے سکھا دوں
ان دونوں میں سب سے پہلے فرق کرنے کا سب سے پہلہ طریقہ یاداش جا مموری ٹیست کرنے

(25:42):
دیئیڈی کے مریز کو اپنی یاداش میں واضح ملاکوٹ محفوظ ہوگا
یعنی اس کی پشلے چند گھنٹوں کی یاداش کا ایک بڑا حصہ غائب ہو جائے گا
کیونکہ ایک آلٹرن دوسرے آلٹر کی یاداش کو محفوظ انہی کر سکتا
لیکن اگر آپ کا ہمساات یا قرین آپ کے دل میں خیالات پر خیالات دالے چلا جا رہے تو
وہ سب کچھ آتی یاداش میں محفوظ رہے گا

(26:04):
دوسرے طریقہ آواز میں بطلاو کو افسرف کرنے حالا کہ ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا
لیکن پھر بھی دیئیڈی میں مبتلاش تفس کی آواز بھدر جاتی ہے
اور اگر چیئے ایسی رپورس کن میں لیکن پھر بھی موجود ہیں جن میں دیئیڈی کا ہوست
ایک ہی وقت میں دو مختلف آوازوں میں بہت ہوتا ہے ابھی با سننے میں بڑی حیرت انگیز ہے

(26:27):
لیکن یہ نموم کی نہیں ہے اس لارڈ امپوسپل
کیونکہ ہمارے گلے سے نکلنے والی آواز 8 سے 10 مختلف نوٹس پر مجتمع دوتی ہے
جن بسے ہر نوٹ حرمونکھ تیلاتا ہے
اور یہ تمام حرمونکھ مل کر ہماری آواز کو تشکیل دیتے ہیں
اب دیئیڈی کے مریز کے ایک آواز بچوں کیتنا بھی ہو سکتی ہے اور دوسرے آواز ایک مرت جیسی

(26:51):
لیکن کبھی کبار بڑے بھیانک منصر دیکھنے کو بلتا ہے
اگر ایک آواز مکمل تور پر دوسرے آواز میں سوچ نہ ہو پائے
تو نتیجہ بڑی خوبناک شکل میں نکلتا ہے کہ ہوست ایک ہی وقت میں مرت اور بچے دونوں کی آوازوں میں بہت ہوتا ہے
ایسا اس لئے کہ اس وقت ہوست کے تمام حرمونکھ ایک دوسرے سے بلکل علیہ دا ہو چکے ہوتے ہیں

(27:16):
اس لیے جہاں ہوست کے مو سے ایک مرت کی طرح بھاری بھرکم آواز نکل رہی ہوتی ہے
وہاں بلکل پیرالیل میں اس کے مو سے ایک باری سیٹی جیسی آواز بھی نکل سکتی ہے
یہ فنومنہ بسکل اتنا حیرت انگیز اتنا دلچنس کو اتنا عجیب ہے کہ آج کچھ لوگ خود سے
اپنی آواز کے حرمونکھ سکتے ہیں اور ہمارے کے حرمونکھ سکتے ہیں

(27:40):
مثلہ نیستر کونگلون کی ایک ویڈیو ہے ایک بیٹیو ہے ایک بیٹیو ہے
اس کے اندر اپنی آواز کے اندو اور مونکس کو بڑی کامیابی سے لہتا کر کے دکھانتا ہے

(28:15):
لیکن اگر آپ ایمجن کریں کہ ایک شخص بیاق وقت مرد اور بچے کی آواز میں بول رہا ہے
بیاق وقت حس اور رو رہا ہے بیاق وقت آپ پر حملہ بھی کر رہا ہے
تو ایساں نے اسے جنات کے ذریعے اثرمان لینہ کسی بھی انسان کا سب سے پہناری ایکشنگ ہوگا

(28:38):
اب ایک براہن سوال کھڑا ہوتا ہے کہ کش لوگوں پر جنات یا ان کے قریب کہ جوکہ ایک شیطان جن ہے ان کا حملہ زیادہ
اور کش لوگوں پر ان کا حملہ کم کی ہوتا ہے
ان فکٹ سورہ شعورہ میں اس کا جوا موجود ہے
کہ کیا میں تنہیں بتاؤں کہ شایتیں کن پر اترتے ہیں

(29:00):
وہ ہر جھوٹے گناہکار پر اترتے ہیں
لیکن آخر جھوٹ میں ایسا کیا ہے؟ دریل کویسٹر ہے کہ یہ جنات یا شایتین یا کرینیز جھوٹ بولنے والے پر زیادہ ہوا بھی یا زیادہ اثرم دار سوٹے ہیں
اس سوال کا جواب میں آپ کو سائنٹفیق لی دوں گا
2016 میں یونیو اسکی کولیج آف لندن نے جھوٹ کے متلیق ایک گری سرش پر پبلش کیا تھا

(29:24):
وہ لکھتے ہیں کہ مسلسل جھوٹ بولنے سے ہمارے دماغ کا ایک چھوٹا سا حصہ سب سے زیادہ فکٹڈ ہوتا ہے جسے ایمک دلہ کہتے ہیں
یہ دماغ کا وہی حصہ ہیں جو ہمارے جزبات کو رگلیٹ کرتا ہے
اس حصے یعنی ایمک دلہ پر پہلی ریسج ایکشلی 1930 نے جرمنی کا داکٹر خائنری فلو مر نے کی تھی

(29:47):
انفارٹنٹلی وہ ثرد رائخ یعنی نازی جرمنی کا دور تھا اس کا مطلقی ہے کہ انسانوں پر تجربات کرنا بری عامسی بات کی
دوکٹر خائنریخ نے دماغ سے ایمک دلہ کو بلکل نکال کر سبجیک کی روئیے کو نوٹس کرنا شروع کیا
سبجیکٹ یعنی وہ شخص جس پر تجربہ کیا جا رہا ہوتا تھا

(30:09):
اور داکٹر خائنریخ نے اپنی دائنری پر دکھا کہ سبجیکٹ سمی سے خوب جیسے ختم ہو گئے وہ ہر حدایت کو بلا چون چنا بے خوب ہو کر معان را ہے
آپ نے انہیں حران کنسے انفاظ کا مطلب سمجھا تو سلسل سے جوٹ بولنے پر اینٹ دلہ متاصر ہوتا ہے

(30:30):
اس کے مطاصر ہونے سے انسان کا جسم اور دماغ ہر گندی بری اور کسی بھی کسم کی حال ناغ ایلائیات کے لئے ایک دروازے کی طنا پھل جاتا ہے
اور تب اس پر جنات شایتین یا قرین کا قابض ہو جانا کچھ مشکل نہیں رہتا
ہمارا ہمزاد یا قرین یا شایتین جنات ہمارے دلوں میں اپنے خیالات دلتی ہے لیکن اس کے علاوہ یہاں میں جھوٹے ویژنز بھی دکھا پہنے

(30:57):
یعنی وہ منازحر جو حقیقت میں نہ ہوں لیکن ہمیں دکھائی دے رہے گے
ہمارے دل کو پرشان کرنے کے لیے اس میں جوٹے سچے خیالات بلانٹ کیے جا سکتے ہیں
ابھی تیزی سے ہماری نظر کے ساملے سے گزر کر ہمیں پرشان کرتے ہیں
اور کبھی ہم پر سوستیقاری کر کے یہاں تک کہ ہماری نین میں ہمارے خابوں کے ساتھ شیئے چھاٹ کر کے بھی ہمیں پرشان کرتے ہیں

(31:21):
لیکن خابوں اور نین کے انتالک میں نے گیاروں شکم میں ڈیٹیل سے لکھا ہے اس لئے فلوٹ میں ان خابوں کے بارے میں زادہ
اس کا شمہ ہی گا رہا لیکن اب ان تمام سوالوں سے ایک اہم سوال کہ ہم ان تمام شیئیتین سے کیسے نویحوز نہیں
اس چیونکرٹ کے اندر میں نے آپ کو اس پن دیکھی دنیا کے چار مختلف انٹیٹیز چار مختلف تگرس کے بارے میں بتایا

(31:46):
اچھننات شیعتین ادلیس اور ہمزاد یقرین لیکن ان سے بچاؤ کے لیے میں آپ کو پانچ طریق دنیا گا
کیونکہ اللہ کا بچاؤ کسی بھی شیطان کے وار سے کہی جانتا کا بھوار ہے
ابو تعلمیمہ رزی اللہ تعالیٰ ہوا ہے کیسے صحابی سے روایت کرتے ہیں کہ جو نبی اکرین سلسلن کے ردیف تھے

(32:07):
یعنی وہ آپ سلسلن کے ساتھ ایک ہی سوالی پر بیٹھتے تھے
کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نبی اکرین سلسللہ علیہ وسلم کے پیچھے گدھے پر سوار تھا کہ اسے ٹھو کر لگ دی
جس پر میں نے کہا کہ شیطان کو حلاقت ہو لیکن نبی سلللہ علیہ وسلم نے فورا مجھے فرمائے کہ ایسے نہ کہو
کیونکہ جب تم ایسے کہتے ہو تو شیطان اپنے خیال میں خود کو بڑا جاننے لگتے ہیں اور کہتا ہے کہ میں نے اپنی طاقت سے اسے گرا دیا

(32:33):
لیکن اگر تم ایسا ہونے پر بسم اللہ کہو گئے تو شیطان خود کو ذلیل محسوس کرتا ہے یہاں تک کہ وہ مقھی سے بھی چھوٹا ہو جاتا ہے
کبھی بھی شیاطن کو وہ قتھ نہیں دے نی چاہیے انہیں حیسیت نہیں دے نی چاہیے ان سے درنا نہیں چاہیے
جابر بن عبداللہ رزی اللہ تعالیٰ نہوں سے روایت ہے کہ نبی اکرین سلسللہ نے فرمائے شیطان پانی پر رہتا ہے

(32:58):
اور وہاں سے وہ تمام روح زمین پر بھونتا ہے لیکن اس کی حیسیت بڑی خصیص اور حقیر ہے
شیاطین کے وار سے بشنے کا دوسرہ طریقہ نبی اکرین سللہ علیہ وی علیہ السلام کی ایک دوائے
جس سے وہ ہمارے پاس نہیں آسکتے
آپ سلسلل نے پرمائے کہ جب تم میں سے کوئی نید میں در جائیں تو یہ دوائے پڑے

(33:20):
اوز بھی قلمات اللہ تعامتی، لنغدہ بھی، واقعہ بھی، وشر رہیمادی ہی ومن حمازات الشیاطین و آئی نحلورون
یعنی میں پناہ مانکتا ہوں اللہ کے کامل قلمات ریزری اللہ کے خزب سے
اس کے عذاب سے اور اس کے بندوں کے شر وفسات اور شیاطین کے وصفصوں سے
اور اس بات سے کہ وہ میرے پاس آئے

(33:42):
عبداللہ بن عمر رزی اللہ تعالیٰ نے کہتے ہیں کہ ہم اپنے بڑے بچوں کو یہ دواصل کھا دیتے تھے
اور جو بچے چھوٹے یا نبالیف ہوتے تھے ان کے لئے دواصل کاغز پر لکھتے ان کے گھلے میں لٹکا دیتے تھے
شیاطین کے وار سے بچنے کا تیسرہ تحیقہ جسے ہم ان کے ان کا قریب آنا تو کیا ان کی بری نظروں سے بھی بچ جاتے ہیں

(34:05):
وہ بھی آپ صل اللہ علیہ وسلم کی بتائی ہوئی ایک دوائے جس سے وہ حسنوں سہن رزی اللہ تعالیٰ نحما کے لئے بھی اللہ بازہ طلب کیا کرتے تھے
اور کہتے تھے کہ تمہارے بظورگ دادہ ابراہیم بھی اینکلماد کے ذریعے اپنے بچوں اسمائل اور اس حاکھ کے لئے اللہ کی حفاظت مانگا کرتے تھے
اوز بھی کلمات اللہ ہتا امہ منکل شیطان امہ وحامہ و منکل عین اللہ امہ

(34:30):
یعنی میں پناہ مانکتا ان اللہ کے پورے کلمات کے ذریعے
ہر ایک شیطان سے اور ہر زہریلے جانور سے اور ہر مقصان پوشانے والی نظرِب باک سے
آپ کو جرمن کتاب دس اسلامیشہ توطنبوخ یاد ہے کہ جس کے اندر مرتے ہوئے انسان کے ایک سپیرینسز لکھے ہوئے
کہ کیسے موت کے قریب لوگوں نے یہاں تکریپورٹ کیا ہے کہ وہ اپنے قریب ایک انجان چہرے کو آتے ہوئے دیکھتے ہیں

(34:56):
جو انہیں اس شرط پر پانی دیننگا وادا کرتا ہے کہ وہ دو خداوں کو یہید کر لے
اس کتاب کے متعلق آپ کو بتانے کی درستل ایک وجہ تھی
موت کے وقت شہاطین کا یہوار ایک حدیث سے بھی ثابت ہے اور موت کے وقت اسمہین کے اسی وار سے بچنے کا چورتا طریقہ گی
نبیہ کریم سلاللہ وی عالیٰ اِسلام کی ایک دواہ ہے

(35:18):
ابولیسر سے روایت ہے حضیلہ طالان ہا انہوں
کہ نبیہ کریم سلسلہ میں ایک دواہ کیا کرتے تھے کہ اہلہ نصف بڑھاپے سے
انچی جگہ سے گر جانے سے وغموں اندوخ سے آگ کے جلیانے سے اور پانی میں غرق ہو جانے سے تیریم بناہ مانکتا ہوں
اور اس بات سے تری پناہ چاہتا ہوں کہ میری موت کے وقت شیطان مجھے بالحواس کر دے

(35:41):
اور یہ کہ دوران جہاد مدانِ جنگ سے پیٹ کر کر بھاکتا ہوا مارا جانے اور اس بات سے بھی
کہ میں اس کسی زہریلی چیز کے دنگ سے مارا جانے
پانچ ہوتری گا کہ جسے ہم جنات شیعتین کی بھرین نظروں سے تو کیا ہماری موت کے وقت شیطان کے نظرہ نے
یہ ہمارے قریب آنے سے بھی بڑھ کر کہ وہ ہمارے گھر کے بھی قریب ناص پر

(36:04):
وہ دراصلتہ مہامسلمانوں کی ایک دواہ ہے
نبی کریم سللہ اللہ علیہ وسلم کی بھی دواہ ہے
اور سب سے بڑھ کر کہ وہ قرآن کی آیات کیا
نوماں بن بشیر عزیلہ تعالیٰ نہوں سے رواید ہے کہ عالیٰ علیٰیٰ نے فرمائے
اللہ تعالیٰ نے زمین و اسمان پیدا کرنے سے دو ہزار سان پہلے کتاب لکی
اس کتاب میں دو آیات نازل کی اور انہیں ہی دو آیان سے سورہ بکرا کو ختم کیا

(36:29):
جس گھر میں یہ دونوں آیات مسلسل تین راتوں تک پڑی جائیں
نامومکن ہے کہ شیعتین اس کھر قریب بھی آسکے
یہ وہ آیات ہیں جن کی مبارک بات دہنے کی یہ ایک ایسا فرشتہ زمین پر اکرہ گا
یہ اس سے پہلے کبھی نہیں آیا یہ وہی دو آیا آتے ہیں کہ جو مراج کی رہاں

(36:50):
ساتھنے آسمان پر سترطل منطحہ کے قریب آقصر علالیٰ علیٰیٰ پر وہی بھی کری تھی
رسول ایمان لائے اس چیز پر ان پر اللہ کی جانب سے اتلیئے اور مومن بھی ایمان لائے
وہ سب اللہ پر اور اللہ کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے
ہم اس کے رسولوں میں سے کسی میں فرط نہیں کرتے وہ انہوں نے کہا کہ ہم نے سونا اور ہم نے مان لیا

(37:16):
سو اے ہمارے رب ہم تو اس سے تری بخشش مانکھنے اور ہمیں تری ہی طرف واپس نوتنے
اللہ کسی جان کو اس کی طاقص سے زادہ تقلیف نہیں دیتا جو نی کی وہ کریں وہ اس کے لیے
اور جو برای وہ کریں وہ ہی اسی بر ہے اے ہمارے رب اگر ہم بھول گئے ہوں یا خطا کی ہوں تو ہماری پکڑنے کرنے

(37:37):
ہم پر وہ بوج نہ دالنا جو ہم سے پہلے کے لوگوں پر دالا تھا اے ہمارے رب ہم پر وہ بوج نہ دالنا جس کی ہم میں طاقت نہ ہوں
ہم سے در گزر فرمانا ہمیں بخش دینا اور ہم پر رہن کرنا تو ہی ہمارا مالی کے سو ہمیں کفار کی گوں پر مصنطہ دا فرمانا
جننات کے بارے میں یہ چکٹر کمپیٹ ہوا لیکن میں آپ کو ایک بات خون می کھانا چاہتے ہوئے

(38:06):
اس چکٹر کا آغاز لیلہ کنجل کی ایک حدیث سے ہوا کہ جو عبدالله بن مصود رزی اللہ تعالیٰ نحوصل مرگی ہے
عبدالله بن مصود ایک بہت جنیل قدر صاحبی تھے اور جننات کے مطالق اس چکٹر میں موجود حضرت محمد صلی اللہ و رسلم بھی کئی حادیث میں نے انہی سے لیئے
عبدالله بن مصود کا ایک واقعہ میں آپ کے سان زروح شیر کرنا چاہتا ہوں وہ کہتے ہیں کہ میں اقبا بن اگو موید کی بکریاں چرایا کرتا تھا

(38:36):
ایک مرتبہ نبی قریب صلی اللہ علیو و رسلم میرے پاس سے گزرے اور اس وقت ابو بکر صدیق بھی آپ کے ساتھ تھے
آپ نے مجھے پنچھا کہ اے لڑکے کیا دود ہے
میں نے کہا جی ہے لیکن مجھے اس مال پر امین بنائیا گیا ہے کہ اپنی مالک کی جازت کے بغیر آپ کو نہیں دے سکتا
آپ سلسلہ علیہ وسلم نے فرمائے کہ کیا کوئی ایسی بکری ہے جس نے ابھی بچا نہ دیا ہو

(39:01):
عبدالله کہتے ہیں کہ میں ایسی ایک بکری لے آیا اور موجزاتی طور پہ آپ نے اس کا دون دوکا
کہ جسے پھر آپ نے خود بھی پیا ابو بکر صدیقر اللہ تعالیٰ نے پلائے اور پھر مجھے بھی پلائے اور پھر آپ نے وہ بکری مجھے واپس کر دی
عبدالله کہتے ہیں کہ اس واقعے کے بعد میں سوچتا رہا اور پھر میں آپ سلسلہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور کہا کہ اے اللہ کے رسول

(39:26):
مجھے بھی اس دن کی تعلیم دے اور ابنِ مصود کہتے ہیں کہ تب آپ سلسلہ علیہ وسلم نے میرے سر پر پیار سے ہاتھ پیرا اور کہا کہ عبدالله
تو تو بہت پیارہ ستعلیم یا افتہ لڑکا ہے اور ابنِ مصود کہتے ہیں کہ میرے آپ سلسلہ وسلم سے خود ستر سوٹ نے ایک سیقی
ابدولہ ابنِ مصود سابکور اللہ والون یعنی بہت شور وی مان لانے والوں میں سے پھیں اور ان کا آپ سلسلہ علیہ وسلم سے علم سیکنے کا شوہم اس قدر ہو گیا تھا

(39:54):
کہ ایک موقع پر آپ نے خود فرمہیا کہ چار عدمیوں سے قرآن سیکھو اور ان میں سے ایک ابدولہ بن مصود ان کی نبی سلہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت ایسی تھی
کہ لوگ ان کی پتلی طانگوں پر حس پڑتے تھے لیکن پھر بھی وہ نبی اکرین سلسلہ علیہ وسلم کی خاتر مصواق پڑھنے کی درخ پر چڑ جاتے تھے

(40:15):
اور ان سے بریس خوبصورة زندگی کی شروع ہا تھوی آپ سلہ علیہ وسلم کے ان کے سر پر پیار سے ہاتھ پھیرنے اور کہنے سے کہ ایہب نے مصود کی تو بہت پیارہ ستارینگیہ کا نرکہ ہے
اس چپٹر کو مکمل کرنے کے بعد میں سوچ رہوں کہ وہ اگلیس جس نے رب کی اصدت کی قسم اٹھائی تھی کہ جب تک ان کی روخ ان کے اندر ہے

(40:42):
میں نے بہت کر رہوں گا لیکن وہ رب جس نے اتنی ازد کی قسم اٹھائی تھی کہ جب تک یہ مصر ام بخشش ماکتے رہنگے میں نے ماف کر کر رہوں گا
اس رب کے بھیجے ہوئے وہ نبی جو جگہ جگہ ہمیں شر سے محفوظ رہنے کے طریقے مکارے ہیں ان کے وہ امتی جن کے سروں پر وہ پیار سے ہاتھ پھیرنے ہیں

(41:03):
اور نیکی کی باتیں سکھاتے ہیں اور وہ امتی حصاب کے جن انہیں اپنی زندگیاں گزار دی ان کی طالیمات ہم تک پوچھانے میں
میں سوشتوں کہ نام ممکن ہے کہ کوئی شخص یہ سب کچھ جھننے کے بعد ان شیعتین سے بھی خوف ہو کر اس رب سے اس نمی سے انہ سحاب سے محبت کیا بغیر لہن سکے ہیں
Advertise With Us

Popular Podcasts

Bookmarked by Reese's Book Club

Bookmarked by Reese's Book Club

Welcome to Bookmarked by Reese’s Book Club — the podcast where great stories, bold women, and irresistible conversations collide! Hosted by award-winning journalist Danielle Robay, each week new episodes balance thoughtful literary insight with the fervor of buzzy book trends, pop culture and more. Bookmarked brings together celebrities, tastemakers, influencers and authors from Reese's Book Club and beyond to share stories that transcend the page. Pull up a chair. You’re not just listening — you’re part of the conversation.

On Purpose with Jay Shetty

On Purpose with Jay Shetty

I’m Jay Shetty host of On Purpose the worlds #1 Mental Health podcast and I’m so grateful you found us. I started this podcast 5 years ago to invite you into conversations and workshops that are designed to help make you happier, healthier and more healed. I believe that when you (yes you) feel seen, heard and understood you’re able to deal with relationship struggles, work challenges and life’s ups and downs with more ease and grace. I interview experts, celebrities, thought leaders and athletes so that we can grow our mindset, build better habits and uncover a side of them we’ve never seen before. New episodes every Monday and Friday. Your support means the world to me and I don’t take it for granted — click the follow button and leave a review to help us spread the love with On Purpose. I can’t wait for you to listen to your first or 500th episode!

Dateline NBC

Dateline NBC

Current and classic episodes, featuring compelling true-crime mysteries, powerful documentaries and in-depth investigations. Follow now to get the latest episodes of Dateline NBC completely free, or subscribe to Dateline Premium for ad-free listening and exclusive bonus content: DatelinePremium.com

Music, radio and podcasts, all free. Listen online or download the iHeart App.

Connect

© 2025 iHeartMedia, Inc.