All Episodes

October 27, 2024 28 mins

Chapter 11. "Dream Interpretation" Sunday Night 8:00PM Release.

"ALL TOPICS"

01. Death from the above

02. Coming from the deep space

03. Meteor air burst

04. The slow death

05. A russian incident

06. After every 1900 years

07. Hitting with full force

08. 600 million years ago

09. Another explaination

10. The Lot's wife

11. Muslim accounts

12. Turning into stone

13. The pillars of salt

14. Strange rock formations

15. Lot's wife in Japan

16. The mystery of meteorites

17. The shooting stars

18. How can they be predicted ?

19. Angels and Demons

20. The meteor shower

21. The history of meteors

22. A gift from the god

23. King Tutankhamun's dagger

24. Hoba meteorite

25. Falling from the sky

26. The common ones

27. The beautiful ones

28. The rarest ones

29. The Shahab E Saqib

Welcome to the 10th chapter of 40,000 Years Of Knowledge series. In this chapter,

I will give you an alternate explaination of Qoum e Loot's punishment. The alternate explaination of the stones falling from the sky like a rain. I will tell you what could have caused it, I will tell you what destruction could it bring and I will tell you about the meteorites coming from the sky.

Assalamo Alaikum, My name is Furqan Qureshi and I conduct research in Quran, Science, History & Archeology to show us and our children, How beautiful our God is.

To support my research work, please buy my coffee from this link.

https://www.buymeacoffee.com/mrfurqan...

And if you're from Pakistan, then here is the IBAN No. for my MCB Bank.

Title: SIDDIQUE AKBAR

PK69MUCB1508279911008586

Or if you're an Jazz Cash user ... you can send your support on this mobile no.

SIDDIQUE AKBAR: 03017124003

Thank You For Listening.

Mark as Played
Transcript

Episode Transcript

Available transcripts are automatically generated. Complete accuracy is not guaranteed.
(00:00):
لطفییہ

(00:13):
مجھے ایکین ہے آپ سوچ رہے ہو گے کہ اخیر یہ کون سے کامکِ سوھران تھی جس نے لمحو میں اتنے بڑے شہروں کو اولتا پلٹا کر رہکتیا
پہلے ایک گرج، پھر ایک تیس آواز، پھر شدید حواء، پھر ایک دھماکہ
اور پھر اگلی لمہ آپ کے سنگروں جاننے والے زندہ دفن ہوئے پڑے ہو
جس کے دھماکے کی آواز ہی چھوٹے بچوں کی ہارٹ اٹھاک سے موت کر دینے گلیے کافی ہے

(00:36):
انفیکٹ 3 چینیوز رکورڈ ایسن ہے جن میں ایک ہی بات ملتی ہے کہ پتھر آسمان سے بارش ایترن برس رہے تھے
اس آفت کے انتلک، نسو پچاندو میں ایک ریسرچ پی پر لکھا گیا تھا، دیت فرم اباو یعنی اوپر سے آنے والی مواب
اور ام میں آپ کو قدرت کے اس بے رحم، اندھے اور صرف بربادی لانے والے فنومنا کے بارے میں بتاوں گا

(00:59):
جب حلہ سے آنے والا پتھر کا ایک بڑا ٹکڑا، ہماری سنونیہ کی فضہ میں داخل ہوتے ہیں تو ہماری فضہ کی رگر سے مجھل اٹھتا ہے
جسیں آپ اکسر رات کو آسمان میں تیزی سے کنٹے ہوئے ایک ستارے کی شقل میں دیکھتے ہیں
ہم انے شاہب ساقب کہتنے ہیں، اموان یہ شاہب ساقب بہت شوٹے سائس کے ہوتے ہیں
ان زیادہ تر چاول کے دانوں کے سائس کے اور زیادہ زادہ آپ کے ہاتھ کی مٹیقہ سائس کے

(01:25):
لیکن کبھی کبھی سائس میں ان سے کہیں بڑے پتھر بھی ہماری دنیا کا روخ کر لیتے ہیں
اور جب یہ بڑے پتھر یا ایسٹوائٹس ہماری فضہ میں داخل ہوتے ہیں تو وہ بھی جل اٹھتے ہیں
جب بڑے ایسٹوائٹس جل اٹھے تو اس وقت وہ آگ کے ایک گولے کی شکل اختیار کر لیتے ہیں
ہم انے فائر بول یا پھر بولائٹس کہتے ہیں

(01:48):
یہ بولائٹ چود ہی کے چان سے دو گنازہ دا روشن ہوتے ہیں لیکن کبھی کبھی سائس میں بڑے شاہب ساقب
اکثر ایک سوپر بولائٹ میں تبدیل ہو جاتے ہیں جن کی روشنی minus 17 مگنیٹوٹ تک کی ہو سکتی ہے
یا یعنی کہ چود ہی کے چان سے کئی گنازہ دا روشن
لیکن جب یہ شاہب بساقب اس سے بڑے ہو جائے تو پھر فضا کی رگرٹ اور آگ میں جلنے کی وجہ سے یہ پھرٹ جاتا ہے

(02:14):
اور یہی وہ فنامن ہے جسے میٹی اور ایر پرست کہتے ہیں
زمین سے چند کلو میٹر اوپر حوال میں پھٹنے والا ایک بہت بڑا شاہب ساقب جس کے آنے سے تیز گرج پھر ایک جی آواز
اور پھر اس کے بھٹنے کا دماغہ اور نتیجہ زمین پر بڑے بڑے پتروں کی بارش
جب اتنہ بڑا شاہب ساقب حوال میں پھٹتا ہے تو پھر اس سے شاک ویف بھی اتنی بڑی نکنزی ہے

(02:40):
جسے زمین پر تیز حوائیں چلنا شروع ہو جاتی ہے
لیکن اگر یہ شاہب ساقب اس سے بھی بڑا ہو جائے تو کھر جس شہر کے اوپر یہ پھٹے گا
اس شہر کا الٹ جانا نا گزیر
میٹی اور ایر پرست کہ یہ وہ تاریف ہے جو آپ کو استرون مینے ملے گی
لیکن اگر آپ جیالوجیسٹs یعنی پتروں اور زمین کی سٹڑی کرنے والوں سے پہلچیں

(03:04):
تو وہ لوگ آپ کو اس سب تاریف میں صرف ایک چیز مزید ایرکار کر کے بتائیں گے
کہ خلاصیں ہماری زمین کی طرف آنے والے پتھر یعنی روکی یعنی پتریلے بھی ہو سکتے ہیں
مٹالیک یعنی داتی بھی ہو سکتے ہیں اور روکی اور مٹالیک دونوں بھی ہو سکتے ہیں
اور اگر وہ ایسٹرویٹس پتریلے اور داتی دونوں ہیں تو اربیز بان میں انہیں ایک سیکٹلی سیجیل کہیں گے

(03:29):
ایسے پتھر جو تی بتہ
ان شہابیوں کے پھٹنے کی طاقت اور اس سے ہونے والی تباحی کے متلق
آپ کو امدازہ دے لیں کے لیے میں آپ کے سامنے کچھ مصالہ را کرو
چھوٹے سائز یعنی ایک سے دیٹ فوت کے میٹیورویٹس تو بڑے آم ہے
یہ سو کلو میٹر کی انچائی پر امامل پھرتے رہتے ہیں

(03:50):
لیکن اینچائی بہت زیادہ اور ان کے پھٹنے سے پیدا ہونے والی فورس اتنی کام ہوتی ہے
کہ اکسر تو ہمیں پتا بھی نہیں چلتا
اور پھر ان کے پھٹنے سے پیدا ہونے والے پتھر بھی بہت چھوٹے ہو کر ہماری زمین تک پہنچ دے
بلکن میں سے زیادہ طر پتھر تو اکسر چوڑا ہی ہو جاتے
لیکن بڑے سائز کے میٹیورویٹس یعنی کہ بارہ فورس سائز کا ایک میٹیور

(04:12):
امامل تن تالیس کلو میٹر کی انچائی پر پھٹھتا ہے
اور اس کے پھٹنے سے تقریبا ایک ہزار طان کے قریب فورس پیدا ہوتی ہے
ایسا ہر دیٹ سال میں ایک مرتوح ہوتا ہے لیکن اس کے پھٹنے سے پیدا ہونے والی فورس اور اس فورس سے ہونے والی تبحی کے مقللے
یہو سمجھ لیں کہ اس شہابیے کے چانسو میٹر کے اندر اندر تاکی تمام جیزیں مکملت با ہو جائیں گی

(04:36):
پھر اسے بھی بڑا یعنی تن تس فورس سائز کا ایک شہاب ساکب یعنی چیورویٹ
یہ امامل بکتیس کلو میٹر کی انچائی پر برست ہوتا ہے
اور اس کے برست ہونے یا پھٹنے سے پیدا ہونے والی فورس بیس ہزار طان سے جہاں دا ہی ہو سکتی ہے
لیکن ایسا ہر داس سال میں ایک مرتوح ہوتا ہے
اور یہو سمجھ لیں کہ اس کے پھٹنے سے پیدا ہونے والی فورس چند کلو میٹر تک تمام چیزوں کو تبح کر دے گی

(05:02):
لیکن سائس میں حقیقتاً بڑی بڑی میٹیوریٹس مثلا اٹھانوے فورکائک میٹیوریٹ
تقریباً ہر ایک سو پچاسی سال بعد زمین کی طرف آتا ہے اور ہم سے صرف سترہ کلو میٹر اوپر پھٹا ہے
اور اس کے پھٹنے سے سادے نو لاکھ ٹن کی فورس تعلق ہوتی ہے
کہ جو انسان کے بنائے ہوئے کسی بھی سٹرکچر

(05:24):
چاہے وہ ٹائنگ کو یا بہری جہاز اسے پرزا پرزا کرنے کے لئے کافی ہوتی ہے
آخری مرتبائی واقعہ پندرہ فروری دو ہزار تیرا کو ہوا تھا
اور شاہدان کبھی وی واقعہ یاد ہوگا ان دینوں یا نیوز ٹیوی پر بہت زیادہ دکھائی جا رہی تھی
کہ رشیا کے اوپر حوا میں ایک شاہسٹ فورکہ ایسٹوائٹ صرف ٹیس کلو میٹر کی انشائی پر پٹا تھا

(05:46):
سکسٹی نائیں ٹاؤزن کلو میٹر پر آور کی سپیڈ سے روس کے اوپر سے گزرتے اس پتھر کی روشنی
تھوڑی دیر کے لئے سورج سے بھی سادہ ہو گئی تھی
اور اس کے پھٹن سے پیدا ہی فورس ہیروشیمہ والے ایٹومیک بوم یعنی ایٹمی دماغے سے ٹینٹس گنا زیادہ تھی
اور میں آپ کو یہ بھی بتا دوں کہ اس پتھر کو زمین کی طرف آتے ہوئے دیتیکٹ بھی نہیں کیا چاہا سکا تھا

(06:12):
کیوں کہ یہ سیدہ سورج کی طرف سے آرہا تھا
اور جب تک اس کے آنے کا پتہ چلا تب تک بہت دیر ہو چکی تھی
اور جب یہ پھٹنے کے بعد جل اٹھا تو سو کلو میٹر دور تک کہ رہنے والوں نے بھی اسے دیکھا
اور اس سے پیدا ہونے والی شوک ویف جو صرف دو مینٹیس سیکند میں زمین تک پہنچ گئی
اس دماغے نے سات ہزار سے زیادہ ملنگز کو نقصان پوچھ آیا تھا

(06:35):
ٹاندران سو دوغ زخمی ہوئے یعنی عام الفاظ میں صرف اس دماغے کی آواز نے
ٹینٹس ملی انڈاغرس کا نقصان کر گیا تھا
سچ کہ ہوں تو یہ ایک مجز ہے کہ کس طرح اس کے پھٹنے سے پیدا ہوئے تکڑے بالکل بیعبانوں میں جا کر گنا تے
اور اس کا سب سے بڑا یعنی سڑھے چھیسو کلو کا ایک تکڑا ایک جیل نے گنا تھا

(06:57):
سو دانا خاصتا اگر یہی تکڑا کسی آباد جگہ یا کسی شہر کے اوپر گر جاتا
تو شاید کئی کلومیٹر تو کوئی نفس جندہ نہ مجھتا
لیکن ہر انسس سو سال بعد زمین کی طرف ایک ایسا میٹیورالج جیروگ راتا ہے
کہ جو ٹیی سو فٹ تک مڑا ہو سکتا ہے
اور یہ صرف چار کلومیٹر انچائی پر پھر جاتا ہے

(07:19):
اور اس کے پھٹنے سے ٹیڑھ کرور ٹنگ کی فورس پیدا ہوتی ہے
اس غزب ناق فورس نے کیا تباہی پھیل سکتی ہے
اس کا اندازہ لگانا میں آپ پر چھوڑ کرو
لیکن ایک بات ضرور کہوں گا کہ اس سا اس کے میٹیورالج کا پھر جانا ہی اچھا ہوتا ہے
کیونکہ اگر اس سا اس کا میٹیورالج زمین کے اوپر حوامی پھر جے

(07:42):
تو اس سے زمین پر کئی سو کلومیٹر دا گراف کو کھڑ کر گیج جائیں گے
اور اس تمام ایریہ میں زندگی ختم ہو جائیں گی
ہو سکتا ہے کہ پورا ملک تباہ ہو جے
میٹیورائٹ پھرٹنے سے آسمان سے بڑے بڑے پتروں کی بانش ہو گی
پھرٹنے کی ٹیڑھ جیا یعنی برس ایوانٹ کے ٹیک نیچے
زمین میں ایک بہت بڑا گڑا پڑ جائے گا
اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس گڑے سے پانی حبول کر نکلنا شروع ہو جے

(08:04):
اس وقت جو بھی بتکسنات شہر یا مولک و سیرینٹ کے چیک نیچے واقعہ ہو
میرا نہیں خیال کہ اس مولک لکنی زندہ بچیں گا
اور شاہد اس شہر کے رہنے والوں کے ساتھ وی ہو کہ جو سولہ سو چھبس میں چائنہ کے

(08:25):
چھوٹے سے شہزادہ شہزادہ جو کے ساتھ ہوا تھا
وہ جانے اس برس کی آواز کی دہشت سے ہی مارگیا تھا
تو اگر یہ میچو رائیٹ حڈے بغیری زمین سے ٹکر آ جائے
آج سے سارے چھے قرور سال پہلے ایسا ہی ہوا تھا
ایک ااستروائٹ بغیر پھٹے پوری قومت کے ساتھ جاگر نکسیکو میں زمین سے ٹکر آیا تھا

(08:47):
اور اسے پیدا ہونے والی فورس کے بارے میں ہم صرف اندازہ لگا سکے
لیکن آپ کے آئیڈیا کے لیے میں بتان دیتا ہوں کہ یہ فورس کسی صورت حیر و شیما کے مقابل میں
4.5 بلای ان طابق زیادہ ہی رہی ہوگی
ان فکٹ یہی ہی وہ ایمپیکٹ تھا کہ جس نے اس پوری دنیا میں سے دینسورس کا خاتمہ کر دیا تھا

(09:11):
اور ایمپیکٹ کی اس جہنہ پر گدا کیا پرنہ تھا
پھلے کا پورائیڈ کریٹر ہی بن گیا کہ جو آج بھی موجود ہے لیکسیکو کا ایسی خلوب کریٹر
اس ایسا اسٹوائیٹر ٹکرانے سے پچی سٹریلیون میٹرکٹن گرد مٹی بھا پراخ خواہ میں اٹی
اور یہ اس کلر تھی کہ اگل دو سال تک سورج کی کوئی شواہ زمین تک نہیں پہن سکی

(09:33):
پودے، درخت اور جتنی بھی نمتات تھی ان سب کا خاتمہ ہو گیا
ان فکٹ اس وقت اس پوری دنیا سے پچھت تر فیسد درختوں اور جانوروں کا نام و نشان ہی مٹ کیا تھا
اور اس پر کئی ہفتوں تک پوری دنیا میں نو سے لے کر گیارہ مکنیٹیوٹ تک تک زنزلے آتے رہے تھے
آپ کو ایک ریفرنس کے لیے بتا دیتا ہوں کہ دو ہسار پائچ میں پاکستان میں آنے والا زنزلہ جس نے پہن سٹھ ہزار لوگوں کی جانت لی تھی

(09:59):
وہ اس کے مقابلے میں صرف سیون پوڈنٹ سکی مکنیٹیوٹ کا تھا
شاید اب آپ کو محسوم سورہ ہو کہ ان بیٹیورویٹس کے آسمان میں پھرٹ جانے میں یا کی آتا ہے
اور دنہاں دیکھا جائے تو میٹیورویٹس کے اس طرح پھٹنے کی وجہ سے زندگی اور ہر چیز کی طباحی میں صرف اور صرف چار کلویٹر حائل ہوتے ہیں
اور ذرا ایماجن کریں کہ اگر دو ہزار تیرہ کا چلیہ بینسٹ میٹیورویٹ یعنی رشیہ والا میٹیورویٹ

(10:26):
اگر بغیر پھرٹی زمین سے ٹکرہ جاتا تو کیا ہوتا
سچ کہوں تو چوڑا ہزار تان کے پتھر کو زمین سے ٹکرہ تے سوچ کریف ہوتا ہے
کہ اگر وہ نہ پھرٹھتا تو کیا ہوتا اور یہ باز ذہن میں رکیے گا کہ اس پتھر کیانے کا پتھر بھی نہیں چلاتا
سادہ عالفاظ میں ہمیں شاہد پتھر بھی نہیں چلتا کہ وڑھ ایٹ ہا س
میٹیور ایر بسٹ کے بارے میں دیکھنے اور جاننے کے بعد شاہد آپ کا ذہن اس واقع کو تصور کرنے کے قابل ہو

(10:54):
کہ وہ لوگ اس وقت کیا دیکھ رہے دے
کس طرح سے انہوںیں پتھروں کی بارے چھوٹی نظر آ رہی ہوگی
رشیہ والے میٹیور کا ٹوٹا ہوا پتھر صرف ایک ٹکڑا تھا
ایمجن کریں کہ اس طرح کے ٹکڑیں بارش کی طرح آسمان سے بھرستہ ہیں
جب تک ہمیں چیلیہ بنسٹ کے بارے میں پتا چلا
because already too late

(11:17):
اگر پتا چل بھی جاتا تو کوئی ایسی طاقت نہیں تھی کہ جو انسان کو اس سے مچا سکتی
سیوائے ایک ذات کے جس کا صرف ایک حکمی کا ہی تھا
سورہ حجر مگر لوٹ کے خاندان کو کہ انہیں تو ہم ضرور بچا لیں گے
لیکن ٹھیک ایسے اگلی آیت میں لوٹ الہ اسلام کی بیوی کا ذکر ہے
کہ ہم نے اسے رکنے اور باقی رہ جانے والوں میں مقرر کر دیا

(11:40):
لوٹ الہ اسلام کی بیوی کے بارے میں یہی ذکر صورہ آرحاف میں بھی ہے
کہ ہم نے لوٹ اور ان گنگھر والوں کو بچا لیا سوائے اُن کی بیوی کے
کہ وہ ان ہی لوگوں میں رہی جو عذاب میں رہ گئے تھے
یہی بات فرشتوں نے بھی لوٹ الہ اسلام کو کہیدی کہ جو سورہ حود میں ہے
کہ آپ میں سے کوئی بھی پیشے مرکر نہ لیکے سوائے آپ کی بیوی کے

(12:01):
کہ اسے بھی ویسا ہی حصاب پہنچنے والا ہوں جو ان سب کو پہنچے گا
سورہ نمل میں بھی ہے کہ ہم نے لوٹ اور ان گنگھر والوں کو
سوائے انگھر بیوی کے سب کو بچا لیا
سورہ انقبوت میں بھی ہے کہ ہمارے بھیجے ہوئے لوٹ کو کہنے لگے کہ آپ خوب صدا نہ ہو
اور نہ ہی آزوردہ ہو ہم آپ کو آپ کے گھر والا سمید بچا لیں گے سوائے آپ کی بیوی کے

(12:23):
سورے شوارہ سے پتہ چلتا ہے وہ ایک بڑی اہرت تھی
اور سورہ تحریم میں اللہ تعالیٰ نے اس کا ذکر حضرت مولیسلام کی بیوی کے ساتھ کیا ہے
کہ یہ دونوں ہمارے بندوں میں سے دو نیک اور شایستہ بندوں کے گھر میں تھی
پھر انہوں نے خیان کی اور وہ نیک بندے بھی
اللہ کی آساب کو ان سے نہ روک سکے

(12:45):
اور اکم دے دیا گیا کہہ اور تو تم دونوں بھی چہنم میں جانے والوں کے ساتھ چلی جاؤ
اب لوٹ ال اسلام کی بیوی کے جس کا نام امام صدیح اور اہلِ کتاب کے حان سے والحیہ ملتا ہے
آیا وہ لوٹ ال اسلام ان کے اہل کے ساتھ چل پڑی لیکن راست میں روک گئی
یا پھر وہ گھر سے ہی نہیں نکلی اس میں اختلاف ہے

(13:08):
دونوں خوالے سے یقوال موجود ہیں دلائیل موجود ہیں
ایک تو یہ کہ وہ گھر سے ہی نہیں نکلی تھی اور دوسرا یہ کہ وہ گھر سے چل تو پڑی تھی
لیکن جب شہر سے بہر نکل کر اس نے شہر کی چیفیں اور آہو بکاس سنی
تو فورن پلٹ کر ان کی طرف بھاگی اور تم ہی ایک پتھر اس پر آکر لگا جس نے اس کا دماغ نکال کر اسی موت کر دی

(13:31):
لیکن ایک نواہت اہلِ کتاب کیہاں بھی ملتی ہے کہ وہ گھر سے تو نکلی تھی لیکن اس نے موڑ کر دیکھ لیا تھا
وہی کام جس سے فرشتوں نے دو مرتبہ منہ کیا تھا اور اسی وقت وہ پتھر اور نمک کے ایک سطون مطمدیت ہو گئی تھی
ان فیق شاید یہی وہ اوریجن ہے کہ جہاں سے پھر فوق کہانیوں یا لوگ کہانیوں میں پیچھے موڑ کرنا دیکھنا ورنا پتھر کے ہو جوگے جیسے محابروں کا جنم ہوا

(13:59):
اس سوالے سے حضرت اسلام کے دور کے یهودی علم جوزیفس فلویس نے اپنی کتاب انٹیکویٹیز آف دی جیوز میں لکھا ہے کہ میں نے وہ جگان دیکھی ہے کہ جہاں لوٹ ال اسلام کی بیوی کو حذاب نے پکڑ لیا تھا
اور میں نے پتھر کا وہ سطون بھی دیکھا ہے کہ جس میں اس کی شکل تبدیل ہو گئی تھی

(14:20):
جوزیفس نے اپنی طرف سے سچ لکھا تھا کیونکہ واقعی دیڑ سی کے قریب چن بڑی ہی عجیب اور اہرت انگیز کی سن کی راکھ فرمیشن سے جن میں سے ایک فرمیشن نمک کا ایک سطون ہے کہ جو دیکھنے میں
ملکل رکھ گئی ہوئی ایک اورک چہس ہے اور آج بھی کئی اہلے کتاب اور کئی مسلمان بھی یہی رکین نکرے ہیں کہ یہ سطون لوٹ ال اسلام کی بیوی ہی تھی

(14:44):
کہ جو موڑ کر دیکھنے پر پتھر کی ہو گئی تھی ایسی ہی ایک اور اجیب سی راکھ فرمیشن قریب ہی ایک معم ساڈم یعنی اسرائیل میں ہے
پتھر کا ایک تن تن حاصتوں کے جو لڑ سوائیف کے نام سے مشاور ہے اور اس کے بارے میں بھی یہی مانا جاتا ہے کہ یہی ہی لوٹ ال اسلام کی بیوی تھی کہ جو موڑ کر دیکھنے پر پتھر کی ہو کر رہ گئی تھی

(15:09):
ان باتوں میں لوگوں کو اتنی دلچسپی محسوس ہوتی ہے کہ آج دنیا میں کم سے کم تین ایسی چٹان ہے کہ جو کسی لیکسی وجہ سے تن تن حاک ہڑی ہے اور انہیں لڑ سوائیف کے نام سے ہی جانا جاتا ہے
مثل ان جپان کے سمندر میں ایزو آیلنڈ کے قریب بالکل اکیلی کھڑی ایک چٹان
کہ جو واقعی ایک بڑے اجیب سے انداز میں ایک اجیب سیشان کے ساتھ سمندر میں اکیلی استادہ ہے والحیہ گھر سے ہی نہیں نکلی یا واقعی راستے میں پتھر کی ہو کر رہ گئی

(15:41):
یہ باتوں اللہی بیتر جانتا ہے لیکن اس واقع میں ہمارے سیفنے کے لیے کیا ہے
ذراب نے ارد گرد نظر دونا ہے اور اللہ سے محفیم آگے کہ جو خبریں ہم آئروز تیوی پر سنتے ہیں تو آئروز ہم اپنے گلی محلوں میں دیکھتے ہیں
اس کی پاداش میں ابھی تک ہم پر وہ پتھر نہیں جائیا جس کے آنے کا ٹیکنولوجی کو بھی کچھ پتہ نہیں چلا تھا

(16:05):
اور جیتاک پتہ چلا تتک بہت دہرو چھوی تھی جس کے آنے سے پہلے اواز پھر حوال اور دماغ زمین پر پڑھا ہوا نظر آتا ہے
شکر کریں کہ ابھی تک ہم پتھر نہیں جائیا

(16:31):
اس چیپٹر کے پہلے حصے کے اندر میں نے آپ کو لوٹ علیہ السلام اور کومِ لوٹ کا واقع سنایا تھا
لیکن اس چیپٹر کا دوسرا حصہ ایک سوال سے مطلب لکا ہے ایک ایسا سوال کہ جو اکثر پوشا جاتا ہے
رات کو نظر آنے والے ٹوٹے ہوئے تارے یہ کہاں سے آتے ہیں جینے ہم بچ پن سے دیکھتے آئے
مجھے آج بھی یاد ہے کہ جمبری امی تھی تو ہم اپنے سہن میں بیٹھ کر رات کا اسمان دیکھا کرتے تھے

(16:58):
ستاروں میں بنی ہوئی شکلیں دھولتے تھے ان فکٹ اس دوکیومنٹری کے اخاز ہی میں نے آپ کو دب بے اکبر ناک کے کونسٹلیشن کا بتایا تھا
ستاروں کے متلک دب بے اکبر وہ پہلہ لبز تھا جو میں نے اپنی معا سے سیکھا تھا کہ کیسے بیس بڑے ستارے ملکر آسمان میں ایک بڑا ساریچ بناتے ہیں

(17:19):
دو بے اکبر بے گریچ بیر یا پھر چیسا کہ میں نے بعد میں اس کا ٹیکنکل نام سیکھا اورسا بیجر
اپنی امی کے ساتھ اس آبزرویشن کے دوران میں نے کئی مرتبات تُوٹے ہوں اس ستاروں کو دیکھا
اور انہیں دیکھ کر سوشتا تھا کہ یہ کہاں سے آتے ہیں اچانک چمکتے ہیں
گولی چیر افتار کے ساتھ آسمان کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک چلے جاتے ہیں اور پھر گم جاتے ہیں

(17:44):
امی بتاتی تھی کہ یہ وہ پتھر ہے کہ جو فرشتے شیطانوں کو آسمان سے بھگانے کے لیے مارتے ہیں
اب بچپن میں تو یہ بڑی دلچاس ماد لگتی تھی اور میں امیجن کر کے حران ہوتا تھا کہ اسمت میری آنکوں کے سامنے
فرشتے شایتین کو مار رہے ہیں
پھر کئی سال گزر گئے میری آسمان اور ستاروں سے محبت بڑتی چلی گئی

(18:09):
میں ان کے متلقہ کافی بچ سیکتا چلا گیا اور یہ بھی سیکھا کہ ان ٹوٹے ہوئی طاروں کو اردو یا عربی میں شہاب ساکم
یا پھر انگلش میں میٹی اور آئیٹس کہتے ہیں
لیکن ایک با سمجھ میں نہیں آتی تھی کہ اگر یہ ٹوٹے ہوئی طارے وہ پتھر ہے کہ جن سے فرشتے شایتین کو مار مار کر بھگار رہے ہیں

(18:30):
تو پھر آج ان کے بارے میں پیشن گوی کیسے ہو جاتی ہے کہ فلان تاریخ کو فلان علاقے میں اتنے بجے ہم میٹی اور شاورد دیکھ سکیں گے
یعنی کہ فلان تاریخ کو اتنے بجے آسمان میں درجن وبلگے سینکلوٹ تُوٹے ہوئے تارے دیکھنے کو ملیں گے
ایک طویلر سے تا کہ سوال میرے ذہن میں رہا ہے یہ بات سچ ہے کہ آسمانوں میں شایتین کو مارنے کے لیے ان کے پیچھے جلتے ہوئے شولے بھیجا جاتے ہیں

(18:57):
کیونکہ اسکبات کا ذکر تو سورہ صافوات اور سورہ حجر دونوں میں کہ ہم نے آسمانِ دنیا کو ستاروٹ خوبصورتی سے سجایا اور سرکش رہا دین سے ان کی حفاظت کی
وہ اوچے فرشتوں کو سن بھی نہیں سکتے بلگے انہیں ہر طرف سے مارا جاتا ہے لیکن اگر کوئی ایک بات کو چوری کر کے بھاگے
تو اس کے پیچھے ایک دہکتا ہوا شول آنا جاتا ہے

(19:20):
یہی بان سورہ حجر میں بھی ہے کہ ہم نے آسمان میں برج بنائے اور دیکھنے والوں کے لیے اسے حفوصورک بنادی ہے
اور اسے ہر شیطان وردود سے محفوز کر دیا ہے لیکن جب کوئی چوری چھوپے سننے کی کوشش کریں تو اس کے پیچھے ایک دھکتا ہوا شول آلکتا ہے
ان آیات کی مزید دیٹیلز آہدیس میں بھی ملکی ہے کہ جب اللہ تعالیٰ آسمان پر کسی بات کا فیصلہ کرتے ہیں

(19:47):
تو فرشتے اسے سن کر خوف اور آجزی کی وجہ سے اپنے پروں کو پڑھ پڑھاتے ہیں
اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ان فرشتوں کو ایسے سنائی دیتا ہے کہ جیسے کسی صاف چکنے پتھر پر زنجیز چلا نیسے آواز پیدا ہوتی ہے
اور اسے ان فرشتوں کے دلوں پر گھبراہد پاری ہو جاتی ہے
پھر جب ان کی ایک گھبراہد دور ہوتی ہے تو وہ ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں کہ تمہیں رب نے کیا فرمایا ہے

(20:12):
اور پھر ای فرشتوں کی یہی گفتگو چوری چھپے سننے والے شایاتین سن کر بھاگتے ہیں
اور بھاگ کر اپنے سے نیچے والے شیطان کو بتاتے ہیں
کبھی تو ایسا ہوتا ہے کہ بات آگے پوچھانے سے پہلے انے آگ کا ایک شولہ پکر لیتا ہے
لیکن کبھی کبھی وہ کوئی ایک آج جملہ سن کر آگے پوچھا بھی دیتے ہیں

(20:34):
کہ جو پھر بعد میں شایاتین زمین پر موجود کہانوں کے قان میں ایسے بڑھ بڑھاتے ہیں کہ وہ انہیں مرقی کی کٹکٹ کی طرح سنائی دے رہا ہوتا ہے
اور پھر وہ شایاتین چھولی ہوئے جملے میں سو جھوٹ اپنے طرف سے ملا کر بتاتے ہیں
تو پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہمیں نظر آنے والا ہر توقت اور تہارہ

(20:55):
وہ شولہ کے جو آسمان میں ان بھاگتے پھرتے شایاتین کو مہارا جاتا ہے
اس چیپٹر کے پہلے حصے کے اندر میں نے آپ کو میٹی اور ایر بست کے بارے میں بتایا تھا
اور یہ بھی بدایا تھا کہ وہ ایک دھیانک لیکنیک نیاپ فنومن ہے
جو کئی سالوں کئی دہائیوں کئی سدیوں اور ورواز کا تھا ہزاروں سالوں میں ایک یا دو مرقوی ہوتا ہے
کہ ایک بڑا ایسٹوائیڈ زمین کے اوپر حوا میں پھر جائے

(21:18):
اور اس کے پھرتنے کی ویحیث از زمین پر پتروں کی غزبناک باری شنگ ہو جائے
لیکن ہمیں رات کو نظر آنے والے یہ تورتے تارے بہت کامن فنومن ہے
ان فکٹ ہماری زمین اتنی زادہ تعداد میں ان شاہبیوں کو کھنچتی ہے
کہ اگر آپ ایک سال میں زمین پر گرنے والے شاہبیوں کا وظن کریں تو وہ 3600 ٹانتاک بنا جاتا ہے
ہوتا ہے اسے کہ خلا میں سفر کرتے پھکتھر جب کبھی ہماری زمین کے قریب سے گزرتے ہیں

(21:45):
تو ہماری زمین تیزی سے انہیں اپنی طرف کھنچ لیتی ہے
ان فکٹ اتنی تیزی سے کہ ان پتروں کی سپید 71 کلومیٹر پر سیکنڈ ہو جاتی ہے
اور اب یہ اتنی تیز سپیڈ ہوتی ہے کہ جو ہی اپتر ہماری زمین کی فضہ یعنی ہمائے اٹموسفیر میں دافل ہوتے ہیں
تو اس بے انتحار افتار اور حواجی رگڈ کی وجہ سے ان میں آگلاگ جاتی ہے

(22:07):
اور یہ بھڑک اٹھتے ہیں
اور نتیجہ ہمیں تیزی کے ساتھ آسمان میں ایک تور کا وطارا نظرات ہے
پھر جسے ہم شاہب ساقب کہتے ہیں
ایک طویل عرصے سے انشاہابیوں کو دیکھنا چلا رہے
بلگیان سے سباچ 5 ہزار سال پہلے جب انشان نے نیا نیا لکھنا شروع کیا تھا
اس بالکل نئے تکست کے اندر بھی آپ کو شاہب کیوں کی ماتیں ملیں گی

(22:31):
کہ کیسے انہوں نے آسمان میں ٹوٹ کر گرتے ہوئے تاروں کو دیکھا
بلگی کچھ جگہ تو انشاہاب کیوں کی بقائدہ پر سپیش بھی کی جاتی ہے
آج بھی تورکی میں آرٹیمیس کے مندر میں وہ شاہابیے موجود ہیں
جن کی آن سے سبا 5 ہزار سال پرستش کی جاتی ہے
کیونکہ جب یہ پتھر جل چکرے کے بعض زمین پر گرتا

(22:52):
اور کوئی اسے دھونگ لیتا تو اسے خدا کی طرف سے دیئے ہوا ایک تفا سمجھتا
آسمان سے آیا ہوا ایک تفا
اسی لیے ایک بہتی مشور فرون تو اپنخامن نے بھی فل اپنے لیے ایک چاہ کو تیار کروایا تھا
ایک تفا ایک شاہابیے کے پتھر کو تراش تراش تیار
بلکہ آج بھی نمیبیا کے سحرامے ساتھ تن وضنی ایک پتھر کڑا ہو گئے

(23:16):
کی جو در اصلا ایک شاہامے ساکی بھی ہے
یہ آن سے اسی ہزار سال پہلے اس سحرامے گنا تھا
اور مقامی لوگوں نے اسے ہوبا کا نام دیا تھا
ان فکٹ نمیبیا کی مقامی زبان میں ہوبا کا مطلب ہی توفا ہے
اور اب میں چاہتا ہوں کہ آپ تھوڑا سا خور سے سنے
شاہابیے دو سورتوں میں ہماری زمین پر آتے ہیں
ایک پردکتیبل یعنی جنگے بھارے میں پیشن گوی کی جاسکے

(23:39):
اور دوسرے انک پردکتیبل جو اچانک آجائے
جنگے بارے میں کوئی پیشن گوی نہیں جاسکے
تکنیکلی وہ شاہابی ساکیب نہیں ہوتے
یہ بات آپ سم جانتے ہیں کہ زمین اور سورج آپس میں انٹر لاغل ہے
زمین سورج کے گر گھون رہی ہے اور ہر ایک سال میں زمین کا ایکش کر مکمل ہوتا ہے
اب اس روٹیشن میں زمین خلا کی مختلف جگہوں سے گزرتی ہے

(24:02):
اور اس میں کچھ جگہ ایسی بھی آتی ہے کہ جہاں گردو گو بار اور چھوڑے چھوڑے پتر بکرے ہوئے ہوتے
اس کے ایک مثال پر سائیڈ سستم ہے خلا میں موجود چھوڑ چھوڑے پتروں کا ایک ملبہ
جنگے درمیان سے ہمائی زمین ہر سال اگست میں گزرتی ہے
اور اس طرح یہ چھوڑ چھوڑے پتر ہماری فضاء میں آکر بھڑک اٹھتے ہیں
اور ہم اس منظر کو میٹی اور شاور کے نام سے جانتے ہیں

(24:27):
ہر سال دنیا بھر کے مختلف ملکوں میں ہزاروں لوگ اپنی اپنی چھتوں پر کڑی ہو کر اس خوبصورت منظر کو دیکھتے ہیں
اسی طرح کا ایک اور سیستم لیونیڈ سیستم ہے
کہ جس میں میٹی اور شاور کے دوران اتنے ٹوٹے طارے گرتے وی دکھائی دیتے ہیں
کہ یہ محسوس ہونے لگتا ہے کہ ہر گھنٹے میں ہزاروں طارے ٹوٹ کر زمین پر گر رہے ہیں
لیکن اس سیستم کی پیک کے درمیان سے ہماری زمین ہر سال نہیں بلکہ ہر ٹینتیس سال کے بعد بزر تی ہے

(24:54):
لیکن انپردیٹیبل چاہب یہ ان کی ایک چلی تین اقسام ہے
اور ان کی تیسری قسم میں ہمارے سوال کا جواب موجود ہے
پہلی دو اقسام بہت آم ہے
پہلی قسم پتھر سے بنے وال شاہب یہ وہی پتھر جن سے زمین بنی ہے
چانگ بنائے مریخی اجیوپٹر بنائے
بیس آلٹ کے چھوڑے چھوڑے ٹکڑے جو ہمارے سوالر سیستم کے درمیان ہی خلا میں بھٹک رہے ہیں

(25:18):
جنہیں ہماری زمین اپنی طرف کھینچ لیتی ہے
لیکن یہ ہماری فضام میں داخل ہوتے ہی پہت جلدی ٹوٹ کر بکھر جاتے ہیں
دوسری قسم سٹونی آئرن میٹیو رائیتس
یعنی کہ ہوتے تو وہ پتھر ہی سے بنے ہیں
لیکن ان کے اندر آئرن نام کی ایک دھات بھی موجود ہوتی ہے
یہ ہوابے بھی کھرتے نہیں بکہ ان کے اندر آئرن ہوتا ہے

(25:42):
اس لیے یہ انٹیکٹر آتے ہیں یہ اماما سابوتی زمین پر گرتے ہیں
اور دیکھنے میں سب سے زیادہ خوبصورت ہوتے ہیں
ان فکر ایسا ہی ایک شہابیہ تھا جس کے پتھر سے فران تو تنخام ادھر نے اپنے لیے مشہور چاکو بنوایا تھا
لیکن تیسری قسم ہوتی ہے آئرن میٹیو رائیتس
سب سے نیاب شہابِ ساکب جو نظر آنے والے تمام شہابیوں کا صرف 5.7% ہوتے

(26:08):
اور یہ توس لہے کے بنے ہوتے
یہ ہمارے سولر سستم سے بہر کے شہابی ہیں
دوگ دراز کی خلا یعنی دیپ سپیس سے آنے والے شہابی ہیں
یہ کب آجائے کوئی نہیں جانتا یہ کہاں سے آتنے ہیں کوئی نہیں جانتا
ان شہابیوں میں پایہ جانے والا لوحہ اس قائنات کا سب سے پرانا لوحہ ہوتا ہے
کہ جو 1532 دگری سنڈیگریڈ پر پگل جاتا ہے

(26:33):
لیکن جب لوحہ کا یہ تکڑا زمین کی درف آتے ہوئے جل اٹھیں
تو اس آگ کا تمپریٹرہ ایک 1648 دگری
یعنی اس لوحہ کے ملٹنگ پویٹ سے بھی زیادہ ہو جاتا ہے
اور اس وقت یہ لوحہ مکمل پگل جاتا ہے
اس وقت ٹھیک اس وقت چند لمحات کے لیے یہ شہابیا
صرف شہابیاں نہیں رہتا ملکہ شہاب میں ساکن یعنی کہ صرف اور صرف دہکتا

(26:58):
ابلتا لپکتا ہوا انگارہ یہ شولہ بن جاتا ہے
ایک لیکوٹ آگ ایک انگارہ ایک شولہ
ابلتی ہوئی ایک آگ شہاب میں ساکن
خدا جانے ہم تک پہنچنے سے پہلے یہ لپکتا ہوا انگارہ اس قائنات کے دور دراز کونوں میں
کس مخلوق کو مار کر آیا ہو
کاماری سمیح اور پھر ہم تک پہنچتے پہنچتے ہمارے ہاتھوں تک پہنچتے پہنچتے تو یہ بلکن ٹھنڈا ہوچنو ہوتا ہے

(27:24):
بگل نے اور پھر دوارہ ٹھوس بننے کی وجہ سے اس کی ساکھتی بلڈ جاتی ہے
کہ جیسے ٹھنڈا ہوچ کو ایک لاوہ
اللہ بہتر جانتا ہے کہ یہ پرسرار شہابیاں کا اعنات کے کن کونوں سے نکل کر
کس کس مخلوق کی طرف جاتے ہیں
لیکن میرا دل سے مندنے کہ ہم تک پہنچتے
تیسری کسم کی یہ شہابیاں اپنے پیچھے عربوں سال کی ایک خاموش ناصمان دیے ہوتے ہیں

(27:48):
یہ کن کن کو مارک رائے ہوئے ہوتے ہیں
کوئی نے جانتا کسی کو نہیں الد
اور میرے ذہن میں اس چیمپر کو ختم کرتے والکہ صورتارک کی وہ آیات آرہی ہے
کہ قسم ہے آسمان کی وراد کو آنے والے کی
اور تُجھے کیا علم کے وراد کو آنے والا کیا ہے
تیزی سے پیوست ہو جانے والی ایک آسمانی چمک
Advertise With Us

Popular Podcasts

Bookmarked by Reese's Book Club

Bookmarked by Reese's Book Club

Welcome to Bookmarked by Reese’s Book Club — the podcast where great stories, bold women, and irresistible conversations collide! Hosted by award-winning journalist Danielle Robay, each week new episodes balance thoughtful literary insight with the fervor of buzzy book trends, pop culture and more. Bookmarked brings together celebrities, tastemakers, influencers and authors from Reese's Book Club and beyond to share stories that transcend the page. Pull up a chair. You’re not just listening — you’re part of the conversation.

On Purpose with Jay Shetty

On Purpose with Jay Shetty

I’m Jay Shetty host of On Purpose the worlds #1 Mental Health podcast and I’m so grateful you found us. I started this podcast 5 years ago to invite you into conversations and workshops that are designed to help make you happier, healthier and more healed. I believe that when you (yes you) feel seen, heard and understood you’re able to deal with relationship struggles, work challenges and life’s ups and downs with more ease and grace. I interview experts, celebrities, thought leaders and athletes so that we can grow our mindset, build better habits and uncover a side of them we’ve never seen before. New episodes every Monday and Friday. Your support means the world to me and I don’t take it for granted — click the follow button and leave a review to help us spread the love with On Purpose. I can’t wait for you to listen to your first or 500th episode!

Dateline NBC

Dateline NBC

Current and classic episodes, featuring compelling true-crime mysteries, powerful documentaries and in-depth investigations. Follow now to get the latest episodes of Dateline NBC completely free, or subscribe to Dateline Premium for ad-free listening and exclusive bonus content: DatelinePremium.com

Music, radio and podcasts, all free. Listen online or download the iHeart App.

Connect

© 2025 iHeartMedia, Inc.