All Episodes

September 29, 2024 36 mins

Chapter 9. "Hazrat Ibrahim & Sumerians" Sunday Night 8:00PM Release.

"ALL TOPICS"

01. The People of Stones

02. Who were the People of Stones ?

03. The people of stones in archeology

04. A unique property of the people of stones

05. Where did they live ?

06. Strange discovery of their palaces

07. A very powerful nation

08. An ancient trade route

09. A crime they committed

10. Four false gods

11. Saleh's argument with them

12. She-camel of Allah

13. Secrets of 8,000 years

14. Camels coming out of rocks

15. Why did they ask for a she-camel

16. Their enmity with the she-camel

17. 9 worst men

18. The killing of the camel

19. After the kill

20. The punishment of shriek

21. Loudest sounds on earth

22. Lowest sounds on earth

23. The most mysterious sound

24. What happened to the people of stones

25. When prophet (s.a.w) went to them

26. Why they were punished with shriek

Welcome to the 8th chapter of 40,000 Years Of Knowledge series. In this chapter,

I will tell you about the lost city of Hijr also known as Madain Saleh in Saudi Arabia, The place where people were so skilled that they sculpted the mountains to live in them.

Assalamo Alaikum, My name is Furqan Qureshi and I conduct research in Quran, Science, History & Archeology to show us and our children, How beautiful our God is.

To support my research work, please buy my coffee from this link.

https://www.buymeacoffee.com/mrfurqan...

And if you're from Pakistan, then here is the IBAN No. for my MCB Bank.

Title: SIDDIQUE AKBAR

PK69MUCB1508279911008586

Or if you're an Jazz Cash user ... you can send your support on this mobile no.

SIDDIQUE AKBAR: 03017124003

Thank You For Listening.

Mark as Played
Transcript

Episode Transcript

Available transcripts are automatically generated. Complete accuracy is not guaranteed.
(00:00):
حضرت نوالیسلام کا بیٹا سام جس کی عولاد عرب اور ایشیہ کی طرف پھیل گئی

(00:19):
پھر سام گائگ بیٹا ایرم اور پھر ایرم کا پوٹا ہوا آد جس کی عولاد اہلِ آد کی گمشدہ شہر ایرم کے متلیق میں لیئے آپ کو دائیا
اس ایرم کا کسی دوسرے بیٹے سے ایک اور پوٹا بیٹا سموود اس سموود سے بھی ایک نسل چلی جو بعد مہلِ سموود یا وادیہ حجر والے کہلای

(00:40):
یہ لوگ خالص عرب تھے جنے عربِ عربہ کہتے ہیں اور قرآن پاک میں ان دونوں کزن نیشنز کا نام یعنی آد اور سموود کا ذکر اکسر ایک ساتھ دیکنے کا ملتا ہے
اگر آپ کو یاد ہو تو ایرم والوں کا ذکر قرآن پاک میں چو بھی سمرتبہ تھا ان کے ان کزنز یعنی حجر والوں کا ذکر تیس سمرتبہ ہے

(01:01):
سموود طویل ارسے پر پھلی نسل یا گوم رہی ہے اور ان کا اوریج انوادیہ حجر تھا جو آج کے سولی عرب اور جورڈن کے درمیان نے ایک راستے پر ہے
قرآن پاک میں انہیں اہلے حجر بھی کہا گیا ہے کیونکہ یہ پتر کے بڑے بڑے پہاڑوں میں اپنے گھر تراشہ کرتے تھے یہ گھر آج بھی موجود ہیں

(01:23):
ان کے درف آنے والے نبی کا نام حضرت سالح علیہ السلام تھا اور اہلے حجر نے حضرت سالح علیہ السلام سے ایک موجزے کا مطالبہ کیا تھا
کہ آپ ہمیں پتر کی چٹانوں سے ایک حاملہ امٹنین کال کر دکھائیں
اور پھر کیا ہوا فماء آغنہ انہوں ماء قانو یقصیبون یعنی کے کافی نہ ہوا ان پر جو انہوں نے حاصل کیا تھا

(01:47):
لیکن انہوں نے کیا حاصل کیا تھا ان تھا یہ اہلے سمون اور ان کی کونسی اچیفمنٹس کی بات ہو رہی ہے
اور سب سے اہم بال کہ اپنی قزن نیشن ایرم والوں کی طرح ان کا کیا جورڈن تھا
ایک بات ہوتا ہے کہ ہجر والے ایرم والوں کے بات آئے تھے کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ نے صورہ عراف میں بتا دی ہے
لیکن آرکیولوجی کے حوالے سے ایرم والوں کی نسبت ہجر والوں کے ٹریسیز مجھے کهی زیادہ ملے

(02:15):
آرکیولوجی میں جہاں ایرم والوں کا ذکر صرف ایک جگہ عبدح کے نام سے ہیں
وہاں مجھے ہجر والوں کا ذکر پانچ جگہ ملائے
ان کا پہلہ ذکر تو آج سے پانچ ہزار سال پرانی سمرہ کی تحزیق میں ملتا ہے
سمیریونز کے متلق تفصیل کے ساتھ میں آپ کو نمی چیپٹر نظر دکھوں گا
ان کا دوسرا ذکر آج سے پونے تین ہزار سال پہلے ایک آشوری باتشاہ سار گانٹو کی تختیح میں بھی ملتا ہے

(02:42):
جہاں وہ سہرہ میں رہنے والے ثامو دی لوگوں سے شکوا کر رہے کہ وہ اسے توخفے کیوں نہیں بیجرے
پھر ان کا تیسرہ ذکر آج سے دہی ہزار سال پہلے گزرے بابول کے آخری باتشاہ نیگونیڈس کے ایک حکم نامے میں بھی ملتا ہے
جس کے اندر تیمودہ عربہ یعن کے سموودی عرب یا ایک عرب کے سموود کی آدوی کو چاندی کے سکے عدادہ کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے

(03:13):
اور اس ختق انتابق وہ شخص کوئی بہت بڑا تاجیر تھا
پھر ان کا چوتہ ذکر آج سے ایکس سو سال پہلے گی سفائٹک تابلٹس میں ملتا ہے جو شام اور اردن کے خانہ بدوشن کی لکھیوی تختیئے ہیں
اتھر کن تختیو میں ایک ایسے سال کا ذکر ہے جس میں تمد اور گسم کے برمیان بڑی خونریز لڑائی ہوئی تھی

(03:36):
اور ان کا پانچوان ذکر آج سے صرف اٹھارہ سو سال پہلے کے رومنز کے ہاں ملتا ہے
جہاں وہ سودی عرب میں ار روافہ کے مقام پر ایک مندر کا ذکر کر رہے ہیں جو اس وقت کے رومن گمرنر نے بزاتِ خود سمود کی سپورٹ سے بنایا تھا
اور مزید یہ بھی کہ وہ رومن فوج کی لڑائی میں مدد تھی کیا کرتے تھے

(03:58):
یعنی کہ وہ رومن آرمی کی ایک اکسلری سپورٹ تھے
لیکن آپ یہاں ایک اجیب سی بات نورٹ کر رہے ہیں کہ سمود کا ذکر سبا تین ہزار سال کی آلی کالنجی پر پہلے ہوئے
اور اس میں کوئی شاک نہیں کہ اگر ہمارے پاس سمررہ سے بھی پرانا دیتا ہوگا تو شاید ہمیں اس کے اندر بھی حجر والوں کا ذکر ملتا

(04:19):
یہ ایک بہت ہی طویل زمانے پر پہلی ہوئی ایک قوم تھی اور ان کے متلے کی اجیب بات کی ہومن جینوں پروچکتے تحت آج بھی
پاکستان کے سند اور انڈیا کے راجستان میں پائے جانے والے رابری قبائل کی پچھنے الی سمود سے جاتا رہی تھی ہے
یہ لوگ کہا اور کس طرحہ رہتے تھے سورہ عراف میں اللہ قالہ نے ان کو دیئے گے ایک پیغام کا ذکر کیا ہے

(04:43):
کہ اللہ نے تمہیں آد کے بعد جانشین بنائے اور تمہیں زمین پر رہنے کی جگہ دیئے
ایسے کہ تم نرم زمین پر محل بناتے ہو اور پہاڑوں کو تراش تراش کر اس میں گھر بناتے ہو
سودی عرب اور جورڈن کے درمیان ایک لاتا ہے جسے معادي اہجر یا مدائن سالے بھی کہتے ہیں

(05:04):
ایک سو اکتس بڑے بڑے پہاڑ جنہیں تراش تراش کر گھر بنائے گئے تھے
اور ان کی باقائدہ دریاف بھی بڑے ہی عجیب تریکے سے ہوئی تھی
آپ کو یادیں میں نے آپ کو بتایا تھا کہ انیسی سدی میں جب یورپ اورب پر حاکن تھا
اس وقت انگریزوں کا آپس میں سہراؤں کے ایڈوانچرس کی شرطنے لگانا بڑی عام سبات ہوتی تھی

(05:29):
اسی طرح اٹھارہ سو بارہ میں سویجزلینڈ کا ایک مسافر جو جورڈن گھونے گیا اور غلطی سے راستہ بھٹک کر پہاڑوں میں پیٹرہ دریاف کر بیٹھا تھا
اس کی ان کہانیوں نے ایک اور انگریز چارلز مونٹاج کو بڑا متاصر کیا
اس میں بھی عرب میں بڑے بڑے پہاڑوں میں موجود گھروں کی کہانیہ سن رکھی تھی

(05:51):
لہذا ایٹین سیوٹنٹ سکس میں یورپ سے حج پر آنے والے کافلے کے ساتھ سچلائے اور آفشلی
ہیجر کو دریاف کر دی گا ایک سو ایکٹس ازیم اشان پہاڑ جی میں کارٹ کارٹ کر طراش طراش کر ان کے محل بنائے گئے
تھے سورایان کبوت اور ہم نے اہلِ آت اور اہلِ سموٹ کو بھی غارت کیا جن میں سے باز کے مقانات تمارے سامنے

(06:16):
ہے لیکن کیا واضح ایک سو ایکٹس پہاڑوں کو طراش کر گھر بنانے لینا ان کی سم سے بڑی اچیفمن تھی شاید نہیں
یہ ایک سو ایکٹس پہاڑ کارٹ لینا کافی ہے ان تھا سورے آراف میں غور سے دیکھیں اللہ نے تمہیں آد کے بعد جانشین کیا اور زمین میں تمہیں
استیبریش کیا سموٹ کے زمین میں استیبریش ہونے کا ذکر سورای ہود میں بھی ہے جس کا مفوم کچھ ایسے ہے کہ سموٹ کے بھائی یعنی ان کے نبی سالح نے کہا کہ اللہ ہی نے تمہیں

(06:47):
زمین سے پینا کیا اور اسی نے تمہیں زمین میں بس آیا ہے میں استیبریش کیا اور یہاں سے اس چیپٹر کے ایک بہت دلچس پہس کا آغاز ہے ان فٹ اس کے لیے بڑی محنصے میں نے کچھ نقشے بھی دیار کیا
ہے تاکہ آپ کو ان کی اچیفمنٹ سے خاص ہو سموٹ ایک بہتی خاص جگہ پرہا بات تھے واضح یہ ہجر کی ایک بہتی سٹریٹجیک لکیشن پر ایک ایسی جگہ جو چن سنگ کے

(07:14):
بات بننے والے ان سن سٹریٹ جوٹ کا مرکز کی ان سن سٹریٹ جوٹ خوشبوں والیت جیارتی دوسرگہ اس کا یہ نام اس لئے ہوا کیونکہ پوری دنیا کا یہی ہی وہ واحد راستہ تھا جو انڈیا سے مسالے عرب سے خوشبوں
اے اور موتی اور ایفرکہ سے جانوروں کی خالم چائنہ سے لکڑی ریشم کمتی پتھر اور بہتی دوسری لکجریز لے کر یورپ عرب انڈیا اور جاوہ کے جزیرہ دکہ سفر کا واحد راستہ تھا ان فکٹ آج بھی باگسان میں موجود شہرہ

(07:47):
ایریشم اسی ستی ستی سو سال پرانے ان سن سٹریٹ جوٹ کا ایک چھوٹا ساہس ہے ویڈیوز کے اندر میں آپ کو یہ نقشے میں تمام روٹس دکھوں گا لیکن اگر آپ اوہر سے دیکھیں تو یہ تمام روٹس ایک خاص جگہ پر ایک حب بنارے ہیں
سودی عرب جورڈن اور فالسٹین کے درمیان موجود ایک حب ایک مرکز ایفرکہ ایشیا عرب اور یورپ کو جوڑنے والا حب ایک ساکلی اسی جگہ پر انچہاں اہلے سموڈ رہا کر دے رہے

(08:16):
دولت اور پیسے کے اتبار سے ایک اوم انتہی استیبلش ہو چکی تھی اور استیبلش بھی ایسی جگہ جہاں جہاں ان کے پاس ایفرکہ ایشیا عرب یعنی دنیا بھر کی دولک چلتی چلی آ رہی تھی
شاید اب آپ کو سمجھا آنے یوکے بابل کے باتشاں نے سموڈ عربہ نام کے کسی بہت بڑی تاجیر کو چاندی کے سکے عدا کرنے کا حکم کیوں دیا ہوگا

(08:39):
یا پھر آشوری باتشاں ان کی طرف سے توحفے نہ آنے کا گلا کیوں کر رہا تھا
بیشکہ حسر سالہ علیہ السلام والیسلام انسانس ٹیرڈ روٹ سے بہت پہلے گے لوگ تھے لیکن یہ علاقہ
یقین ان دنیا کے سب سے بڑے ٹیرڈ روٹ کا مرکز تھا اور ان کے محل اسمان کے گمائے
لیکن ان کا جرم کیا تھا ان کا جرم بھی سورہ عراف ہی میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں زمین میں استیبلش کیا

(09:06):
انہوں نے پتروں کے پہاروں میں بڑے بڑے محل بنائے لیکن پھر ایک بہت بڑی قلتی کر بیٹھیں
اپنے قزنس اہلِ عاد کی طرح زمین میں تقبر، کربشن اور کفر اور کفر کی بھی بطرین شکل کہ وہ اللہ کے ساتھ شریق کرنے لگ گئے
اسی اللہ کے ساتھ جس نے انہیں استیبلش کیا تھا

(09:27):
اہلِ سموت کی مظہبی پریکٹیسیز پر ریسرچ کے دوران مجھے چار بڑے نام میں لے ہیں
آپ کو سفائیٹ ایک سیابلٹس یاد ہوں گی ان میں اہلِ سموت کے دشرہ نامی ایک بہت بڑے بڑے بڑے ذکر ہے
اور باہتی تین لات، عزا اور مناط
ان تینوں بُتوں کا ذکر انفیکٹ سورے نجم میں نام کے ساتھ ہیں

(09:48):
یہ تین بطرین اور بدنامِ زمانہ بود تھے
اور ہزار سال بعد بھی مقاہ کے کافر تاک ان کو پوش دے رہے ہیں
ساتھ وی سدی میں لکی گئی حشام ابنال قلبي کی کتاب
کتابل اس نام میں ان تینوں بُتوں کے حوالے سے مریخ دیٹلز موجود ہیں
اور بود پرستی کے متلق تفصیل سے میں آپ کو 18 ان چیپٹر میں بتاوں گا

(10:09):
لیکن فل وقت اس چیپٹر کے اندر صرف ریفرنسیز کے طور پہ میں آپ کو بتا لیتوں
کہ یہ تینوں فیمیل بود تھے جنے کافر وعلعوز بلا
سورے نجم کے مطابق اللہ کی بیٹیاں کہا کرتے تھے
اور اسی لیے حضر سالِ علیٰ اسلام نے حجر والوں کو توئید کی داوات دیئے
سالِ علیٰ اسلام کی یہ داوات آپ کو سورہ عاراف میں بھی ملے گی

(10:34):
کہ اللہ کی نیمت کو یانت کرو اور زمین میں فاصاد نہ کرو
سورہ حوض میں بھی ملے گی کہ اللہ کی ایبالت کرو قسر مافی مانگو
اور اس کی طرف پلٹاو یہ داوات آپ کو سورہ شورہ اور سورہ نمل میں بھی ملے گی
کہ کیا تو اللہ سے درتے نہیں ہو اللہ سے درو میں تم سے کچھ نہیں مانگرا
مجھے تو اللہ ہی اجر دے گا لیکن جو یہ دنیا بھی چیزیں تمہارے پاس ہیں

(10:59):
کیا تم نے ان میں ہمیشہ کے لیے رہن ہے اللہ سے درو
سورہ نمل تم استخفار کیوں نہیں کرتے اور ان لوگوں کا جواب کیا تھا
ان کا جواب سورہ حوض میں ہے کہ سالے ہمیں آپ سے بڑی امیدیں تھی
اور آپ ہمیں ان کی عبادت سے روک رہے ہیں جن کی عبادت ہمارے امیواجداد کرتے چلے آئے
سورہ شورہ ہمیں تو لگتا ہے کہ آپ پر کسی نے کوئی جادو کرتی ہے

(11:24):
آپ تو ہمارے ہی جیسے انسان ہے لیکن اگر آپ سچھے ہیں تو پھر ہمارے لیے ایک مجزہ لائیں
اور یہ وہ وقت کا جب انہوں نے ایک مو مانگے مجزہ کی دیمان دیئے کہ ہمارے لیے اس پہاڑی چٹان سے
دس محقی حاملہ انٹنی نکال کر دکائیں یعنی ایک ایسی امیواجداد جننے سے صرف پانچ مہینے دوروں
اور ایسا ہی ہوا وہ چٹان پھٹی اور اس میں سے دس محقی ایک حاملہ انٹنی نکلائیں

(11:51):
اس انٹنی کا ذکر قرآن پاک میں کم سے کم چھے مرقبہیں اور تین جگائے سے ایک نام بھی دیا گیا ہے
بلکہ سورہ شمس میں تو سالعیلیسلام نے خود اس ایک نام دیا ہے ناقہ تو اللہ
یعنی اللہ تعالیٰ کی انٹنی
یہ مو جس دیکھنے کے بان سورہ نمل کے مطابق اہلے ہجر دو گروہوں میں تقسیم ہو گئے تھے

(12:12):
ایک وہ کہ جنگے دل اللہ کی طرف مائل ہو گے لیکن دوسرے وہ جو اس مجزے کے بعد مزید سرقش ہو گئے
ان کی اس تقسیم کے باس سالعیلیسلام نے انہیں ایک بات کہیں
تو وہ بات پان سورتوں ہیں اور میں ان تمام مقامات میں سے سالعیلیسلام کے اس پیفام کا خلاصہ
آپ کے سامنے راقروں کے دیکھو یہ اللہ کی اٹنی ہے اسے چھوڑ دو تاکہ یہ زمین میں کھاتی پھرے

(12:38):
اسے کسی طرح کی تقلیف نہ دینا ایک دن پانی پینے کی باری اس کی ہو گئی اور ایک دن پانی پینے کی باری دماری ہو گئی
تم نے اس کی باری کا خیال رکھنائے اور اسے کسی طرح کی برایی کے ساتھ ہاتھ نہ لگائنا ورنا اس کے بعد تم پر ایک دردناک عذاب پرونٹ ہو رہے گا
میں نے آپ کو وادیح جرکے ایک سوی کتس پہاڑوں کے مطالیق دایا کہ کس طرح انہیں طراش طراش کر گھر بنائے گئے

(13:04):
لیکن جس چیز کے مقالیق میں آپ کو واقعیتن بتانا چاہتا تھا وہ 2018 میں ہوئی ایک دریافت تھی
ایک ایسی دریافت کے جو ہزاروں سالوں سے مقالیق پرشیدہ تھی
یہ دریافتین بڑے گداروں یعنی کنگ سعود یونیو اسٹی پرانس کے سی اور ارس اور جیرمنی کے میکس پلائنگ ایک سیٹیوٹ کے آرکیولوجی دیپارٹن میں

(13:26):
مل کر وادیح جرکے قریب کی تھی اس وقت انہیں لگا تھا کہ شاید یہ رومن دور کی کوئی چیز آئے
یعنی دو ہزار سال پرانی لیکن بعد میں اس کی صحیحی عمر معلوم کرنے کے لیے بہت سے دیریکٹ اور انداریکٹ اسٹ سوئے تھے
مثل انٹول مارکن ڈلسز یا روک ایروشن ان ڈلسز اور بلکہ کلیو مین ایسنس ڈیٹنگ دیپارٹنگ بھی مل کی گئی تھی

(13:51):
اور تب پتہ چلا تھا کہ یہ دریافت تو تدر حقیقا سات ہزار سے اٹھ ہزار سال پرانی ہے
اور یہ دریافت تھی وادیح جر کی چٹانوں میں تراشے ہوئے لائیس سائس انٹوں
یہ دریافت کرنے والی تین کی چیف آرکیولوجیس تین ڈاکٹر ماریاگ ڈوگنین
انہوں نے ایک اسرائیلی اخبار ڈھرڈز کو ایک انٹرویو دیا تھا اور میں چاہتا ہوں کیا ایک ہور سے ڈاکٹر ماریاگ کی الفاظ کو سنے

(14:18):
آرکیانوجی کی زبان میں چٹانوں میں تراشی شکلوں کو ہم ڈیلیفز کہتے ہیں
سب سے اہم با دی ہے کہ چٹان میں تراشے انٹوں میں سے کچھ کے پیٹ گھول اور ابرے ہوئے ہیں
جیسا کہ وہ پرگننٹ ہوئے
نیولیتک دور سے ہمیں چٹانوں میں بنے بہت سے ڈیلیف ملتے ہیں لیکن ان میں کوئی بھی جگہ ایسی نہیں ہے جہاں ڈیلیفز اتنے واضح ہو

(14:39):
کہ جیسے وادیح جر کی ہیں
ان ڈیلیفز کو دیکھ کر تو یہ لگتا ہے کہ جیسے اوٹ چٹان سے باہر آر ہے
اب یہ بات میں اپنی طرح سے نہیں لکھا بلکہ یہ الفاز ڈاکٹر ماریا گواجنن کے ہے
کہ جو جیرمنی کے میکس پلنگ انسٹیٹ فاری سائنس آف ہیومن حسیوکی لیڈ آرکیولوجیس تھا
ان چٹانوں کی دریافت ہوئی جگہ کا نام کیمل سائٹ ہے جبکہ اس پورے علاقے کا افیشل نام ڈیلیفز آرکیولوجیکل سائٹ ہے

(15:06):
یہ سائری رپورٹ جرنل آف آرکیولوجیکل سائنس میں دیش آیا ہوئی تھی اور وہاں اس میں ایک مزید بات بھی لکھی ہے کہ ان چٹانوں کی دراروں میں ہمیں کیسے جانور کی حدیہ بھی ملی ہے
کہ جو انٹ نمان تھا لیکن ہم ایشا کہیں کہ شاید یہ حدیہ ان اوزاروں کا حسان ہو کہ جنسے گئے ڈیلیفز طراشے گئے ہیں
اور اس point پر میں خود آگے چلکن بات کروں گا

(15:28):
لیکن مجھے نہیں پتا آپ اس وقت کیا سوچ رہے ہیں؟ علبتہ ساتھ سے اٹھ ہزار سال پرانی چٹانوں میں انٹوں کی طراشی ہوئی شبیے
وہ بھی سنداز میں کہ انہیں پرکنیٹ دکھایا جا رہا ہو
اور اتنے واضح رہی کہ جیسے انٹ چٹان سے باہر آ رہا ہو
اور دوسی طرف اہلے حجر کا اپنے نبی سالی علیہ اسلام سے یہ متالبہ کرنا کہ ہمیں چٹان سے ایک حاملہ انٹ بھی نکال کر دکھائیں

(15:51):
مجھے یہ نقاد کہیں نکہیں ملتے زیرون نظر آ رہے ہیں آپ کی دلچسپی کے لیے بتان دیتا ہوں کہ جب ان چٹانوں میں انٹوں کی رلیفت طراشے گئے
تو یہ وہ دور تھا کہ جب ابھی انسان نے انٹوں کو دمیسٹیکٹ نہیں کیا تھا
یعنی ابھی تک اس نے انٹوں کو کالنا شروع نہیں کیا تھا
انٹوں کی دوک سامے پہلہ انٹ ایک کوہان والا درومیڈری اور دوسرا انٹ دو کوہان والا بیکٹرین

(16:18):
بیکٹرین انٹ کو انسان نے تقریبا سارے چار ہزار سال پہلے دمیسٹیکٹ کیا تھا اور ایک کوہان والا انٹرومیڈری کو تقریبا پانچ ہزار سال پہلے
تو پھر اس سے بھی تین ہزار سال پرائن چٹانوں میں انٹوں کے یہ رلیفت کیسے آگے
آپ کو نو علیسلام والہ چپٹر تیو کیف پینٹنگز یعنی غاروں میں ہوئی پینٹنگزیال ہیں جنگ کے متلیق میں نے آپ کو بتایا تھا

(16:41):
کہ غاروں کے ان پینٹنگز سے ہم ایک بہت اہم بہت سیکھنے کو ملتی ہے کہ انسان نے جب جب کسی نئی چیز کو لیکھا اسے حاصل کرنے کی خواہش تی
تو اپنی اس خواہش کو کسی نے کسی انداز میں ایک ایک سپریس کیا اس خواہش کا کسی نے کسی شکل میں اظہار کیا
جب جنگل میں حرنوں کو دیکھا تو غاروں میں حرنوں کی پینٹنگز بنائیں یعنی خرام کو اور فترت کا ایک ایک ایک ایک سپریشن پینٹنگز کی شکل میں

(17:06):
شیروں کو دیکھا تو انہیں اپنی پینٹنگز میں بنا دیا یعنی طاقت اور جنگل پر کنٹرول کا ایک ایک ایک سپریشن پینٹنگز کی شکل میں
وادیہ حجر میں بھی جب اوٹ کو دمیسٹیکیٹ ہونے میں مزید 3 ہزار سال باقی تھے
تو اللہ بیتر جانتا ہے کہ وہ لوگ سہراء میں اوٹوں کو دیکھ کر کیا سوشتنے ہوں گے لیکن ایک بات تو سمجھ میں آ جاتی ہے
کہ شاید وہ انہیں حاصل کرنا چاہتے ہیں گے

(17:29):
اور شاید اسی خوش کا ازار ایک ایک سورت میں آج ہم دیکھ رہے ہیں ایک اٹ ایک سورت میں چٹانوں میں طراشے ہوئے انٹوں کی شکل میں
اور والہ و علم کیا بداہلے حجر نے اسی خوش کی وجہ سے ایک اتنی مانگی ہوں
ایک حاملہ اتنی جو ایک بچا بھی دے سکے
بارحال سورے کمر کے مطابق یہی اتنی ان لوگوں کے لیے آسمائش پان گئی

(17:52):
اس کا پانی پینہ اینہیں تقلیف دے لگا اس کا چلنا پھرنا اینہیں غسا چرہنے لگا
اور انہوں نے ایک فیصلہ کیا
ویسا تو سورہ عراف میں اہلے ہجر کے بڑوں کے خاص ٹائٹل کے ساتھ ذکر ہے متقبر سردار
لیکن سورہ نبل میں سپیسٹرکلی نو ایسے مڑے سرداروں کا ذکر ہے کہ جن میں کوئی خیر نہیں کی
اس شہر کے بکترین لوگ اور تفسیر ابن جریت کے مطابلے کی یہ واقعہ چروو ہوتا ہے

(18:18):
ہجر والوں کی نو اورپوں سے
پہلی اورپ سیدوک جس نے ایک سردار مصرح کہ جو اس کا قزن بھی تھا
یعنی کہ چچا زاد بھائی اسے قائل کرنا شروع کیا کہ انٹنی کا کچھ کرو
اور دوسری عورت اونیزہ جس نے اپنی بیٹیوں کے ذریعے ایک دوسرے سردار
کدار کو قائل کرنا شروع کیا کہ انٹنی کا کچھ کرو

(18:40):
اور ان دونوں سرداروں کے ساتھ ساکھ سردار اور بھی ملیدے
اور پھر ان سب نے مل وریک فیصلہ کیا
جس سیس سے حضرصاللہ علیہ السلام نے انہیں بار بار منہ کیا تھا
یعنی کہ انٹنی کو تقلیف نہ دینا فرنہوں نے اس سے بھی آگے بڑھ جانے کا فیصلہ دیا
اللہ کی انٹنی کو قتل کر دنے کا فیصلہ
اور ایک دن جب یہ انٹنی پانی بھی کروابس جا رہی تھی

(19:04):
تو اسی سردار مصرح جسے اس کی قزن سے دوک نقائل کیا تھا
اس نے انٹنی کی طانگوں پر تیر چلا دیئے لیکن وہ عورت نے اس پر راضی نہیں دی
وہ باہر نکل لائی اپنے چہنوں کو پیٹنے لگ گئی
چیف نے چلا نلگ گئی اور ان مردوں کو ایک سائٹ کرنے لگئی وہ بھارنے لگئی
اسے قتل کرو اور سورہ کمر کے مطابق فنا دوسہ حبہ خون

(19:27):
یعنی کہ پھر انہوں نے ایک صاحب ایک بڑے آدمی کو انجی آواز دی
اور پھر اس وقت قدار سامنے آیا جسے انیزہ نے اپنی بیٹیوں کے ذرعے قائل کیا تھا
اور بڑی شدت سے انٹنی پر تلوار چلا کر اس کی کنچھیں کارٹ کیا
کنچھیں در سلران کی پشلی سائٹس کے مسلس کو کہتے ہیں اور یہ زلم اٹھاری سدی میں ایک مردوہ پھر دورا ہے گے آقاب

(19:52):
جب ٹرانسرٹ لانڈک سلیف قریب کی دوران غلاموں کی کنچھیں کارٹ دی جاتی ہے کہ وہ بھاگ نہ سکے
بارال کنچھیں کا طوال لینے کے بعد اس انٹنی نے ایک بھوث صوردار چیخ ماری تا کہ اس کا بچا جہاں کئی بھی ہو بھاگ جائے
لیکن کدار ابھی بھی راضی نہیں تھا ایک کے بعد ایک تلوار اور نیزوں کے وار اور بال آخر کدار نے اللہ کی انٹنی کا قتل کر دیا

(20:16):
اٹنی کا چھوٹا سا بچا بھاگتا ہوئے پہاڑ پر پوچھا اور چیخ تا چلا تا غائب ہو گیا لیکن اپنے جریر کی تفسیر کے مطابق غائب ہونے سے پہلے اس نے تین مردوہ چیخ ماری تھی
اللہ کی انٹنی پر ہوئے اِس زلم کا پرانی پاک میں چھے مرکمازی کرا ہے اور جس شخص نے یہ حرقت کی اسے سورہ شمس میں اشکہ کا لقب دیا ہے

(20:40):
یعنی اس شہر کا سب سے بطرین انسان the most wicked one the most wretched one جس نے اللہ کی انٹنی کی طانگے کار دی
اللہ نے اس شخص کے لیے سب سے بڑے بدبخت کا لبز استعمال کیے اور اللہ کی رسول نے بھی دو مختلف آدیس میں اس شخص کے لیے سب سے بڑے بدبخت کا لبز استعمال کیے
آپ سلام نے ایک خودبے میں اللہ کی انٹنی اور اس شخص کا ذکر کیا اور بتایا کہ وہ اپنی قوم میں ابو زمعہ کی طنہ غالب اور تاقتور تھا

(21:11):
پھر ایک مرتباب صلیلہ علیہ وسلم نے حضرت علیہ رزی اللہ تعالیٰ نے اسے کہا تھا کہ اب اتران کیا میں تمہیں دو بدبخترین لوگوں کے بارے میں نہ بتا ہوں
ایک سور فرنگ کا وہ شخص کے جس نے اللہ کی انٹنی کو مراتا اور ایک وہ شخص جو تمہیں زرب لگائے گا یہاں تک کہ تمہیں داری خون سے تار ہو جائے گی
اُنٹنی کے بچے نے غائب ہونے سے پہلے تین مرتبا چیخ ماری تھی اور اس پر حضرت صالح علیہ اسلام نے ان لوگوں وہ تین دن کا کہا سوریحول کہ اب تم صرف تین دن تک اپنے گھروں میں رہے سکوکے

(21:44):
لیکن جن کے سروں پر ہی کفر اور تقبور چڑا ہوں وہ اپنی نفرت میں اندھے ہو جاتے ہیں لہذا سورہ نمل کے امتابی کو انہوں نے قسم اٹھالی کہ ابراد سے پہلے صالح اور ان کے گھر والوں کا بھی قتل کرنا ہے
مگرہ اب ان پر اللہ کے حکم نے آنکر رہنا تھا لہذا ان کے چہرِ بدلنا شروع میں پہلے دن ان کے چہرِ زرد ہوئے دوسرے دن سرخ اور تیسرے دن ان کی رنگت سیاح پڑھ چکی تھی

(22:08):
اور سورش کے نکلتے وغسلزلا اور سوری ساریات کے امتابی کا اسمان سے ایک بہت سخت تیز چیف ایک چنگار آئی جس سے یہ نیچے تک دہل گئے اور کھڑے نرائس گئے
خوف سے روحیں نکل لے لگی سیسک سیسک کر جانے ختم ہونے لگی ہر کاتو سکنات چھنڈی پڑھ گئی اور سورہ آراف اور ہوت کے مطابق بلا اخر وہ اپنے گھروں میں اندھیں گرے پڑھے رہے گے

(22:32):
محز جسموں کے دے ہے جن میں نہ ہی روح باقی تھی اور نہ ہی کوئی حرکتا
سورہ ہوت کے مطابق ایسے کہ جیسے وہ وہاں کبھی آباد دینا تھے سورہ کمر کے مطابق اس چیخ کے بعد وہ ایسے رہ گے کہ جیسے روح دی ہی کاس سورہ نجم کے مطابق
سوائے ایمان رکھنے والوں کے ان میں سے ایک بھی باقی نہیں بچا اور سورہ نمل کے مطابق ان کے مقانات انجڈے پڑھے ہیں

(22:58):
اور جو لوگ علم رکھتے ہیں ان کے لیے ان میں پہلے پڑی نشانی ہے
لیکن چیخ سے انسان کیسے مر سکتے ہیں اور آخر چیخ ہی کیوں
چپر کا جو حصہ اب شروع ہونے والے اس اسے کے اندر میں آپ کو ان دون اسوالوں کے جوابہ دنگا
لیکن اس سے پہلے میرا ایک سوال کہ کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ آپ کا جسم کس آواز کو پرداش کر سکتے اور کس آواز کو نہیں

(23:23):
میں آپ کو بتاتوں ہر انسان کے سنے کی ایک رینج ہوتی ہے ہم 20 حرد سے کم یعنی انفرسونک اور 20 حزار حرد سے زیادہ کی آواز ہے
یعنی الٹرسونک نہیں سون سکتے لیکن آوازوں کی انچای حرد کے بجائے دیسی بلز میں مابی جاتی ہے

(23:44):
آپ اس مجنے کے لیے میں ایک مثال دیتے ہوں کہ ایک ٹرک کے انجن کی آواز پسی دیسی بلز کا کھوٹی ہے
اور ایک جٹ انجن کی آواز ایک سوکتیس دیسی بلز پرک
اور ویسے تو یہ آوازیں پرداش کرنے کے قابل ہوتی ہے لیکن جیسے جیسے آواز ایک سو پچاس دیسی بلز سے اوپر جاتی جائیں گی
آپ اپنے جسم پر اس کا اثر ہوتا محسوس کرنا شروع کرتے گے

(24:08):
میں آپ کو انچی آوازوں کی صرف چار ریاللائف نسال دوں گا
اور پہلی مثال ایک روکٹ لونچ کی ہے
ایک روکٹ کے لونچ ہوتے وقت ایک سو پیسٹ دیسی بلز تک کہ آواز پیدا ہو سکتی ہے
اور یہ آواز مار تو نہیں سکتی لیکن یہ آپ کے کانوں کے پردے پھار دینے کے لئے کافی ہوتی ہے
ان فکت سیٹن فائف نامی سپیس شٹل کی لونچ کے وقت اس کی آواز سے پیدا ہونے والی اینجی اتنی زیادہ تھی

(24:35):
کہ لونچ پیڑ پر موجود سیمینٹ یا کونکریٹ بھی گل گیا تھا
اور اس حاصل کے بعد سے پھر یورپیان سپیس اجنسی کو اپنے روکٹ لونچ پیڑ یعنی کے وہ جہاں سے روکٹ اٹھا ہے
وہاں تین لاکھ گیلن پانی گنانا پڑانتا کہ وہ روکٹ کی آواز سے پیدا ہونے والی اینجی کو جزب کر لیں
ورنہا روکٹ کی اتنی تیز تاکتور آواز سے لونچ پیڑ اور اس روکٹ پر لگا سیٹلائٹ دونوں دمجھ ہو جاتے

(25:02):
لیکن بعد میں اس مسئلے سے نبتنے کے لیے اس پیس اجنسی نے خالنویک بہت اونجی آواز پینا کرنے والا ایک سپیکر دیزائن کیا
اسے اکوستک اور ایفائیسز گہتے ہیں
اس کے دیزائن کرنے کا مقصد یہ ٹست کرنا تھا کہ ہمارے سیٹلائٹس آخر کہاں تک آواز کی طاقت کو برداشت کر سکیں گے

(25:24):
اور اس پیکر کے مطالق میں صرف ایک نکہ ہوں گا کہ اگر آپ اس پیکر کے سامنے کھڑے ہو اور اس سپیکر کو آن کر دیا جائے تو آپ کے قانوں سے خون فواروں کی طرح نکلے گا
دوسی مثال سن کر شایدام کو تھوڑی سی ہرانی ہو کیونکہ ایک روکٹ سے بھی زیادہ انجی آواز در اصل ایک جاندار کی ہوتی ہے

(25:47):
تبلو ویل دنیا کا سب سے بڑا جانور جس کی آواز بھی سب سے انجی ہے اور یہ ایک سو اسی دیسی بلز کا جہا سکتی ہے
ان فکٹی اس کا در انجی آواز ہیں کہ اگر ویل مشلی اپنی پوی طاقت سے آواز نکالے تو اس کی آواز اسلامہ بارس سے لے کر کراچی تق سنی چاہئے گی
اور یہ اس کا در طاقت ور آواز ہوگی کہ اس وقت اگر اگر آپ ویل مشلی کے پاس موجودوں تو اس آواز نے آپ کے جسم میں اتنی ویبریشن پیدا ہوگی کہ آپ کا جسم ہیٹپ ہو جائے گا

(26:18):
یعنی کہ آپ کا جسم گرم ہو جائے گا
تیسی مثال در اصل ایک نیشل سنومنہ کیا ہے کتردی ہاتھ ساپ
1883 میں انڈونیشیہ میں قاتش فیشان پٹا تھا اور آج بھی آپ میں سب سے بہو سلو کراکت ہوا نامی سبتنام بہار کو جانتی ہو گے
اس آتش فیشان کے پٹنے کی آواز اس کا ذہب شدیت تھی کہ اس کے دماکے سے پیدا ہونے والی ساونڈ ویرز نے چار مرتبہ پوری دنیا کا چکر نکائے تھا

(26:45):
یہ آواز اس کا در طاقت ور تھی کہ اس وقت دچ ایسٹ انڈیز کمپنی کی اوپشیل رپورٹ کے مطابق 165 دہوں تو آواز کے اندک پہنچنے سے پہلے صرف اس کی شاک ویرز سے ہی تبا ہوگے تھے
اور چوہتی مثال وہ ہے جس کے مطلق ورچوالی ہمیں کچھ بھی نہیں پتا کہ وہ کس چیس سینکلی تھی

(27:06):
1908 سیبریہ
اس وقت ہماری تاریخ کی سب سے اونچی آواز پیدا ہونے والا ایک ایوانٹ ہوا تھا
صبہ سات بجے سیبریہ کے دور طرح اس کے جنگلوں میں کیسید ماکے دارواز آئی
کہ اس نے 2200 یعنی کہ 2200 ویل تک کے ریڈی اس میں موجود ترختوں کو گرا کر زمین کے ساتھ لیٹ کر دیا تھا

(27:29):
اور آج کی کالکلیشنز کے مطابق یہ آواز کیسی صورت بھی 315 دیسیبل سے کم نہیں تھی
پھر میں چاہتا ہوں کہ اس وقت سیبریہ سے کھنچی گئی انتہ صاویر کو آپ کے سامنے رکھوں جو تنگس کا ایوانٹ
کہ جو اس ایوانٹ کا نام تھا اس کے بعد کھنچی گئی تھی
آپ کے ذہن میں صورہ قمر کی وائیت کھل کروازے ہو جائی گی کہ کیسے اس آواز میں انہیں ایک رون لیوی گاس کیتنان کر دیا ہوگا

(27:55):
اس آواز کے ایپی سینٹر سے دوسن دس کلومیٹر دور موجود ایک اینی شاہد ایک آئی ویٹنس صرف اتنائی بٹا سکا تھا کہ آسمان پھٹ گیا تھا
اور دس مرنڈ بعد اتنے زور کی آواز آئی کہ ہم زمین پر گرکرد بہوش ہو گئے تھے
یہ آواز کہاں سے آئی تھی اور کس چیز نے پیلا کی تھی آہسا کس کی اصل وچہ کسی کو معلوم نہیں ہو سکی

(28:17):
بہت ساری تھیوریز ہیں وٹنو بڑی نوز درد روٹ
آج بھی از واقعی کی کس فائل میں واجہ کے خانے میں صرف دو ہی انفاظ لکے ہوئے
اننون ایوانٹ
آپ سوچ رہے ہو گے کہ میں نے آپ کو یہ تو بتا دیا کہ دوسر دیسیول سے اوپر کی آوازیں ہمارے لیے صرف موت ہے
لیکن یہ نہیں بتا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے آواز ایک انچی آواز سے انسان کیسے مر سکتا ہے

(28:42):
یہ کانوں کی پرنوں کا پرنوں تو سمجھ میں آ جاتا ہے لیکن موت کیسے
وہ ایسے کہ دوسر دیسیول سے انچی آواز سب سے پہلے آپ کے کانوں کے پرنے پڑے گی
اور پھر یہ آپ کے پھپروں میں ایمبولیزم پیدا کر دے گی
یعنی کہ آپ کے پھپروں میں حوا کے بڑے بڑے بلبولے بننا شروع ہو جیں گے
اور ہوا کا یہ پریشہ یہ دباؤ اتنا بڑھ جائے گا کہ آپ کے پھپرے پھر جائیں گے

(29:06):
لیکن یہ سب تو تب ہوگا نا کہ اگر آپ زندہ ہو کیونکہ اس قدر طاقتور آواز سے خوف کے مارے
پہلے ہی آپ کا ہارٹر طاقت ہو چکا ہوں
نقصان پوچھانے والی آوازوں کا ہمیشہ انچے ہونے ہی ضروری نہیں ہے
آپ کو یادہ میں نے بنایا تھا کہ ہم 20 حرد سے نیچے کی آوازیں یعنی انفرا سونک آوازوں کو نہیں سنسکھتے ہیں

(29:27):
لیکن کیا ہوگا اگر ہم انفرا سونک آوازوں کی زد میں آجائیں
اگر انفرا سونک آوازوں کو آپ کے جسم پر فوکس کر کے چھوڑا جائے تو سب سے پہلے آپ کی آنکھوں کے دیلے ویبریٹ کرنا شروع ہوگے
پھر آپ کے جسم میں درت کی تیز لہنے دوریں گی اور آپ فورن انڈیہ کرنے لگا جائے گے
ان فیبت آپ نے آچکل سنہ ہوگا کہ بہت سے مالک سام ویپنز پر کام کر رہے ہیں

(29:52):
وہ لوگ در اصلا انہی 30 ہرٹ سے کم کی پریکنسز والے ہتھیار بنانے کی ہی کوشش ہوئے ہیں
جسے وہ سونک بولیٹس کہتے ہیں اور آخر میں میں چاہتا ہوں کہ آپ کو قدرت کی ایک بہت پر اسرار سی آواز کے متلق بتاؤن
جس کے بارے میں ہمارا علم تقریباً زیرو ہے
نائی ہمارے پاس اس کے متلق کوئی وزنی تھیوری ہے اور نائی ہمارے پاس اس پر اسرار آواز کی بھی ایکسپلنیشن ہے

(30:18):
اب اس خاموشی سے اسے سونتے شلے آئے ہیں
یہ آواز اسمان سے ایک بھوم کی صورت میں سنای دیتی ہے اور اس اسکائیکو ایکس کہتے ہیں
یعنی کہ ایک اسمانی زلزلہ اس کے سورس کا کسی کو کوئی علم نہیں ہے کہ یہ کہاں سے آ رہی ہے
آج تک یہ پوری دنیا کے علاقوں میں سنی چاہتی ہے

(30:39):
تو پوری دنیا کے علاقوں سے اس اسکائیکو ایکس ہے یا اسمانی زلزلہ رپورٹ میں ہیں
اور آج تک ان سے کوئی بڑا جانی نقسان تو نہیں ہوا
لیکن کبھی ایک بار ان کی گھرچ اتنی زادہ ہو جاتی ہے کہ ان کھروں میں پڑھے شیشے کے ان پرتنوں کا توجیہ نظروں بھی پورٹ ہوا ہے

(31:46):
اب تک یہ اجیب ہو گئی بر پرسان رواز انڈیا میں گنگا کے کنارے
امریکہ میں فنگر لیک کے کنارے جبان میں نورت سی انڈونیشیا میں سمارٹرہ اور جاوہ
یہ اورب میں ہولینڈ اور برزیل میعزی کو یہاں تک پوری دنیا میں سنائی دیش کیا ہے

(32:07):
ایسا ہواس کیم تلک کچھ تھیوریز موجود ہیں لیکن میں آپ کو صرف تین کے بارے میں بیٹا ہوں گا
ان تین میں سے پہلی تھیوری ہے کہ ہمارا سورج سادہ زبان میں آگ سے بنا ہوا ہے ایک سکار ہے

(32:30):
اور اکثر ہمارے سورج سے آگ کی بڑی بڑی لپٹے نکلتی ہیں جنہیں کورونل ماس اجیکشن کہتے ہیں
لیکن کبھی کبھی آگ کی یہ لپٹے پہتی زیادہ بڑی ہو جاتی ہے
سورج کی ستہ سے پونے چار کیلو میٹر اوپر افی آگ کی ایک خصیلی لپٹ
یہ لپٹ اس قدر طاقتور ہوتی ہے کہ یہ خلا میں بھی ایک شوک ویف پیدا کر دیتی ہے

(32:55):
وہ شوک ویف بھی اس قدر بڑی ہوتی ہے کہ ہماری دنیاں دا پون چاہتی ہے
اور یہ تھیوری کہتی ہے کہ جب وہ شوک ویف ہماری دنیا کی حدود میں داخل ہوتی ہے
تو فضاء کے ساتھ رگڑ کی وجہ سے یہ کرج اور سونک گوم پیدا کرتی ہے
اور یہ وہ سونک گوم ہوتی ہے کہ جسکہ مدیجے میں ہمیں یہ عجیب وغریب سے سکائقو ایک سنائی دیتے ہیں

(33:19):
دوسری تھیوری یہ ہے کہ جب آسمان سے آنے والے بڑے بڑے شہاب بساکے ہماری دنیاں کی حدود میں داخل ہوتے
تو وہ بھی بہت ہی زیادہ تیز رختانی کے ساتھ ہماری فیزان سے گزرتے ہیں
یعنی ایک سیکڑ میں ایک اتفر کلومیٹر تیز بیٹ سے
تو اس قدر تیز رختانی کے ساتھ ہماری فیزان میں داخل ہونے پر وہ ایک اجی عواز پہلے کرتے ہیں

(33:41):
کہ جو پر ہمیں سکائقو ایک سنائی دیتی ہے
اور تھیسی تھیوری یہ ہے کہ ہمارے سمندروں کے اندر اور زمین کے نیچے بڑی بڑی خاریں موجود ہیں
جو وہ خاریں کھلیپس کرتی ہیں، دھھے جاتی ہیں، گر چاتی ہیں
تب ہمیں یہ بھیانکسی عوازیں سکائقو ایک سنائی دیتی ہیں
یہ سب تھیوری اس فل وقت تک اندازیں ہیں

(34:04):
سچ تو یہی ہے کہ ہمیں سکائقو ایک سنتلے کی کچھ بھی نہیں پتا
وہ ہمارے لیے صرف ایک راز ہے
مرحبا ہمیں حجر والوں کا کیا ہوا؟
سدیوں تک واضحہ حجر کی تباہی کے بعد مجھے کا اجڑی پڑی رہی
خزرتیس علیہ اسلام کی پیدایش سے 600 سال بعد وہاں ایک اور شہرہ بادوان ہے جسے علولہ کہتے ہیں

(34:26):
لیکن پھر وہ بھی اٹجا ریا
اور اس کے بعد پھر دبارہ آج تک یہاں پہ کچھ بھی نہیں بستکا
اس لیے اس شہر کوام یونیس کو ورڈ حیرتیج یا سارے قدیمہ والوں نے اپنی تحویل ملے لیے
وزوہ تبوک کے لیے جاتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی مسلمانوں کے ساتھ اس علاقی سے گزرے تھے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اسحاب کو وہاں کا پانی پینے سے بھی منہ فرمائیا تھا

(34:50):
اور وہاں کی کسی بی چیز کو استعمال کرنے سے روک دیا تھا
یہاں تک کہ جب اسحاب نے بتایا کہ انھوں نے تو آٹا بھی گھول لیا ہے اور پانی کے برتن بھی بھر لیا ہے
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ پانی اندہل دو اور آٹا انٹوں کو کلا دو
اور پانی کے لیے وہ کول دو جہاں سے اللہ کی انٹنی پانی پیان کر دیتی

(35:11):
اور اپنی ریسارچ کے دوران میں نے ایک حالیس میں یہ بھی پڑا
کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی کے حجر سے گزرتے ہوئے اپنے چہرے کون ٹھام بلیا تھا
اور سوانی کو تیس کر لیا تھا یہاں تک اس علاقی سے نکل گئے
ارم والے اور حجر والے یہ دونہ سسٹر نیشنز تھی قزن بقوام تھی

(35:32):
میں نے آپ کو اس جبر کے پہلے حصے میں ارم والوں کے متلق بتایا کہ وہ خود بھی طاقتور ستونوں جیسے تھے
وہ بناتے بھی انجے انجے علیشان ستون تھے اور پھر ان پر عزاب بھی حوا کے بترین ستونوں کی شکل مہین آیا تھا
ستون در ستون در ستون در ستون
لیکن ان کی اس قزن نیشن یعنی حجر والوں کے متلق کہ آپ نے ایک بات نورٹ کی

(35:57):
ان کی اورتوں نے بھی چیف کر نو سرداروں کو انٹنی کے قتل پر اقصایا تھا
ان سرداروں نے بھی چیف کر قدار کو انٹنی پر کلوار شلانے کا گھا تھا
اس انٹنی نے بھی مرنے سے پہلے ایک چیف وارکر اپنے بیٹے کو بچے کو آگا کیا تھا
اور پھر اس کے بچے نے بھی غائب ہونے سے پہلے سالی علیسلام کی طرف دیکھ کر تین مرتوا چیف ماری تھی

(36:22):
اور پھر تین گنبان ایجر والوں پر بھی ایک ایسی چیف آئی جس نے کسی کو کش کہنے کے قابل نہیں شورا
چیف در چیف در چیف در چیف اور ان دونوں قزن نیشن کے بعد ایک ایسی خموشی
یہ میرے سہن میں سورے مریم کی آخری آئیت آجاتی ہے کہ ہم نے ان سے پہلے کتنوں کو حلاک کر دیا

(36:44):
کیا تمیں ان کی آخرت بھی آئیت ہے کیا تمیں ان کی آواز بھی سنای دے رہی ہے
Advertise With Us

Popular Podcasts

Bookmarked by Reese's Book Club

Bookmarked by Reese's Book Club

Welcome to Bookmarked by Reese’s Book Club — the podcast where great stories, bold women, and irresistible conversations collide! Hosted by award-winning journalist Danielle Robay, each week new episodes balance thoughtful literary insight with the fervor of buzzy book trends, pop culture and more. Bookmarked brings together celebrities, tastemakers, influencers and authors from Reese's Book Club and beyond to share stories that transcend the page. Pull up a chair. You’re not just listening — you’re part of the conversation.

On Purpose with Jay Shetty

On Purpose with Jay Shetty

I’m Jay Shetty host of On Purpose the worlds #1 Mental Health podcast and I’m so grateful you found us. I started this podcast 5 years ago to invite you into conversations and workshops that are designed to help make you happier, healthier and more healed. I believe that when you (yes you) feel seen, heard and understood you’re able to deal with relationship struggles, work challenges and life’s ups and downs with more ease and grace. I interview experts, celebrities, thought leaders and athletes so that we can grow our mindset, build better habits and uncover a side of them we’ve never seen before. New episodes every Monday and Friday. Your support means the world to me and I don’t take it for granted — click the follow button and leave a review to help us spread the love with On Purpose. I can’t wait for you to listen to your first or 500th episode!

Dateline NBC

Dateline NBC

Current and classic episodes, featuring compelling true-crime mysteries, powerful documentaries and in-depth investigations. Follow now to get the latest episodes of Dateline NBC completely free, or subscribe to Dateline Premium for ad-free listening and exclusive bonus content: DatelinePremium.com

Music, radio and podcasts, all free. Listen online or download the iHeart App.

Connect

© 2025 iHeartMedia, Inc.