All Episodes

August 4, 2024 29 mins

Chapter 5 "Theory Of Evolution & Hazrat Adam" Sunday Night 8:00PM Release.

"ALL TOPICS"

02. Man created from Earth

03. Creation of Adam A.S

04. The Rooh was given

05. What is Rooh

06. Five stages of Rooh

07. Beautiful things about Rooh

08. Mysterious things about Rooh

09. The most amazing thing about Rooh

10. Adam A.S & The Earth

10. How Adam A.S looked like ?

11. Concept of Adam & Eve in The World

Welcome to the 4th chapter of 40,000 Years Of Knowledge series.

In this chapter, I will tell you about Creation of Life on Earth, The first human Adam A.S, How he looked like ? And The concept of Rooh.

Assalamo Alaikum, My name is Furqan Qureshi and I conduct research in Quran, Science, History & Archeology to show us and our children, How beautiful our God is.

To support my research work, please buy my coffee from this link.

https://www.buymeacoffee.com/mrfurqan...

And if you're from Pakistan, then here is the IBAN No. for my MCB Bank.

Title: SIDDIQUE AKBAR

PK69MUCB1508279911008586

Or if you're an Jazz Cash user ... you can send your support on this mobile no.

SIDDIQUE AKBAR: 03017124003

Thank You For Listening.

Mark as Played
Transcript

Episode Transcript

Available transcripts are automatically generated. Complete accuracy is not guaranteed.
(00:00):
رہی بات ارت کی بصور زاریات کے مطابقی ایکین کرنے والوں کے لئے اس ارد میں بہت سی نشانیوں۔

(00:22):
اب ارت کی ان بہت سی نشانیوں میں سے ایک نشانی ارد سے انسان کا پیدا کی جانا دی ہے۔
سورینو، اللہ نے تمہیں ارد سے ایک خاص طرحہ سے نکال ہے۔
اب میں آپ کو ایک خاص باتا لے بہتانے والوں۔
ہماری زمین کا ایک علیمت ہے جسے ہم کارمن کہتے ہیں۔

(00:43):
1.85 بلین بلین ٹن کارمن جو اس وقت بھی اس زمین میں موجود ہے۔
دیکھنے میں کالا، سیا اور ایک جلا و سڑا ہوا انسر۔
لیکن کارمن وہ انسر ہے وہ علیمت ہے کہ یہ کسی بھی دوسرے علیمت سے زیادہ کمپونٹس بنانے کی اہلیت رکھتا ہے۔
مثلن کارمن کوئلہ بھی بناتی ہے جوکہ ایک کمپونٹ ہے۔

(01:06):
کارمن ہیرہ بھی بناتی ہے جوکہ دوسرا کمپونٹ ہے اور کارمن سنگے مرمر بھی بناتی ہے جو تیس کا کمپونٹ ہے۔
اب کارمن کے ایک کرور کمپونٹس کے متلق تو ہمیں پتا ہے کہ وہ بنا سکتی ہے۔
لیکن اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
لیکن یہ کمپونٹس بھی بھی بھی بھی ہے جنگی نہیں ہے تو پھر میں آپ کو یہ سب کچھ کیوں بہتا رہا ہوں؟

(01:31):
کیونکہ کارمن سے صرف بھی بھی بھی بھی کمپونٹس نہیں بنتے اس وقت ہم چھے لاکھ ایسے کمپونٹس کو جانتے ہیں جو بھی بھی بھی بھی این اورگینک ہے لیکن
چھے لاکھ کے مقابل میں ایک کرور سارت لاکھ کمپونٹس ایسے ہیں کہ جو اورگینک ہے جو زندگی کیلئے ضروری ہے

(01:51):
اسی لیے تو ہم زمین پر پائی جانے والی زندگی کو کارمن بیسٹ لائف کہتے ہیں جعنی کارمن سے بنیوی زندگی
ان فکت کارمن اور زندگی کا اتنا گہرہ تعلق ہے کہ زندگی کیونہ ایک سو تیس دیفنیشنز مجھے ایک دیفنیشن یہ بھی ہے کہ زندگی
کارمن ایٹمز کے چند دوسرے ایٹمز کے سان بانڈنگ کا نام ہے اب تو قرآن پاک میں کئی جگہ انسان کے مٹی سے بنائے جانے کا ذکر ہے لیکن تین جگہ بل خصوص کالی سری ہی کھنکھناتی ہی مٹی سے پیدا کرنے کا ذکر ہے

(02:25):
اس کالی سری ہی کھنکھناتی مٹی کی اصل حقیقت کیا کی یہ تو صرف اللہ ہی جانتے ہیں لیکن ایک بہت بڑی وجہ ہے کہ ہم خود کو کارمن بیسٹ لائف کہتے ہیں
کالی سری ہی کارمن کی وجہ سے جو اس مٹی سے نکلی تھی اور انسان کو اسی تخلیق کے ساتھ ہماری سفر میں آپ کی اور ہم سب کی گھان کی آگاز ہوتا ہے

(02:49):
میں اور آپ ہم سب انسان ہے اور آج تک جتنے بھی بنینوں انسان گزرے جاہی وہ بادشاں تھے یا خقیر شایر تھے یا جنجون اپنے زمانے کے ہیروز تھے یا ویلن
بڑے سے بڑا دانشواریہ کوئی بھی انسان کے جس کے مطلق آپ نے سون رکھا ہے تاریخ میں جو بھی گزر چکے اور چتنے بھی انسانوں نے ابھی پیدا ہونے

(03:12):
ہم سب ایک انسان کی نسل سی ہیں جنے آدم کہا جاتا ہے جنے اللہ قاعدہ نے مٹی سے تخلیق کیا تھا اور اپنان پاک میں یہ باد کم سگم نو مرتوا بتائی گئی ہے کہ سب سے پہلے انسان ہمارے باک آدم علیسلام کو مٹی سے بنائے گیا تھا
لیکن کون تھے یہ آدم ہم ان کے مطلق کیا جانتے ہیں وہ دیکھنے میں کیا سکتے ہیں ترمزی کی مطابق آدم علیسلام کی تخلیق کی اپتدا تمام عرض سے ایک مٹی لے کر کی گئی تھی اور اس لیے ان کی عولاد میں مختلف رنگوں اور مزاج بھی لوگ ہیں

(03:49):
پھر سورہ مومنون کے مطابق اس مٹی کے جوہر یعنی اس کے ایک سٹریکٹ سے جس کی صحیح حقیقت کی آئے اللہ ایک بیتر جانتا ہے آدم کے بننے کی تیاری شروع ہوئی
اور پھر سورہ سود کے مطابق اللہ تعالیٰ نے اپنے ہاتھوں سے مٹی کے جوہر سے آدم علیسلام کا جسم کیار کیا
اور پھر مسلم کے مطابق اس جسم کو جم تک چاہا وہی پڑھا رہنے دیا جہاں اسے بنائے تھا

(04:16):
اور یہی وہ وقت تھا کہ جب ابلیس اس پٹلے کے پاس آتا اور اسے دیکھتا کہ آدم کس طرح سے پیادہ کیا جائے ہیں
انفیکٹ ابنی ابباس رہی اللہ تعالیٰ نو کہتے ہیں کہ وہ پٹلہ چالس دن تک وہی پڑھا رہا تھا
پھر مسلم کی ایک حدیث کے مطابق جو اللہ نے چاہا اس پٹلے کو زندہ ہونے کا حکم دے دیا
اور جمع کے دن اثر سے لے کر رات کے درمیان وہ پٹلہ ایک زندہ انسان بن گیا جب اس پٹلے میں روپ فونکی گئی

(04:43):
جب یہ روپ فونکی گئی تو انہیں چھین گئی اور انہوں نے اللہ کے حکم سے اللہ حمدلہ اللہ کہا
اور جواب میں اللہ تعالیٰ نے یہرح مقلہ فرمائے
گورو جہاں جہاں آدم علیسلام کے جسم میں سرایت کرتی جا رہی تھی
وہاں وہاں سے مٹی خون اور گوشت بن تھی چلی جا رہی تھی اور جب روح نافت پہنچی

(05:04):
تو آدم اپنے جسم کو دیکھ کر خوش ہوئے اور جلدی جلدی اٹنا چاہا لیکن اٹنا سکے
اور اسی جلدی کا بیان سورہ اسرامے ہے کہ وقان ال انسان عجولہ
یعنی کہ بیشاک انسان بڑا ہی جندباز ہے
ابھی وہ روح پیرو تک بھی نہیں پہنچی تھی کہ چلنے کا ایرادہ کیا
لیکن چال بھی نہ سکے اور دواء کرنے دے گے کہ ای اللہ رات سے پہلے پہلے مجھے روح تا کر دے

(05:32):
اس سے پہلے کہ میں آپ کو آدم علیسلام اور ان کی دنیا کے مطلق مزیب بتاؤن
ایک بہت اہم سوال کہ یہ روح کیا تھی یا پھر روح ہوتی کیا ہے
میں نے آپ نے تقریبا ہم سب نے بچپن سے ایک ایک سیرمینٹ کے بارے میں سون رکھا ہے
ایک تجربے کے بارے میں کہ کسی سائنس گان نے ایک مرتے ہوئے آنوی پر تجربہ کیا

(05:57):
اور اس کی زندگی اور موت کے بعد کے وزن میں یعنی اس کے جسم کے وزن میں ایک کس گرام کا فرق تھا
لہذا انہوں نے یہ نتیجہ نکالا کہ روح کا وزن ایک کس گرام ہوتا ہے
اب یہ تجربہ ہوا تو ضرور تھا لیکن اسے اونس سو ایک میں دنکن مکدوگل نے کیا تھا
آج سے ایک سو بیس سال پہلے اور یہ تجربہ آج کے سائنٹفیک میرش پر تودہ نہیں ہوتا

(06:22):
تو پھر کیا ہے یہ روح؟
روح کا ذکر بہت سے مزبی اور فلوسوفکل معاشروں میں اس طرح سے ملتا ہے کہ وہ کسی بھی زندہ چیز کی ایک ایسنس ہوتی ہے
دریگز یعنی سے سائی کی کہتے تھے جس کا مطلب احسان سی اپھون اسی طرح لیکن زبان میں اس کا نام انیمہ تھا
بلکہ دراصل یہی لوز انیمہ آج کے لوز انیمیشنز کا مواخز بھی ہیں جس میں کمپیوٹر سے بنا ایک ایسی پر ایک ترکٹر کو انیمیٹ کیا جاتا ہے

(06:51):
اسے حرکت دی جاتی ہے ایک طرح سے اس میں روح داری جاتی ہے
یہودی اور اسائی کہتے ہیں کہ یہ ایک نظر نانے والی کوئی چیز ہے کہ جسے شہور دیا گیا ہے
اور ویسے تو تمام جانداروں میں روح ہوتی ہے لیکن صرف انسانی روح ایسی ہے کہ جو ہمیشہ کی زندگی پاسکتی ہے
جبکہ ہندو اور جہنزم کے لوگ کہتے ہیں کہ بیکٹیریہ سے لیکر ویل تک ہر جاندار میں روح یہ آتمہ ہوتی ہے

(07:18):
1037 میں یعنی 1037 سنیس میں میں ابن ایسینا حمدان کی ایک جیل میں دے
اور وہاں انہوں نے ایک فالٹ ایسپیریمنٹ بھیا تھا جسے The Floating Man Experiment یا پھر تیرتے ہوئے انزان والہ تجربہ کہتے ہیں
ابن ایسینا کہتے ہیں کہ تصور کریں ایسینا کہیں کہ ایک شخص حوامے تیر رائے سسپنڈڈ ہے

(07:40):
اس کے گرد کچھ بھی نہیں ہے اور نہ اس کا جسم اس کے جسم کا کوئی حصہ کسی شہ کو چھو رہا ہے تاچ کر رہا ہے
اس کے جسم کی تمام سنسز اس وقت بس کونکٹڈ ہوئی پڑی ہے
اسے اپنے ہاتھ, طاگ یا جسم کے کسی حصے کا کوئی آئیٹیاں نہیں ہوگا
لیکن اس سب کے باوجود اسے اپنے ہونے کا احساس ہوجائے ہوگا

(08:02):
اسے یہ ضرور پتا ہوں گا کہ وہ اگزیست کرتا ہے
اور یہاں سے ابن ایسینا یہ نجیلیاں نکالتے ہیں کہ اپنے ہونے کا احساس ہی رو ہے
کہ جو کسی بھی جسمانی ضرورت سے مبر رائے
ابن ایسینا کے سکارڈ ایسپیریمنٹ کو بڑی شہررن ملی تھی اور ان کے نظریات کو
پندرمی صدیقے پھر فرنچ فلوسفرز نے آگے بڑایا تھا

(08:24):
لیکن روخ کا کونسپٹ ابن سینا سے کہی زیادہ پران ہے
3000 سال پرانے کتابوں میں بیس کا ذکر ہیں
مثل طرقی سے ملاب 2800 یرز اور ایک قطبہ
جسے قطاون و از تیلے کہتے ہیں
اس پر لکھا تھا کہ یہ قطبہ میری روح کی خوشی کے لیے ہے
اور اس طوال نے بیس سوال پر وور کیا تھا کہ روح کیا ہوتی

(08:48):
اور اس کے مطابق روح وہ مادہ ہے جو یہ دیسائٹ کرتے ہیں
کہ ہم اتی زندگی کیسے جییں گے
اس طوال کے مطابق ہر زندہ چیز میں روح ہوتی ہے
یہاں تک کے پودوں اور درختوں میں بھی
لیکن وہ یہ کہتا ہے کہ پودوں اور درختوں کی روح صرف ابزائشِ نسل کے مطلق سوچتی ہے
جانوروں کی روح
روح میں بھی روح ہوتی ہے لیکن وہ صرف نقل و حرکت

(09:10):
یعنی موفمینٹس کے بارے میں سوچتی ہے
ایرس طوال گیتا ہے کہ صرف انسانی روح ہوا روح ہے کہ جو اس سب سے بڑھ کری
یعنی صحی اور ولت کشی وور تک تی ہے
اب اجازتی طور پر ایرس طوال کی امات اس لیے لوجیگل اور اچھی لگی
کیونکہ اس اس سلسلہ تو صحیحہ کی ایک حدیث کنفرم کرتی ہے
ایک مطبا صاحبا قرام نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پیچھا ہے کہ

(09:33):
یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
کیا ہمارے لیے چو پائوں کے ساتھ نیکی میں بھی کوئی اجر ہے اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائے تھا کہ تمارے لیے ہر زی روح میں اجر ہے
یعنی کے جانوروں میں دھی روح ہوتی ہے
پھر ایک دوسری حدیث اپنے ابباس روحی اللہ تعالیٰ ہوں سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میں مرحیوں کے حوالے سے فرمائے تھا کہ
کوئی بھی اچیز جس میں روح ہو اسے تقلیف کا نشانہ نہ بناؤو

(09:58):
اب یہ دونوں حدیث یہ دونوں روحائات اس بات کو سپورٹ کرتی ہے کہ ہر زندگی کے پیچھے ایک روح ہے وہ سانس جو زندہ چیز میں پھونکا جاتا ہے
لیکن انسان کی روح کو زندگی کے سان سان ایک بہتی خاص چیز بھی دیگی کی تھی نفس
نفسی وہ چیز ہے کہ جو ہم سے تقازے کرتا ہے

(10:19):
نفس کے مطلق قرآن و حدیث میں اس قدر دیٹیلز موجودے کہ شاید اس کے لیے علیہ دا سی پورا ایک چیپٹر لکھنا پرتا
اس لیے فل وقت میں نفس کا ذرف اتنے ذکر کروں گا کہ ایک آدمی بہت درہا ہوا آپ سلاللہ علیہ وسلم
جب پاس آیا اور کہا کہ یا رسول اللہ سلاللہ علیہ وسلم
میرے نفس میں باز ایسی باتیں آجاتی ہیں کہ میں ان کے مطلق سوچنے کے بجائے آسمان سے گر جانا ذالہ بسند کرتا ہوں

(10:44):
تو آپ سلاللہ علیہ وسلم نے اسے تسلی دیدے ہوئے کہ یہی تو ایمان ہے
نفس انسان کو ملی ایک بہتی پاکتور اور ایک بہتی خطرنا کمبیلی تھی ہے ایک خاصلیت ہے
علبتہ روح پرانی پاک کے مطابق پانچ سٹیج سے نزار کیا
پہلی سٹیج سورای عراف میں وہ سٹیج کے جو ہماری روح نے عالمِ عربہ میں نزاری تھی

(11:08):
جو ہم نے اللہ تعالیٰ سے ایک اہد بھی کیا تھا کہ ہم گواہی دیتے ہیں آپ ہی ہمارے رب میں
وہ عظیم اہد جس کا نام میں سورای عراف میں ہے اہد اہلاسلی
دوسری سٹیج سورای سجدہ میں ہے وہ سٹیج جو ہماری روح نے ہماری ماء کے پیٹ میں نزاری
جہاں پہلی مرتبہ محمانِ جسے میں گوہم تھی گئی تھی

(11:32):
آپ سلاللہ علیہ وسلم نے فرمائے کہ ہر شخص اپنی ماء کے پیٹ میں چالس دن تک ندفے کی شکل میں رہتا ہے
پھر اتنے ہی دن علاقہ یعنی جمعہ ہوئے خون کی شکل میں اور پھر اتنے ہی دن مدغہ یعنی گوشت کے لو تھڑے کی شکل میں
اور پھر اللہ کے حکم سے ایک فرشتہ آنکر اس کے اندر اس کی روح خونگ دیتا ہے

(11:53):
اور اسی وقت اللہ کے حکم سے اس روح کے لیے چار چیزیں لکھ دی جاتی ہیں
اس کا عمل اس کا رزک اس کی موت اور اس کا نیق یا بدبخت پڑا
تیسی سٹیج وہ ہے جس کے مطلق پورے قرآن پاک میں آیات موجود ہیں
یعنی کہ وہ سٹیج جسے ہماری روح ابھی گزر رہی ہے
میری آپ کی ہم سب کی ہماری اسلونیا کی زندگی

(12:16):
چوتی سٹیج سورہ مومینون میں ہے کہ جب ہماری جسم کو موت آہ جائے گی
ایک برز خی زندگی ایک انتظار جہاں سے ہماری روح کی واپسی نمومکن ہے
ہماری جسم سے روح نکلنے کے واقیان بڑے حران ہونے
آپ سلالہ علیہ والی صلیم نے فرمائے تھا ہے کہ جب اللہ کسی بندے کی روح کسی علاقے میں

(12:38):
قبز کرنا چاہے تو وہ اس علاقے میں پہنچنے کے لیے اور شفز کے لیے کوئی نقی ضرورت بھی تینا کر دیتا ہے
جہاں پہنچ کر کے اس کی روح نکلتی ہے
اب روح کا جسم سے یہ نکلنہ مختلف طریقوں سے ہوتا ہے
لیکن میں آپ کو صرف اس طریقے کے مطالق بطاروں
اس سے سندراب کا دل خوشی محسوس کرے گا
آپ سلالہ علیہ والی صلیم کی وفات کے بعد تلحہ بن عمید اللہ رزی اللہ تعالیٰ ہوں

(13:02):
وہ اُلاس اور پرشان رہا کرتے تھے
اور ایک دفعہ انہوں نے اپنیس پرشانی اپنے غم کا ذکر
امر بن خطاب رزی اللہ تعالیٰ ہوں سے کیا
تلحہ کہتے ہیں کہ میں نے آپ سلالہ علیہ والی صلیم کو ایک بار کہتے سنہ تھا
کہ میں ایک ایسا قلمہ جانتا ہوں
کہ اگر کوئی شخص اس قلم میں کو موت کے وقت پڑھ لے تو اس کی روح
اس کے جسم سے نکلتے ہی رحمت اور سکوم میں چلی جائے گی لیکن افسوس کہ میں آپ سلالہ علیہ والی صلیم سے

(13:27):
وہ قلمہ نہیں دور سکا اور یہ وہ وجائے عمر کے جس نے مجھے غمزہ دا کیا ہے
اور اس پر حضرت عمر بن خطاب رزی اللہ تعالیٰ ہوں نے کہا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ وہ قلمہ کونس ہے
وہ قلمہ ہے کہ جسے نبید سلالہ علیہ والی صلیم نے اپنے چچا عبد طالب کو پیش کیا تھا
اللہ علیہ اللہ ان فکت آپ سلالہ علیہ والی صلیم نے فرمہا تھا کہ اپنے موردوں کو اللہ علیہ اللہ کی تلکین کیا کرو

(13:52):
کیا اس کی وجہ سے مومن کی روح پسینے کا قطرات پکنے کی تنا نرمی سے نکل جاتی ہے
اور روح کے اس طرح نکلے پر سورے فجر میں ایک بہت بیاری آیا تھا کہ اے اتمنان والی روح
اپنے رب کے پاس اس طرح نورت شال کہ تو اس سے رازی اور وہ تو اس سے رازی
اس رہ نک روح کو نکالنے والے فرشتے بار بار اسے کہتے ہیں کہ اے باقروح باہرہ

(14:16):
تو تو تاریف کے قابل ہے توجے سکون اور خوشبوح کی خوشفبری ہو
تیرہ رب تو اسے نراز نہیں ہے وہ فرشتے یہ باتیں بار بار کہتے ہیں یہاں تک کہ وہ روح باہرہ چاہتی ہے
اور پھر اسے آسمان کی طرف لے جائے جاتا ہے
اب اسلما رزگہ اللہ تعالیٰ ہوں گی وفات کے وقت ان کی آن کے اوپر اک شکی تھی
اب آپسلو اللہ علیہ وسلم تا شریف لائے ان کی آنکوں کو بنگ کیا اور فرمائے کہ جب روح جسم سے نکالی جاتی ہے

(14:43):
تو انسان کی نظر اسی روح کے پیچھے جاتی ہے
اب آپسلو اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمائے تھا کہ مومن کی روح ایک بریندہ ہوتی ہے
کہ جو جننت کے درختوں سے کھاتی رہتی ہے
یہاں تک کہ جزن اللہ نے اسے اٹھانا ہوگا وہ اسی روح کو اس کے جسم میں لطا دے گا
بلکہ اسی حوالے سے ایک اور بڑی پیاری حدیث بھی ہیں جہاں ام میں حانی کہتی ہیں کہ میں نے آپسلو اللہ علیہ وسلم سے پوشا یا رسول اللہ جب ہم مر جائیں گے

(15:08):
تو کیا ہم ایک دوسرے سے ملیں گے کیا ہم ایک دوسرے کو دیکھیں گے
اس پر آپسلو اللہ علیہ وسلم نے جوام دیا کہ تمام روحوں کو پریندہ بھی شکل دے دی چاہتی بے
مو درختوں سے کھاتی رہتی ہیں اور قامت کے دن ہر روح دوبارہ آپ نے جسم مداخی ہو جائے گی
لیکن آپسلو اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا تھا کہ روح اس وقت درمیان میں مولق بھی رہتی ہے کہ اگر اس پر کوئی کرز باقی ہو گا

(15:32):
اور پھر شروع ہوتی ہے ہماری روح کے سپر کی آخری سی انجی ایک ہمائی شاگی زندگی
قرآن پاک میں ہماری روح کا دو مرتبائس کے نام سے ذکر ہے
جن میں سے ایک بار سورہ زمور میں کہ اللہ روحوں کو ان کی نین کے وقت قبز کر لیتا ہے
پھر جن روحوں پر موت کا حکم لکھ چکا ہوتا ہے ان اپنے پاس روح لیتا ہے اور باقی روحوں کو چھوڑ لیتا ہے

(15:56):
اب ہماری روحیں نینت کے دوران ہمارے جسم چھوڑ کر کیسے چلی جاتی ہے
یہ فلوقت ایک راز ہے
بلکل ویسی چیسے عمرو بن آس فرصل اللہ تعالیٰ نحو سے مرغیب ہو حدیث کے جہاں آپسلو اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا
کہ مومنوں کی روحیں ایک دن اور رات کے فاسلے پر چاہا کر دوسری روح سے ملتی ہے چاہے ان اور ایک دوسرے کو دیکھا بھی نہ ہو

(16:22):
رات کو ہماری روحیں جسموں سے کیسے نکل جاتی ہے یہ کیسے سبر کرتی ہے
ہم شاہد اس بارے میں کبھی بھی نہ چان سکیں
روح کے مطلق ہم تقریبا ہم کچھ بھی نہیں جانتے ہیں
لیکن اس کے بارے میں تجیسس طوییل زمانے سے انسان کے اندر ہے
اللہ بن مسومد رضی اللہ تعالیٰ نے کہتے ہیں کہ ایک بار میں آپسلو اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا

(16:45):
اور ہم مدینہ کے کھنٹرات میں چال رہے تھے
آپسلو سلم کے ہاتھ میں سہارے کے لیے کھجور کی ایک چھڑی تھی
تو کچھ یہودی ہمارے قریب سے گزرے
ان میں سے ایک ندوسرے سے کہا کہ ان سے روح کے بارے میں پوچھو
پھر کسی اور نے کہا کہ ایسا نہ ہو کوئی ایسی بات کہا دیں گے جو تم میں اچھی ندر یہ
پھر کسی اور نے کہا کہ نہیں ہم ضرور پوچھیں گے

(17:09):
اور اب اللہ بن مسومد کہتے ہیں کہ بل آخر ایک شخص نے روح کر کہا گئے
ایسا بوکاسی یہ روح کیا چیز ہوتی ہے
آپسلو علیہ وسلم خموش رہے
پھر آپسلو سلم نے اپنے سار آسمان کی طرف اٹھایا اور میں سمجھ گیا
عبر اللہ کہتے ہیں کہ میں سمجھ گیا کہ آپسلو علیہ وسلم پر مہین تر رہی ہے
پھر جب آپسلو قیفیہ دور ہو گئی تو آپ نے سورہ اسراتی ایڈی فیفٹھ فنبر آیت علامت کی تھی وہ آیت کے جہاں قرآن پاک میں

(17:35):
دوسری مرتماروح کا نام سے ذکر ہے کہ یہ آپسلو روح کے بارے میں پوچھنے ہیں
کہدیں کہ روح میرے رب تہوکوں میں اور تمہیں بہت بھی کم علم دیا گیا ہے
اب آخر میں روح کے متلیک ایک بہتی خوبصورت حدیث کے جو مجھے زاتی کور پر بہت بسند میں
اور الفاظ کے معمولی فرق ایسان تو حدیث و صحیب اسلم ابو داو مسد احمد اور مشقاتل مسابی میں بھی ہے

(18:02):
یہ حدیث حضرت ابو حرارہ زیر طالانوں سے مر رہی ہے کہ عالمِ عربہ میں ہماری روحِ گروحوں کی صورت میں رہی تھی
جن روحوں کا وہاں اپس میں تاررف ہو گیا ان کے درمیان اس دوریا میں بھی محبت ہو جاتی ہے
اور جو روحیں وہاں اپس میں انجان رہی ہو گا اس دوریا میں بھی ایک بلسلے سے اجنہ بھی رہی ہے

(18:23):
اس حدیث پاک کے مطابق جب میں کسی ایسے شخصیں ننو جس ایک معنوشیت ایک فتری کششتی محسوس ہو
جسے بان چیت کر گے کہ پتنی میں اسے قب سے جانتا ہوں تو میرے ذہن میں ہمائی شایی آتا ہے
کہ شاید ہمارا کاروں روحوں کے اس عالم میں ہی ہوں چکا تھا

(18:47):
سورہ بکرہ کے مطابق آدم علیسلام میں روح کے پھوک دیے جانے کے بان انہیں ایک توفہ دیگا گیا تھا
جس کے مطلق تفصیل سے میں آپ کو اگلے چیکٹر میں بتاوں گا
لیکن پھر ایک ازیم اشان سجدے کا ایمنٹ بھی ہوا تھا
جب تمام فرشتے انسان کے سامنے آدم علیسلام کے سامنے سجدے میں گرے
صرف ایک لمحے کے لیے تصور کریں وہ ماس پروسپیشن ایمنٹ

(19:11):
کسکہ تقتور منظر ہوگا جب اللہ کے حکوم سے تمام فرشتے
ایک آدم دی سامنے سجدہ ریزتے
اور پھر انہیں پہلے انسان یعنی آدم علیسلام کی پسلی سے ان کا جوڑا پیدا کیا گیا
یعنی ہوا
اور ہوا کے نام کی وجہ سے ہی آج بھی سمیٹک زبانوں میں
ہیف کالاوس بھی وجود ہے جس کا مطلب ہے حیات ایک زندہ مخلوق

(19:36):
کس کا ذر خوبصورت واقعہ ایک کس کا ذر حیران کن منازل ہوگے
لیکن اس پوینٹ سے آگے اور ابانے والے چیپٹرس کے اندر میں
یہ ازیون دروں گا کہ آپ کم سگم ایک مرتبہ
قرآن پاک ترجمے سے پڑھ چکے ہیں
اور اس میں بدای گا ایک واقعہات سے واقف ہے
کیونکہ ان ہی واقعہات میں سے ایک واقعہ آدم علیسلام کا ایک مملوخ درخت سے

(19:58):
خال اینے پر جہنرد سے انکال دیے جانا ہے
اور جب آدم علیسلام حوا علیسلام ابیلیس اور سام کو جانا سے انکال کر اس عرب پر اٹارا گیا
تو آدم علیسلام اندر میں اٹرے ابنے امرزلہ تعالیٰ کے مطابق
اٹر تی وقت ان کے دونوں حاج گھٹنوں پر تے اور سہر جھکا ہوا تھا
یعنی کے روکو جیسی ایک position

(20:20):
حاصرت حوا علیسلام جتا میں اٹرے
ابیلیس بسرا سی چن مل کے فاسلے پر اٹرہا
اور ابنے امرزلہ تعالیٰ کے مطابق
اس وقت وہ اگلیوں میں اگلیہ دالیا اسمان بھی طرف دیکھے جا رہا تھا
اور سام کو اس فہان میں اٹارا گیا
اب اُسر غفاری رزی اللہ تعالیٰ نے ایک مرتباب سلسلہ علیسلام سے بشاہا

(20:41):
کہ کیا آدم نبی تھی
آبسل علیسلام فرمایا کہ ہاں نبی تھی اور رسول بھی
آدم علیسلام دیکھنے میں کیسے تھے
اس کے متلق ابنے بھی حاطم میں آبسل علیسلام کی ایک حبیث ہے
سات عالہ نے آدم علیسلام کو گندمی رنگت اور خجور کی طرح لمبے قد
یا پر سارت ہاتھ اجھا اور زیادہ بانوں والا بنائیا تھا

(21:04):
اور جب انہوں نے اس ممنون درخت سے کھا لیا اور شپانے کی چیز ظاہر ہو گئی
تو خود کو جنرد کے پتوں سے شپانے لگے
اور شرم کے مارے ہی درکر باغنے لگے
لیکن تب ان کے بال ایک درخت میں الچ گئے
اد مصدرت للحاکن میں آدم علیسلام کی شکل صورت کے حوالے سے ایک واقعیان درج ہے

(21:25):
یہ خوبصورت واقعیہ عمام بحقی کی دلالیوں نبوہ میں بھی ہے
اور اس کی ساندیں بھی مصبوط ہے
فیحیث تو یہ واقعیہ میں آپ کو آدم علیسلام کی شکل صورت کے اتبار سے سنانا چاہتا تھا
لیکن یہ اس قدر خوبصورت واقعیہ ہے کہ میں اسے پورے کا پورا آپ کے ساتھ شیئر کرنگا
حیشان بن آس اموی رسی اللہ تعالیٰ نہوں کہتے ہیں

(21:48):
ایک شخص اور ایک شخص رومن بادشاہ کو اسلام کی دعوہ دینے کی دمشک دیں
اور پھر اس واقعیہ میں ان کے اور بادشاہ کے درنیاں ایک طویل مقال مادار چاہتا ہے
لیکن اس کے بعد وہ کہتے ہیں کہ ہمیں چند کپروں پر ملوی کچھ تصوییدیں دکھائی گئی
جن میں سے ایک کپرے پر ایک بہت خوبصورت چیرے گی تصویر بنیتی
کہ جو ہو بہو ہمارے نبی حضرد محمد صلیلہ علیمی سلم کے چیرے جا ساتھا

(22:13):
ہم سے پوشاہ گیا کہ کیا تم انہیں پہنچانتے ہو ہم نے کہا کہ ہمارے نبی ہے
اور یہ کہہ کر ہماری آنکھوں سے آسو نکل ہے
کیونکہ ہمیں اپنی نبی کی یاد آ گئی تھی
اور بادشاہ جو اس وقت تک کڑا دیکھ رہا تھا وہ بیٹھیا
اور ہم سے دبارہ پوشاہ کہ کیا یہ واقعیت امارے نبی کی شکل ہے
ہم نے کہا کہ ہمیں یہ ہمارے نبی کا چیر ہے

(22:36):
اشام کہتے ہیں کہ اس کے بعد ہمیں اس گھر میں چند مزید تصامید دکھائی گئی کہ جو ریشمی کپروں پر بنی ہوئی تھی
اور وہ سب ہی انبیہا کی تصویریں تھی
ان میں سے کالے ریشمی کپرے پر بڑی بڑی آنکھوں کا دیکھ شخص کی تصویر تھی
ان کے جسم پر بال بھی تھے داری بھی بڑی لمبی اور گھنی تھی
اور سر کے بال دو حسومے بہت خوبصورت تریکے سے لمبے لمبے اور تکسیم تھے

(23:01):
اور اتصیب بیسیچلی حضرت عدم علیسلام تھی
اشام رجلتان اور کہتے ہیں کہ جو کہ ہم نے اپنے دوی صلیلہ علیسلام کی صورت کو دلکھوں کی
اور دروست پائیہ تھا حقیقت کے انتابق
تو ہمیں یہ ایکین ہو گیا کہ تماما بیاگی کی تصابیر ہیں
دلکھن حقیقی ہیں
تو ہم نے باتشہ سے پوچھا کہ آپ کے پاس یہ تصویریں کھاں سے آئی

(23:22):
تو ہمیں بتایا گیا کہ عدم علیسلام نے اللہ ربو الحضت سے دوا کی تھی
اُن کی عولاد میں سے جو عمدیہیں ان سب کو دکھایا جائے تو
عدم علیسلام پر ان کی عولاد میں سے عمدیہ کی صورت نے نازل ہوئی تھی
جو عدم کے اس خزانے میں تھیں جو صورج غروب ہونے کی جان میں اصوش تھا
جہاں سے زلکورنین نے لے لیے لیا اور حضرت دانیال علیسلام تو لے لیا

(23:46):
پھر باتشہ کہنے لگا کہ میں تو اسی پر خوشوں کہ اپنی باتشہت کو چھوڑ دوں
اگر میں حلام ہوتا تو میں تمہارے ہاتھوں بک جاتا
اور تمہاری ہلامی میں ہی پوری زندگی پہسر کر دیتا
اور پھر باتشہ نے بہت سے توفے دیکھا ہمیں روکست دیا
اور جب ہم نے یہ واقعی خلیفہ کے المسلیمین حضرت عبوبکر سبی
کی رزیل تعلان ہوتے سامنے رکھا تو عبوبکر بہت روحے

(24:09):
اور کہنے لگے کہ اگر کنم اس کے ساتھ اللہ کی توفیق پاتے تو وہ واقعی حصہ کر گزدتا
آپ کو یاد ہے کہ میں نے بالکل پہلے چیکٹر میں آپ کو بتایا تھا
کہ اس پروجیکٹ کے لیے مجھے دنیا بھر سے مخلیف تلچس کو سٹڑی کرنا پڑا
اور میں نے آپ کو یہ بھی بتایا تھا کہ یہ لگتا ہے کہ ہر کلچر میں انسان کے لیے

(24:30):
اوریجنلی ایک ہی جیسا پیغام بے جا گیا تھا
ہاں اسے لانے والے پیغام بر مخلیف تھے
وہ پیغام بر مخلیف احد اور ادوار میں آئے
لیکن پیغام ہمیشہ ایکی تھا
اور اس پیغام کو بھیجنے والا بھی ایکی تھا
اسی لیے انسان کی تخلیق کے حوالے سے بھی دنیا کی کسی بڑی اپرانی معیثالوجی کی بات کریں

(24:52):
تو اس میں انسان کے مٹی سے تخلیق ہونے کی بات ہمیشہ کیا ہے
مثلا جیسے ابھی میں آپ کے سامنے اسلام کی تعلیمات رکھییں
کہ کیسے پہلے انسان یعنی آدم کو مٹی سے بنایا گیا تھا
ویسے ہی اب میں آپ کے سامنے پوری دنیا کے ہر بر ریازم سے
مخلیف کلچرز کے نام رکھنے والا ہوں اور آپ لیکن گے کہ کیسے شروع سے آخر تک ہمیشہ پیغام ایک ہی جگان سے آرہ تھا

(25:16):
سمرہ کہ جو دنیا کی قدین تہزیب تھی اس کی مائتھولوجی کے مطابق انکی نے
اپنے خدمتگار کے طور پر انسان کو مٹی سے بنایا
بلکہ اسی تہزیب میں پہلی خاتون کے لیے بھی ایک لاؤس ملتا ہے نن کی
جس کا مطلب ہی The Lady of the Rim ڈیرے بسلی کی اورت ہے ایجیپشنز کے جو اپنے دور کی ایک بہت

(25:39):
ایڈوانسٹ سیویلائیسیشن تھے ان کے مطابق خدا خلوم نے انسان کو مٹی سے بنایا
گریکس کے جو فلسفے کے مہر تھے وہاں پولوڈورس کی لائگریری کے مطابق
کومیتھی اس نے انسان کو مٹی اور پانی سے بنایا
زرطشت جو دنیا کے قلین ترین مزاہِم میں سے ایک ہے اس کے مطابق آحورا مزدہ

(26:00):
نے انسان کو مٹی سے بنایا چینیز مائتھولوجی جو ان تمام تحزیبوں سے
بالکل ہٹ کر تھی اس میں بھی نوا نامی خدا نے انسان کو مٹی سے بنایا
اس میں جان پونکی اور اسے عولات پینا کرنے کی سلاحیت دیت
بیبلونینز جو سمیرینز یعنی سمررا والوں کے بعد سب سے پرانی تحزیب

(26:21):
تھی ان کی تخطیوں میں بھی لکھائے کہ ننور ساگ نامی خدا نے انسان تخلیق
مٹی سے بھی انسان تحزیبوں سے ہزار امیل دورت خیلین کے لوشین مزد کے
مطابق بھی انسان تخلیق مٹی سے بھی حوایی جیسے دور دراز کے جزائر جن کا
ان تمام علاقوں سے کوئی زمینین اپنا نہیں وہاں پر بھی

(26:42):
نہ صرف پہلے انسان کے گارے سے بننے کا کونسیٹ ہے بلکہ یہاں تک بھی ہے
کہ اس انسان کا کانٹر پارٹ یعنی اس کی خاتون اس کے پہلوی
یعنی پسلی سے نکلی تھی ویسٹ افریکا کہ جہاں آج آپ کو سنگڈو طرح کے
مزاہب نظر آئیں گے وہاں پر بھی اوبا تالا نامی ہے خدا کا کونسیٹ ہے
کہ جس نے انسان کو مٹی سے بنائیا تھا

(27:05):
ایونگر نیوزی نرد جو آج بھی دنیا کے سب سے کم
ایک ایک موالیک میں سے ایک ہے وہاں پر بھی مقامی لوگ ایک داستان
سناتیں کہ کیسے پہلے انسان کی تخلیق مٹی سے ہوئی اور پھر اس میں روح دا لی گئی
آپ سب نے انکاز یا مائنز کے بارے میں سنہ ہوگا
یہ میکسکو کی ایک فونفار لیکن ایک جیمیس پہنسیٹ جیئے

(27:29):
ان کے ہان بھی ویرک کوچہ نامی ہے خدا انسان کو مٹی سے بنائیا
یہ یورپ کی نورس میتھولوجی دنیا کی سب سے بڑی اور دیٹیلڈ میتھولوجیز میں سے ایک ہے
اور نوروے کے آسمان میں رات کو نظر آنے والی داک گرین اور رورہ لائٹس کے ساتھ ابنی محبت کی وجہ سے
میں نے اس میتھولوجی کو بہت گئی رائی سے سٹڑی کیا ہے

(27:51):
وہاں بھی خدا کے ہاتھوں نرم مٹی سے پیدا ہونے والے ایک انسان کا ذکر ملتا ہے
تو جو پہلے انسان تھا
پر کورین سنکٹ یا امریکہ کے ریڈی لیانز
ایون کے گویٹے مالا اور میکسیکو
ان سب کے ہان بھی یہی کونسیٹ ہے کہ خدا نے زمین کو بنائے
پھر زمین کی مٹی سے انسان کو بنائے

(28:13):
پھر اسے سوکھنے دیا اور پھر اس سے وہ پہلے انسان بنائے جسے وہ کیخقہ کہتے ہیں
منگولیا اور سنٹل ایشیہ میں بھی یہی کانسیٹ ہے کہ
اولگان نے پہلے انسان کو مٹی سے بنائے تھا
نائج ایریا کے آئی جو کلچرس
جپان کے حکائیڈوں جزائر
کانگو کے افیق ابائل

(28:34):
مدگاس کر گے ملکاسیل ابائل یہ سب کے سب
سب ہی اس واقع کو اپنے افنی انداز میں بناتے ہیں کہ کیسے
خدا نے مٹی کے ایک پتلے میں پھونک ماری
اور اسے زندہ انسان بنائے
صرف انڈیا ہی کے اندر تین ایڈیولوجیز ایسین ہے
کہ کیسے خدا کو مٹی پہنچائے گئی جسے اس نے انسان بنائے

(28:56):
بلیویا اور پیڑو کے آئیمارن کبائل
سائی بیریا یا نیرشیا جیسا دنیا کے دو درانس کے کونے
مالی کے دو گونز یہ قبیلہ ایمالی کا
ایفرٹ آسلٹرن ایفرٹ میں
بورنیوں انڈرشیا کے جزائر اللاس کا کے مقاملے لوگہ
پیس ریسرچ کے دوران مجھے دنیا کا کوئی ایسا کونہ نہیں ملا جہاں
وہ اپنی اپنے زبان میں ایک ہی خلاگے پہلے انسان کو

(29:20):
مٹی سے بنائے در اس میں روح پھونکنے کا کانسیپنہ بناتے ہیں
آپ اس کا مطلب جانتے ہیں
اسم میں آپ کو کیوں بکار ہوں
کیونکہ اس سب کا ایک ہی مطلب ہے کہ ایک ہی پیغام تھا
پیغام لانے والے کئی تھے
اور اس ننیا کا کوئی ایسا کونہ یا کوئی ایسا دور نہیں تھا
جہاں وہ پیغام لانے والے بھیجے نا دے

(29:42):
اور اس پیغام کو بھیجنے والی وہ ایک ہی ساتھ کون تھی
قنہو واللہو احد کہدو کہ اللہ ایک ہی ہے
Advertise With Us

Popular Podcasts

Bookmarked by Reese's Book Club

Bookmarked by Reese's Book Club

Welcome to Bookmarked by Reese’s Book Club — the podcast where great stories, bold women, and irresistible conversations collide! Hosted by award-winning journalist Danielle Robay, each week new episodes balance thoughtful literary insight with the fervor of buzzy book trends, pop culture and more. Bookmarked brings together celebrities, tastemakers, influencers and authors from Reese's Book Club and beyond to share stories that transcend the page. Pull up a chair. You’re not just listening — you’re part of the conversation.

On Purpose with Jay Shetty

On Purpose with Jay Shetty

I’m Jay Shetty host of On Purpose the worlds #1 Mental Health podcast and I’m so grateful you found us. I started this podcast 5 years ago to invite you into conversations and workshops that are designed to help make you happier, healthier and more healed. I believe that when you (yes you) feel seen, heard and understood you’re able to deal with relationship struggles, work challenges and life’s ups and downs with more ease and grace. I interview experts, celebrities, thought leaders and athletes so that we can grow our mindset, build better habits and uncover a side of them we’ve never seen before. New episodes every Monday and Friday. Your support means the world to me and I don’t take it for granted — click the follow button and leave a review to help us spread the love with On Purpose. I can’t wait for you to listen to your first or 500th episode!

Dateline NBC

Dateline NBC

Current and classic episodes, featuring compelling true-crime mysteries, powerful documentaries and in-depth investigations. Follow now to get the latest episodes of Dateline NBC completely free, or subscribe to Dateline Premium for ad-free listening and exclusive bonus content: DatelinePremium.com

Music, radio and podcasts, all free. Listen online or download the iHeart App.

Connect

© 2025 iHeartMedia, Inc.